Tag: Spain

  • اسپین کا بڑا اقدام، تارکین وطن کے جہاز کو قبول کرلیا

    اسپین کا بڑا اقدام، تارکین وطن کے جہاز کو قبول کرلیا

    میڈرڈ : فرانسیسی تنظیم ایس او ایس میڈیٹرینی کا تارکین وطن سے بھرا ہوا بحری جہاز اسپین پہنچ گیا، اسپین کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ’انسانی حقوق کے تحت تارکین وطن کو محفوظ بندر گاہ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل فرانسیسی تنظیم ایس او  ایس میڈیٹرینی کے مہاجرین سے بھرا ہوا بحری جہاز اسپین کے شہر ویلنشیا میں لنگر انداز ہوگیا ہے جہاں تارکین وطن کا مہاجرین کے کیمپ میں استقبال کیا گیا ہے۔

    اسپین کے شہر ویلنشیا سٹی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فرانسیسی تنظیم کے بحری جہاز میں 450 مرد، سات حاملہ خواتین سمیت 80 عورتیں، اور کم عمر بچے سوار  تھے، جنہیں چند روز قبل سمندر میں ڈوبنے سے بچایا تھا اور اٹلی روانہ کیا تھا لیکن اٹلی نے جہاز کو لنگر انداز ہونے سے منع کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’انسانیت کی خدمت کرنا اور انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچانے میں مدد کرنا اور انسانی حقوق کے قوانین کے تحت کے تارکین وطن کو بندر گاہ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے‘۔”

    ہسپانوی شہر ویلنشیا کے میئر کا تارکین وطن کے ساتھ اٹلی کے ناروا سلوک پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’مہاجرین سے بھرے ہوئے جہاز کو اٹلی نے لنگر انداز ہونے کی اجازت نہ دینا، اٹلی کا غیر انسانی اقدام تھا‘۔

    ریڈ کراس کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ’تارکین وطن کے یورپی ممالک آنے کی وجہ یورپ کی اقدار ہیں، اگر مہاجرین کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا تو یورپی اقدار سے بے وفائی ہوگی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسپین پہنچے والے تارکین وطن امداد کے لیے 2،320 افراد پر مشتمل ٹیم حرکت میں آگئی ہے، جس میں ریڈ کراس کے بھی1 ہزار رضا کار شامل ہیں۔

    اسپین کی حکومت نے گذشتہ روز جاری بیان میں کہا تھا کہ فرانسیسی حکومت مہاجرین میں ان تارکین وطن کو قبول کرے گی جو فرانس میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔


    اٹلی اور فرانس کے درمیان مہاجرین کے مسئلے پر کشیدگی میں اضافہ


    یاد رہے کہ اٹلی میں موجودہ حکومت عوامیت پسند ہے، جس نے جہاز میں حاملہ خواتین، اور سینکڑوں بچوں سمیت 629 افراد ہونے کے باوجود بحری جہاز کو لنگز انداز ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد اطالوی اور فرانسیسی حکومت کے درمیان کشیدگی ہوئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فیفا ورلڈ کپ 2018: اسپین اور پرتگال کا میچ 3-3 گول سے برابر

    فیفا ورلڈ کپ 2018: اسپین اور پرتگال کا میچ 3-3 گول سے برابر

    ماسکو: فیفا ورلڈ کپ 2018 کے دوسرے دن اسپین اور پرتگال کے درمیان کھیلا جانے والا میچ 3-3 گول سے برابر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج روس میں منعقد فٹبال کے عالمی مقابلے کے گروپ بی میں اسپین اور پرتگال مدمقابل آئیں تاہم میچ فتح یا شکست کے بغیر تین تین گول سے برابر ہوگیا۔

    پرتگال کی جانب سے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنی ٹیم کی طرف سے تینوں گول خود ہی داغے لیکن پھر بھی ٹیم فتح نہ سمیٹ سکی۔


