Tag: Spain

  • آتش فشاں کے لاوے کی زد میں آئے ہوئے جزیرے پر پھنسی ہوئی مرغیاں بچا لی گئیں

    آتش فشاں کے لاوے کی زد میں آئے ہوئے جزیرے پر پھنسی ہوئی مرغیاں بچا لی گئیں

    میڈرڈ: اسپین کے جزیرۂ لاپاما پر سرخ کھولتی ہوئی آگ کے دریا بہہ رہے ہیں، جزیرے پر ہزاروں افراد کے دربدر ہونے کے بعد بہت سارے جانور بے آسرا پیچھے رہ گئے۔

    جانوروں کی حفاظت کے لیے کام کرنے والے کچھ ادارے جزیرۂ لاپاما پر پیچھے رہ جانے والے جانوروں کو بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    انھی کوششوں میں ایک سائنس دان نے آگ کے دریا کی لپیٹ میں آئے ہوئے جزیرے کی گلیوں میں بے آسرا پھرنے والی مرغیوں کو بچا کر جزیرے سے محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

    ان مرغیوں کا مالک گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گیا تھا لیکن محفوظ مقام پر منتقل ہوتے وقت وہ پالتو مرغیوں کو ساتھ نہ لے جا سکا، یوں یہ مرغیاں کھانے کی تلاش میں گلیوں میں پھرنے لگیں۔

    اسپین: آتش فشاں کا غیض و غضب ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز سامنے آ گئیں

    واضح رہے کہ اسپین میں دو ہفتے قبل پھٹنے والے آتش فشاں کا غیض و غضب تاحال ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز بھی سامنے آ گئی ہیں۔

    19 ستمبر سے آتش فشاں پھٹنے کے بعد اب تک 6 ہزار افراد دربدر ہو چکے ہیں، جب کہ لاکھوں ایکڑ اراضی متاثر ہوئی ہے۔

    آتش فشاں سے لاوے کے دریا بہہ نکلے ہیں، جس نے 800 سے زائد عمارتیں تباہ کر دی ہیں، جزیرۂ لا پاما، جس کی آبادی تقریباً 83 ہزار ہے، بحر اوقیانوس میں کنیری جزائر میں سے ایک ہے۔

  • اسپین: آتش فشاں کا غیض و غضب ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز سامنے آ گئیں

    اسپین: آتش فشاں کا غیض و غضب ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز سامنے آ گئیں

    میڈرڈ: اسپین میں دو ہفتے قبل پھٹنے والے آتش فشاں کا غیض و غضب تاحال ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز سامنے آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین میں دو ہفتے بعد بھی لاپاما آتش فشاں مسلسل لاوا اگل رہا ہے، خوف ناک مناظر پر مبنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگی ہیں۔

    آتش فشاں کے ساتھ ساتھ بجلی بھی کڑکنے لگی ہے، رات کے وقت سرخ آگ، دھویں، راکھ اور آسمان پر کڑکتی بجلی کے مناظر کیمرے کی آنکھ میں قید کر لیے گئے۔

    19 ستمبر سے آتش فشاں پھٹنے کے بعد اب تک 6 ہزار افراد دربدر ہو چکے ہیں، جب کہ لاکھوں ایکڑ اراضی متاثر ہوئی ہے۔

    آتش فشاں سے لاوے کے دریا بہہ نکلے ہیں، جس نے 800 سے زائد عمارتیں تباہ کر دی ہیں، جزیرۂ لا پاما، جس کی آبادی تقریباً 83 ہزار ہے، بحر اوقیانوس میں کنیری جزائر میں سے ایک ہے۔

    لاوے نے لا پاما میں کیلے کے باغات کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، لاپاما کنیری جزائر کا دوسرا سب سے بڑا کیلے کا پروڈیوسر ہے، جہاں کی کیلے کی فصل اس جزیرے کی معیشت کا 50 فی صد ہے، علاقے میں 200 ٹن نمک بھی راکھ کی وجہ سے ضایع ہو گیا ہے۔

    ہسپانوی ایئر ٹریفک آپریٹر اینا کا کہنا ہے کہ لا پاما کا ایئرپورٹ جمعرات سے راکھ کی وجہ سے بند ہے۔ جمعے کے روز راکھ کے بلند ہوتے بادل نے پڑوسی جزیرے ٹینیریف پر بھی کئی گھنٹوں تک پروازوں کو متاثر کیا تھا۔

