Tag: special children

  • اداکاراحسن خان نے اپنی سالگرہ خصوصی بچوں کے ساتھ منائی

    اداکاراحسن خان نے اپنی سالگرہ خصوصی بچوں کے ساتھ منائی

    کراچی: معروف ٹی وی اور فلم اداکار احسن خان نے اپنی سالگرہ مخصوص صلاحیتوں کے حامل خصوصی بچوں کے ساتھ منائی،یہ ان کی 37 ویں سالگرہ ہے۔

    معروف اداکاراحسن خان 9 اکتوبر 1981 کو لندن میں پیدا ہوئے تھے ، بعد ازاں ان کا خاندان پاکستان کے ثقافتی دارالحکومت لاہور منتقل ہوگیا تھا، جہاں انہوں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر وقت گزارا ، ساتھ ہی ساتھ کیرئر کا آغاز بھی کیا۔

    احسن خان نے پہلی فلم ’نکاح‘ سنہ 1998 میں کی تھی جس کے فوراً بعد وہ پی ٹی وی کے ایک ڈرامے میں دکھائی دیئے ، وہ اب تک دس فلموں میں کام کرچکے ہیں ، جن میں سے ایک اینیمٹڈ ہے اور اس میں ان کا صوتی کردار ہے۔

    احسن خان کا ٹیلی ویژن کا کیرئر گزشتہ 13 سال پر محیط ہے اور وہ اب تک 35 سے زائد ڈراموں میں کام کرچکے ہیں ، جن میں اے آروائی ڈیجیٹل کے ڈرامے کبھی کبھی،میری لاڈلی، نیت، عمر ، دادی اور گھر والے، اور مقدس شامل ہیں۔

    احسن خان نے اپنی سالگرہ کراچی کے ایک فلاحی ادارے ’دارالسکون‘ کے خصوصی بچوں کے ساتھ منائی ، اس موقع پر انہوں نے کیک کاٹا اور ادارے میں مقیم بچوں کو کھانے پینے کی اشیا بطور تحفہ دیں۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سالگرہ ان بچوں کے ساتھ منانےکا مقصد معاشرے کو یہ پیغام دینا ہے کہ خصوصی بچے ہوں یا بزرگ، ہر وہ شخص جسے ہمارے پیار اور توجہ کی ضرورت ہے اس پرتوجہ دینا اور اس کی مدد کرنا ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے جسے ادا کرنا ہم پر فرض ہے۔

  • پنجاب کے طاقتور وزیر قانون رانا ثناءاللہ نیند کے سامنے بے بس

    پنجاب کے طاقتور وزیر قانون رانا ثناءاللہ نیند کے سامنے بے بس

    فیصل آباد : اداروں کو الرٹ رہنے کی نصیحت کرنے والے رانا ثناءاللہ خود میاں فضیحت بن گئے، صوبائی وزیر قانون سماعت سے محروم بچوں کی تقریب میں نیند پوری کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں خصوصی بچوں کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ تھے۔

    اس موقع پر پنجاب کے طاقت ور وزیر قانون نیند کی دیوی کے سامنے بے بس نظر آئے، رانا ثناء اللہ کبھی جماہیاں لے کر اور کبھی تالیاں بجا کر نیند سے لڑتے رہے۔

    شرکاء کی تالیاں اور ڈپٹی کمشنر بھی وزیر قانون کو الرٹ کرتے رہے، تقریب کے شرکاء بھی رانا ثناء اللہ کا محو خواب ہونا دیکھ کر محظوظ ہوتے رہے۔

    تقریب سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے اداروں کو الرٹ رہنے کی تلقین کی تھی، بعد ازاں رانا ثناء اللہ نے تقریب میں خصوصی بچوں میں آلہ سماعت تقسیم کئے۔

  • امریکا: ٹیچر نے’اللہ’ کا نام لینے پر معذور طالب علم پولیس کے حوالے کردیا

    امریکا: ٹیچر نے’اللہ’ کا نام لینے پر معذور طالب علم پولیس کے حوالے کردیا

    ہوسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں اسکول ٹیچر نے معذور طالب علم کو لفظ ’اللہ‘ ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹیکساس کے علاقے ہوسٹن میں واقع اسکول میں ٹیچر نے لفظ ’اللہ‘ ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیتے ہوئے 6 سالہ معذور طالب علم محمد سلمان کو پولیس کے حوالے کیا۔

