Tag: Sri Lanka

  • سری لنکا: ملک کے سب سے بڑے جوا خانے کا مالک وزیر سرمایہ کاری مقرر

    سری لنکا: ملک کے سب سے بڑے جوا خانے کا مالک وزیر سرمایہ کاری مقرر

    کولمبو: سری لنکا میں سب سے بڑے جوا خانے کے مالک کو وزیر سرمایہ کاری مقرر کردیا گیا ہے، مذکورہ شخصیت کسینو کنگ کے نام سے جانی جاتی ہے اور انہیں ملک کی کرپٹ ترین کاروباری شخصت قرار دیا جاچکا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق معاشی بحران سے دو چار سری لنکا کے صدر نے ملک کے سب سے بڑے جوا خانے کے مالک کو وزیر سرمایہ کاری تعینات کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

    جوا خانے کے 54 سالہ مالک دھمیکا پریرا سری لنکا میں کسینو کنگ کے نام سے جانے جاتے ہیں، صدر گوتابایا راجا پکسے نے جمعے کو وزیر سرمایہ کاری دھمیکا پریرا سے عہدے کا حلف لیا۔

    دھمیکا پریرا کو صدر راجا پکسے کے چھوٹے بھائی کی جگہ نیا وزیر نامزد کیا گیا ہے، صدر کے بھائی نے 2 ہفتے قبل معاشی بدانتظامی کے الزامات کی بنیاد پر پارلیمان سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    صدر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نئے وزیر کسینو کنگ کو ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی لاگت کے پورٹ سٹی نامی منصوبے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو کولمبو میں ٹیکس فری علاقہ ہوگا۔

    امریکا نے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ پورٹ سٹی منی لانڈرنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے لیے ایک محفوظ ٹھکانہ بھی ہو سکتا ہے۔

    مغربی ممالک اور ہمسایہ ملک بھارت کافی عرصے سے اپنے خدشات کا اظہار کر رہا ہے کہ سری لنکا میں چین کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔

    وزیر سرمایہ کاری پریرا وزیراعظم رایئل وکرما سنگھے کی کابینہ کا حصہ ہوں گے جو سال 2015 میں کسینو کنگ کو ملک کی کرپٹ ترین کاروباری شخصت قرار دے چکے ہیں۔

    دھمیکا پریرا نے اپنی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ وہ مجموعی ملکی پیداوار کو موجودہ سطح 3 ہزار 682 ڈالر سے 12 ہزار ڈالر پر لے جائیں گے۔

    انہوں نے معاشی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 50 ہزار غیر ملکیوں کو 10 سالہ ویزہ دے کر زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے۔ یہ اسکیم اپریل میں ان غیر ملکیوں کے لیے شروع کی گئی تھی جو سری لنکا کے مقامی بینک میں ایک لاکھ ڈالر جمع کروانے کے لیے تیار ہیں۔

  • سری لنکا کی بھارت سے 80 کروڑ ڈالر امداد کی درخواست

    سری لنکا کی بھارت سے 80 کروڑ ڈالر امداد کی درخواست

    کولمبو: بدترین معاشی بحران کا شکار سری لنکا نے بھارت سے مزید 80 کروڑ ڈالر کی درخواست کی ہے اور بھارت نے اس درخواست پر غور کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سری لنکا کے صدر گوٹابایا راج پاکسے کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت ایک قریبی دوست کی حیثیت سے موجودہ مشکل صورتحال پر قابو پانے میں سری لنکا کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔

    یک روز قبل ہی بھارتی وفد نے سری لنکا کے صدر سے معاشی بحران پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    سری لنکا پہلے ہی بھارت سے خاصی امداد لے چکا ہے اور اس نے مزید مدد طلب کی ہے، بھارت کا ردعمل زیادہ پرجوش نہیں تھا، لیکن اس نے مناسب غور کرنے کی بات ضرور کی ہے۔

    خارجہ سیکریٹری ونے کواترا کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کے بھارتی وفد نے جمعرات کو صدر گوٹابایا راج پکسے، وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے اور خارجہ سیکریٹری ارونی وجے وردھنے سے ملاقات کی تھی۔

    وکرما سنگھے نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ بھارت کی حالیہ امداد 4 ارب ڈالر تھی لیکن بھارتی ہائی کمیشن نے اسے 3.5 بلین ڈالر سے زیادہ بتایا۔