  • والدین کا گھر چھوڑنے کے لیے حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو ماہانہ 290 ڈالر کی پیش کش

    والدین کا گھر چھوڑنے کے لیے حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو ماہانہ 290 ڈالر کی پیش کش

    میڈرڈ: اسپین کی حکومت نے والدین کا گھر چھوڑنے کے لیے نوجوانوں کو ماہانہ 290 ڈالر کی پیش کش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین نے نوجوانوں کو اپنے والدین کے گھر سے نکل کر کرائے پر رہنے کے لیے ڈھائی سو یورو ماہانہ ادا کرنے کا منصوبہ ترتیب دے دیا ہے۔

    ہسپانوی صدر پیڈرو سانچیز نے منگل کو اس مجوزہ منصوبے کا اعلان کیا، جو 2022 کے حکومتی بجٹ کا حصہ ہے۔

    اگر پارلیمنٹ سے اس بجٹ کو منظوری ملتی ہے تو کرائے کے اس بونس کے حق دار 18 سے 35 سال کی عمر کے نوجوان ہوں گے، جو سالانہ 23 ہزار 725 یورو (2,285 ڈالرز ماہانہ) کماتے ہوں۔

    اس کے علاوہ انتہائی کمزور خاندانوں کو اضافی سبسڈی کی پیش کش بھی کی جا سکتی ہے جو کہ ان کے کرائے کے 40 فی صد تک ہوگی۔

    اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

    پیڈرو سانچیز کے منصوبے کے تحت کم آمدن والے افراد یہ رقم 2 سال تک وصول کریں گے، واضح رہے کہ اسپین میں اس وقت کرائے بہت زیادہ ہیں، دوسری طرف ملک میں بے روزگاری بھی بڑھ گئی ہے، جس کی وجہ سے کرائے پر رہنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

    2020 کے یورو اسٹیٹ کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اسپین میں لوگوں نے اوسطاً 30 سال کی عمر میں اپنے والدین کا گھر چھوڑا، جب کہ پورے یورپی یونین میں والدین کا گھر چھوڑنے کی عام عمر 26 سال ہے۔

  • اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

    اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

    میڈرڈ: کرونا وائرس کی عالم گیر وبا کے بعد معاملات زندگی پھر سے معمول پر لانے کے لیے اسپین نے کئی منصوبے تیار کر لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کی حکومت نے سینیما، کنسرٹس، اور میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو رقوم فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

    منصوبے کے مطابق اسپین میں 18 سال کے ہر نوجوان کو 78 ہزار کی رقم دی جائے گی، اس رقم کو شہری تھیٹر، سینیما، کنسرٹس اور دیگر ثقافتی میلوں پر جانے کے لیے خرچ کریں گے۔

    بل فائٹنگ اسپین کا بہت بڑا تہوار اور ثقافتی میلہ ہے، یہ ہسپانوی ثقافت کا قدیم اور روایتی حصہ قرار دیا جاتا ہے، حکومت نے جو منصوبہ ترتیب دیا ہے اس میں بل فائٹنگ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

    ہسپانوی حکومت کے مطابق یہ منصوبہ 160 ملین یورو پر مشتمل ہے اور اسپین کے 5 لاکھ سے زائد لوگ اس آفر کے اہل ہیں۔

    تاہم، اسپین کے 2022 کے قومی بجٹ میں جو فیصلے کیے گئے تھے، ان میں سے کچھ متنازعہ ہو گئے تھے، یہ منصوبہ بھی انھی متنازعہ اقدامات میں سے ایک ہے، اور اس پر اگلے ہفتے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ فرانس اور اٹلی بھی اپنی ثقافت کے مختلف شعبوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے اسی طرح کے منصوبے ترتیب دے رہے ہیں۔

  • دریا میں ڈوبتی یہ لڑکی کون ہے؟ ویڈیو دیکھ کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

    دریا میں ڈوبتی یہ لڑکی کون ہے؟ ویڈیو دیکھ کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

    میڈرڈ : اسپین کی ایک دریا میں پراسرا انداز سے ڈوبی ہوئی لڑکی نے لوگوں میں خوف وہراس پھیلا دیا، اسے دیکھنے والے حیرت اور خوف میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے شہر بلباؤ میں دریائے نیرون کے گندے پانی میں لوگوں نے ایک تیرتا ہوا لڑکی کا چہرہ دیکھا جسے دیکھنے والے خوف کا شکار ہوگئے۔،

