Tag: 2 کھیل

  • سابق کپتان ثنامیر پہلا ٹی 20 میچ نہیں کھیلیں گی

    سابق کپتان ثنامیر پہلا ٹی 20 میچ نہیں کھیلیں گی

    لاہور :ویمن کرکٹ ٹیم کی کوچ نے بتایا ہے کہ ٹریننگ سیشن میں فزیکل فٹنس اورفیلڈنگ پربھی توجہ مرکوز کی جارہی ہے،  ثنا میر پہلے ٹی 20 کےلئے دستیاب نہیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ٹریننگ سیشن جاری ہے، پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم صبح کےسیشن میں 3گھنٹے ٹریننگ کرےگی۔

    کوچ اقبال امام نے بتایا کہ ٹریننگ سیشن میں فزیکل فٹنس اورفیلڈنگ پربھی توجہ مرکوز کی جارہی ہے، بنگلا دیش ویمن کرکٹ ٹیم سہ پہر میں ٹریننگ سیشن کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹرافی کی رونمائی بھی آج شیڈول ہےجبکہ کپتان پریس کانفرنس بھی کریں گی، پاکستان اور بنگلادیش ویمن ٹیموں کے درمیان پہلا ٹی 20 ہفتے کو کھیلا جائے گا۔

    ویمنز کرکٹ سیریز 26 اگتوبر سے 4 نومبر تک جاری رہے گی، سیریز کا پہلا ٹی ٹوینٹی میچ 26 اکتوبر کو کھیلا جائے گا،شیڈول کے مطابق دوسرا ٹی ٹوینٹی میچ 28 اور تیسرا 30 اکتوبر کو قذافی اسٹیڈیم میں ہوگا۔

    دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ایک روزہ میچ 2 نومبر اور دوسرا 4 نومبر کو ہوگا، مہمان ٹیم 23 اکتوبر کو پاکستان پہنچے گی۔

    ویمن کرکٹ ٹیم کے کوچ نے بتایا کہ سابق کپتان ثنا میر 26 اکتوبر کو ٹیم جوائن کریں گی، ثنا میر ایوارڈ کی تقریب کے سلسلے میں امریکا میں ہیں ،  ثنا میر پہلے ٹی 20 کےلئے دستیاب نہیں ہوں گی۔

    ایشیاءسوسائٹی کی جانب سے جاری کئے گئے پیغام کے مطابق ثناء میر کا نام دیگر 5 خواتین کے ساتھ شامل ہے جنہوں نے اپنے شعبوں میں غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ،ایوارڈ کی تقریب کا اہتمام امریکا کے شہر نیویارک میں آج کیا جارہا ہے۔

  • سرینا ولیمز کی شکست نے میگھن مرکل کو افسردہ کردیا

    سرینا ولیمز کی شکست نے میگھن مرکل کو افسردہ کردیا

    لندن: یو ایس اویمنز سنگلز کے فائنل میچ میں امریکی کھلاڑی سرینا ولیمز کی شکست نے برطانوی شہزادہ ہیری کی اہلیہ کو افسردہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل اپنی دوست امریکی ٹینس اسٹار سرینا ولیمز کی 19 سالہ کینیڈین کھلاڑی بیانکا کے ہاتھوں شکست پر افسردہ ہوگئیں۔

    شاہی خاندان کی بہو میگھن مرکل نیویارک میں ویمنز سنگلز کا فائنل دیکھنے کے لیے گراؤنڈ میں موجود تھیں اور سرینا ولیمز کو سپورٹ کررہی تھیں۔

    میچ کے دوران ان کے ملے جلے تاثرات بھی کیمرے کی آنکھ سے بچ نہ سکے، جیسے ہی سرینا ولیمز کوئی پوائنٹ حاصل کرتیں تو میگھن مرکل خوشی سے سرشار ہوکر تالیاں بجاتی ہوئی نظر آئیں۔

    اس کے برعکس جیسے ہی کینیڈا بیانکا نے سرینا ولیمز کے خلاف پوائنٹس حاصل کیے تو میگھن کا چہرہ اترا ہوا دکھائی دیا۔