    سری لنکا بھارت سے تقریباً 80 کروڑ ڈالر (ایندھن کے لیے 50 کروڑ اور دیگر ضروری اشیا کے لیے کروڑ 30 ڈالر) کا مطالبہ کر رہا ہے، سری لنکا کو انڈین کریڈٹ لائن سہولت کے تحت ضروری غذائی اشیا، ایندھن، ادویات اور کھاد حاصل ہوئی ہیں۔

    بھارتی وفد کا کہنا ہے کہ نئی دہلی سری لنکا کو مسلسل مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، فریقین نے سری لنکا کی معیشت کو مستحکم اور بحال کرنے کے لیے ہندوستانی امدادی پروگرام کے مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔

    وفد نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ملک جلد ہی موجودہ چیلنجز پر قابو پا لے گا۔

  • سری لنکا میں کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کی اجازت

    سری لنکا میں کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کی اجازت

    کولمبو: سری لنکا نے کم عمر خواتین کو ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی، تاکہ غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوسکے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاشی بحران سے دو چار ملک سری لنکا نے کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کرنے کی اجازت دے دی ہے جو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

    سری لنکا نے منگل کو خواتین کے لیے بیرون ملک ملازمت کی مدت عمر کم کر کے 21 برس کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2013 میں سری لنکا کی حکومت نے احکامات جاری کیے تھے کہ صرف 23 برس سے زیادہ عمر کی خواتین ملازمت کی غرض سے بیرون ملک جا سکتی ہیں۔

    تاہم سری لنکا کو درپیش شدید معاشی مشکلات کے پیش نظر خواتین کی عمر سے متعلق شرائط میں نرمی کر دی گئی ہے۔

    حکومتی ترجمان بندولا گوناوردانہ نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی بھی بیرون ملک میں ملازمت کی کم سے کم عمر 21 برس کرنے کا فیصلہ کابینہ نے کیا ہے۔

    یاد رہے کہ دیگر ممالک میں کام کرنے والے سری لنکن غیر ملکی زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہیں جو سالانہ 7 ارب ڈالر ترسیلات زر کی مد میں بھجواتے ہیں۔

    کرونا وائرس کے بعد سنہ 2021 میں ترسیلات زر کی مد میں سری لنکا بھیجی جانے والی رقم کم ہو کر 5.4 ارب ڈالر ہو گئی تھی جبکہ حالیہ معاشی بحران کے باعث مزید کمی کی توقع ہے جو 3.5 ارب ڈالر سے نیچے جا سکتی ہیں۔

    2 کروڑ 20 لاکھ کی آبادی والے ملک سری لنکا کے 16 لاکھ شہری ملازمت کی غرض سے بیرون ممالک کا رخ کرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کی ترجیح مشرق وسطیٰ کے ممالک ہیں۔

    سری لنکا کا معاشی بحران زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوا جس کے بعد سے حکومت نے ایندھن، ادویات اور کھانے پینے کی اشیا کی درآمد پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

  • سری لنکا : معاشی بحران جاری، سرکاری دفاتر اور اسکول بھی بند

    سری لنکا : معاشی بحران جاری، سرکاری دفاتر اور اسکول بھی بند

    کولمبو : سری لنکا کے حکام نے سرکاری دفاتر اور سکولوں کو دو ہفتے کے لیے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے کیونکہ ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ بند ہوگئی ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزارت پبلک ایڈمنسٹریشن کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’کم پبلک ٹرانسپورٹ اور پرائیویٹ گاڑیوں کا بندوبست کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ملازمین کی تعداد میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘

    سری لنکا کو اس وقت بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے اور گذشتہ سال کے آخر سے مناسب مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے اناج، ادویات اور ایندھن درآمد کرنے سے قاصر ہے۔

    ملک کو ریکارڈ مہنگائی اور بجلی کی طویل بندش کا بھی سامنا ہے جس کے خلاف مظاہروں میں شدت آئی ہے اور صدر گوتابایا راجا پاکسے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی زور پکڑ رہا ہے۔

    رواں ہفتے کے شروع میں حکام نے ایندھن کو ذخیرہ کرنے کے لیے جمعے کو چھٹی کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے باوجود جمعے کو پیٹرول پمپس کے باہر لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔

    گاڑی چلانے والوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ٹینکوں میں پیٹرول ڈلوانے کے لیے کئی دنوں سے انتظار کر رہے تھے۔

    وزارت تعلیم کے مطابق سکولوں کی انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ وہ پیر سے دو ہفتوں کے لیے (سکول) بند رکھیں اور اگر طلبہ اور اساتذہ کو بجلی کی سہولت میسر ہو تو آن لائن کلاسز کو یقینی بنائیں۔

    شٹ ڈاؤن کا یہ حکم اس وقت آیا ہے جب ایک دن قبل اقوام متحدہ نے اس جزیرے کے معاشی بحران پر ہنگامی ردعمل دیتے ہوئے ہزاروں حاملہ خواتین کو کھانا کھلایا جنہیں خوراک کی کمی کا سامنا تھا۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں پانچ میں سے چار لوگوں نے کھانا چھوڑنا شروع کر دیا ہے کیونکہ وہ اس کے متحمل نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سری لنکا کو سنگین انسانی بحران کا سامنا ہو سکتا ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ اس نے جمعرات کو کولمبو کے ’غیر محفوظ‘ علاقوں میں تقریباً دو ہزار حاملہ خواتین کو فوڈ واؤچرز تقسیم کرنا شروع کر دیے ہیں۔

  • سری لنکا کا روس سے مزید تیل اور گندم خریدنے کا فیصلہ

    سری لنکا کا روس سے مزید تیل اور گندم خریدنے کا فیصلہ

    کولمبو: سری لنکا کے نو منتخب وزیر اعظم نے کہا کہ سری لنکا روس سے مزید تیل خریدنے پر مجبور ہو سکتا ہے کیونکہ ان کا ملک شدید معاشی بحران کی وجہ سے سستا ایندھن تلاش کر رہا ہے۔

    وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے کہا کہ وہ تمام ذرائع کو دیکھیں گے لیکن ماسکو سے مزید خام تیل خریدنے کے لیے تیار ہوں گے۔

    یاد رہے کہ یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن پر پابندیوں کی وجہ سے مغربی ممالک نے بڑے پیمانے پر روس سے توانائی کی درآمدات بند کردی ہیں۔

    سری لنکن وزیر اعظم وکرما سنگھے نے یہ بھی اشارہ دیا کہ وہ اپنے ملک کے بڑھتے ہوئے قرضوں کے باوجود چین سے مزید مالی مدد قبول کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی موجودہ حالت بری ہے اور یوکرین میں جنگ اسے مزید بدتر بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس نے سری لنکا کو گندم کی پیشکش بھی کی ہے۔

    سری لنکا نے 51 بلین ڈالر کا غیر ملکی قرضہ جمع کیا ہے، لیکن اس نے اس سال تقریباً 7 بلین ڈالر کی ادائیگی روک دی ہے۔

    کرشنگ قرض نے ملک کے پاس بنیادی درآمدات کے لیے پیسے نہیں چھوڑے ہیں جس کا مطلب ہے کہ شہری بنیادی ضروریات جیسے کہ خوراک، ایندھن، ادویات حتیٰ کہ ٹوائلٹ پیپر اور ماچس تک رسائی کے لیے بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔

    توانائی کی قلت نے بجلی کی بندش کو بھی جنم دیا ہے، لوگ کئی کلومیٹر (میل) تک پھیلی لائنوں میں کھانا پکانے کے لیے گیس اور پیٹرول کے لیے کئی دن انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔

  • ٹی ٹوئنٹی سیریز: کینگروز نے آئی لینڈرز کا شکار کرلیا

    ٹی ٹوئنٹی سیریز: کینگروز نے آئی لینڈرز کا شکار کرلیا

    کولمبو: آسٹریلیا نے دوسرے ٹی ٹونٹی میچ میں میزبان سری لنکا کو ہراکر تین میچز کی ٹی ٹونٹی سیریز پر قبضہ کرلیا ہے۔

    دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھی مہمان ٹیم نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو بیٹنگ کی دعوت دی، سری لنکن بیٹرز ایک بار پھر کینگروز بولرز کے سامنے بے بس نظر آئے اور بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے، آئی لینڈرز مقررہ بیس اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 124 ہی بناسکی۔

