Tag: Sputnik V

  • عالمی ادارۂ صحت کا روسی ویکسین سے متعلق اہم اعلان

    عالمی ادارۂ صحت کا روسی ویکسین سے متعلق اہم اعلان

    جنیوا: عالمی ادارۂ صحت روسی ویکسین کی منظوری دینے کے لیے دوبارہ جائزہ لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کرونا کے لیے روس کی سپوتنک V ویکسین کی منظوری سے قبل اس کے تجزیے کا عمل دوبارہ شروع کرے گی۔

    دواؤں، ویکسینز اور دوا سازی تک رسائی کے لیے ڈبلیو ایچ او کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ماریانجیلا سماؤ نے کہا ہے کہ سپوتنک V کی منظوری کے عمل کو قانونی طریقہ کار کی کچھ کمی کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔

    تاہم عالمی ادارۂ صحت نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ روس کی سپوتنک V ویکسین کی منظوری کا عمل دوبارہ شروع کرنے والی ہے۔

    ماریانجیلا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ روسی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں یہ مسئلہ حل ہونے والا ہے، جیسے ہی قانونی طریقہ کار مکمل ہو جائے گا ، ہم اس عمل کو دوبارہ شروع کر سکیں گے۔

    یو اے ای نے اسپوتنک لائٹ ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی استعمال کی لسٹنگ دراصل ایک گرین سگنل ہے جو ممالک، فنڈز، خریداری کرنے والی ایجنسیوں اور کمیونٹیز کو یقین دہانی کراتی ہے کہ ویکسین بین الاقوامی معیار پر پورا اترتی ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق روس کے گمالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے تیار کردہ سپوتنک V کے لیے ایسے وقت میں ڈبلیو ایچ او کی اجازت طلب کی گئی ہے جب وہ پہلے ہی 45 ممالک میں استعمال ہو رہی ہے۔

  • دنیا بھر میں روسی ویکسین کے کیا اثرات ہیں؟ اہم انکشاف

    دنیا بھر میں روسی ویکسین کے کیا اثرات ہیں؟ اہم انکشاف

    ماسکو : روسی کورونا ویکسین اسپونتک وی دنیا بھر میں اب تک جہاں بھی استعمال ہوئی ہے اس کے مثبت اثرات کی رپورٹ ملی ہے کیونکہ یہ ایک مؤثر اور محفوظ ویکسین ہے۔

    یہ بات روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے سی ای او کریل دمتریف نے روسی ٹی وی چینل کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں بتائی۔

    انہوں نے کہا ہے کہ روسی کوویڈ19 ویکسین سپوتنک وی کی اعلیٰ کارکردگی اور حفاظت کے بہترین معیار کی وجہ سے پوری دنیا میں بہت زیادہ مانگ ہے۔

    کریل دمتریف نے کہا کہ ہمیں یقینی طور پر پوری دنیا میں روسی ویکسین کے لئے ضرورت سے زیادہ طلب نظر آرہی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کارکردگی اور حفاظت کے لحاظ سے یہ بہترین نتائج دیتی ہے۔

    روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے سی ای او نے بتایا کہ اسپتنک وی ویکسین کی بہترین کارکردگی کی تصدیق نہ صرف روس نے کی ہے بلکہ یہ میکسیکو ارجنٹائن ، ہنگری اور بہت سے دوسرے ممالک نے بھی اسے مؤثر اور محفوظ قرار دیا ہے جو روسی ویکسین استعمال کرتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روسی سپوتنک وی کورونا ویکسین اب تک اتنے ممالک میں رجسٹرڈ ہوچکی ہے جہاں 3 ارب سے زیادہ افراد شامل ہیں۔

  • پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین کی بڑی ڈیل فائنل کرلی

    پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین کی بڑی ڈیل فائنل کرلی

    اسلام آباد: پاک فوج نے روسی ساختہ کرونا ویکسین اسپٹنک وی کی 20 لاکھ ڈوزز کا آرڈر دے دیا، 2 لاکھ ڈوزز پر مشتمل پہلی کھیپ جلد پاکستان پہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین اسپٹنک وی کی بڑی ڈیل فائنل کرلی، پاک فوج نے 20 لاکھ ڈوزز کا آرڈر دے دیا۔

    روسی ویکسین کی پہلی کھیپ جس میں 2 لاکھ ڈوزز ہوں گی، جلد پاکستان پہنچیں گی۔ 2 لاکھ ڈوزز کی پہلی کھیپ ابو ظہبی ایئرپورٹ پر موجود ہے۔

    پاک فضائیہ کا طیارہ پہلی کھیپ ابوظہبی ایئرپورٹ سے لے کر پاکستان پہنچے گا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان اب تک چینی ساختہ ویکسینز سائنو فارم، سائنو ویک، کین سائنو اور برطانوی ساختہ ایسٹرا زینیکا کی 1 کروڑ 19 لاکھ ڈوزز وصول کرچکا ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اب تک ملک میں 19 لاکھ 66 ہزار 837 افراد کو ویکسین کی ایک خوراک جبکہ 9 لاکھ 64 ہزار 227 افراد کو دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔

  • روس نے اسپوتنک ویکسین کے سنگل ڈوز کی منظوری بھی دے دی

    روس نے اسپوتنک ویکسین کے سنگل ڈوز کی منظوری بھی دے دی

    ماسکو: روسی صحت حکام نے اسپوتنک لائٹ کرونا ویکسین کے سنگل ڈوز ورژن کی منظوری بھی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ویکسین تیار کرنے والے ادارے نے بتایا کہ روس میں صحت حکام نے اسپوتنک V کرونا وائرس ویکسین کے سنگل ڈوز ورژن کی منظوری دے دی ہے۔

    رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپوتنک لائٹ بیماری سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے 79.4 فی صد مؤثر ہے، جب کہ 2 ڈوز والی اسپونک V ویکسین کی افادیت 91.6 فی صد ہے۔

    سنگل ڈوز لائٹ ویکسین کی افادیت کا یہ نتیجہ 5 دسمبر 2020 سے 15 اپریل 2021 کے دوران روس کے بڑے پیمانے کے ویکسی نیشن پروگرام کے دوران دیے گئے انجیکشن کے بعد 28 دنوں میں حاصل کیا گیا۔

    روسی اسپوتنک ویکسین کو آر ڈی آئی ایف کے زیر تحت جمیلیا سینٹر نے تیار کیا ہے، اگست 2020 میں بڑے پیمانے پر کلینیکل ٹرائلز سے قبل ہی اسے رجسٹرڈ کر لیا گیا تھا، نومبر میں اس ویکسین کے حتمی ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے تھے جو 18 ہزار سے زیادہ رضاکاروں پر مشتمل تھے، ان رضاکاروں کو ویکسین کے 2 ڈوز اور پلیسبو کا استعمال کرایا گیا تھا۔

    روس کی تیار کردہ اس ویکسین کو 60 سے زیادہ ممالک میں استعمال کی منظوری دی جا چکی ہے، تاہم یورپی میڈیسن ایجنسی یا امریکی ایف ڈی اے کی جانب سے اسے منظوری نہیں مل سکی ہے۔

    آر ڈی آئی ایف کے مطابق ٹرائل کے دوران ویکسین کے کوئی مضر اثرات نہیں دیکھے گئے تاہم کچھ افراد کو فلو جیسی علامات کا سامنا ہوا۔ اب تک دنیا بھر میں 2 کروڑ افراد اسپوتنک V کی ایک ڈوز لے چکے ہیں۔

