Tag: speech

  • پاکستان کی عدالتیں اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

    پاکستان کی عدالتیں اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

    مانچسٹر: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار محمد شمیم نے کہا ہے کہ عدلیہ پر جانبداری کا الزام بے بنیاد ہے، پاکستان کی عدالتیں اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردارمحمد شمیم خان کا مانچسٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عدلیہ پر جانبداری کا الزام بے بنیاد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں بہت حد تک بہتری آئی ہے، زیر التوا کیسز کو جلد نمٹایا جائے گا، ملک میں انصاف کا فروغ ہورہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیز کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں سیل بنایا گیا ہے، جس کے ذریعے اوورسیز کے معاملات نمٹائیں جائیں گے۔

    جسٹس سردار محمد شمیم نے بتایا کہ مذکورہ سیل اوورسیز سیل عدالتی کیسز کے متعلق معاملات کو دیکھے گا، اوورسیز پاکستانیز ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد انوار الحق کے ریٹائر ہونے کے بعد نئے چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے یہ عہدے رواں سال جنوری میں سنبھالا ہے۔

  • کسی کو قومیت کے نام پر دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی: شہریار آفریدی

    کسی کو قومیت کے نام پر دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ طاہر داوڑ کی میت این ڈی ایس نے حکومت کے بجائے منظور پشتین کو دی، کسی قومیت کے نام پر یہاں کسی کو دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں نے صرف پختونوں کے لیے شرط رکھی کہ شناختی کارڈ کے لیے 1979 سے پہلے والی شناخت بتانا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ چمن میں 300 روپے کے عوض شناختی کارڈ جاری کیا گیا، یہ بھی پچھلی حکومتوں کا مسئلہ تھا۔ سابقہ حکومتوں میں پختونوں سے جو رویہ روا رکھا ہم نے اسے ختم کیا۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کی میت این ڈی ایس نے حکومت کے بجائے منظور پشتین کو دی، ہمارے اس ایوان کے رکن محسن داوڑ تک کو مذاکرات کے لیے بھجوایا گیا، وہاں جو کچھ پاکستانی پرچم کے ساتھ کیا گیا وہ بھی لمبی تفصیل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی قومیت کے نام پر یہاں کسی کو دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اپوزیشن اور حکومت طاہر داوڑ کے قتل کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروائیں، ساری صورتحال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    اس سے قبل شہریار آفریدی کا کہنا کہ افغانستان میں بدامنی سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، پاکستان نے کسی بھی وقت افغان مہاجرین کو بے آسرا نہیں چھوڑا۔ افغان کرکٹ ٹیم میں شامل کھلاڑی پاکستان میں پلے بڑھے، ہم نے افغان مہاجرین کو اپنے شہروں میں رکھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے انسانیت کی وہ مثالیں قائم کیں جن کا کوئی جواب نہیں۔ افغان کابینہ میں 22 کے قریب وزرا پاکستان کے کیمپوں میں پلے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ صرف 32 فیصد افغان شہری کیمپوں میں رہتے ہیں، حکومت نے 16 لاکھ افغان مہاجرین کو بینکنگ نظام کا حصہ بنایا۔ وزارت سیفران اپنا کام بہتر طریقے سے کر رہی ہے، 5 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا کوئی ڈیٹا نہیں۔ کچھ عناصر لسانی بنیاد پر منفی سوچ پھیلا رہے ہیں۔

  • شرپسندوں کو ایوان میں لانے کا مطالبہ سیاست نہیں ہے: فردوس عاشق اعوان

    شرپسندوں کو ایوان میں لانے کا مطالبہ سیاست نہیں ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کو ایوان میں لانے کا مطالبہ سیاست نہیں ہے، نیب دفتر کے باہر خواتین کو ڈھال بنا کر پولیس کے سامنے کھڑا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دل میں غریب کا احساس ہے، عوام کو ریلیف فراہم کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شرپسندوں کو ایوان میں لانے کا مطالبہ سیاست نہیں ہے، نیب دفتر کے باہر خواتین کو ڈھال بنا کر پولیس کے سامنے کھڑا کیا گیا۔ بہادری کا مظاہرہ کرنا تھا تو اکیلے نیب کے دفتر جاتے۔