    فیفا ورلڈ کپ 2018: یوروگوائے اور ایران کا فاتحانہ آغاز


    علاوہ ازیں آج ہی دن کھیلے گئے فیفا ورلڈ کپ کے دیگر دو میچز میں یوروگوائے اور ایران نے فاتحانہ آغاز کیا، میچز میں یوروگوائے نے مصر کو شکست دے دی، جب کہ ایران نے مراکش کو ہرا کر فتح اپنے نام کرلی۔

    خیال رہے کہ آج گروپ اے میں مصر اور یوروگوائے کی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں، مصر کی جانب سے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرنے کے باوجود کھیل کے آخری لمحات میں ہونے والے شان دار گول کے باعث یوروگوائے فاتح قرار پایا۔

    واضح رہے کہ گروپ اے میں شامل روس اور سعودی عرب گذشتہ روز مدمقابل آئے تھے، اس یک طرفہ میچ میں‌ روس نے پانچ سفر سے کامیابی حاصل کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسپین کی خواتین اکثریت پر مشتمل کابینہ

    اسپین کی خواتین اکثریت پر مشتمل کابینہ

    میڈرڈ: اسپین کے نئے وزیر اعظم پیڈرو سانشیز کی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے جس میں اکثریت خواتین کی ہے جو اہم وزارتوں پر فائز ہیں۔

    اسپین میں گزشتہ دنوں 6 سال تک حکومت کرنے والی پارٹی ’پارتیدو پاپولر‘ کے وزیر اعظم ماریانو راجوئے کے خلاف سوشلسٹ پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری پیڈرو سانشیز نے پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پیش تھی۔

    تحریک عدم اعتماد 350 رکنی ایوان میں سے 180 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئی جس کے بعد پیڈرو سانشیز کو نیا وزیر اعظم منتخب کرلیا گیا۔

    نئے وزیر اعظم کی 17 رکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھا لیا جس میں 11 خواتین شامل ہیں۔ ان خواتین کو دفاع اور معیشت جیسی اہم وزارتوں کے ساتھ دیگر وزارتوں کا عہدہ سونپا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی

    نئی کابینہ کی حلف برداری کے بعد اسپین کابینہ میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کی سب سے زیادہ اکثریت رکھنے والی یورپی حکومت بن گئی ہے۔

    خیال رہے کہ اسپین کے نئے وزیر اعظم کا تعلق سوشلسٹ پارٹی سے ہے جس نے پہلی بار اسپین میں مقیم پاکستانی نژاد محمد اقبال چوہدری کو رکن قومی اسمبلی اور حافظ عبد الرزاق صادق کو رکن صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا تھا۔

    گو کہ دونوں امیدواروں نے انتخابات میں شکست کھائی لیکن انتخابات میں ان کی شرکت سے اسپین میں مقیم غیر ملکی خصوصاً پاکستانی کمیونٹی کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسپین میں گینگ ریپ میں ملوث ملزمان کی رہائی کے خلاف ہزاروں افراد سراپا احتجاج

    اسپین میں گینگ ریپ میں ملوث ملزمان کی رہائی کے خلاف ہزاروں افراد سراپا احتجاج

    میڈرڈ : اسپین میں ہزاروں افراد کا دوشیزہ سے جنسی زیادتی کرنے والے ملزمان کی رہائی کے خلاف مظاہرہ، پراسٹیکیوٹر نے عدالت سے ملزمان کو 20 سال سے زائد قید کی سزا دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے شہر پامپلونا میں کم عمر لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کرنے والے پانچ ملزمان کی رہائی کے خلاف ہزاروں شہریوں کا تیسرے روز بھی شدید احتجاج جاری ہے۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت نے ملزمان کو گینگ ریپ کے الزام میں بری کردیا تاہم جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں 9 سال کی قید کی سزا سنائی سنائی تھی۔

    مظاہرین دوشیزہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کی رہائی کے خلاف گذشتہ تین روز سے احتجاج کررہے ہیں.