  • پاکستان کا روس کے اشتراک سے کرونا ویکسین مقامی سطح پر تیار کرنے پر غور

    پاکستان کا روس کے اشتراک سے کرونا ویکسین مقامی سطح پر تیار کرنے پر غور

    اسلام آباد: پاکستان نے روس کے اشتراک سے مقامی سطح پر روسی کرونا ویکسین اسپوتنک V کی تیاری پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو پاکستانی اور روسی وفود کے درمیان مذاکرات ہوئے، روسی فیڈریشن کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور شاہ محمود قریشی نے بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

    وزیر خارجہ پاکستان نے سرگئی لاروف کے دورہ پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا روسی وزیر خارجہ کا یہ دورہ غیر معمولی نوعیت کا تھا، ہمارے وفود کی سطح پر مذاکرات انتہائی مثبت اور سود مند رہے، اور آئندہ دنوں میں اس کے دو طرفہ تعلقات پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

    شاہ محمود نے کہا ہم نے مذاکرات میں روس کے اشتراک سے اسپتونک V ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری پر غور کیا، یہ ویکسین پاکستان میں رجسٹرڈ ہے، اس کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں، روس صحت کی سہولیات کے حوالے سے ایک ایڈوانس ملک ہے، اب روس کے اشتراک سے اس ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری کے پہلوؤں غور کر رہے ہیں۔

    روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو 50 ہزار ڈوزز مہیا کی ہیں، مزید ڈیڑھ لاکھ ڈوزز فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور کرونا ویکسین کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن کو دورۂ پاکستان کی دعوت

    پاک روس مذاکرات میں ’نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن‘ منصوبے سمیت توانائی کے شعبے میں تعاون پر پیش رفت اور انسداد دہشت گردی اور دفاع سمیت سیکیورٹی کے شعبہ جات میں تعاون کا بھی جائزہ لیا گیا، دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے بین الحکومتی کمیشن اجلاس پر بھی اتفاق ہوا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا گیس پائپ لائن منصوبہ سالہا سال سے تعطل کا شکار تھا، اس منصوبے پر ہم نے آمادگی کا اظہار کر دیا ہے، اور منصوبے کے راستے میں تمام اعتراضات بھی دور کر دیے ہیں، اس سلسلے میں ماسکو میں تعینات پاکستانی سفیر کو اختیار بھی دیا جا رہا ہے، وہ ماسکو کی وزارت توانائی سے معاہدے پر دستخط کے مجاز ہوں گے۔

    وزیر خارجہ کے مطابق روس بھی ریلوے اور توانائی کے شعبوں کو جدید خطوط پر ڈھالنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ ہے، اسٹیل مل کی بنیاد روس نے رکھی تھی، پاکستان نے روس کو اسے دوبارہ بحال کرنے کے لیے دعوت دے دی ہے، ایل این جی کا معاہدہ 2017 میں ہوا اور اس کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اس معاہدے پر آگے بڑھنے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    شاہ محمود نے بتایا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو وزیر اعظم عمران خان نے دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، پیوٹن کرونا صورت حال میں بہتری کے بعد دورے کی خواہش رکھتے ہیں۔

  • روسی ویکسین کی افادیت تسلیم کرنے سے متعلق بڑی خبر

    روسی ویکسین کی افادیت تسلیم کرنے سے متعلق بڑی خبر

    ماسکو: برطانوی میڈیکل جریدے دی لانسیٹ نے روسی ویکسین کی 91 فی صد سے زائد افادیت کو تسلیم کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین اسپوتنک V کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، مشہور برطانوی طبی جریدے دی لانسیٹ نے روسی ویکسین کے تیسرے مرحلے کے کلینکل ٹرائلز کی رپورٹ شائع کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپوتنک V انتہائی مؤثر ویکسین ہے جس کی شرح 91 فی صد سے زائد ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 19 ہزار 866 رضا کاروں کے کلینکل ٹرائلز کے اعداد و شمار، جن میں 4 ہزار 902 افراد پلیسبو گروپ میں شامل تھے، ظاہر کرتے ہیں کہ روسی ساختہ ویکسین کی مجموعی افادیت 91.6 فی صد ہے۔