    فائنل میچ کے آخر میں سرینا کو ہی شکست ہوئی اور کینیڈا کی 19 سالہ بیانکا پہلی بار گریند سلم ٹائٹل جیتنے میں کامیابی ہوگئیں۔ سرینا ولیمز نے جب اپنا پہلا گرینڈ سلم ٹائٹل جیتا تھا تو اس وقت بیانکا پیدا بھی نہیں ہوئی تھیں۔

    واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ وہ یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کا میچ دیکھنے پہنچی ہیں میگھن اس سے قبل جب میچ دیکھنے پہنچی تھیں تو اس کی تصویر لینے پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔

    میگھن مرکل میچ دیکھنے میں مصروف تھیں کہ ایک مداح نے ان کی تصویر لینا چاہی تو پروٹوکول میں شامل شخص نے اسے روک دیا جس پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔

    میگھن مرکل نے پروٹوکول افسر کو نہیں روکا جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا بعدازاں میگھن مرکل نے مذکورہ واقعے پر معافی مانگ لی تھی۔

  • پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان کل اسلام آباد پہنچیں گے

    پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان کل اسلام آباد پہنچیں گے

    لاہور: پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان کل اسلام آباد پہنچیں گے، عامر خان لائن آف کنٹرول پر کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی چیمپئن لائٹ ویٹ باکسر عامر خان کل اسلام آباد پہنچ کر ایل او سی کا دورہ کریں گے۔

    باکسر عامر خان کا کہنا ہے کہ وہ اظہارِ یک جہتیٔ کشمیر سے متعلق آیندہ کا پروگرام جلد جاری کریں گے۔

    خیال رہے کہ عامر خان نے گزشتہ روز اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے بھارت کے یک طرفہ اقدامات اور مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ بربریت پر لائن آف کنٹرول کا دورہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    عامر خان کا کہنا ہے کہ وہ کشمیر میں بد ترین صورت حال کے حوالے سے وسیع سطح پر آگاہی پھیلانا چاہتے ہیں۔

    اپنے ٹویٹ میں پاکستانی نژاد باکسر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اقوام متحدہ چارٹر کی خلاف ورزیوں اور کشمیر میں نسل کشی کے خلاف آواز بنیں گے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں  21ویں روز بھی کرفیو

    باکسر عامر خان نے ایل او سی پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا موقع فراہم کرنے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

    گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں تشویش ناک صورت حال پر ان کی نظر ہے، اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

    یاد رہے کہ آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آج 21 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

  • پاکستان کی نمائندگی کرنے والی دنیا کی پہلی باحجاب خاتون ویٹ لفٹر

    پاکستان کی نمائندگی کرنے والی دنیا کی پہلی باحجاب خاتون ویٹ لفٹر

    پاکستانی نژاد امریکی خاتون کلثوم عبداللہ نے پہلی پاکستانی خاتون ویٹ لفٹر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا، یہی نہیں وہ ویٹ لفٹنگ مہں حصہ لینے والی پہلی باحجاب خاتون ہیں۔

    کلثوم عبداللہ کے والدین جو خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھتے ہیں، اپنی بیٹی کی پیدائش سے قبل امریکا منتقل ہوگئے تھے۔ کلثوم عبداللہ ان والدین کی ہونہار اولادوں میں سے ایک ہیں۔ شعبے کے لحاظ سے وہ کمپیوٹر انجینئر ہیں اور جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے پی ایچ ڈی کرچکی ہیں۔

    سنہ 2010 سے کلثوم ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں حصہ لے رہی ہیں، وہ دنیا کی پہلی باحجاب خاتون لفٹر بھی ہیں تاہم اب حجاب کی وجہ سے ان پر عالمی مقابلوں میں شرکت کرنے پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔

    انہوں نے سنہ 2011 میں امریکی قومی مقابلوں میں حصہ لیا تھا، اسی سال انہوں نے عالمی سطح پر ورلڈ ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ 2011 میں پاکستان کی نمائندگی بھی کی۔

