Tag: speaker national assembly

  • پاکستان کے آئین و قانون کی بقاء کے لیے کام کریں گے، خورشید شاہ

    پاکستان کے آئین و قانون کی بقاء کے لیے کام کریں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : پی پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت شہید بے نظیر بھٹوکی شہادت کی وجہ سے ہے، بھرپور کوشش ہوگی جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اقدامات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کے اسد قیصر کو اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہونے مبارک دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی کوشش ہوگی پارلیمنٹ کا تقدس بحال رکھے۔

    رہنما پی پی پی خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت شہید بے نظیر بھٹوکی شہادت کی وجہ سے ہے، بے نظیر بھٹو شہید کی قربانی رائیگاں نہ جانے دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھرپور کوشش ہوگی جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اقدامات کریں گے، ہمارے قائدین نے پارلیمنٹ کے تقدس کے لئے جانیں قربان کیں۔

    سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ سابق اسپیکر ایازصادق کا ذکر نہ کروں تو یہ زیادتی ہوگی، سردار ایاز صادق کے کردار کی تعریف کرتا ہوں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے مؤقف اختیار کیا کہ ماضی میں بھی کوشش کی گئی پارلیمنٹ مدت پوری نہ کرسکے، کوشش ہوگی پاکستان، آئین اور قانون کے لیے کام کریں، دعا ہے موجودہ پارلیمنٹ بھی اپنے 5 سال پورے کرے۔

    سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ منتخب ہو کر آئے کوشش ہوگی انہیں موقع دیں، بلاول بھٹو کی قیادت میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، بھرپور اپوزیشن کا کردار  ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے۔

  • اسپیکر ایاز صادق کا اختیارات کا غلط استعمال،  اپنے پرائیویٹ سیکریٹری کی گریڈ 20 پر ترقی

    اسپیکر ایاز صادق کا اختیارات کا غلط استعمال، اپنے پرائیویٹ سیکریٹری کی گریڈ 20 پر ترقی

    اسلام آباد : قومی اسمبلی اسپیکر ایاز صادق نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے پرائیویٹ سیکریٹری مشتاق کوخلاف قواعدگریڈ بیس دیدیا، سنیارٹی لسٹ میں مشتاق کا پینتالیسواں نمبرتھا۔ نظر انداز کیے گئے چالیس سے زائد پرائیویٹ سیکریٹریز سراپا احتجاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا اختیارات نے غلط استعمال کرتے ہوئے میرٹ کی دھجیاں اڑا دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں میرٹ نظرانداز کرکے ترقی دیدی گئی۔

    اسپیکر ایاز صادق نے اپنے پرائیویٹ سیکریٹری مشتاق کو خلاف قواعد گریڈ بیس دیدیا، سنیارٹی لسٹ میں مشتاق کا 45واں نمبرتھا۔

    دوسری جانب نظرانداز کیے گئے چالیس سے زائد پرائیویٹ سیکریٹریز سراپا احتجاج ہیں ، پرائیویٹ سیکریٹریز نے ناانصافی کےخلاف اسپیکرکو تحریری درخواست بھی دے دی۔

    اس سے قبل سیکریٹری ٹو اسپیکرسعید میتلا کو بھی خلاف قواعد ترقی دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق سعید میتلا اورمشتاق نے کوئی کورس کیا نہ ہی کسی قسم کی ٹریننگ کا حصہ تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کسی این آر او کی توقع نہیں، ایاز صادق

    کسی این آر او کی توقع نہیں، ایاز صادق

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ہمیں کسی این آر او کی توقع نہیں، نواز شریف 3 نومبر کو احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔

    سمن آباد میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں پر کل پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس طلب کیا ہے، الیکشن کمیشن کا نئی حلقہ بندیوں سے متعلق موقف سنیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حلقہ بندیاں 1998 کی مردم شماری کے مطابق ہیں، لندن میں لیگی قیادت شاید حلقہ بندیوں پر مشاورت کے لیے ہے، نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیوں پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کلثوم نواز کے لیے ضروری نہیں کہ فوری حلف اٹھائیں، کلثوم نواز جب بھی آئیں گی حلف اٹھا سکتی ہیں، کلثوم نواز رخصت کی درخواست بھی دے سکتی ہیں۔