    انہوں نے کہا کہ بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی۔ بکری کو احتساب کی چھڑی پڑے گی تو مے مے تو نکلے گی، ’ہم سب کو عہد کرنا چاہیئے کہ ہمیں پاکستان کو آگے لے جانا ہے‘۔

    اس سے قبل معاون خصوصی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بلاول بدعنوانی اور ناقص کارکردگی چھپانے کے لیے الزامات لگا رہے ہیں، لوٹ مار کا باب بند ہوچکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوامی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہے، معیشت کو استحکام کی سمت گامزن دیکھ کر اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ ہم سابق حکومت کے معیشت کو دیے زخموں پرمرہم رکھ رہے ہیں، معیشت کو گرداب سے نکالنے اور ترقی کی راہ پرگامزن کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ سابق حکمرانوں کی لوٹ مار کی وجہ سے معیشت کا بیڑا غرق ہوا۔

  • سعودی عرب انتہا پسندی اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے، شاہ سلمان

    سعودی عرب انتہا پسندی اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے، شاہ سلمان

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب انتہا پسندی، تشدد اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام معتدل اسلام کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہے کہ مملکت کے قیام میں رواداری اور اعتدال کی اقدار پنہاں ہیں، معتدل طریق کار اختیار کرنے سے ملک کا تحفظ ہوا ہے، مملکت تمام انسانی معاشروں میں انصاف کی اقدار کی پاسداری پر زور دیتی ہے۔ اور وہ ان کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے فروغ کی خواہاں ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق انہوں نے یہ باتیں مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام معتدل اسلام کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں پڑھی گئی تقریر میں کہیں۔

    شاہ سلمان نے ایک مرتبہ پھر نسل پرستی اور منافرت پر مبنی بیانے کی بیخ کنی کی ضرورت پر زور دیا۔ کانفرنس میں ان کی یہ تقریر گورنر مکہ شہزادہ خالد بن فیصل نے پڑھ کر سنائیں۔

    شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب انتہا پسندی، تشدد اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے۔ اور وہ سوچ، نظریے اور عزم کے ساتھ ان کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مملکت تمام انسانی معاشروں میں انصاف کی اقدار کی پاسداری پر زور دیتی ہے۔ اور وہ ان کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے فروغ کی خواہاں ہے۔

    شاہ سلمان رمضان المبارک کا آخری عشرہ حرم کی ہمسائیگی میں گزارنے مکہ پہنچ گئے

    خیال رہے کہ رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ میں اعتدال اور رواداری کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے۔ اس کانفرنس میں اسلامی دنیا کی نمائندہ شخصیات، وزرا، ماہرین، علما اور اعلی حکومتی عہدے دار شریک ہیں۔

  • فاٹا نے دہشت گردی کے باعث نقصان اٹھایا ہے: فواد چوہدری

    فاٹا نے دہشت گردی کے باعث نقصان اٹھایا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑ رہا ہے، انسداد دہشت گردی کے لیے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا۔ فاٹا نے دہشت گردی کے باعث نقصان اٹھایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ممالک اور سوسائٹیوں کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں، دہشت گردی تمام ممالک کو درپیش چیلنج ہے۔ پاکستان بھی دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑ رہا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کی ہے، آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اپوزیشن سے کہتے ہیں آئیں ملٹری کورٹس پر فیصلہ کریں۔ انسداد دہشت گردی کے لیے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا۔ فاٹا نے دہشت گردی کے باعث نقصان اٹھایا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے کچھ دن پہلے فاٹا کی ترقی کے لیے 100 ارب کا اعلان کیا، تمام صوبے فاٹا کی ترقی کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔ فاٹا کے علاقے سے پیپلز پارٹی نے سوتیلے جیسا سلوک کیا۔

    سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ حال ہے کاروان بھٹو نکالا لیکن والد کی تصویر نہیں لگائی، زرداری روزانہ بھٹو کی سالگرہ مناتے ہیں اپنے والد کو بھی یاد کر لیا کریں۔ فضل الرحمٰن پہلی مرتبہ اسمبلی میں نہیں اس لیے مروڑ اٹھ رہے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہاں ایک شخص منظور پاپڑ بیچتا ہے اس کے نام پر بھی منی لانڈرنگ کی گئی، تحقیقات میں سامنے آیا منظور کے نام پر دبئی سے حمزہ شہباز کو رقم بھیجی گئی۔ 37 ارب ڈالر میں ہم نے بڑے بڑے کام کیے، منگلا ڈیم بنا اور بھی ترقیاتی کام ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں 60 ارب ڈالر قرضہ لیا گیا، جب پوچھو 60 ارب ڈالر کہاں گئے تو کہتے ہیں جمہوریت کو خطرہ ہے۔ اسلام کو نہ جمہوریت کو خطرہ ہے، خطرہ ان چوروں اور ڈاکوؤں کو ہے۔ کچھ چور باہر اور کچھ جیل میں ہیں، کچھ جیل سے باہر آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فضل الرحمٰن کی گاڑی کا انجن بیٹھ گیا ہے اس میں ڈیزل نہیں ہے۔

    وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ عمران خان کی قیادت میں انشا اللہ پاکستان ترقی کرے گا، عمران خان اس وقت صرف پاکستان نہیں مسلم امہ کی قیادت کر رہے ہیں۔ عمران خان چین جاتے ہیں تو عالمی لیڈر کی حیثیت دی جاتی ہے۔ کوئٹہ جیسے واقعات ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔

  • تحریک انصاف قوم سے کیے تمام وعدے پورے کرے گی: گورنرپنجاب

    تحریک انصاف قوم سے کیے تمام وعدے پورے کرے گی: گورنرپنجاب

    واشنگٹن: گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ عمران خان ملک سے کرپشن وبدعنوانی ختم کرنے آئے ہیں، تحریک انصاف قوم سے کیے تمام وعدے پورے کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹ رکن عائشہ خان نے گورنرپنجاب کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا، اس موقع پر گورنر پنجاب نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملک میں ترقیاتی منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو ورثے میں قرضے اور مسائل ملے، تمام مسائل کو حل کررہے ہیں، عمران خان کی قائدانہ صلاحیت نے دنیا میں پاکستان کا نام اونچا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی بھرپور کوششیں کررہے ہیں، تحریک انصاف کی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صاف پانی کی مہم کیلئے کئی رکاوٹیں ہیں، مافیا نہیں چاہتا لوگوں کو پینے کیلئے صاف پانی ملے، صاف پانی پالیسی بنی ہوئی ہے عملدر آمد نہیں ہورہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اشرافیہ عوام کو ترقی کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتی۔

    انہوں نے پاک بھارت تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت کشیدہ صورت حال پر پاکستان کے اقدامات کو سراہا گیا، پاکستان نے خارجہ سطح پر کامیابیاں حاصل کیں۔

    چوہدری سرور کا مزید کہنا تھا کہ بیرون ملک میں مقیم پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل جلد حل کرنا چاہتے ہیں۔