    ہسپانوی خبر رساں اداروں کے مطابق اسپین میں بڑھتے ہوئے عصمت دری کے واقعات اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنّے والی متاثرہ لڑکی سے اظہار یکجہتی کے لیے 30 ہزار سے زائد شہری سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔

    گینگ ریپ کی وجہ سے شہریوں نے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں واقع قومی اسمبلی کے باہر بھی مظاہرہ شروع کردیا ہے۔ جبکہ بارسلونا اور ویلینسیا شہر میں جمعرات سے مظاہرے جاری ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ 18 سالہ دوشیزہ کو اسپین میں منقعد ہونے والے بُل رننگ فیسٹیول کے دوران جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    پراسٹیکیوٹر نے اسپین کی اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جنسی ہراسگی میں ملوث پانچوں ملزمان کو 20 سال زائد کی سزا سنائی جائے۔

    ججز نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ ‘جس وقت دوشیزہ کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا، اس وقت متاثرہ لڑکی نے کوئی مزاحمت بھی کی’۔

    ہسپانوی حکام کا کہنا تھا کہ حکومت جنسی جرائم کی درجہ بندیوں کا ازسر نو جائزہ لے رہے ہیں تاکہ عصمت دری میں ملوث ملزمان کے خلاف بہتر قانونی کارروائی کی جاسکے.

    مظاہرین دوران احتجاج شدید نعرے بازی کرتے رہے کہ یہ جنسی ہراسگی نہیں بلکہ عصمت دری ہے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ احتجاج صرف حالیہ دنوں ہونے والے گینگ ریپ کے خلاف نہیں ہے، بلکہ اس نظام کے خلاف ہے جس کے ذریعے خواتین کے ساتھ بد سلوکی کرنے والے افراد بچ جاتے ہیں۔

    مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اسپین کے قوانین میں عصمت دری سے متعلق قوانین میں تندیلی کی جائے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2016 میں 27 سے 29 سال کے اوباش نوجوانوں نے پامپلونا میں اپارٹمنٹ میں 18 سالہ لڑکی کو عصمت دری کا نشانہ بنایا تھا۔ جب شہر میں بُل رننگ فیسٹیول بھی جاری تھا۔

    متاثرہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری میں ملوث ملزمان نے دوران زیادتی کے واقعے کی موبائل سے ویڈیو بناکر سماجی رابطے کی ویب سائٹ واٹس ایپ پر شیئر کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • محمد بن سلمان طویل غیر ملکی دورے کے بعد ملک واپس پہنچ گئے

    محمد بن سلمان طویل غیر ملکی دورے کے بعد ملک واپس پہنچ گئے

    ریاض: سعودی شہزادہ محمد بن سلمان امریکا، فرانس اور اسپین کے طویل اور کامیاب دورے کے بعد سعودی عرب واپس پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شہزادے نے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی شعبے کو مزید بہتر بنانے کے لیے امریکا، فرانس اور اسپین کا دورہ کیا جس کے بعد وہ وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان کی جانب سے کامیاب دورے کیے گئے، اس دورے میں سعودی عرب نے اسپین، فرانس اور امریکا کے ساتھ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے کئی معاہدوں پر دست خط کیے اس دوران عالمی قیادت سے علاقائی اور اہم امور پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

    سعودی شہزادے کا دورہ فرانس، 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے

    خیال رہے کہ سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے امریکا دورہ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعقات کے فروغ سمیت مشرقی وسطیٰ کے خطے کی تازہ صورت حال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    علاوز ازیں دورہ فرانس کے موقع پر دار الحکومت پیرس میں سعودی عرب اور فرانس کی حکومتوں کے درمیان مختلف شعبوں میں 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پائے تاہم ابتدائی طور پر حکومتی سطح پر مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی گئی۔

    سعودی شہزادہ کی فرانسیسی وزیر اعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    واضح رہے کہ کامیاب دورے کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے سعودی شہزادے نے فرانس کا دورہ کیا تھا اور دار الحکومت پیرس میں ہی لبنان کے وزیر اعظم اور مراکش کے شاہ محمد سے ایک مشترکہ ہنگامی ملاقات بھی تھی، جس کے بعد اب وہ اپنے ملک واپس پہنچ چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بارسلونا: مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں، 20 افراد زخمی

