Tag: SPOT FIXING SCANDAL

  • عدالت نےکرکٹر شاہ زیب کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

    عدالت نےکرکٹر شاہ زیب کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

    لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث کرکٹر شاہ زیب حسن کو عدالت نے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں معطل کرکٹر شاہ زیب حسن کے کیس کی سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کی۔ سماعت کے آغاز پرشاہ زیب کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ میچ فکسنگ کیس ٹریبونل میں زیر سماعت ہے جس کا ابھی فیصلہ نہیں آیا۔

    انہوں نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت کسی بھی شہری کو شفاف ٹرائل کے بغیر مجرم نہیں قراردیا جا سکتا نہ ہی اس کے خلاف قانون کے برعکس کوئی کاروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

    شاہ زیب کے وکیل نے کہا کہ ٹریبونل کے فیصلے سے قبل ہی پی سی بی کی ایماء پر وزارت داخلہ نے شاہ زیب کا نام غیر قانونی طور پرای سی ایل میں شامل کردیا ہے جبکہ ان کا نام کسی مقدمے میں شامل نہیں مگر نام ای سی ایل میں شامل کرکے باہر جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔


    اسپاٹ فکسنگ: شاہ زیب نے الزامات کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا


    انہوں نے استدعا کی کہ شاہ زیب کو اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لیے انگلینڈ جانے کی اجازت دیتے ہوئے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    دوسری جانب ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب عثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ پی سی بی کی درخواست پر کرکٹرز کےخلاف تحقیقات کیں اور ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا اگر شاہ زیب واپسی کی گارنٹی دے تو باہر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

    پی سی بی کے وکیل نے کہا کہ شاہ زیب کے خلاف 5 ستمبر سے ٹربیونل بھی کارروائی شروع کر رہا ہے ان کی ٹربیونل میں شمولیت قانونی تقاضا ہے۔

    عدالت نے مشروط طور پر شاہ زیب کو ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے ایف آئی اے کو کرکٹر کی رضامندی سے بیرون ملک جانے کی مدت طے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

    یاد رہے کہ رواں سال 17 مارچ کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہ زیب حسن کو اسپاٹ فکسنگ اسیکنڈل میں مبینہ طورپر ملوث ہونے پر معطل کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ شاہ زیب حسن سے قبل پی سی بی نے خالد لطیف، شرجیل خان اور محمد عرفان کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پرمعطل کیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • شرجیل خان نے بورڈ کے الزامات مسترد کردیے، جواب داخل

    شرجیل خان نے بورڈ کے الزامات مسترد کردیے، جواب داخل

    اسلام آباد: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں کرکٹر شرجیل خان نے عدالت میں جواب داخل کرادیا اور خود پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کردیے۔

    اطلاعات کے مطابق بدھ کو کرکٹر شرجیل خان نے وکیل کے ذریعے عدالت میں اپنا جواب داخل کرادیا جس میں انہوں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے لگائے گئے اسپاٹ فکسنگ کے تمام تر الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

    شرجیل خان کے وکیل نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کوڈ آف کنڈکٹ آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، ہم شرجیل خان پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر شرجیل خان نے بورڈ کے کسی اصول سے روگرانی نہیں کی۔

    وکیل نے اپنے موکل کے موقف کی حمایت میں کئی ماہرین کرکٹ کے بیانات بھی داخل کیے ہیں جن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ ڈین جونز، سابق کرکٹر صادق محمد اور محمد یوسف شامل ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ شرجیل خان کے وکیل کیس کو عدالت میں لے جانے پر یقین نہیں رکھتے تھے اور انہوں نے اسپاٹ فکسنگ کا معاملہ عدالت میں لے جانے سے قبل بورڈ کے سامنے اٹھایا تھا اور عدالت نہ جانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    بعدازاں شرجیل خان نے اپنے وکیل اعجاز کے ذریعے ٹریبونل بننے سے قبل تفصیلی جواب داخل کرادیا اور جواب کی کاپی بورڈ کو فراہم کردی گئی۔

    جاری بیان میں پی سی بی نے کہا ہے کہ کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت پی سی بی چاہے گا تو 13 مئی کو شرجیل خان کو تفصیلی جواب دے گا۔

    خیال رہے کہ یومیہ بنیادوں پر سماعت 15 مئی سے شروع ہوگی۔

  • وزیرِ داخلہ کی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی منظوری

    وزیرِ داخلہ کی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی منظوری

    اسلام آباد : وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی منظوری دے دی۔