  • اسلامی بینکاری سے متعلق وزارت خزانہ نے کام شروع کر دیا ہے: اسد عمر

    اسلامی بینکاری سے متعلق وزارت خزانہ نے کام شروع کر دیا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس پالیسی یونٹ الگ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف بی آر سے درخواست ہے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ حتمی مراحل میں ہے، ڈاکٹر حفیظ پاشا کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے لیے حفیظ پاشا کے فریم ورک سے فائدہ ہوا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت سے متعلق بڑی باتیں کی جاتی ہیں لیکن عمل نہیں کیا جاتا، پاکستان کی معیشت کے 3 بنیادی چیلنجز ہیں۔ صرف الیکشن کے لیے معیشت کے فیصلے کریں گے تو فائدہ نہیں ہوگا۔ عوام بہتر مستقبل چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگست 2018 میں ہماری حکومت کا آغاز ہوا۔ حکومت کے آغاز سے پہلے ہمیں اہم فیصلے کرنے کی ضرورت تھی، ہمیں آئی سی یو میں لیٹاہوا مریض ملا تھا جس کا فوری آپریشن کیا۔ ’معیشت کے کرائسز کا فیز ختم ہوگیا، استحکام کے فیز میں ابھی بھی ہیں، آئندہ ڈیڑھ سال کا عرصہ استحکام کے فیز میں رہے گا‘۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سنہ 1960 میں پاکستان کی ترقی کی مثالیں دی جاتی تھیں، صورتحال یہ ہے کہ قرضے نہیں ان کا سود دینے کے لیے قرضے لے رہے ہیں۔ 800 ارب سے زیادہ قرضے سود کی ادائیگی کے لیے لیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ برآمدات اور درآمدات پر بھی دنیا ایک ہوگئی ہے، 2003 میں ہماری برآمدات ساڑھے 13 فیصد ہوتی تھی۔ گزشتہ سال ہماری برآمدات 8 فیصد رہی۔ پورا پاکستان ایف بی آر کی طرف دیکھ رہا ہے، ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو کچھ بھی ٹھیک نہ ہوگا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے معدنی ذخائر کا ہی استعمال کر لیتے تو قرضہ نہ لیتے، پاکستان میں دنیا کے کم ترین سیونگ ریٹ ہیں۔ پاکستان کا گزشتہ سال نیشنل سیونگ ریٹ 10 فیصد تھا، ہمارے مقابلے میں بھارت کا سیونگ ریٹ 35 فیصد تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایف بی آر کے ریونیو کو دیکھ کر معیشت کا فیصلہ کیا گیا، ہم نے ٹیکس پالیسی یونٹ الگ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معذرت کے ساتھ ٹیکس کوئی بھی نہیں دینا چاہتا۔ بہترین ذہن اس پر لگے ہوئے ہیں کہ سیلز ٹیکس کیسے چھپائیں، ایف بی آر سے درخواست ہے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔ ’بیٹی کی شادی پر اتنے سوالات نہیں ہوتے جتنا ایف بی آر کرتا ہے‘۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم لانا ناگزیر ہے، بیرون دنیا سے معلومات حاصل کرنا آسان ہوگیا ہے۔ دوستوں کو برادرانہ مشورہ ہے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں۔ سپلیمنٹری گرانٹ کا سلسلہ ختم کرنے جا رہے ہیں۔ ٹیکس کے نظام کو آسان بنائیں گے۔ وزارت خزانہ کی جو تھانیداری تھی اسے ختم کرنے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایکسچینج ریٹ ہولڈ کریں گے تو اس کا نقصان ہوگا، ہم نے بنیاد ٹھیک کرنی ہے۔ جعلی سہارے پر روپے کو رکھنے سے نقصان ہوتا ہے۔ برآمدات اور معیشت کی بہتری کے لیے خطے میں تجارت ضروری ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ترکی کے ساتھ برآمدات بڑھانے سے متعلق بات چیت ہوگی، ایران کے ساتھ تجارت بڑھائیں گے، افغانستان تاجکستان کے ساتھ میٹنگ ہوگی۔ پاکستان ایران کے ذریعے مشرق وسطیٰ تک اور ترکی کے ذریعے یورپ تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم کہہ چکے ہیں بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں۔ بدقسمتی ہے بھارت میں سیاست کے نام پر دشمنی کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری سے متعلق وزارت خزانہ نے کام شروع کر دیا ہے، معیشت میں انقلاب ڈیجیٹل فنانس کے ذریعےممکن ہے۔ ہم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو بھرپور استعمال کرنا ہے۔ بہت سی ایسی چیزیں ہیں جنہیں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ مسائل کو حل کرنے میں کچھ وقت ضرور لگے گا۔

  • پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے، پاکستانی سفیر اسد مجید

    پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے، پاکستانی سفیر اسد مجید

    واشنگٹن : امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر کا عیسائی برادری کے مذہبی تہوار ایسٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری دنیا بھر میں اپنا مذہبی تہوار ایسٹر عقیدت و احترام منارہی ہے اس موقع پر امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں واقع پاکستانی سفارت خانے میں ایسٹر کی تقریب منعقد ہوئی جس میں عیسائی و دیگر مذاہب کے افراد نے بھرپور شرکت کی۔

    ایسٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید نے کہا کہ پاکستان تمام اقلیتوں کی بھرپور نمائندگی کرتا ہے، کرتارپور راہداری پاکستان کی جانب سے امن و محبت کا پیغام ہے، سکھ کمیونٹی کی شدید خواہش تھی کہ کرتارپور راہداری کھلے۔

    اسد مجید کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکورٹی صورتحال انتہائی بہتر ہوچکی ہے، پاکستان سیاحت کے لئے بہترین ملک ہے، پاکستان نے اپنی ویزا پالیسی مکمل طور پر تبدیل کی ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ ملک میں مذہبی سیاحت کو بھی فروغ دے رہے ہیں، پاکستان تمام پڑوسی ممالک سے بہترین تعلقات چاہتا ہے، بھارت کے ساتھ امن اور افغانستان کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : مسیحی  برادری ایسٹر کا تہوار کب مناتی ہے