    سنہ 2012 میں انہوں نے جنوبی کوریا میں ہونے والے ایشیئن ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔ کلثوم نے ویٹ لفٹنگ کے امریکن اوپن مقابلوں کے لیے بھی کوالیفائی کیا تاہم ویٹ لفٹنگ کمیٹی نے ان کے حجاب کی وجہ سے ان پر پابندی عائد کردی۔

    کلثوم کا کہنا ہے کہ دوران تعلیم بہت کم عمری میں ہی انہیں احساس ہونا شروع ہوگیا کہ ہر شعبے میں مردوں کی اجارہ داری قائم ہے تاہم اپنے اہلخانہ کی بہترین معاونت کے باعث ہی وہ اپنے پسندیدہ شعبے میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں۔

  • عثمان عمر نے بارہویں ساؤتھ ایشین فزیک چیمپئین شپ جیت لی

    عثمان عمر نے بارہویں ساؤتھ ایشین فزیک چیمپئین شپ جیت لی

    لاہور: پنجاب یونی ورسٹی کے سابق طالب علم عثمان عمر نے بارہویں ساؤتھ ایشین باڈی بلڈنگ اینڈ فزیک چیمپئین شپ 2019 جیت لی۔

    تفصیلات کے مطابق بارہویں ساؤتھ ایشین فزیک چیمپئین شپ کٹھمنڈو، نیپال میں منعقد ہوئی جس میں عثمان عمر نے جنوبی ایشیا میں سب سے بہترین فزیک رکھنے والے شخص کا ٹائٹل جیت لیا۔

    باڈی بلڈنگ کلب کے کوچ عثمان عمر کی یہ جیت نہ صرف پاکستان بلکہ پنجاب یونی ورسٹی کے لیے بھی بڑی خوش خبری ہے۔

    پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو بھی مقابلے میں شکست دی، ساؤتھ ایشین فزیک چیمپئین شپ 2019 میں بھارت نے دوسری اور بھوٹان نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

    مقابلے میں پاکستان کی جیت پر پاکستان کے قومی ترانے کی دھن بجائی گئی، عثمان عمر نے پاکستان کا جھنڈا فخر سے بلند کر دیا۔

    عثمان عمر پنجاب یونی ورسٹی شعبہ اسپورٹس سائنسز میں ایم ایس سی اسپورٹس سائنس 2012 سیشن میں گولڈ میڈل حاصل کر چکے ہیں، وہ چئیرمین شعبہ اسپورٹس سائنسز ڈاکٹر ظفر اقبال بٹ کے طالب علم اور شعبے کے وزیٹنگ لیکچرار رہے۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر اسپورٹس زبیر بٹ نے آٹھ سال قبل عثمان عمر کو پنجاب یونی ورسٹی باڈی بلڈنگ کلب کا کوچ منتخب کیا تھا، انھوں نے 2017 میں مسٹر پنجاب اور مسٹر پاکستان کا ٹائٹل بھی جیتا، 2019 میں یحیی کلاسک کا ٹائٹل بھی اپنے نام کیا۔

    عثمان عمر کی شان دار کامیابی پر وائس چانسلر پنجاب یونی ورسٹی ڈاکٹر نیاز احمد نے خوشی کا اظہار کیا۔

  • فیفا ویمن ورلڈ کپ 2019: امریکی خواتین ٹیم نے ٹائٹل اپنے نام کرلیا

    فیفا ویمن ورلڈ کپ 2019: امریکی خواتین ٹیم نے ٹائٹل اپنے نام کرلیا

    امریکی خواتین فٹبال ٹیم نے فرانس میں ہونے والے فیفا ویمن ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا، یہ امریکا کی لگاتار دوسری اور سنہ 1991 سے اس ورلڈ کپ کا آغاز کیے جانے کے بعد چوتھی فتح ہے۔

    فرانس میں فیفا ویمن ورلڈ کپ کے فائنل میں امریکی خواتین نے اپنے اعزاز کا شاندار دفاع کیا اور فائنل میں نیدر لینڈز کو 0-2 سے شکست دے کر ناقدین کے منہ بند کردیے۔