    اسلام آباد میں وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرِ صدارت اعلیٰ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرِ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ان بکیز کے خلاف بھی کاروائی کی جائے، جو اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہیں۔ ای سی ایل پر ڈالے جانے والے کھلاڑیوں میں شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، شاہ زیب حسن خان اور محمد عرفان شامل ہیں۔

    اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، ایڈوکیٹ جنرل، نادرا، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور وزارتِ داخلہ کے سینئر افسران شریک تھے، اسپاٹ فکسنگ کے معاملے پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے وزیرِ داخلہ کو بتایا گیا کہ خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کو اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑی کل اپنے بیانات دیں گے۔

    چوہدری نثار نے پی ٹی اے حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ کرکٹ میں جوا لگانے اور اسکو فروغ دینے والی تمام ویب سائٹس کو بھی بند کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جائیں تاکہ اس گھناؤنے کاروبار کا سدباب کیا جا سکے۔


    اسپاٹ فکسنگ معاملے کی ہر پہلو سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں، وفاقی وزیرِ داخلہ  کی ہدایت


    وفاقی وزیرِ داخلہ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ اسپاٹ فکسنگ معاملے کی ہر پہلو سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ پاکستان کا نام بد نام کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تفتیش میں زیرو ٹالینرنس پالیسی اختیار کی جائے اور کسی بھی ملوث شخص کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔ ایف آئی اے حکام نے نادرا بلڈنگ کیس پر اب تک کی پیش رفت سے وزیرِ داخلہ کوآگاہ کیا۔

    چوہدری نثار نے ہدایت دی کہ آئندہ نادرا آفسزکے لئے کوئی بھی عمارت کرایے پر حاصل کرنے کی بجائے اپنی عمارت تعمیر کرنے کو ترجیح دی جائے اور نادرا حکام کو ہدایت کی کہ نادرا کی اپنی عمارتوں کے قیام کے لئے سرکاری زمینوں کی نشاندہی کی جائے اور عمارتوں کی تعمیر کے لئے مرحلہ وار بلڈنگ پلان ترتیب دیا جائے۔

    اجلاس میں برطانوی ہوم سیکرٹری کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں کئے جانے والے سیکیورٹی انتظامات اور دورے کے دوران امیگریشن، کاؤنٹر ٹریرازم اور ہیومن ٹریفکنگ جیسے مختلف امور میں تعاون کے فروغ کے لئے ممکنہ دو طرفہ معاہدوں پر غور کیا گیا۔

  • اسپاٹ فکسنگ: ایف آئی اےنےمعطل کھلاڑیوں کوآج طلب کرلیا

    اسپاٹ فکسنگ: ایف آئی اےنےمعطل کھلاڑیوں کوآج طلب کرلیا

    لاہور: ایف آئی اے نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کھلاڑیوں کو آج دوپہر 3بجےطلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان آج تین بجے اسپاٹ فکسنگ کیس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے معطل کیے گئے کھلاڑیوں کا بیان ریکارڈ کریں گے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے طلب کیے گئےکھلاڑیوں میں محمدعرفان، شرجیل خان، خالدلطیف اور شاہ زیب حسن شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں:اسپاٹ فکسنگ، کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پرغور

    خیال رہےکہ گزشتہ روز ایف آئی اے نے وزارتِ داخلہ کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کرنے کے لیے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے درخواست بھیج دی تھی۔

    ایف آئی اے کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیاتھا کہ پانچوں کھلاڑیوں سے اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے تحقیقات کرنی ہیں اس لیے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔

    یاد رہےکہ ایف آئی اے نے وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے حکم پراسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔

    مزید پڑھیں:اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پرتاحیات پابندی لگائی جائے‘ مصباح الحق

    واضح رہےکہ گزشتہ روز پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کےکپتان مصباح الحق کا کہناتھاکہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی لگائی جانی چاہیے۔

  • اسپاٹ فکسنگ، ایف آئی نے 4 کھلاڑیوں کو طلب کرلیا

    اسپاٹ فکسنگ، ایف آئی نے 4 کھلاڑیوں کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث شرجیل خان، ناصر جمشید،خالد لطیف اور محمد عرفان کو نوٹسز جاری کردیے ۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا، وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ہدایت پر ملزم کھلاڑیوں شرجیل خان، ناصر جمشید، خالد لطیف اور محمد عرفان کو طلبی کے نوٹسز جاری کردیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ ذوالقرنین حیدر کے مطابق نوٹسز میں کھلاڑیوں کو 20 اور 21 مارچ کو پیش ہو کر بیانات قلم بند کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے یہ تحقیقات پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر کی جا رہی ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں فاسٹ بولر محمد عرفان کوپہلے ہی معطل کرچکا ہے، محمد عرفان نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کو بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے بکیز سے رابطوں کا اعتراف کیا تھا۔