    ایاز صادق نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ذاتی خرچے پر لندن گئے ہیں، فارورڈ بلاک یا پارٹی قیادت سے اختلاف کی بات نہیں سنی، مجھے کوئی ایک ایسا ممبر نہیں ملا جس نے فارورڈ بلاک کی بات کی ہو۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف 3 نومبر کو احتساب عدالت میں پیش ہوں گے، نواز شریف کے 4 سال کے دور میں جو بہتری آئی وہ سب کے سامنے ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایل این جی کے آنے سے اس بار سردیوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ بھی نہیں ہوگی، آج ملک میں لوڈ شیڈںگ تقریبا ختم ہوچکی ہے، دسمبر تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ مکمل ختم ہوجائے گی۔

    ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان کی طرف سے جو مشکلات ہیں اس پر مل کر بیٹھنا ہوگا، مشرقی بارڈر پر ہمارا ایک ہی پیغام ہونا چاہیے کہ ہم سب ایک ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر مظالم کا ازالہ ضروری ہے، پاکستان کشمیریوں کے حق کے لیے عالمی سطح پر آواز اٹھاتا رہے گا۔


    نوازشریف جلد وطن واپس آئیں گے، ایاز صادق


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف جلد وطن واپس آئیں گے، ایاز صادق

    نوازشریف جلد وطن واپس آئیں گے، ایاز صادق

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ ہمارے لیڈر نواز شریف ہی ہیں ان کے بعد شہباز شریف، ابھی تک پارٹی کی لیڈر شپ نواز شریف کے پاس ہی ہے۔ نواز شریف جلد واپس آئیں گے مخالفین کی امیدوں پر پانی پھیریں گے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ عمران خان کے کیس سے متعلق چند دن میں سب کو پتہ چل جائے گا، گیمز کھیلنے یا دیکھنے کا ٹائم نہیں ملتا سیاسی گیم اسمبلی میں کھیلتا ہوں۔

    ایاز صادق نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کی کارکردگی بہت اچھی ہے، چوہدری نثار ن لیگ کے سینئر لیڈر ہیں اور رہیں گے۔ مجھے چوہدری نثار نے کہا میری پارٹی ن لیگ اور قائد نواز شریف ہیں، جس دن پاناما کا فیصلہ آیا چوہدری نثار نواز شریف کے ساتھ تھے

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں داعش کے بینرز کس نے لگائے اس کی فوری تحقیقات کرنی چاہئے، دہشت گرد تنظیموں سے متعلق باتیں تشویشناک ہیں، آرمی چیف سے بات کی ہر سیاست دان کو مل کر دہشت گردی سے لڑنا ہے۔ ہم سب کو چوکنا ہونا پڑے گا، جان کا نذرانہ پیش کرکے ملک کو محفوظ بنانے والے شہداء کے لیے دعا کریں۔

    ایاز صادق نے کہا کہ پرویز مشرف کو آصف زرداری کا پتہ تھا، مشرف آرمی چیف اور صدر تھے تو اس وقت انکشاف کیوں نہیں کیا، ہم لوگ روز الیکشن لڑ رہے ہیں ہم تیار رہتے ہیں، آئین میں عبوری حکومت کی گنجائش نہیں۔

    یہ پڑھیں: چوردروازے سے وزیراعظم بننے کے خواہش مند منہ کی کھائیں گے، ایاز صادق


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گزشتہ روز کے واقعے سے ایوان کا تقدس مجروع ہوا‘ اسپیکر قومی اسمبلی

    گزشتہ روز کے واقعے سے ایوان کا تقدس مجروع ہوا‘ اسپیکر قومی اسمبلی

    اسلام آباد: اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق کاکہنا ہے کہ گذ شتہ روزکا واقعہ بہت افسوس ناک تھا، حکومتی ارکان اور حزب اختلاف نے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں رولنگ کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایوان میں گزشتہ روزکا واقعہ بہت افسوس ناک تھا، جس کی ذمے داری دونوں طریفین پرعائد ہوتی ہے، حکومتی ارکان اور حزب اختلاف نے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کئے.