    میچ کے پہلے ہاف میں دونوں ٹیموں نے مسلسل حملے کیے مگر کامیابی نہ مل سکی۔ دوسرے ہاف میں امریکی ٹیم چھا گئی، کپتان میگن راپینو نے پینلٹی پر شاندار گول کیا۔

    انہترویں منٹ میں روز لیول نے دوسرا گول کر کے جیت پر مہر لگادی۔

     

    View this post on Instagram

     

    World champs—again!! To the amazing women of the #USWNT: Thank you for playing like girls. 🇺🇸

    A post shared by Hillary Clinton (@hillaryclinton) on

    اس سے قبل امریکی ٹیم ایک میچ میں 13 گول کر کے سوکر میچز کی تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کر چکی ہے۔

    ورلڈ کپ کے دوران خواتین سوکر ٹیم کی اس کارکردگی پر جہاں ان کی تعریف کی جاتی رہی وہیں مختلف تنازعات بھی ان کے ساتھ ساتھ چلتے رہے۔

    امریکی ٹیم کی پلیئر میگن راپینو نے ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں قومی ترانہ نہ گا کر بہت سے لوگوں کو خفا کردیا تھا۔ یہ حرکت انہوں نے اقلیتوں کے ساتھ ناانصافیوں کے خلاف بطور احتجاج کی۔

    وہ اس سے قبل سنہ 2016 میں بھی یہی عمل دہرا چکی ہیں جب وہ ایک میچ میں قومی ترانے کے دوران سیدھا کھڑے ہونے کے بجائے جھک گئیں، اس کا مقصد ملک میں نسلی بنیادوں پر ناانصافی اور منصوبہ بندی کے تحت استحصال کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔

    امریکی خواتین سوکر ٹیم اس سے قبل اپنے جائز معاوضوں کے لیے عدالتوں کے چکر لگانے کی وجہ سے پہلے ہی خبروں میں ہے۔

    رواں برس مارچ میں امریکی خواتین سوکر ٹیم نے یو ایس سوکر فیڈریشن پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنا معاوضہ مرد سوکر پلیئرز کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست میں 28 خواتین پلیئرز کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ ’کاروباری حقائق یہ ہیں کہ خواتین مردوں کے برابر معاوضے کی حقدار نہیں ہیں‘۔

    پلیئرز نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مردوں کی ٹیم کے مقابلے میں زیادہ مقابلے کھیلے اور جیتے ہیں جبکہ ان کی وجہ سے فیڈریشن کے منافع میں بھی اضافہ ہوا، اس کے باوجود ان کے معاوضے مرد پلیئرز سے کم ہیں۔

    امریکا کی خواتین سوکر ٹیم نے اس سے قبل بھی کئی بار فیڈریشن سے یکساں معاوضوں کا مطالبہ کیا تھا تاہم ہر بار ان کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔ اب ورلڈ کپ جیتنے کے بعد دیکھنا یہ ہے کہ یہ ٹیم اپنا یکساں معاوضے کا حق حاصل کر سکے گی یا نہیں۔

    سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ٹیم کی کپتان کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ یہ مت بھولیں کہ یہ ٹیم یکساں معاوضے کے حق کے لیے لڑ رہی ہے۔ ان کی فتح تمام خواتین ایتھلیٹس کے لیے مددگار ثابت ہوگی۔ میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں‘۔

  • تنازعات کے باوجود امریکی خواتین سوکر ٹیم ورلڈ کپ کے فائنل میں

    تنازعات کے باوجود امریکی خواتین سوکر ٹیم ورلڈ کپ کے فائنل میں

    امریکا کی خواتین سوکر ٹیم ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی دکھا کر فائنل میں پہنچ گئی، بہترین کارکردگی کے ساتھ ساتھ پلیئرز کی انجری کے مسائل اور مختلف تنازعات نے انہیں دنیا بھر کی نظروں کا مرکز بنا دیا ہے۔

    فرانس میں ہونے والے خواتین فٹبال ورلڈ کپ 2019 میں امریکی ٹیم نے حیران کن کارکردگی دکھا کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔ فائنل امریکا اور نیدر لینڈز کے درمیان 7 جولائی کو کھیلا جائے گا۔