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حقیقت جاننے پر معلوم ہوا کہ یہ محض ایک مجسمہ ہے جسے میکسیکو کی ہائپر ریئلسٹ آرٹسٹ روبن اوروزکو نے تخلیق کیا ہے۔

    آرٹسٹ روبن اوروزکو نے  یہ مجسمہ ایک خیراتی ادارے بی بی کے فاؤنڈیشن کیلئے بنایا ہے جس کا مقصد لوگوں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

    انہوں نے بی بی کے فاؤنڈیشن کی ایک مہم کے لیے "بہار” کے عنوان سے خفیہ شخصیت بنائی، مذکورہ فنکار نے ہسپانوی میڈیا کو بتایا کہ اس کا مقصد لوگوں کو آگاہ کرنا ہے کہ ان کے اعمال ہمیں ڈبو سکتے ہیں یا ہمیں بہا سکتے ہیں۔

    اس لڑکی کے چہرے کی خاص بات یہ ہے کہ 120 کلوگرام (264 پونڈ) فائبرگلاس کا یہ مجسمہ ہر روز ڈوب جاتا ہے اور پھر پانی کی سطح پرا ابھر جاتا ہے۔

  • اسپین ماحولیاتی آلودگی کے خلاف میدان میں، اہم اعلان کرڈالا

    اسپین ماحولیاتی آلودگی کے خلاف میدان میں، اہم اعلان کرڈالا

    میڈریڈ: یورپ میں بڑھتی ہوئے ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لئے اسپین نے تاریخی فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپین نے سبزیاں پلاسٹک بیگ میں فروخت کرنے پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے، اطلاعات کے مطابق دو ہزار تئیس سے اسپین میں ڈیڑھ کلو گرام سے کم فروٹ اور سبزی کو پلاسٹک کے شاپنگ بیگ میں بیچنے پر پابندی ہوگی۔

    اس بات کا انکشاف ال پایس اخبار نے کیا، اخبار کے مطابق سپرمارکیٹوں میں پلاسٹک بیگز پر پابندی کے بعد اب فروٹ و سبزی کی دکانوں پر بھی پلاسٹک بیگ کے استعمال کو محدود کرنے کیلئے پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

    ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت کے مطابق اسپین ہر سال پلاسٹک کی پیکیجنگ سے 1.6 ملین ٹن فضلہ پیدا کرتا ہے، اور آدھے سے بھی کم ری سائیکل کرتا ہے، دو تہائی جو لینڈ فل پر جاتا ہے اسے ری سائیکل نہیں کیا جاتا۔

    دلچسپ امر یہ ہے کہ یورپ میں سب سے زیادہ سبزیوں اور پھلوں کی کاشت اسپین کے جنوبی صوبے المیریا میں کی جاتی ہے، اسی لئے المیریا کے شہر ال اخیدو کو ملکی زراعت کی صنعت کا مرکز کہا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسپین سے سیاحوں کےلیے اچھی خبر آگئی

    ال اخیدو کے نوے ہزار رہائشیوں میں سے زیادہ تر افراد زراعت کے پیشے سے وابستہ ہیں، المیریا میں 78000 ایکڑ کی اراضی پر مشتمل کھیتوں میں سالانہ 3.5 ملین ٹن پھل اور سبزیاں اگائی جاتی ہیں، یہ پیداوار نہ صرف مقامی کسان کرتے ہیں بلکہ کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی یہاں سبزیاں اور پھل اُگا کر جرمنی اور برطانیہ سمیت یورپ کے بیشتر ممالک کی سپر مارکٹوں کو سپلائی کرتی ہیں۔

  • اسپین میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد کی نقل مکانی

    اسپین میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد کی نقل مکانی

    میڈرڈ: اسپین کے ایک جزیرے میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے، حکام صورتحال سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ہسپانوی جزیرے لا پالما میں بڑے پیمانے پر آتش فشاں پھٹنے سے تقریباً 5 ہزار افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب تک 5 ہزار افراد کو لاس لانوس ڈی اریڈین فٹ بال کے میدان میں منتقل کیا گیا ہے، فضائی حدود کھلی ہیں، ہوائی اڈے کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔

    اس سے قبل آتش فشاں انسٹی ٹیوٹ آف کینریز نے اتوار کو ہسپانوی جزیرے لا پالما میں آتش فشاں پھٹنے کی تصدیق کی تھی۔