    سری لنکا کی جانب سے چرتھ اسلانکا نے ایک بار پھر 39 رن، کوسل مینڈس نے 36 اور بھانوکا راجا پاکسے نے 13 رن بنائے، کپتان داسن شناکا نے 14 اور ونیندو ہسرنگا نے 12 رن بناسکے، آسٹریلیا کی جانب سے کین رچرڈسن نے چار، جئے رچرڈسن نے تین جبکہ گلین میکسویل نے دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    ایک سو چوبیس رنز کم ہدف کے تعاقب میں کینگروز ٹیم بھی لڑکھڑا گئی تھی اور 99 رنز پر اس کے 7 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے تاہم میتھوویڈ نے ذمے دارانہ اننگز کھیلتے ہوئے 26 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور ٹیم کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں فتح دلوادی۔ شاندار کارکردگی پر میتھیو ویڈ کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا

    سری لنکا کی جانب سے وینندو ہسرنگا نے 33 رن کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں۔

    واضح رہے کہ پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں آسٹریلیا نے سری لنکا کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے 10 وکٹوں سے فتح سیمٹی تھی، مہمان ٹیم کو تین میچوں کی سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہوگئی ہے۔

  • سری لنکن ویمنز ٹیم کے ہیڈ کوچ کی دلی خواہش پوری ہوگئی

    سری لنکن ویمنز ٹیم کے ہیڈ کوچ کی دلی خواہش پوری ہوگئی

    کراچی: سابق سری لنکن ٹیسٹ کرکٹر ہشان تلکارتنے کی عظیم پاکستانی کرکٹر جاوید میانداد سے ملنے کی خواہش پوری ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی سری لنکن ویمنز کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور سابق کپتان ہشان تلکارتنے نے لیجنڈری کھلاڑی جاوید میانداد سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی۔

    ان کی یہ خواہش پی سی بی حکام نے پوری کردی اور ہشان تلکارتنے کی پاکستانی لیجنڈ بلے باز جاوید میاں داد سے کراچی میں ملاقات کا اہتمام کیا، یہ ملاقات کراچی میں جاوید میانداد کے گھر پر ہوئی، دونوں سابق کھلاڑیوں نے پرانی یادیں تازہ کیں اور ماضی کے قصے بھی سنائے۔

    ملاقات میں سری لنکن ویمنز ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اور ٹرینر بھی موجود تھے جبکہ پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر اور جاوید میاں داد کے بھانجے فیصل اقبال بھی تاریخی ملاقات میں موجود تھے۔

    دورہ پاکستان کے آغاز پر پریس کانفرنس کے دوران ہشان تلکارتنے کا کہنا تھا کہ جاوید میانداد اُن کے فیورٹ کھلاڑی ہیں۔

    خیال رہے کہ انیس سو چھیانوے میں ارجنا راناٹنگا کی قیادت میں سری لنکا نے پہلا کرکٹ ورلڈکپ جیتا تھا، ہشان تلکارتنے بھی رانا ٹنگا الیون کی قیادت میں آنے والی اس ٹیم کا حصہ تھے۔

  • سری لنکا نے بھی روس سے تیل خرید لیا

    سری لنکا نے بھی روس سے تیل خرید لیا

    کولمبو: سری لنکا نے روسی خام تیل کی پہلی ڈلیوری ہفتے کو وصول کر لی ہے، جو اقتصادی بحران کے شکار سری لنکا کے لیے ’امید کی کرن‘ ثابت ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے بعد سری لنکا نے بھی روسی خام تیل کی پہلی ڈلیوری ہفتے کو وصول کر لی، سری لنکا کے وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ روسی تیل سے سرکاری آئل ریفائنری میں کام بحال کیا جائے گا۔

    سری لنکا کی اکلوتی سرکاری آئل ریفائنری مارچ کے مہینے میں اس وقت بندش کا شکار ہو گئی تھی، جب یہ ملک غیر ملکی زر مبادلہ کے ‌ذخائر کی شدید کمی کا شکار ہو گیا تھا، صورت حال اس قدر خراب ہو گئی تھی کہ حکومت کے پاس خام تیل کی برآمد کے لیے رقم تک موجود نہیں تھی۔