    یہاں پڑھیں:قومی اسمبلی کا اجلاس، حکومتی اور پی ٹی آئی ارکان میں‌ مار پیٹ

    اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ گذ شتہ روز کے واقعے سے ایوان کا تقدس مجروع ہوا ہے، ہم سب پر پارلیمنٹ کا احترام واجب ہے ، امید کرتا ہوں اس قسم کے واقعات مستقبل میں پیش نہ آئیں۔

    انہوں کہا کہ گذشتہ واقعہ کے تناظرمیں اب ضرورت اس امرکی ہے کہ پارلیمانی اراکین کے ساتھ مشاورت کے ذریعے ضابطہ اخلاق وضع کیا جائے . تاکہ آئند ہ اس قسم کی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    اس کے بعد  قومی اسمبلی کی کاروائی پارلیمانی لیڈرز سے اجلاس کے لئے گھنٹے تک کے لئے ملتوی کردی گئی.

  • جو ریفرنسز ٹھیک لگے وہ ہی آگے ارسال کیے، ایاز صادق

    جو ریفرنسز ٹھیک لگے وہ ہی آگے ارسال کیے، ایاز صادق

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ میرے پاس اراکین اسمبلی سے متعلق 150 ریفرنسز آئے ان میں سے جو دستاویزات کے مطابق درست لگے انہیں الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا،سیاسی جماعتوں کو آئینی جدوجہد کے لیے پارلیمنٹ میں آنا ہوگا اگر ایوان کا کورم پورا نہیں ہوگا تو فیصلے کہیں اور ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ انہیں اسپیکر نہ ماننے والے آئین اور قانون سمیت ملک کے کسی بھی ادارے کو نہیں مانتے، اگر وہ کسی بھی ادارے کو مانتے ہوتے تو آج وہ سڑکوں پر نہ ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں مائیک بند کرنے کا واویلا مچانے والے ارکان کی باتوں کو سنجیدہ نہ لیا جائے، بطور اسپیکر آئین اور قانون کے مطابق ہر رکن کو بولنے کا حق دیا جاتا ہے ایوان میں کبھی کسی ممبر کی حق تلفی نہیں کی۔

    سی پیک منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ پاک چین اقتصادری راہداری سے ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہوگی اور اس کے ملک میں اجالے آئیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کبھی دوست نہیں بنا اور نہ ہی بن سکتا ہے۔

    پڑھیں:  عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو اہمیت دینا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے اگر اسمبلی اجلاسوں میں ممبران کی حاضری پوری نہیں ہوئی تو پھر فیصلے کہیں اور ہوں گے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ میرے پاس وزیراعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے چیئرمین کو نااہل قرار دینے سمیت 150 ریفرنسز آئے، شواہد اور دستاویزات کی بنا پر جو مجھے درست لگے وہ الیکشن کمیشن کو ارسال کردیے۔

    انہوں نے کہا کہ اب ان ریفرنسز کی اگلی منزل الیکشن کمیشن یاعدالت ہے اور فیصلہ وہیں ہوں گا۔۔

    مزید پڑھیں:  بھارت کومنہ توڑ جواب دیا ہے،عاصم باجوہ

    رائے ونڈ جلسے میں عمران خان کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے گزشتہ روز جلسے میں وزیر اعظم کو بزدل کہہ کر پوری قوم کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کی مگر سیاست میں انتشار پھیلانے والوں کی ہر حکمتِ عملی ناکام ہوگی کیونکہ عوام جمہوریت کی اہمیت سے اچھی طرح واقف ہیں۔
    انہوں نے کہا کہ سی پیک کو متنازع نہ بنایا جائے، سی پیک سے ہی ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر ہو گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک بھارت کبھی دوست نہیں تھا، نہ ہے اور نہ اچھا ہمسایہ بن سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت دہشت گرد ملک ہے،مشال ملک

    انہوں نے کہا کہ جلسوں کی تقاریر میں ملک کے سربراہ کے خلاف غلط زبان استعمال کی جاتی ہے، دھرنوں اور مارچ پر یقین رکھنے والی جماعتیں ملک کے کسی ادارے کو تسلیم نہیں کرتیں،

    ممبران قومی اسمبلی کو خبردار کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ اسمبلی اجلاسوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے نمائندے اپنی حاضری یقینی بنائیں اگر منتخب نمائندے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دینگے تو پھر فیصلے کہیں اور ہوں گے، اسمبلی میں ممبران کا کورم پورا کرنا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔

  • احتجاج کے ذریعے حکومت گرانے والوں کے دن پورے ہوگیے، ایاز صادق

    احتجاج کے ذریعے حکومت گرانے والوں کے دن پورے ہوگیے، ایاز صادق

    لاہور : اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ احتجاج سب کا حق ہے مگر اس کے ذریعے حکومت گرانے والوں کے دن گنے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹی او آراز کا فیصلہ سڑکوں پر حل نہیں ہوسکتا، حکومت اور اپوزیشن کی تمام جماعتیں ٹی او آرز پر ایک اور نشست کے لیے خواہش مند ہیں‘‘۔

    ایاز صادق کا مزید کہنا تھا کہ ’’میری کوشش ہے کہ ٹی او آرز کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن مٹینگ میں بیٹھ جائے، حکومت ٹی او آرز پر مٹینگ کرنا چاہتی ہے اس ضمن میں گزشتہ رات اعتزاز احسن اور شیری مزاری کو آگاہ کردیا ہے تاہم شاہ محمود قریشی سے رابطہ ہوا تو علم میں آیا کہ وہ ملک سے باہر ہیں‘‘۔

    پڑھیں :     پانامہ پیپرز: ٹی او آرز کمیٹی، ڈیڈ لاک برقرار

    اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ ’’مجھے جمہوریت کے خلاف کوئی سازش ہوتی نظر نہیں آرہی، تحریک انصاف کے اراکین جمہوریت پسند لوگ ہیں وہ اسمبلی سے استعفیٰ نہیں دیں گے‘‘۔

    سندھ کابینہ میں ہونے والی تبدیلیوں پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’سندھ میں تبدیلی پیپلزپارٹی کی مشاورت سے کی گئی ہے، اس تبدیلی سے صوبے میں بہتری آتی ہے تو یہ ملک کی بہتری ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کے لیے بہتر ہے اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرلیں، خورشید شاہ

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’پانامالیکس کے معاملے پر کسی فریق کی حمایت میں نہیں ہوں تاہم حکومت اور اپوزیشن کے ڈیڈ لاک کو ختم کروانے کے لیے کردار ادا کررہا ہوں، انہوں نے کہا کہ ’’مسلم لیگ میں کوئی فاروڈ بلاک نہیں ہے مجھے اسمبلی میں کوئی فاروڈ بلاک نظر نہیں آرہا‘‘۔

    یاد رہے پاناما لیکس کے معاملے پر ٹی او آرز کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کےدرمیان ڈیڈ لاک تاحال جاری ہے، حکومتی کمیٹی نے ٹی او آرز میں وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کا نام شامل کرنے مطالبہ کیا ہے اور وہ اس سے کسی صورت دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہیں جبکہ حکومتی وزراء کا مؤقف ہے کہ پانامالیکس میں وزیراعظم کا نام موجود نہیں لہذا ٹی او آرز میں اُن کا نام شامل نہیں کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں : کوئی ابہام نہ رہے، وزیراعظم کا نام ٹی او آرز میں شامل کرائیں گے، بلاول زرداری

    دوسری جانب اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے حکومت کو ٹی او آرز کے معاملے پر آڑے ہاتھوں لیا ہوا ہے اور انہوں نے اپنی پارٹی اراکین قومی اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ ’’حکمراں جماعت کو کسی صورت ریلیف فراہم نہ کیا جائے جبکہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’حکومت کو اپوزیشن کے ٹی او آرز ہر صورت تسلیم کرنے ہوں گے‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں : عمران خان کا 7ا گست سے تحریک چلانے کااعلان

    تحریک انصاف کی جانب سے بھی اگست میں کرپشن کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے ، اس ضمن میں چیئرمین تحریک انصاف نے پارٹی رہنماؤں کو دھرنے کی تیاری کی ہدایت کردی ہے‘‘۔

  • حکومت کا ایم کیوایم کے استعفے منظورنہ کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا ایم کیوایم کے استعفے منظورنہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ کے اراکینِ کے استعفوں سے متعلق وزیراعظم کی زیرِصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ختم ہوگیا ، حکومت نے استعفے منظور نہ کرنے کا  فیصلہ کرلیا ۔

    حکومت نے اجلاس میں اس معاملے کے تمام تر پہلووٗں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا کہ ایم کیو ایم سے استعفے واپس لینے کی درخواسٹ کی جائے گی۔

