Tag: special assistant to PM

  • پی ٹی آئی کے شدید ناقد صحافی فہد حسین وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر

    پی ٹی آئی کے شدید ناقد صحافی فہد حسین وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی سید فہد حسین کو معاون خصوصی مقرر کرنے کی منظوری دیدی.

    تفصیلات کے مطابق فہد حسین کی بطور معاون خصوصی وزیراعظم تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا،وزیر اعظم کی جانب سے فہد حسین کو جلد قلمدان سونپا جائے گا ۔

    واضح رہے کہ گزشتہ حکومت میں فہد حسین بطور صحافی پی ٹی آئی اور عمران خان کے شدید ناقد رہے ہیں۔

  • عثمان ڈار نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑ دیا

    عثمان ڈار نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑ دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے نوٹس کے بعد عثمان ڈار نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑتے ہوئے این اے 75کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کیلئے وزیراعظم سےاجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے انتخابی قوانین کے پیش نظر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑ دیا اور این اے 75کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کیلئے وزیراعظم سےاجازت مانگ لی۔

    عثمان ڈار کی خواہش پر کابینہ ڈویژن نے عثمان ڈار کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات مکمل ہونے کے بعد عثمان ڈار دوبارہ عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : این اے 75سیالکوٹ ضمنی انتخاب: ضابطے کی خلاف ورزی پر عثمان ڈار کو نوٹس جاری

    این اے 75 سیالکوٹ ضمنی انتخابی مہم پر الیکشن کمیشن نے حکومتی عہدہ رکھتے ہوئے انتخابی مہم میں حصہ لینے پر عثمان ڈار کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    خیال رہے این اے 75 میں ضمنی انتخاب کا معرکہ 19 فروری کو سجے گا ، علی اسجد ملہی تحریک انصاف کی ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے۔

  • ڈاکٹر ثانیہ نشتر وزیراعظم کی معاون خصوصی مقرر

    ڈاکٹر ثانیہ نشتر وزیراعظم کی معاون خصوصی مقرر

    اسلام آباد : ڈاکٹرثانیہ نشتر کو  وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ وغربت مٹاؤمہم مقرر کردیا گیا ، ثانیہ نشتربینظیرانکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن اور احساس پروگرام کی سربراہ بھی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں ایک بار پھر توسیع کردی گئی اور ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو وزیراعظم کی معاون خصوصی مقرر کر دیا گیا انھیں وفاقی وزیر کا درجہ دیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر ثانیہ نشتر وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ اور غربت مٹاو پروگرام ہوں گی اور معاملات دیکھیں گی۔

    ثانیہ نشتر بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن اور احساس پروگرام کی سربراہ بھی ہیں۔

    مزید پڑھیں :وزیر اعظم نے “غربت مٹاؤ پروگرام” کا افتتاح‌ کر دیا، 80 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان

    یاد رہے 27 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ” غربت مٹاؤ پروگرام” کا افتتاح کیا تھا ، غربت مٹاؤ پروگرام کا نام “احساس اورکفالت” رکھا گیا، پروگرام کے تحت بیواؤں، یتیموں اور بزرگوں کو مالی مدد دی جائے گی۔

    خیال رہےوزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے ملاقات میں پروگرام کی اصولی منظوری دی تھی، ابتدائی مرحلے میں ایک سو بیس ارب روپے کی رقم مختص کی گئی تھی۔

  • زلفی بخاری وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی مقرر

    زلفی بخاری وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی مقرر

    اسلام آباد : زلفی بخاری کو وزیراعظم عمران خان کا معاون خصوصی مقرر کردیا گیا، زلفی بخاری اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق وزیراعظم کی معاونت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے زلفی بخاری کو معاون خصوصی بنانے کا فیصلہ کیا، جس کے بعد زلفی بخاری کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

     

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زلفی بخاری اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق وزیراعظم کی معاونت کریں گے جبکہ وزارت اوورسیز پاکستان کے معاملات بھی دیکھیں گے۔

    خیال رہے زلفی بخاری وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی ہے اور ان کی این اے 53انتخابی مہم کے انچارج بھی رہ چکے ہیں، زلفی بخاری دوہری شہریت رکھتے ہیں اور ان کے پاس پاکستان کے علاوہ برطانوی شہریت ہے۔

    یاد رہے اگست میں زلفی بخاری کا نام نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں ڈال گیا تھا۔

    نیب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کی آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کررہا ہے، اس کے لیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر بیرون ملک جانے سے روکنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    اس سے قبل برطانیہ میں مقیم عمران خان کے قریبی دوست ان کے ہمراہ عمرہ ادائیگی کے لیے جارہے تھے کہ ائیرپورٹ پر انہیں روک دیا گیا تھا اور کچھ دیر بعد زلفی بخاری کو وزارتِ داخلہ نے مراسلہ جاری کر کے بیرونِ ملک سفر کی مشروط اجازت دی تھی، جس کے تحت وہ چار روز کے بعد پاکستان واپس پہنچ گئے۔

    عمران خان کے قریبی دوست کا نام بلیک لسٹ تھا، جس کی بنیاد پر انہیں سول ایوی ایشن کے حکام نے ائیرپورٹ پر روک لیا تھا مگر وزارتِ داخلے کا حکم نامہ سامنے آتے ہی قانون کے تحت انہیں اجازت دے دی گئی تھی۔

    یہ قیاس کیا جارہا تھا کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں شامل تھا جسے نکلوانے میں عمران خان نے کردار ادا کیا مگر وزارتِ داخلہ کے حکام نے سینیٹ کمیٹی کے سامنے وضاحت کی کہ اُن کا نام بلیک لسٹ میں شامل تھا اور نہ ہی تحریک انصاف کے چیئرمین نے اس ضمن میں کوئی کردار ادا کیا۔