     

    View this post on Instagram

     

    Congrats to the #USWNT for earning that tea. On to the final! 🇺🇸

    A post shared by Hillary Clinton (@hillaryclinton) on

    امریکی خواتین کی ٹیم اس سے قبل ایک میچ میں 13 گول کر کے سوکر میچز کی تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کر چکی ہے۔

    خواتین سوکر ٹیم کی اس کارکردگی پر جہاں ان کی تعریف کی جارہی ہے وہیں مختلف تنازعات بھی ان کے ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔

    امریکی ٹیم کی پلیئر میگن راپینو نے ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں قومی ترانہ نہ گا کر بہت سے لوگوں کو خفا کردیا تھا۔ یہ حرکت انہوں نے اقلیتوں کے ساتھ ناانصافیوں کے خلاف بطور احتجاج کی۔

    وہ اس سے قبل سنہ 2016 میں بھی یہی عمل دہرا چکی ہیں جب وہ ایک میچ میں قومی ترانے کے دوران سیدھا کھڑے ہونے کے بجائے جھک گئیں، اس کا مقصد ملک میں نسلی بنیادوں پر ناانصافی اور منصوبہ بندی کے تحت استحصال کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔

    امریکی خواتین سوکر ٹیم اس سے قبل اپنے جائز معاوضوں کے لیے عدالتوں کے چکر لگانے کی وجہ سے پہلے ہی خبروں میں ہے۔

    رواں برس مارچ میں امریکی خواتین سوکر ٹیم نے یو ایس سوکر فیڈریشن پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنا معاوضہ مرد سوکر پلیئرز کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست میں 28 خواتین پلیئرز کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ ’کاروباری حقائق یہ ہیں کہ خواتین مردوں کے برابر معاوضے کی حقدار نہیں ہیں‘۔

    پلیئرز نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مردوں کی ٹیم کے مقابلے میں زیادہ مقابلے کھیلے اور جیتے ہیں جبکہ ان کی وجہ سے فیڈریشن کے منافع میں بھی اضافہ ہوا، اس کے باوجود ان کے معاوضے مرد پلیئرز سے کم ہیں۔

    امریکا کی خواتین سوکر ٹیم نے اس سے قبل بھی کئی بار فیڈریشن سے یکساں معاوضوں کا مطالبہ کیا تھا تاہم ہر بار ان کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔

    اب جبکہ یہ ٹیم ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچ چکی ہے اور اس کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اس کی فتح کا اندازہ لگانا مشکل نہیں، تو انہیں امید ہے کہ اس بار وہ یہ مقدمہ ضرور جیتیں گی اور اپنا یکساں معاوضے کا حق حاصل کر کے رہیں گی۔

  • پاکستان بمقابلہ افغانستان، لندن پولیس کی چار افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق

    پاکستان بمقابلہ افغانستان، لندن پولیس کی چار افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق

    لیڈر: لندن پولیس نے پاکستان اور افغانستان کے میچ میں ہنگامہ آرائی کرنے والے چار افراد کو حراست میں لینے کی تصدیق کردی۔

    لندن کی ویسٹ ورکشائر پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اسٹیڈیم میں زبردستی داخل ہونے اور میچ کے دوران حالات خراب کرنے میں ملوث چار افراد گرفتار ہیں جن سے تفتیش شروع کردی گئی۔ ورکشائر پولیس نے حراست میں لیے جانے والے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

    دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور ورکشائر پولیس نے لیڈز اسٹیڈیم کے باہر پاکستان مخالف مہم کا بھی نوٹس لے لیا جبکہ میچ کے دوران اسٹیڈیم کی حدود میں اڑنے والے جہاز کے پاکستان مخالف بینرز لہرانے پر تحقیقات شروع کردیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے آئی سی سی سے ٹیم سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کردیا

    فلائٹ پاتھ پربنا اجازت جہاز اڑانے پر لیڈز کے ائیرٹریفک کنٹرول نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔

    آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کسی کو میچ کے دوران سیاسی یا نفرت آمیزتشہیرکی اجازت نہیں دی جاسکتی، مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