    روسی خام تیل کی ڈلیوری بھی دارالحکومت کولمبو کی بندرگاہ کے قریب کھلے سمندر میں ایک ماہ سے زائد عرصے تک رکی رہی تھی، کیوں کہ سری لنکن حکومت اس کی ادائیگی کے لیے 75 ملین ڈالر کی رقم اکٹھی نہیں کر سکی تھی۔

    بھارت کا روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان

    واضح رہے کہ روسی بینکوں پر عائد امریکی پابندیوں اور یوکرین کے خلاف جنگ پر عالمی سفارتی احتجاج کے باوجود سری لنکا کی حکومت ماسکو حکومت کے ساتھ خام تیل، کوئلے اور ڈیزل کی براہ راست ترسیل کے لیے مذکرات کر رہی ہے۔

    سری لنکن وزیر توانائی کنچنا وجے سکیرا کا کہنا ہے کہ انھوں نے سرکاری طور پر روسی سفیر سے تیل کی براہ راست ترسیل کی درخواست کی ہے، صرف خام تیل ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں، ملک کو دوسری پٹرولیم مصنوعات بھی درکار ہیں۔

    کیا روس سے سستے تیل کے لیے بات ہوئی؟ حماد اظہر نے خط شیئر کر دیا

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت نے بھی عالمی پابندیوں کے باوجود روس سے تیل کی خریداری کی تھی، جس کے بعد بھارت میں تیل سستا ہو گیا ہے۔

  • سری لنکا: پیٹرول کی قیمت میں 137 فیصد اضافہ

    سری لنکا: پیٹرول کی قیمت میں 137 فیصد اضافہ

    کولمبو: معاشی بحران کے شکار سری لنکا میں پیٹرول کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ کردیا گیا، پچھلے 6 ماہ کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں 230 فیصد اور پیٹرول کے نرخ میں 137 فیصد سے زائد اضافہ کیا جا چکا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاشی بحران سے دو چار ملک سری لنکا میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کر دیا گیا ہے، ملک کو پہلے ہی خوراک کی قلت کا سامنا ہے جبکہ حکومت کے خلاف شدید احتجاج بھی چل رہا ہے جس کی وجہ سے اب تک کم از کم 9 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔

    سری لنکا کے وزیر توانائی کنچنا وجیسکیرا کا کہنا ہے کہ کابینہ نے تیل کی قیمتوں میں اس لیے اضافے کی منظوری دی ہے تاکہ ریاست کے زیر انتظام پیٹرولیم کارپوریشن میں بھاری نقصانات کو روکا جا سکے۔

    ملک میں ڈیزل کی قیمت 289 سے بڑھا کر 400 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت کو 338 سے بڑھا کر 420 روپے کر دیا گیا ہے۔

    پچھلے 6 ماہ کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں 230 فیصد اور پیٹرول کے نرخ میں 137 فیصد سے زائد اضافہ کیا جا چکا ہے، قیمتیں بڑھنے کے باوجود ملک میں تیل کی کمی ہے اور اکثر اوقات تیل بھروانے کے لیے قطاروں میں انتظار کرنا پڑتا ہے۔

    خیال رہے کہ 2 کروڑ 20 لاکھ کی آبادی کے ملک کو تاریخ کے بدترین حالات کا سامنا ہے۔ زرمبادلہ کی کمی کے باعث خوراک اور ادویات کی بھی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جبکہ عوام کو بجلی کی طویل بندش اور مہنگائی کا بھی سامنا ہے۔

    سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث بسوں اور ٹیکسیوں کے کرائے میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔

    وجیسیکیرا کے مطابق حکومت بھارت سے 500 ملین کا قرضہ لینے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے ایندھن خریدا جائے گا جبکہ 700 ملین کی رقم پہلے ہی بھارت فراہم کر چکا ہے۔

    مردم شماری دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے ماہ ملک میں مہنگائی 33.8 فیصد تھی جبکہ اشیائے خور و نوش کے مہنگے ہونے کی شرح 45.1 فیصد تھی۔

    جان ہوپکنز یونیورسٹی سے وابستہ معاشیات دان سٹیو ہینک کا کہنا ہے حقیقت میں سری لنکا میں مہنگائی اس سے بھی زیادہ ہے، جو حکومت کی طرف سے بتائی جا رہی ہے۔