    قابل ذکر ہے کہ اسپین کے نیشنل جیوگرافک انسٹی ٹیوٹ نے اس علاقے میں ایک ہفتہ قبل زلزلے کی سرگرمی ریکارڈ کی تھی۔ اس کی وجہ سے حکام نے حادثے سے پہلے لوگوں کو باہر نکالا تھا۔

    اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے گزشتہ روز ہنگامی اجلاس کے بعد ٹویٹ کیا کہ ہم اس ہفتے اس صورتحال کا اندازہ لگانے اور اس سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

  • اسپین کی پارلیمنٹ میں اچانک اراکین کی دوڑیں لگ گئیں، مضحکہ خیز ویڈیو وائرل

    اسپین کی پارلیمنٹ میں اچانک اراکین کی دوڑیں لگ گئیں، مضحکہ خیز ویڈیو وائرل

    سیوائل : اسپین کی ایوان میں جاری معمول کے اجلاس کے دوران چوہے نے کھلبلی مچا دی اراکین موٹے تازے چوہے کو دیکھ کر وقتی طور پرخوف زدہ ہوگئے جس سے بھگدڑ مچ گئی۔

    اس سارے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آتے ہی وائرل ہوگئی جس پر صارفین نے کمنٹس میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا، ایوان کی اسپیکر کی نظر جن اچانک چوہے پر پڑی تو وہ بے اختیار ہنس دیں اور شور بھی مچا دیا جس سے دیگر اراکین بھی سٹپٹا گئے۔

    جس کے بعد وہاں موجود اراکین اپنی نشستوں سے کود کر بھاگے جس سے کچھ لڑکھڑا کر گرتے گرتے بچے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک چوہا اندلس کی پارلیمنٹ میں گھس آیا یہ عمارت اسپین کے شہر سیوائل میں واقع ہے۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سابق علاقائی صدر سوزانا ڈائز کو سینٹر منتخب کرنے کے فیصلے کا جائزہ لیا جارہا تھا۔ تاہم اس موقع پر کارروائی روک دی گئی کیونکہ ایک چوہا پارلیمنٹ میں گھس آیا تھا۔

    چوہا اس طرح غیرمتوقع انداز میں گھس آنے سے وہاں ایک ہنگامہ برپا ہوگیا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر "رائٹرز” نے شیئر کی ہے جہاں پارلیمنٹ کی علاقائی اسپیکر مارٹا بوسکے وہ پہلی شخصیت تھیں جنھوں نے چوہے کو دیکھا۔

    وہ جب ڈائس پر تقریر کررہی تھیں کہ مائیکرو فون پر ان کے چیخنے کی آواز آئی اور انھوں نے ایک دھچکے کی سی کیفیت میں اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لیا۔

    جبکہ دیگر نے گھنٹی بجادی۔ متعدد ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر اس بڑے چوہے کو دیکھنے لگے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند ممبران تو اپنی سیٹوں سے چھلانگ مار نکل کر بھاگنے لگے اور دیگر چوہے کو دیکھتے رہے۔

  • عجیب الخلقت لگنے کے جنون نے نوجوان سے کیا قیمتی شے چھین لی؟

    عجیب الخلقت لگنے کے جنون نے نوجوان سے کیا قیمتی شے چھین لی؟

    میڈرڈ: اسپین میں عجیب الخلقت (ایلین) لگنے کے جنون نے ایک نوجوان سے اس کی قیمتی شے چھین لی، جسے اب وہ دوبارہ پانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جسم میں تبدیلیاں کرنے والے جنونی مختلف نظر آنے کے لیے کوئی بھی پاگل پن کر سکتے ہیں، اسپین میں 32 سالہ ایک نوجوان نے عجیب و غریب نظر آنے کے لیے اپنے چہرے میں خطرناک تبدیلیاں کر ڈالیں، جس کی وجہ سے اس کی قوت گویائی ختم ہو گئی۔

    انتھنی لوفرڈو نے اعتراف کیا کہ جسم میں نئی تبدیلیوں کے بعد اب وہ بولنے کی جدوجہد میں لگا ہوا ہے، نوجوان نے مختلف نظر آنے کے لیے اپنے پورے بدن کو ٹیٹوز سے بھر دیا ہے، صرف یہی نہیں، زبان اور چہرے پر بھی اس نے خطرناک تبدیلیاں کر ڈالیں۔

    جب سے لوفرڈو نے اپنی ناک اور اوپری ہونٹ ہٹا دیے ہیں، تب سے اس کی بولنے کی صلاحیت متاثر ہو گئی ہے، اس کی شدید خواہش تھی کہ وہ ’بلیک ایلین‘ یعنی سیاہ عجیب مخلوق دکھائی دینا چاہتا تھا۔