    محمد عرفان نے بیان میں بکیز کی جانب سے پیشکش کا اعتراف کیا اور یہ بھی مانا کہ رپورٹ نہ کرنے کی غلطی ہوئی، بکیز نے ان سے پانچ بار رابطہ کیا تاہم انہوں نے پی سی بی کو آگاہ نہیں کیا یہ ان کی غلطی ہے۔

    مزید پڑھیں : جس نے کرپشن کی وہ کیریئر ختم سمجھے، شہریار خان

    چیئرمین پی سی بی شہریار خان پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو کوئی رعایت نہیں ملے گی، جس کھلاڑی نے کرپشن کی وہ کیرئیر ختم سمجھے۔

    معطلی کے باوجود شرجیل خان کی نیازاسٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس

     اسی ضمن میں معطل کرکٹر شرجیل خان حیدر آباد کے نیاز اسٹیڈیم پہنچے اور معطلی کے باوجود وہاں نیٹ پریکٹس کرتے رہے جس پر پی سی بی ان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری پر کارروائی کرسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ پی سی بی نے پی ایس ایل کی ٹیم اسلام آباد یوئانیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرتے ہوئے ایونٹ سے باہر کردیا تھا، کھلاڑیوں نے اعتراف جرم بھی کرلیا جس کے بعد انہیں دبئی سے کراچی واپس بھیج دیا گیا تھا۔

    بعدازاں شاہ زیب حسن اور محمد عرفان کے بھی بکیز سے رابطے سامنے آئے اور تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا۔

    شرجیل خان، خالد لطیف کا موبائل فون ڈیٹا ایف آئی اے کو مل گیا

    قبل ازیں ایف آئی اے ان چاروں کھلاڑیوں کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرچکی ہے جس کے بعد اب ان کھلاڑیوں کو جواب دہی کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
  • سزا یافتہ کرکٹر سلمان بٹ اور محمد آصف کی کرکٹ میدان میں واپسی

    سزا یافتہ کرکٹر سلمان بٹ اور محمد آصف کی کرکٹ میدان میں واپسی

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے سلمان بٹ اور محمد آصف کو قومی ون ڈے ٹورنامنٹ میں شرکت کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو حیدر آباد میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں سلمان بٹ اور محمد آصف واپڈا کی نمائندگی کریں گے، لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے جانے پر آئی سی سی نے دونوں کھلاڑیوں پر پانچ سال کی پابندی عائد کردی تھی۔ آئی سی سی کے بعد لندن کی عدالت نے سلمان بٹ کو ڈھائی سال اور محمد آصف کو ایک سال کی سزا سنائی تھی، دونوں کھلاڑیوں کی پابندی چار ستمبر کو ختم ہوگئی تھی۔

    چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا ہے کہ پابندی ختم ہونے کے بعد واپسی ان دونوں کرکٹرز کا قانونی حق ہے۔ ٹیم میں واپسی کارکردگی سے مشروط ہوگی۔

    ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس بھی سلمان بٹ اور محمد آصف کی کرکٹ میں واپسی کی حمایت کرچکے ہیں۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس، تینوں کرکٹرز پر پابندی آج ختم ہوجائے گی

    اسپاٹ فکسنگ کیس، تینوں کرکٹرز پر پابندی آج ختم ہوجائے گی

    لاہور: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پابندی کا شکار ہونے والے تینوں پاکستانی کرکٹرز پر کل سے کرکٹ کے دروازے کھل جائیں گے۔

    انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کے تین کرکٹرز سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام لگا،  تینوں کرکٹرز پہلے معطل ہوئے اور پھر تحقیقات کے بعد پابندی عائد کردی گئی۔

    اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل 2010 نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیائے کرکٹ میں ایک تہلکہ مچا دیا اور آئی سی سی نے 2ستمبر کو تینوں کھلاڑیوں کو معطل کیا، کیس کی باقاعدہ سماعت کے بعد سلمان بٹ کو 5سال معطل سمیت 10سال پابندی کی سزا سنائی، محمد آصف کو 2سال معطل سمیت 7 برس کی سزا ہوئی، محمد عامر کو 5سال کی سزا ہوئی، صرف اتنا ہی نہیں دھوکہ دہی کیس میں پاکستانی کھلاڑیوں کو برطانیہ میں جیل بھی کاٹنا پڑی۔