    مذکورہ طالب علم کے والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹا پیدائشی طور پر نفسیاتی مرض ’سینڈروم‘ میں مبتلا ہے اس لیے وہ بول نہیں سکتا مگر ٹیچر کی جانب سے بچے کو دہشت گرد قرار دینا بہت بڑی بیوقوفی ہے‘۔

    محمد سلمان ذہنی معذوری کی وجہ سے بول نہیں سکتا، والد

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ایلمنٹری اسکول کے ٹیچر کی غیر موجودگی میں دوسرے استاد نے بیٹے پر الزام عائد کر کے اُسے ٹیکساس پولیس کے حوالے کیا جبکہ ذہنی معذوری کی وجہ سے وہ بولنے سے ہی قاصر ہے‘۔

    اسکول ٹیچر کے مطابق محمد سلمان نے کلاس میں تمام طالب علموں کے سامنے دھمکی آمیز کلمات کے ساتھ لفظ اللہ ادا کیا، جس کی وجہ سے اُسے تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کیا گیا۔

    مسلمان طلبہ کے والدین کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد بچوں کے تحفظ کے ادارے نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ بچے کے خلاف کی جانے والی تحقیقات میں ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی جس کی بنیاد پر اُسے دہشت قرار دیا جاسکے، طالب علم کو تفتیش مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا گیا۔


     اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عدالت کا خصوصی بچوں کے اسکول میں کیمرے نصب کرنے کا حکم

    عدالت کا خصوصی بچوں کے اسکول میں کیمرے نصب کرنے کا حکم

    لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے خصوصی بچوں پر تشدد کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیےہر بس کے ساتھ پولیس کا ایک اہلکار تعینات کرنے اور اسکولوں میں کیمرے نصب کرنےکا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور ہائی کورٹ میں کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے بیرسٹر سارہ بلال کی درخواست پر سماعت کی‘ درخواست میں کہا گیا ہے کہ خصوصی بچوں پر تشدد کی روک تھام کے لیے اقدامات کیےجائیں۔

    سماعت کے دوران ڈی پی او سیالکوٹ نے عدالت کو بتایا کہ بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے بس کنڈیکٹر پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ محکمہ اسپیشل ایجوکیشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں خصوصی بچوں کے سکولوں کے لیے 6000 کے قریب اسٹاف ہےجسے مرحلہ وار تربیت دی جاتی ہے‘ جبکہ ان بچوں کو لانے اور لے جانے کے لیے 377 بسیں موجود ہیں ۔

    مکمل معلومات اور رپورٹ پیش نہ کرنے پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ افسران کو علم ہی نہیں کہ ان کے نیچے کیا ہورہا ہے ‘ افسران آرام کر رہے ہیں‘ عملے کی تربیت کا انتظام کوئی نہیں ‘ بسوں میں کیمرے کی وجہ سے یا موبائل ویڈیو سے معاملہ سامنے آیا ہے دیگر مقامات اور سکولوں میں کیا ہو رہا ہے کیسے پتہ چلے گا۔

    عدالت نے استسفار کیا کہ پہلے بھی بچوں پر تشدد کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں‘ ان میں ذمہ داروں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی۔ اس قبل ہونے والی سماعت میں عدالت نے خصوصی بچوں کی ہر بس کے ساتھ پولیس کا ایک اہلکار تعینات کرنے کا حکم دیا تھا ۔ آج کی سماعت میں اسکولوں میں کیمرے نصب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت چودہ دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    یاد رہے کہ خصوصی بچوں پر بڑھتے ہوئے تشدد کے بعد عدالت میں درخواست دائر کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’گونگے بہرے بچوں پر سرکاری کنڈیکٹر کا تشدد غیر انسانی سکول ہے، واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور گونگے بہرے بچوں پر تشدد روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کا فوری حکم دیا جائے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