    بارسلونا: مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں، 20 افراد زخمی

    بارسلونا: اسپین کی سپریم کورٹ نے کاتالونیا کے پانچ رہنماؤں کی مدتِ ضمانت ختم ہونے سے قبل ہی گرفتاری کا حکم جاری کردیا، عدالتی فیصلے کے خلاف جمعے کی شب بارسلونا میں ریاست کاٹالونیا کے ہزاروں شہریوں نے کاٹلین علیحدگی تحریک کی قیادت کے حق میں مظاہرے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے شہر میڈرڈ میں واقع سپریم کورٹ نے کاتالونیا کی علیحدگی پسند تحریک کے  صدارتی الیکشن کے امیدوار سمیت پانچ سربراہوں کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

    اسپین کی عدالت نے پانچوں علیحدگی پسند رہنماؤں پر ملک سے بغاوت، حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور عوام کو تشدد پر اُکسانے کے مقدمات کے تحت گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ ججز کا موقف تھا کہ پانچوں رہنما اسپین کے امن و امان کے لیے بہت خطرناک ہے۔

    یورپ کی کاتلین قوم پرست جماعت نے اسپین کی سپریم عدالت کے ان احکامات کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تمام رہنماوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان پر لگائے گئے تمام مقدمات ختم کیے جائیں۔

    جمعے کے روز ہزاروں کاتلین قوم پرستوں نے اسپین کے دارالحکومت بارسلوںا شہر کے قلب میں شدید احتجاج کیا اور اسپین کی عدالت اور حکومتی اقدامات کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

    دوران احتجاج مشتعل مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس نے مشتعل مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔ ان جھڑپوں کے باعث 20 سے زائد مظاہرین کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ یہ مظاہرے ’کاتالین حکومت کے سابق ترجمان اور صدارتی انتخابات کے امیدوار جورڈی تورول، سابق وزیر برائے ترقی جوزف رول، کاتالین پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر کارمی فورسڈیل، امور خارجہ کے سربراہ راؤل رومیوا‘ سمیت آٹھ رہنماوں کے وارنٹ جاری ہونے بعد شروع تھے۔

    یاد  رہے کہ سن 2014 سے اسپین کی ذیلی ریاست کاٹالونیا کے شہری اسپین سے آزادی کی تحریک چلا رہے ہیں۔ گذشتہ ماہ بھی بارسلونا میں لاکھوں افراد نے ریاست کاتالونیا کی اسپین سےعلیحدگی کے حق میں مظاہرہ کیا تھا۔ ان مظاہرہ کا آغاز 2014 میں بارسلونا سے ہوا  تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سقوط غرناطہ کو 526 سال مکمل

    سقوط غرناطہ کو 526 سال مکمل

    آج سقوط غرناطہ کو 526 سال مکمل ہوگئے۔ آج سے 526 سال قبل ہجری 892، سنہ 1492 میں اسپین میں عظیم مسلم اقتدار کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا اور ان کی آخری ریاست غرناطہ بھی عیسائیوں کے قبضے میں چلی گئی۔

     یورپ کے اس خطے پر مسلمانوں نے کم و بیش 7 سے 8 سو سال حکومت کی۔ سنہ 711 عیسوی میں مسلمان افواج نے طارق بن زیاد کی قیادت میں بحری جہازوں پر سوار ہو کر اسپین پر حملہ کیا۔

    جس ساحل پر مسلمان فوجیں اتریں اسے ’جبل الطارق‘ کے نام سے موسوم کیا گیا تاہم بعد میں انگریزوں کے تعصب نے اس کو بدل کر ’جبرالٹر‘ کردیا۔

    اسپین پر حملے کے وقت طارق بن زیاد نے اپنی فوج کو جو حکم دیا اسے تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا گیا۔

    ساحل پر اترنے کے بعد اس نے تمام جہازوں پر تیل چھڑک کر ان کو نذر آتش کروا دیا اور اپنے خطاب میں کہا، ’اب واپسی کے راستے مسدود ہوچکے ہیں، لڑو اور فتح یا شہادت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرو‘۔

    اسپین پر مسلمانوں کی فتح کے بعد اس خطے کی قسمت جاگ اٹھی۔ اس سے قبل یہ یورپ کا غلیظ ترین اور مٹی و کیچڑ سے بھرا خطہ مانا جاتا تھا جہاں کے لوگوں کو تعلیم و ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔

    مسلمانوں کے برسر اقتدار آنے کے بعد یہاں تعلیم کی روشنی پھیلی اور ایک وقت ایسا آیا کہ اسپین خوبصورتی، تعلیم اور فن و ثقافت کا مرکز بن گیا۔

    اسپین میں مسلمانوں کی بے شمار تعمیرات میں سے 2 قابل ذکر تعمیرات قصر الحمرا اور مسجد قرطبہ تھیں۔ قصر الحمرا مسلمان خلیفاؤں کی رہائش گاہ کے طور پر استعمال ہوتا تھا جسے عیسائی فتح کے بعد عیسائی شاہی خاندان کی جائے رہائش بنا دیا گیا۔

    قصر الحمرا

    عظیم اور خوبصورتی کا شاہکار مسجد قرطبہ اس وقت اسلامی دنیا کی سب سے عالیشان مسجد تھی، بعد ازاں اسے بھی گرجا گھر میں تبدیل کردیا گیا۔

    مسجد قرطبہ کی موجودہ تصویر

    مسلمانوں کی علم دوستی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسپین میں مسلمانوں کے زوال کے بعد 300 سال تک جرمنی، اٹلی اور فرانس کے شاہی درباروں میں مسلمانوں کی تدوین کردہ کتب کے یورپی زبانوں میں ترجمے ہوتے رہے۔ اس کے باوجود اندلس میں کتب خانوں کے تہہ خانے مزید کتابوں سے بھرے پڑے تھے جنہیں ہاتھ تک نہ لگایا جاسکا۔

    سقوط غرناطہ کے وقت اسپین میں آخری مسلم امارت غرناطہ کے حکمران ابو عبداللہ نے تاج قشتالہ اور تاج اراغون کے عیسائی حکمرانوں ملکہ ازابیلا اور شاہ فرڈیننڈ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور اس طرح اسپین میں صدیوں پر محیط عظیم مسلم اقتدار کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا۔

    شکست کے وقت کیے جانے والے معاہدے کے تحت اسپین میں مسلمانوں کو مکمل مذہبی آزادی کی یقین دہانی کروائی گئی لیکن عیسائی حکمران زیادہ عرصے اپنے وعدے پر قائم نہ رہے اور یہودیوں اور مسلمانوں کو اسپین سے بے دخل کردیا گیا۔

    مسلمانوں کو جبراً عیسائی بھی بنایا گیا اور جنہوں نے اس سے انکار کیا انہیں جلاوطن کردیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسپین، پرتگال کے جنگلات میں آتشزدگی‘ 31 افراد ہلاک

    اسپین، پرتگال کے جنگلات میں آتشزدگی‘ 31 افراد ہلاک

    میڈرڈ: شمالی اور وسطی پرتگال اور اسپین کے جنگلات میں آتشزدگی کے نتیجے میں کم ازکم 31 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پرتگال اور اسپین کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے، آگ جنگلات میں 20 مقامات پر لگی ہے جسے بجھانے کے لیے 4 ہزار سے زائد فائرفائٹرزکوشش کررہے ہیں۔

    پرتگال کے وزیراعظم آنتونیو کوسٹا نے ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ پرتگال کی نیشنل سول پروٹیکشن ایجنسی نے آتشزدگی میں 28 افرا کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    دوسری جانب پرتگال کی سرحد کے ساتھ اسپین کے شمال مغربی ریجن گالیسیا میں آگ لگائےجانے کے واقعات میں 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    اسپین کے وزیراعظم نے آتشزدگی میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ دکھ کی گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال 17 جون کو پرتگال کی تاریخ کی سب سے خوفناک آتشزدگی میں 64 افراد ہلاک جبکہ 250 سے زائدا فراد زخمی ہوئے تھے۔


    کیلیفورنیا میں آتشزدگی ‘ ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی


    یاد رہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں تیزی سے پھیلتی ہوئے آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 40 تک جا پہنچی ہے جبکہ 2000 گھر تباہ ہوگئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • کاتالونیا کے عوام نے اسپین سے علیحدگی کے حق میں فیصلہ دے دیا