    لوفرڈو کے حالیہ پروسیجر میں اس نے اوپری ہونٹ کا ایک حصہ اور نتھنے کٹوائے، جس کے بعد اس کے دانت ہر وقت دکھائی دینے لگے ہیں، لیکن ساتھ ہی اس کی قوت گویائی بھی مستقل طور پر تبدیل ہو گئی ہے۔

    لوفرڈو نے بتایا کہ اس نے تو یہ بھی سوچا تھا کہ اپنے پورے بدن کی جلد ہٹا کر اس کی جگہ دھات چڑھائے۔

    اس نے ایک اخبار کو بتایا کہ یہ تو اب عام بات ہو چکی ہے، حتیٰ کہ وہ غیر شعوری طور پر عجیب و غریب چیزوں کے منصوبوں پر سوچتا رہتا ہے، مجھے ایک ڈراؤنے کردار کا روپ دھارنا اچھا لگتا ہے، میں اکثر اندھیری راتوں میں اسی طرح کا روپ دھار کر سڑکوں پر نکلتا ہوں۔

    اگرچہ وہ شکل سے بہت عجیب لگتا ہے تاہم اسٹاگرام پر اس کے فالوورز 2 لاکھ 27 ہزار ہو چکے ہیں، سوشل میڈیا پر وہ اپنے فالوورز کے سوالوں کے جواب بھی دیتا ہے۔

  • تارکین وطن کی کشتی میں مرنے والے لڑکے کے ساتھ کیا کیا گیا؟

    تارکین وطن کی کشتی میں مرنے والے لڑکے کے ساتھ کیا کیا گیا؟

    جزائر کیناری: اسپین کے امدادی کارکنوں نے سمندر میں پھنسی تارکین وطن کی کشتی میں سوار مسافروں کو بچا لیا تاہم امدادی کارکن پہنچنے سے قبل کشتی میں ایک سانحہ بھی ہوا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہسپانوی امدادی کارکنوں کو جمعے کو اطلاع ملی کہ جزائر کیناری کے قریب سمندر میں ایک کشتی تند و تیز لہروں میں پھنسی ہوئی ہے، ریسکیو ورکرز نے جمعے کی رات کو کشتی سے 30 سے زائد تارکین وطن کو ریسکیو کیا۔

    معلوم ہوا کہ تارکین وطن چھوٹی سی کشتی میں یورپ پہنچنے کے لیے خطرناک سمندری سفر پر نکلے تھے، اور پھر وہ تیز لہروں میں پھنس گئے، ان مسافروں کا تعلق مختلف ممالک سے تھا جو پناہ کی تلاش میں یورپ جا رہے تھے۔

    مسافروں کی خوش قسمتی تھی کہ ریسکیو کو اتفاقاً ان کے بارے میں معلوم ہوا اور وہ بر وقت انھیں بچانے پہنچ گئے، کشتی گرینڈ کیناری آئی لینڈ سے تقریباﹰ 160 کلو میٹر (99 میل) جنوب کی طرف کھلے سمندر میں بے رحم موجوں کے رحم و کرم پر ڈول رہی تھی۔

    معلوم ہوا کہ کشتی میں ایک 9 سالہ لڑکا بھی سوار تھا لیکن دوران سفر وہ شدید بیمار پڑ گیا اور پھر مر گیا، کشتی میں جگہ کم تھی اس لیے کشتی والوں نے فیصلہ کیا کہ لڑکے کی لاش کو سمندر میں پھینکا جائے، اور پھر انھوں نے اس فیصلے پر عمل کرتے ہوئے لڑکے کی لاش کو سمندر کے حوالے کر دیا۔

    ریسکیو کے مطابق کشتی کے مسافروں میں 11 مرد تھے، 20 خواتین اور 3 کم عمر بچے، تمام مسافروں کی جسمانی حالت خراب تھی اور وہ انتہائی بے سرو سامانی کی حالت میں سفر پر نکلے تھے۔

    اسپین کی وزارت داخلہ کے مطابق کیناری جزائر کا قریبی سمندر 500 سے زیادہ انسانوں کو نگل چکا ہے، جب کہ گزشتہ برس چھوٹی بڑی کشتیوں میں یورپ میں پناہ کی تلاش میں تقریباﹰ 23 ہزار مہاجرین اور تارکین وطن اسپین کے جزائر کیناری تک پہنچے تھے۔