    وزیراعظم نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو حکم دیا ہے کہ ایم کیو ایم کے استعفوں کی منظوری کی کاروائی آگے نہ بڑھائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروزجمعرات وزیراعظم نواز شریف نے ایم کیو ایم کے اراکینِ قومی اسمبلی اورسینٹ کے استعفوں کے معاملے پراعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا تھا۔

    اجلاس میں احسن اقبال، اسحاق ڈار، مشاہد اللہ خان اور چوہدری نثار کے علاوہ قانونی ماہرین کی ٹیم بھی موجودتھے۔

    ماہرین کی ٹیم نے ایم کیو ایم اراکین کے استعفے منظور ہونے کی صورت میں آٗئندہ پیش آنے والے نقصانات اور پیچیدگیوں سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

    دوسری جانب جمعیت العلمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن  اور مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار نے ایم کیو ایم کے پارلیمانی  لیڈر فاروق ستار سے رابطہ کیا ہے اور ان سے استعفے واپس لینے کی درخواست کی ۔

    اسحاق ڈار نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ایم کیو ایم کے اراکین کے استعفوں کی منظوری کا کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا۔

     اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گزشتہ روز ہی ایم کیو ایم اراکین کے استعفوں پر کاروائی کا آغاز کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز کراچی میں جاری آپریشن پر رینجرز کے کردار کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کی 25، سینٹ کی 08 اور سندھ اسمبلی کی 51 سیٹوں میں سے 38 پر استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ باقی اراکین کے اس وقت بیرونِ ملک ہونے کے سبب استعفے نہ لئے جاسکے۔

  • استعفے منظور کرنا الیکشن کمیشن کا کام نہیں ہے ، الیکشن کمیشن

    استعفے منظور کرنا الیکشن کمیشن کا کام نہیں ہے ، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان نے کہا ہےکہ استعفےمنظور کرنااسکاکام نہیں، اسپیکر اسمبلی استعفے منظور کر کے الیکشن کمیشن کو آگاہ کریں۔

    اسپیکرقومی اسمبلی کی جانب سے تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کا فیصلہ الیکشن کمیشن کےسر ڈالنے کی کوشش ناکام ہو گئی، الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ استعفوں کی منظوری اسپیکر کا اور شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے ، استعفوں کامعاملہ پی ٹی آئی اور اسپیکر قومی اسمبلی کے درمیان ہے اسپیکر خود استعفے منظور کر کے الیکشن کمیشن کو آگاہ کریں۔

    الیکشن کمیشن حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگراسپیکر استفعے منظور کرتے ہیں تو گزشتہ تاریخوں منظور نہ کریں، اس سے ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں، قانون کے مطابق استعفوں کی منظوری کے بعد ساٹھ روز میں الیکشن کرانے ہوتے ہیں ،الیکشن کمیشن حکام کے مطابق استعفوں کی منظوری کے حوالے سے خط اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوایا جا چکا ہے ۔

  • اسپیکر ایازصادق کااستعفےالیکشن کمیشن کو بھیجنےکااعلان

    اسپیکر ایازصادق کااستعفےالیکشن کمیشن کو بھیجنےکااعلان

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے استعفے انفرادی طور پر تصدیق کے بعد ہی منظور ہوں گے جبکہ اب اس تمام صورتحال سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کروں گا۔

    میڈیا سے گفتگو میں اسپیکرایازصادق کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے نمائندے کی حیثیت سے نہیں بلکہ بطور اسپیکریہاں با ت کررہے ہیں ایاز صادق نے کہا کہ آئین کہتا ہے استعفوں سے متعلق تصدیق کروں،استعفے کے رضاکارانہ ہونے کی تصدیق کرنا میرافرض ہے کوشش کی شفاف طریقے سے معاملے کوپایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔

    اسپیکر ایاز صادق کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرے پاس ایک ہی راستہ ہے معاملے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کروں۔

    اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ عباسی نے پی ٹی آئی اراکین پر تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ  پی ٹی آئی ممبران قائمہ کمیٹیوں میں شریک ہورہے تھے، گاڑیاں اورپیٹرول استعمال کررہے ہیں جبکہ ان کے مطابق وہ مستعفی بھی ہو چکے ہیں،تجزیہ نگاراس بات کاامکان ظاہرکررہے ہیں کہ حکومت کااستعفی منظورنہ کرنے کافیصلہ مذاکرات کے ایک راستے کو کھلا رکھنے کی حکمت عملی کا حصہ دکھائی دیتا ہے۔