    کاتالونیا کے عوام نے اسپین سے علیحدگی کے حق میں فیصلہ دے دیا

    میڈرڈ: اسپین سے علیحدگی کے لئے کاتالونیا کے ریفرینڈم میں نوے فیصد ووٹرزنے علیحدگی کے حق میں ووٹ دے دیا‘ ریفرنڈم کے موقع پرپولیس کا ووٹرز پر تشدد ‘ آٹھ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    اسپین کے وزیراعظم کا نتائج تسلیم کرنے سے انکار۔۔علیحدگی کے ریفرینڈم کوغیرآئینی قراردے دیا‘ تاہم ہسپانوی وزیراعظم نے ریفرینڈم کوغیرآئینی قراردے کرنتائج تسلیم کرنے سے انکارکردیا۔

    ریفرنڈم کے لیے کرائی گئی ووٹنگ کے دوران پولیس نے ٹرن آؤٹ کو کم کرنے کے لیے ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں آٹھ سوسے کےلگ بھگ افراد زخمی ہوگئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

    spain

    کاتالونیہ کے صدرکا کہنا ہے ریفرینڈم کے نتائج پارلیمنٹ کی منظوری کے لئے بھیجے جائیں گےاورپارلیمنٹ کی منظوری کےبعدکاتالونیا کویک طرفہ طورپرخودمختارریاست کادرجہ دےدیاجائےگا۔

    اسپین سے علیحدگی کے لئے کرائے گئے ریفرینڈم کے نتائج سامنے آئے توعوام جشن منانے سڑکوں پرنکل آئے۔ اسپین سے الگ ریاست بنانے کے لئے ووٹنگ میں تمام تررکاوٹوں کے باوجود عوام نے جوش وخروش سے حصہ لیا۔

    spain

    یورپ میں جاری اس صورتحال کے بعداسپین کےوزیراعظم اورکاتالونیہ کےصدر کےدرمیان تناؤپیداہوگیاہے ‘جسے یورپی یونین میں شامل ممالک تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہےہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسپین کے الحمرا محل میں 500 سال بعد اذان کی گونج

    اسپین کے الحمرا محل میں 500 سال بعد اذان کی گونج

    اسپین : تقریباً 500 سال سے اسپین کے الحمرا محل کی دیواروں نے اذان کی آواز نہیں سنی تھی، لیکن چند روز قبل محل کے اندر ایک شخص کی اذان دیتی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں سعودی عرب میں پیدا ہونے والا شامی موسیقار مؤذ الناس الحمرا محل کے اندر اذان دے رہا ہے اور لوگ حیرت سے دیکھ کر ویڈیوز بنارہے ہیں ۔

    جدہ میں پیدا ہوا گلوکار اسلامی موسیقی میں مہارت رکھتا ہے جبکہ شام سے انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم میں ڈگری بھی حاصل کر چکا ہے۔

    پڑھیں :‌  سونو نگم کے دن کا آغاز، اذان کے ساتھ

    جب مؤذ الناس سے پوچھا گیا کہ یہیں پر ہی کیوں اذان دینے کا فیصلہ کیا تو الناس کا کہنا تھا کہ مجھے محسوس ہوا کہ محل کی دیواریں اللہ کی آواز کو یاد کر رہی ہے۔

    الناس نے ویڈیو فیس بک پر بھی شیئر کی ، جو تیزی سے وائرل ہوگئی، اب تک ایک ملین لوگ ویڈیو دیکھ چکے ہیں جبکہ 250,000 سے زائد بار شیئر ہو چکی ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 711 میں طارق بن زیاد کی سربراہی میں فوج نے جبل طارق پر اتری اور اسپین کی مسیحی حکومت پر قبضہ کرکے یورپ میں مسلم اقتدار کا آغاز کیا۔

    اسپین میں الحمرا وہ محل ہے، جو 13ویں صدی میں محمد بن الاحمر نے تعمیر کیا تھا۔ الحمرا محل بھی ہے اور قلعہ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