Tag: Spiders

  • بارش یا سیلاب میں مکڑیاں خود کو کیسے محفوظ رکھتی ہیں؟ حیرت انگیز ویڈیو

    بارش یا سیلاب میں مکڑیاں خود کو کیسے محفوظ رکھتی ہیں؟ حیرت انگیز ویڈیو

    آسٹریلیا: وکٹوریہ میں سیلاب کے بعد اچانک ہزاروں مکڑیاں نکل آئیں اور درختوں اور پیڑوں پر وسیع پیمانے پر جال بنا لئے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے شہر وکٹوریہ کے متعدد لوگوں نے گذشتہ ہفتے تباہ کن سیلاب سے بچنے کے لئے اپنے گھر خالی کردیئے تھے، موسلادھار بارش سے دریائے پانی کی سطح بلند ہوئی اور سیلاب سے انسانوں کی طرح مکڑیاں بھی خطرے سے بچنے کے لئے باہر نکل آئیں۔

    وکٹوریہ کے رہائشیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کی گئی، جس میں مکڑی کے ریشم سے ڈھکے کھیت ، گھر اور درختوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    رہائشیوں کا کہنا ہے کئی دنوں کی شدید بارش کے بعد یہ جالوں کے پردے نمودار ہوئے ہیں۔

    سڈنی یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہر ماحولیات پروفیسر ڈائٹر ہوچولی نے بتایا ، "سیلاب کے بعد یہ حیرت انگیز طور پر ایک عام واقعہ ہے، جب ہمیں اس طرح کی بارشوں اور سیلابوں کا سامنا ہوتا ہے تو یہ جانور جو اپنی زندگی کو خفیہ طور پر زمین پر گزار رہے ہوتے ہیں وہ وہاں نہیں رہ سکتے اور وہ وہی کرتے ہیں جو ہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں – وہ اونچی جگہ پر چلے جاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مکڑیوں کی اس نقل و حرکت کے طریقہ کار کو بیلوننگ کہا جاتا ہے ، اس میں مکڑیاں اونچی جگہ پر چڑھنے کیلئے اتنے بڑے پیمانے پر جال بنتی ہیں۔

    ہزاروں مکڑیوں کے بیک وقت بیلوننگ کرنے کے نتیجے میں ریشم جیسا قالین جس کو گوسمر کہا جاتا ہے ، جھاڑیوں یا کھیتوں کو ڈھانپ سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد بڑی تعداد میں نظر آنے والی ان مکڑیوں کو وولف سپائیڈرز کہا جاتا ہے ، وولف سپائیڈرز عام طور پر زیر زمین بنائے گئے بلوں میں رہتی ہیں لیکن سیلاب کے پانی نے انہیں گھروں سے نکلنے پر مجبور کر دیا۔

  • کمرے میں داخل ہونے پر خاتون خوفناک منظر دیکھ کر خوفزدہ

    کمرے میں داخل ہونے پر خاتون خوفناک منظر دیکھ کر خوفزدہ

    آسٹریلیا کو مختلف حشرات اور جنگلی حیات کا گھر سمجھا جاتا ہے، یہ حشرات اور جانور اکثر اوقات گھروں میں بھی داخل ہوجاتے ہیںِ، ایسا ہی واقعہ ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک خاتون نے کچھ خوفناک تصاویر پوسٹ کیں، انہوں نے لکھا کہ یہ تصاویر ان کی دوست کے گھر کی ہیں جو آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں رہتی ہے۔

    تصویر میں درجنوں مکڑیوں کو دیکھا جاسکتا ہے جو دیوار اور چھت پر رینگ رہی ہیں، یہ مکڑیوں کی ایک قسم ہنٹس مین اسپائیڈر تھی۔

    خاتون کے مطابق ان کی دوست نے انہیں یہ تصاویر بھیجیں اور کہا کہ صبح جب وہ اپنی بیٹی کے کمرے میں داخل ہوئیں تو یہ خوفناک منظر دیکھ کر ان کی چیخیں نکل گئیں۔

    مذکورہ مکڑیاں لمبی ٹانگوں والی اور جسامت میں بڑی ہوتی ہیں، اپنی جسامت کی وجہ سے خوفناک لگنے کے باوجود یہ انسانوں کے لیے بہت کم خطرناک ہوتی ہیں۔