    لندن میں ساؤتھ ورک کراؤن کورٹ میں سماعت کے بعد سلمان بٹ کو 30ماہ اور محمد آصف کو ایک سال جیل کی سزا کھانا پڑی، محمد عامر کو 6ماہ کم عمر مجرموں کے بحالی مرکز میں گزارنے کے بعد رہائی ملی، محمد عامر نے اپنے گناہ کا اعتراف کرلیا اور پی سی بی کی کوششوں سے محمد عامر سے نرمی برتی گئی، آئی سی سی نے انھیں رواں سال 18جون کو ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کی اجازت دیدی۔

    جس کے بعد سلمان بٹ اور محمد آصف نے بھی باضابطہ طور اپنے جرم کا اعتراف کیا اور قوم سے معافی مانگی، جس کے بعد 19 جون کو آئی سی سی نے اعلان کیا کہ تینوں کرکٹرز 5سال کی پابندی ختم ہونے پر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کیلیے آزاد ہونگے۔،

    آئی سی سی کو درخواست دینے کے بعد تینوں کرکٹرز کی سزائیں آج رات 12 بجے ختم ہوجائیں گی اور وہ کل سے کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوجائیں گے۔

     

  • سلمان بٹ نے پی سی بی کو تحریری معافی نامہ جمع کروادیا

    سلمان بٹ نے پی سی بی کو تحریری معافی نامہ جمع کروادیا

    لاہور: سابق کپتان سلمان بٹ نے چئیرمین پی سی بی شہریار خان سے ملاقات کی، جس میں انھوں نے اعتراف کیا کہ انگلینڈ کیخلاف میچ کے دوران فاسٹ بولر محمد آصف اور محمد عامر کی جانب سے کرائی گئی نو بالز سے وہ پہلے سے آگاہ تھے،  سلمان بٹ نے پی سی بی کو تحریری معافی نامہ جمع کروادیا۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں چیئرمین پی سی بی نے سلمان بٹ کو مقدمہ آئی سی سی میں لیجانے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ سلمان بٹ کی پابندی کے معاملے پر ان سے ہر ممکن تعاون کریں گے۔

    پی سی بی کی جانب سے سلمان بٹ کا اعترافی بیان جلد آئی سی سی میں جمع کرادیا جائے گا۔

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں پابندی کا شکار سلمان بٹ نے پی سی بی کے بحالی پروگرام میں بھی بھرپور تعاون کیا تھا۔ سلمان بٹ کو اسپاٹ فکسنگ میں آئی سی سی کی جانب سے دس سال کی پابندی کا سامنا ہے۔

  • برطانوی صحافی مظہرمحمود بےنقاب

    برطانوی صحافی مظہرمحمود بےنقاب

    لندن:برطانوی صحافی مظہر محمود کی حقیقت برطانوی میڈیا نے بےنقاب کردی،مظہر محمود منشیات کی ڈیلنگ سمیت مختلف جرائم میں ملوث ہے۔

     بی بی سی کے پروگرام پینوراما میں پاکستان نژاد برطانی صحافی مظہرمحمود کے بارے میں تفصیلی ڈاکیومینٹری نشر کی گئی ہےجس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مظہرمحمود منشیات ڈیلنگ اورلوگوں کو مختلف جرائم کےلیےاکسانےمیں ملوث رہا ہےجبکہ مظہرمحمود کوجعلی شیخ کےنام سے بھی جانا جاتا ہے۔

    مظہرمحمود نےمختلف بہانوں سےڈاکیومنٹری کوکئی بارنشر ہونے سےروکنے کی کوشش کی،مظہرمحمود نےڈاکیومنٹری کو بےبنیاد قراردیا ہے۔

    پاکستانی کرکٹرزکےاسپاٹ فکسنگ کیس میں سلمان بٹ،محمد آصف اور محمد عامرکو پھنسانے میں بھی مظہر محمود نےاہم کردار ادا کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے انکشافات کےبعد سابق برطانوی اٹارنی جنرل گولڈ اسمتھ کا کہنا ہے کہ مظہرمحمود کی وجہ سےجن لوگوں کو سزا ہوئی عدالت کو چاہیے کہ وہ ان کیسز پردوبارہ غورکرے۔

    رپورٹ کے مطابق مظہرمحمود کو ان کےعہدے سے معطل اور ان کے خلاف تحقیقات کا نیا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