    خیال رہے کہ مسیحی تہوار وں میں مرکزی اہمیت رکھنے والا تہوار ایسٹر 22 مارچ سے 25 اپریل کے درمیان ہر سال الگ الگ تاریخوں پر منایا جا تا ہے‘ 21 مارچ کے بعد آنے والے پہلے اتوار کے بعد آنے والے اتوار کو ایسٹر منایا جاتا ہے۔

    اس موقع پر عالمِ عیسائیت کی اہم ترین مذہبی تقریبات مشرق وسطیٰ میں یروشلم اورکیتھولک عیسائی عقیدے کے مرکز ویٹی کن میں منعقد ہوتی ہیں‘ کیتھلوک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پاپائے روم خصوصی دعا کرواتے ہیں۔

  • پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کے ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ پاکستان میں 40 فیصد ٹیکس امپورٹ پر وصول کی جاتی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر قانون بنا دیا گیا، رولز بھی بن گئے۔ قانون میں ترامیم کردیں، ایف بی آر کا ڈیٹا ماہرین کے ساتھ شیئر ہو سکتا ہے۔ مہنگائی میں کوئی شک نہیں جب ملک اس نہج پر ہو۔ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک رسک مد نظر رکھتے ہوئے نئے تجربات کرے، ہم دنیا سے 30 سے 40 سال پیچھے رہ گئے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری کی جائے۔ جدید ٹیکنالوجی کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چوروں کا ڈیٹا حاصل کرنا دنیا کا سب سے مشکل کام ہوگیا ہے، معیشت میں بہتری کے لیے نئی چیزیں متعارف کروانی چاہئیں۔ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کا اچھا اور برا دونوں طرح کا استعمال ہو رہا ہے۔ امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کی ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ سعودی عرب کے 3 بلین اور چین کے 2.1 بلین ڈالر آچکے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ 10 سے 14 اپریل تک آئی ایم ایف کی میٹنگ واشنگٹن میں ہوگی، پاکستان کی ایکسپورٹ ایک بلین ڈالر بڑھے گی۔ ایم ایل ون پروجیکٹ پر چین سے بات چل رہی ہے۔ کیبنٹ میں جتنے بھی فیصلے کیے کابینہ کی رضا مندی ان میں شامل تھی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کافی قریب آگئے ہیں، جاری کھاتوں کا خسارہ کم کرنے سے آئی ایم ایف کے قریب آئے، ایف بی آر کا خسارہ کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے آئی ایم ایف کا تعلق نہیں۔ ’ہم نے ڈھانچاتی اصلاحات کرنا ہیں‘۔

  • تمام مذاہب کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے: شہریار آفریدی

    تمام مذاہب کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے: شہریار آفریدی

    کراچی: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ تمام مذاہب کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ مدارس، مساجد، علما، چرچ، مندر کو عزت دینا ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے جامعہ بنوریہ میں خطاب یا، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مدارس کے لوگوں کو بدقسمتی سے عزت نہیں دی گئی۔ مدارس سے جڑے افراد کو بھی عزت ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مسالک و مذاہب کے نام پر لڑایا جا رہا ہے، مسلمان تفرقے سے دور رہتا ہے۔ مدرسے میں غیر ملکی طلبا پاکستان کے سفیر ہیں۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خدا سے التجا ہے کہ ہمیں سود کے عذاب سے نکالے، بڑی رقم سود کی ادائیگی میں چلی جاتی ہے۔

    شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ تمام مذاہب کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، مدارس، مساجد، علما، چرچ، مندر کو عزت دینا ذمہ داری ہے۔ ’افواج، رینجرز اور پولیس کو امن کے لیے قربانیاں دینے پر سلام‘۔

    اس سے قبل کراچی میں رینجرز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اس پریڈ سے مخاطب ہونا میرے لیے اعزازکی بات ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ رینجرز نے ہر میدان میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، سرحد کی حفاظت ہو یا کراچی میں امن، رینجرز نے ہرجگہ ذمے داری نبھائی۔ رینجرزنے کراچی میں تمام چیزوں کا مقابلہ کرکے امن برقرار رکھا۔

    وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ کراچی کے حالات پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر ہیں، کراچی پھر سے معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