  • ایئرپورٹ پر مسافر کے جوتوں کے اندر سے کیا نکلا؟ حکام حیران

    ایئرپورٹ پر مسافر کے جوتوں کے اندر سے کیا نکلا؟ حکام حیران

    فلپائن میں ایئرپورٹ حکام نے جوتوں کے اندر چھپائی گئیں 119 زندہ مکڑیاں برآمد کرلیں، مذکورہ پارسل پولینڈ سے فلپائن میں مقیم کسی شخص کے لیے بھیجا گیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق پولینڈ سے فلپائن کے شہر کیوٹ کے لیے آنے والے اس پارسل نے اپنی عجیب ساخت کی وجہ سے حکام کی توجہ حاصل کرلی۔

    کسٹم حکام نے جب اسے کھولا تو اس میں سے نایاب نسل کی 119 زندہ مکڑیاں برآمد ہوئیں۔ مکڑیوں کو پلاسٹک کو ٹیوبز میں بند کیا گیا تھا جو جوتے کے اندر اور اس کے ڈبے میں بھرے ہوئی تھیں۔

    فلپائن کے کسٹمز آف بیورو کے مطابق مکڑیوں کو فوری طور پر وائلڈ لائف ٹریفکنگ مانیٹرنگ یونٹ کے حوالے کردیا گیا۔

    حکام نے اس بارے میں تفتیش شروع کردی ہے ک یہ پارسل کسے بھیجا جارہا تھا۔

    مذکورہ نایاب نسل کی مکڑی کو، جسے ٹرنٹیولز کہا جاتا ہے، شوقین افراد گھر میں پالتے ہیں۔ فلپائن میں اسے خطرے کا شکار حشرات کی حیثیت حاصل ہے۔

    ساڑھے 4 سے 11 انچ تک کی جسامت رکھنے والی اس مکڑی کے جسم پر بال ہوتے ہیں، اس کا شمار زہریلی مکڑیوں میں نہیں ہوتا۔

  • مکڑیاں اڑ بھی سکتی ہیں

    مکڑیاں اڑ بھی سکتی ہیں

    ہماری زمین پر کچھ جاندار خصوصاً کیڑے ایسے ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر ہم سوچتے ہیں کہ خدا کا شکر ہے کہ یہ اڑتے نہیں، جیسے سانپ یا مکڑی وغیرہ۔

    مگر حال ہی میں ماہرین نے دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ مکڑی اڑ بھی سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: مکڑی اپنا جالا کیسے بناتی ہے؟

    کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق مکڑیاں اڑنے کی تکنیک جانتی ہیں اور اس کے لیے انہیں ہوا کی ضرورت بھی نہیں۔

    تحقیق کے مطابق مکڑیاں زمین کی مقناطیسی لہروں کے ذریعے اڑ سکتی ہیں اور طویل فاصلے طے کر سکتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مکڑیوں کو زمین کی مقناطیسی لہروں کے ساتھ ساتھ حرکت کرتے دیکھا گیا ہے تاہم یہ حرکت بہت معمولی ہوتی ہے۔

    اس تحقیق کی بنیاد وہ مشاہدہ بنا جس میں سائنسدانوں نے دیکھا کہ مکڑیاں بہت اوپر فضا میں اڑ رہی تھیں حالانکہ اس وقت انہیں اڑانے کے لیے ہوا بھی نہیں چل رہی تھی۔

    مزید پڑھیں: معصوم سی مکڑی سے ملیں

    تحقیق کے لیے ایک تجربہ بھی کیا گیا جس میں مصنوعی طور پر مقناطیسی لہریں پیدا کی گئیں۔ ماہرین نے دیکھا کہ اس دوران مکڑیوں نے اڑنے کی کوشش کی جبکہ کچھ فضا میں اڑنے بھی لگیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ تحقیق اس بات کا ثبوت ہے کہ مکڑیاں بعض غیر معمولی مقامات پر کیوں پائی جاتی ہیں جیسے آتش فشاں پہاڑوں کے قریب، یا زمین سے دور بیچ سمندر کسی بحری جہاز میں۔ دراصل مکڑیاں کہیں بھی سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