    ٹرائلز میں یہ دیکھا گیا کہ روسی ویکسین 60 سال سے زائد عمر کے 2 ہزار 144 رضاکاروں کے گروپ میں 91.8 فی صد تک مؤثر ثابت ہوئی۔

    دی لانسیٹ میں شائع شدہ ریسرچ کے اختتام پر بتایا گیا کہ کرونا وائرس سے مریض کو نازک صورت حال سے بچانے کے لیے روسی ویکسین 100 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    ماسکو میں اسپوتنک V ویکسین تیار کرنے والے ادارے گمالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گینسبرگ کا کہنا تھا کہ ویکسین کے تیسرے مرحلے کے کلینکل ٹرائلز کے نتائج کو وِڈ 19 کی عالم گیر وبا کے خلاف عالمی جنگ میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

  • کرونا ویکسین: روس نے ٹیکنالوجی ترکی منتقل کرنا شروع کر دی

    کرونا ویکسین: روس نے ٹیکنالوجی ترکی منتقل کرنا شروع کر دی

    ماسکو: روس ترکی میں کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرے گا، اس سلسلے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی شروع کر دی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) نے ترکی میں اسپوتنک وی کرونا وائرس ویکسین کی تیاری پر اتفاق کر لیا ہے۔

    روس نے ترکی میں ویکسین کی تیاری کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔

    آر ڈی آئی ایف نے ترکی میں اسپوتنک وی ویکسین کی تیاری کے لیے دوا سازی سے منسلک ایک معروف ترک صنعت کار کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کا عمل شروع کیا۔

    یو اے ای کا روسی ویکسین سے متعلق بڑا فیصلہ

    غیر ملکی منڈیوں میں Sputnik V کی ویکسین کو فروغ دینے کے لیے آر ڈی آئی ایف نے ترک کمپنی کے ساتھ بات چیت کی ہے، آر ڈی آئی ایف کے نمائندے نے بتایا کہ ممکنہ طور پر پیداواری حجم ہر سال ویکسین کی لاکھوں خوراک ہے۔

    روسی سرمایہ کاری فنڈ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس پیداوار کی ممکنہ توسیع کے معاملے پر بھی ترکی کے ساتھ بات کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی میں تیار کی گئی اسپوتنک وی ویکسین ترکی کی مقامی مارکیٹ اور دیگر ممالک دونوں کو فراہم کی جائے گی۔

    اس فنڈ نے جنوبی کوریا، چین، بھارت، برازیل، بیلاروس اور قازقستان میں بھی مینوفیکچررز کے ساتھ اسپوتنک وی کی تیاری کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ دوسری طرف ترکی بھی کرونا وائرس ویکسین کی مشترکہ تیاری کے سلسلے میں جرمنی کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

  • روس کا اپنے فوجیوں کو کورونا سے بچانے کیلئے بڑا اقدام

    روس کا اپنے فوجیوں کو کورونا سے بچانے کیلئے بڑا اقدام

    ماسکو : روس نے اپنی تیاکردہ کورونا ویکسین سپٹنک فائیو کا باقاعدہ استعمال شروع کردیا ہے، اس سلسلے میں ایک مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت چار لاکھ فوجیوں کو ویکیسن دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مابق روسی فوج نے بڑے پیمانے پر کورونا وائرس ویکیسن کی مہم شروع کر دی ہے، روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ اس دوران چار لاکھ اہلکاروں کو ویکسین لگائی جائے گی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اب تک 2500 سے زائد فوجیوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ رواں برس کے آخر تک توقع ہے کہ یہ تعداد 80 ہزار تک پہنچ جائے گی۔

    روس نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ابتدائی ڈیٹا کے مطابق اس کی تیار کردہ ویکسین ‘سپٹنک فائیو’ 95 فیصد مؤثر ہے، دیگر بین الاقوامی ویکسین بنانے والی کمپنیوں نے بھی اپنے ٹیسٹوں کے نتائج شائع کیے ہیں جن کے مطابق ان کی ویکسین کی افادیت کی شرح90فیصد اور اس سے زیادہ ہے۔

