Tag: special status of occupied Kashmir

  • روس کا مسئلہ کشمیرپرسلامتی کونسل کےاجلاس کی مخالفت نہ کرنےکااعلان

    روس کا مسئلہ کشمیرپرسلامتی کونسل کےاجلاس کی مخالفت نہ کرنےکااعلان

    ماسکو : روس ںے مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کےاجلاس کی مخالفت نہ کرنےکااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلامتی کونسل طویل عرصے کے بعد کشمیر پر اجلاس کررہا ہے، اجلاس سے پہلے آپس میں بات چیت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے نائب مندوب دمیتری پولیانسکی نے کہا سلامتی کونسل طویل عرصے کے بعد کشمیر پراجلاس کررہا ہے، کشمیر پر سلامتی کونسل کے اجلاس کی مخالفت نہیں کریں گے البتہ اجلاس سے پہلے آپس میں بات چیت کریں گے۔

    خیال رہے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا خط سلامتی کونسل کی صدرکو پیش کیا تھا ، خط میں جموں وکشمیرکی صورت حال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی گئی تھی۔

    جس کے بعد پاکستان کی درخواست پر مسئلہ کشمیر پر 50 سال بعد سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : مسئلہ کشمیر پرسیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل طلب

    یاد رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ٹیلی فون پررابطہ کرکے انھیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سےآگاہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا تھا بھارتی اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کے عوام مشکلات کاشکار ہیں۔ پاکستان مقبوضہ جموں وکشمیر کی آبادی اور ہیت تبدیل کرنےکی مخالفت کرتا ہے، بھارتی اقدام سلامتی کونسل قراردادوں اور عالمی قوانین کے خلاف ہیں۔ بھارتی اقدامات نےخطےکی امن و سلامتی کوداؤپرلگا دیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے روسی ہم منصب سے خصوصی تشخص کےخاتمے ،یکطرفہ بھارتی اقدامات کا بھی ذکرکیا۔

  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    اسلام آباد : پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بھارتی اعلان مسترد کردیا ، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طورپر متنازعہ علاقہ ہے، بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا۔

    ترجمان کا کہنا تھا سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق یہ متنازعہ علاقہ ہے، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے، بطور فریق پاکستان اس غیرقانونی اقدام کے خلاف ہرممکن قدم اٹھائے گا۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا پاکستان کشمیری عوام کی ساتھ کھڑا ہے، کشمیری عوام کی سیاسی،سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رہےگی۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

    دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

  • مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اعلان جنگ کردیا ہے، شیری رحمان

    مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اعلان جنگ کردیا ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ مودی نےکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اعلان جنگ کردیا ہے اور شق ختم کرکے جتا دیا کہ بھارت اشتعال انگیز ریاست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اعلان جنگ کردیا ہے اور یواین قرارداد اوربھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا مودی نےشق ختم کرکے جتادیاکہ بھارت اشتعال انگیزریاست ہے، ریاست پاکستان کوکشمیر کے مسئلےپر مشترکہ حکمت عملی بنانا ضروری ہے، شیری رحمان

    پی پی رہنما نے کہا بھارت سن لے! پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے، ہم آزادی کے ان متوالوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نےمقبوضہ کشمیرمیں سیاسی قیادت کونظربندکردیاہے، مودی نےاعلان کیےتھےکہ مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردوں گا۔

    بی جےپی کاایک مخصوص رویہ رہاہے، بھارت میں لوگوں کوسرعام ماردیاجاتاہے بھارت میں باحیثیت مسلمان بھی سرجھکا کر چلنے پر مجبور ہیں، مذہب کی بنیاد پر تقسیم کی سیاست بی جے پی کے منشور کا حصہ ہے۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

    دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

  • آرٹیکل  370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے ، محبوبہ مفتی

    آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے ، محبوبہ مفتی

    سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنے کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا آج بھارتی جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بھارتی حکومت کا آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے۔

    سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا بھارت کی مکروہ نیت واضح ہے، بھارت مسلم اکثریتی کشمیرمیں آبادی کےتناسب کوتبدیل کرناچاہتاہے، بھارتی حکومت مسلمانوں کودوسرےدرجےکاشہری بناناچاہتی ہے۔

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے برصغیر پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے، بھارت کشمیریوں کو ڈرا کر کے جموں، کشمیر پر قابض ہونا چاہتا ہے، دوقومی نظریہ کی مخالفت کرنے والوں نے غلطی کی تھی۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

    دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