Tag: Sports activities

  • پاک فوج کی کاوشیں، بلوچستان کے مختلف اضلاع میں متعدد حوصلہ افزا سرگرمیوں کا انعقاد

    پاک فوج کی کاوشیں، بلوچستان کے مختلف اضلاع میں متعدد حوصلہ افزا سرگرمیوں کا انعقاد

    اسلام آباد: پاک فوج اور فرنٹیئر کور کی کاوشوں سے بلوچستان ترقی و خوش حالی کی راہ پر گامزن ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں کرکٹ، فٹبال اور یوتھ فیسٹیول سمیت متعدد حوصلہ افزا سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا، کھیل اور ثقافت کی بے شمار سرگرمیوں سے امن و خوش حالی کا یہ سفر مضبوط و مستحکم پاکستان کی دلیل بن گیا ہے۔

    اس سلسلے میں ضلع حَب اور نوشکی میں تقریری مقابلوں میں مختلف اسکولز اور کالجز کے 160 طلبہ و طالبات نے حصہ لیا، لسبیلہ کے فری میڈیکل کیمپس کے دوران مریضوں کی کثیر تعداد کو طبی امداد فراہم کی گئی۔

    ضلع کیچ، پنجگور، نوشکی اور ہرنائی میں فٹبال کے مختلف ٹورنامنٹ کھیلے گئے، جس میں ہزاروں تماشائی اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور انداز میں شرکت کی۔

    ضلع چاغی بھی کھیلوں میں پیچھے نہ رہا، وہاں منعقد کیے گئے کرکٹ میچز میں سینکڑوں شائقین نے شرکت کی، جب کہ سبی میں یوتھ فیسٹیول کے انعقاد سے علاقہ مکینوں کی کثیر تعداد محظوظ ہوئی۔

    ضلع خاران اور ہرنائی میں ”میرا آئین میری آزادی کی ضمانت“ پر سیمینار منعقد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں مختلف طبقاتِ فکر نے شرکت کی، ان کاوشوں کی وجہ سے صوبے کی عوام بھی پاک فوج اور فرنٹئیر کور کی کاوشوں کی معترف ہے۔

  • والدین بچوں کیلئے کس نوعیت کے کھیلوں کا انتخاب کریں؟

    والدین بچوں کیلئے کس نوعیت کے کھیلوں کا انتخاب کریں؟

    کھیل اور جسمانی سرگرمیاں بچوں میں کئی مثبت صلاحیتیں اجاگر کرنے میں معاون ہوتی ہیں، والدین کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کیلئے ان کی عمر کے حساب سے ان کیلئے کھیلوں کا انتخاب کریں۔

    الرجل میگزین کے مطابق کھیلوں کی سرگرمیوں سے جسمانی طاقت ونشوونما بہتر ہوتی ہے، خود اعتمادی میں اضافہ، غلط و صحیح کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت، خود کو منظم رکھنا اور اس کے علاوہ غیر نصابی سرگرمیوں سے شخصیت کو بھی بہتر کیا جاسکتا ہے۔

    اتنے سارے فوائد کے حصول کے لیے اہم نکتہ یہ ہوتا ہے کہ بچے کی عمر کے مطابق ایسے کھیلوں کا تعین کیسے کیا جاسکتا ہے؟

    بچے کی عمر کے مطابق مناسب کھیل

    دوبرس کی عمر تک :
    اس عمر میں سادہ کھیل جیسے سیڑھیاں چڑھنا ، گیند پھینکنا اور پکڑنا وغیرہ بہتر رہتے ہیں۔

    تین سے پانچ برس کی عمرتک :
      اس مرحلے میں بچہ کئی بڑے کھیلوں میں عبور حاصل کرنے لگتا ہے، اس عمر میں بے قاعدہ آزادانہ طریقے سے ورزش کرنا خاص طور پر دوڑنا ، تیراکی کرنا مفید ہوتا ہے۔

    چھ سے نو برس کی عمر تک :
      اس مرحلے میں بچے کو اپنی ذہنی اورعقلی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ماہرین اس مرحلے میں ٹیم کی صورت میں کھیلنے کو بہتر قرار دیتے ہیں۔ خاص طور پر فٹ بال، جمناسٹک، گھڑ سواری، ٹینس، کراٹے، شکار کرنا سیکھنا، طاقت کی مشقیں وغیرہ۔

    دس سے بارہ برس کی عمر تک :
      اس مرحلے میں بچہ زیادہ پختہ اور کھیل کے قواعدو قوانین کو سمجھنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ اس عمر کو پہنچ کر بچہ باسکٹ بال، ہاکی اور والی بال سمیت مزید پیچیدہ کھیل اپنانے کا اہل ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں : بچپن کی جسمانی سرگرمیاں اور ورزش کتنی کار آمد ہیں؟