    پاک افغان میچ کےدوران گراؤنڈاورراونڈسےباہرکشیدہ صورتحال رہی، میچ سے قبل کئی افغان تماشائیوں نے ایک پاکستانی تماشائی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔میچ کے اختتام پر افغان تماشائی گراؤنڈ کے اندر بھی داخل گئے تھے، انہوں پاکستانی ٹیم کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔اس لڑائی جھگڑے میں ملوث متعدد افراد کو مقامی سیکیورٹی اہلکاروں نے پکڑا، بعد ازاں اس واقعے پر آئی سی سی نے ہنگامہ آرائی میں ملوث افغان تماشائیوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: لیڈز: ٹیم کی شکست دیکھ کر افغان تماشائی بپھر گئے، پاکستانی فینز پر حملہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کے میچ میں افغانستان کی جانب سے دیا گیا 228 رنز کا ہدف پاکستان ٹیم نے آخری اوور میں 7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا، عماد وسیم اور وہاب ریاض نے شدید دباؤ میں بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی، فتح کے بعد پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر چوتھی پوزیشن پر آ گیا ہے، جب کہ سیمی فائنل تک رسائی کے لیے قومی ٹیم کو اس میچ میں فتح حاصل کرنا لازمی تھی۔

  • امریکی خواتین سوکر ٹیم عالمی ریکارڈ بنانے کے باوجود مناسب معاوضوں سے محروم

    امریکی خواتین سوکر ٹیم عالمی ریکارڈ بنانے کے باوجود مناسب معاوضوں سے محروم

    امریکا کی خواتین سوکر ٹیم نے ورلڈ کپ میں ایک میچ میں 13 گول کر کے سوکر میچز کی تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا، تاہم شاندار ریکارڈ بنانے کے باجود یہ ٹیم اپنے لیے جائز معاوضوں سے محروم ہے۔

    امریکا کی ویمن سوکر ٹیم نے رواں برس فرانس میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شرکت کی جس میں تھائی لینڈ کے خلاف میچ میں انہوں نے 0-13 گولز سے نہ صرف میچ اپنے نام کیا بلکہ سوکر کی تاریخ کا انوکھا ریکارڈ بھی بنا دیا۔

    یہ ریکارڈ اس سے پہلے سوکر میں خواتین یا مردوں کی کوئی ٹیم نہیں بنا سکی۔

    تاہم اس قدر شاندار ریکارڈ بنانے کے باجوود یہ ٹیم اپنے جائز معاوضوں کے لیے عدالتوں کے چکر لگانے پر مجبور ہے۔

    رواں برس مارچ میں امریکی خواتین سوکر ٹیم نے یو ایس سوکر فیڈریشن پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنا معاوضہ مرد سوکر پلیئرز کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست میں 28 خواتین پلیئرز کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ ’کاروباری حقائق یہ ہیں کہ خواتین مردوں کے برابر معاوضے کی حقدار نہیں ہیں‘۔

    پلیئرز نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مردوں کی ٹیم کے مقابلے میں زیادہ مقابلے کھیلے اور جیتے ہیں جبکہ ان کی وجہ سے فیڈریشن کے منافع میں بھی اضافہ ہوا، اس کے باوجود ان کے معاوضے مرد پلیئرز سے کم ہیں۔

    امریکا کی خواتین سوکر ٹیم نے اس سے قبل بھی کئی بار فیڈریشن سے یکساں معاوضوں کا مطالبہ کیا تھا تاہم ہر بار ان کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔

    اب اپنے پہلے ہی ورلڈ کپ میں تاریخ ساز ریکارڈ بنانے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی لوگ ان کے ہم آواز ہوگئے، لوگوں نے مطالبہ شروع کردیا کہ ان پلیئرز کو ان کا جائز معاوضہ دیا جائے۔

    ٹیم کے مارچ میں دائر کیے گئے مقدمے کے دوران ڈیزائن کمپنی ایڈیڈس نے کہا تھا کہ ان کے اسپانسر کیے ہوئے وہ تمام کھلاڑی جو ویمن ورلڈ کپ 2019 میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے انہیں مرد کھلاڑیوں کے برابر بونس دیا جائے گا۔