    سپٹنک فائیو بنانے والوں کا کہنا ہے کہ ان کی ویکسین کو دیگر ویکسینز کے مقابلے میں ذخیرہ کرنا آسان ہے اور اس کی ایک خوارک کی قیمت 10 ڈالر (8 اعشاریہ 38 یورو) ہے جو ویکسین تیار کرنے کی عالمی ریس میں سب سے کم قیمت ہے۔

    روس کی سپٹنک فائیو ویکسین کو رواں برس اگست میں رجسٹر کیا گیا تھا اور اس وقت اس کے ٹرائلز کا تیسرا اور آخری مرحلہ جاری ہے جس میں 40 ہزار رضاکار حصہ لے رہے ہیں۔

    روس کے زیر دفاع نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ صدر ولایمیر پوتن کے حکم پر روسی فوج کے چار لاکھ اہلکاروں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین لگوانے والے500 سے زائد فوجی پلازما کے علاج کی تحقیق میں شامل ہیں۔

    دوسری جانب روس کی سپٹنک فائیو کورونا وائرس ویکسین کے لیے فنڈنگ کرنے والے ادارے روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ انڈیا میں قائم نجی کمپنی ہیٹرو اس ویکسین کی دس کروڑ خوراکیں تیار کرے گی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ انڈیا کی ادویات سازی کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہیٹرو نے کورونا وائرس کے تدارک کے لیے رجسٹر ہونے والی دنیا کی پہلی ویکسین سپٹنک وی کی ہر سال دس کروڑ خوراکیں تیار کرنے کی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ انڈیا کی نجی کمپنی ہیٹرو 2021 کے اوائل میں اس ویکسین کی پروڈکشن شروع کر دے گی۔

    یاد رہے کہ سپٹنک فائیو نام کی روسی ویکسین کا نام سویت دور کی سیٹلائٹ کے نام پر رکھا گیا ہے، اس ویکسین کو یہ نام اس کی جغرافیائی اور سیاسی اہمیت کہ وجہ سے دیا گیا ہے۔ اس ویکسین کے 21 دنوں کے وقفے سے دو خوراکیں دی جاتی ہیں۔

  • روسی ویکسین حاصل کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک

    روسی ویکسین حاصل کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک

    ماسکو: ہنگری روسی ویکسین حاصل کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگری نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے روس میں تیار کی جانے والی ویکسین اسپوتنک V وصول کر لی ہے، اس طرح ہنگری یہ ویکسین حاصل کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    اسپوتنک ویکسین کے انجیکشنز ایک خصوصی فلائٹ پر ہنگری بھجوائے گئے، طیارے میں موجود فریج کا درجہ حرارت ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے منفی 18 سینٹی گریڈ رکھا گیا۔

    اس ویکسین کے بارے میں گزشتہ ہفتے روسی کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ انسانی صحت کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے 92 فی صد مؤثر ہے۔

    روسی ویکسین وینز ویلا پہنچ گئی

    ہنگری کے حکام نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے خبر دی کہ بڈاپسٹ کو روسی ساختہ ویکسین سمیت دیگر ادویات کے 10 نمونے موصول ہو چکے ہیں، ادویات کی افادیت جانچنے کے لیے لیبارٹری ٹرائلز کیے جائیں گے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ لیبارٹری ٹیسٹس کی مدد سے اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ ملک میں انھیں استعمال کے لیے کب تک منظور کیا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ روسی کرونا ویکسین لاطینی امریکی ملک وینز ویلا نے بھی حاصل کی تھی، جس پر وینز ویلا کے صدر نے روس کا شکریہ ادا کیا، وینرویلا اسپوتنک وی حاصل کرنے والا پہلا لاطینی امریکی ملک بنا تھا۔