    تاہم اس کے باوجود مرد کھلاڑیوں کے برابر معاوضے کا سوال جوں کا توں اپنی جگہ برقرار ہے۔

    اس معاملے کی گونج وائٹ ہاؤس میں بھی سنائی دی جب ایک صحافی نے امریکی صدر ٹرمپ سے اس بارے میں سوال کیا۔ صدر ٹرمپ نے خواتین کی تاریخ ساز فتح پر خوشی کا اظہار تو کیا تاہم جب صحافی نے دریافت کیا کہ کیا ان خواتین کو مرد پلیئرز کے برابر معاوضہ دیا جانا چاہیئے؟ تو صدر ٹرمپ نے کہا، ’ہم اس بارے میں بعد میں بات کریں گے‘۔

    خواتین کا مردوں سے کم معاوضے کا مسئلہ صرف یہیں تک محدود نہیں، انٹرنیشنل فٹبال ایسوسی ایشن فیفا میں بھی اس حوالے سے بدترین صنفی تفریق موجود ہے جہاں مردوں کی 32 ٹیمز کو 40 کروڑ ڈالر ادا کیے جاتے ہیں، اس کے برعکس خواتین کی 24 ٹیمز کو صرف 3 کروڑ ڈالر دیے جاتے ہیں۔

    اب ورلڈ کپ کے میچ میں اس فتح کے بعد خواتین سوکر پلیئرز پرامید ہیں کہ اس بار وہ یہ مقدمہ ضرور جیتیں گی اور اپنا یکساں معاوضے کا حق حاصل کر کے رہیں گی۔

  • معروف سابق فٹ بالر ڈیوڈ بیکھم اب گاڑی نہیں چلا سکیں گے

    معروف سابق فٹ بالر ڈیوڈ بیکھم اب گاڑی نہیں چلا سکیں گے

    لندن:انگلینڈ کے سابق فٹبالر ڈیوڈ بیکھم پر گاڑی چلاتے ہوئے موبائل فون استعمال کرنے کے جرم مین 6 ماہ تک ڈرائیونگ پر پابندی عائد کردی گئی۔ جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے ان کی تصویر ایک شہری نے لی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق 44 سالہ سابق کھلاڑی نے 21 نومبر کو لندن میں عوام کی جانب سے نشاندہی کرنے پر اپنی غلطی کا اعتراف کیا۔جنوبی لندن کے بروم لے مجسٹریٹ کورٹ نے فٹبالر کے لائسنس پر 6ماہ کی پینالٹی پوائنٹس عائد کیے اور 750پانڈ جرمانہ عائد کرتے ہوئے 100پاؤنڈ استغاثہ کی فیس اور 75پاؤنڈ سرچارج فیس ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

    ضلعی جج کیتھرین مور کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ بیکھم کے لائسنس میں اس سے قبل تیز رفتاری کے باعث 6پوائنٹس لگے ہوئے تھے ،جس کے بعد اب لگنے والے پوائنٹس کے بعد وہ 12 پوائنٹ کی حد پار کرچکے ہیں جس سے انہیں پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔

    عدالت میں انہوں نے اپنا پورا نام، تاریخ پیدائش اور پتہ بتایا۔استغاثہ کے وکیل میتھیو اسپریٹ کا کہنا تھا کہ عوام میں سے ایک شخص نے ڈیوڈ بیکھم کی ٹریفک میں گاڑی چلاتے ہوئے موبائل فون پر بات کرتے ہوئے تصویر کھینچی تھی۔

    دفاعی وکیل جرارڈ ٹائیرل کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ بیکھم گاڑی آہستہ چلارہے تھے اور اس واقعے کے بارے میں انہیں کچھ خاص یاد نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جو ہوا ،اسے چھپایا نہیں جاسکتا لیکن ان کی نظر میں انہیں کچھ یاد نہیں، انہوں نے اعتراف جرم کرنا تھا اور انہوں نے وہی کیا۔