  • سری لنکا قرضوں کی ادائیگی کیوں نہ کرسکا ؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    سری لنکا قرضوں کی ادائیگی کیوں نہ کرسکا ؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    کولمبو : رواں صدی میں بین الاقوامی قرضوں کا ڈیفالٹر پہلا ایشیائی ملک سری لنکا کو اس وقت ایک شدید معاشی بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے حکومت مسائل کے بھنور میں بری طرح پھنس چکی ہے۔

    سری لنکا میں عوام سیاسی اور معاشی بحران سے شدید متاثر ہیں اور مرکزی بینک نے بھی اعلان کردیا ہے کہ بدترین سیاسی اور معاشی صورتحال کی وجہ سے تاریخ میں پہلی بار ملک اپنے قرضوں پر ڈیفالٹ کر گیا ہے۔

    مرکزی بینک کے گورنر نندالال ویراسنگھے نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ ملک 6.3 کروڑ پاؤنڈ (7.8 کروڑ ڈالر) مالیت کے دو ساورن بانڈز پر سود کی ادائیگی کے لیے 30 دن کی مہلت کے باوجود بدھ تک ادائیگی نہیں کرسکا۔

    عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے مطابق سری لنکا موجودہ صدی میں ایشیاء کا پہلا ملک بن گیا ہے جو اس طرح کی ڈیڈ لائن پر پورا نہیں اتر سکا۔

    بین الاقوامی قرض دہندگان کو ادائیگیوں کی آخری تاریخ گزر جانے کے بعد بات کرتے ہوئے مرکزی بینک کے گورنر نے کہا کہ ہمارا مؤقف بہت واضح ہے، ہم نے کہا کہ جب تک وہ [ہمارے قرضوں] کی تشکیل نو نہیں کرتے ہم ادائیگی نہیں کرسکیں گے تو اسی کو آپ قبل از وقت ڈیفالٹ کہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تکنیکی تعریفیں ہوسکتی ہیں، اپنی طرف سے وہ ہمیں ڈیفالٹ سمجھ سکتے ہیں، ہمارا مؤقف بہت واضح ہے، جب تک قرضوں کی تشکیل نو نہیں ہوتی، ہم ادائیگی نہیں کرسکتے۔‘

    تجزیہ کاروں کے لیے یہ کوئی حیرت کی بات نہیں ہے کیونکہ سری لنکا نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ معاشی بحران کے باعث اپنے غیرملکی کرنسی کے ذخائر قائم رکھنے کی کوششوں کی وجہ سے وہ اپنے بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی نہیں کرے گا۔

    موڈیز انویسٹرز سروس نے بھی جمعرات کو تصدیق کی کہ سری لنکا نے ’پہلی بار اپنے بین الاقوامی بانڈز پر ڈیفالٹ کیا ہے۔‘

    موڈیز کے مطابق اسے توقع ہے کہ بیل آؤٹ پیکج کے لیے سری لنکا اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان معاہدہ ہو جائے گا لیکن اس میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ موڈیز کے مطابق پاکستان آخری ایشیائی ملک تھا جو 1999 میں ڈیفالٹ کر گیا تھا۔

    000_32AG8FY.jpg

    ایک اور کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ ریٹنگز نے سری لنکا کے ڈیفالٹر ہونے کی تصدیق کی اور اپنی اسیسمنٹ کو ’محدود ڈیفالٹ‘ تک کم کر دیا۔

    سری لنکا پر بین الاقوامی قرض دہندگان کا تقریباً 41 ارب پاؤنڈ (51 ارب ڈالر) قرض ہے۔ اس میں دو طرفہ قرض دہندگان چین، جاپان اور بھارت بھی شامل ہیں۔

    30سال تک بدامنی اور خانہ جنگی کا شکار رہنے والے اس ملک نے 2009 میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بھاری قرضے لینا شروع کیے تھے۔

    تاہم عالمی وبا اور اس کی 2019 کی ٹیکس کٹوتی کی پالیسی کی وجہ سے سیاح آنا کم ہوگئے جس کے نتیجے میں بالآخر غیرملکی کرنسی میں کمی اور قرضوں میں اضافہ ہوا۔

    یہ ملک اب کئی مہینوں سے70 برسوں میں پہلی بار بد ترین معاشی بحران کی لپیٹ میں ہے۔ اس سے بڑھتی ہوئی افراط زر، غیرملکی کرنسی میں کمی، خوراک، ادویات، تیل اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی کرنسی کی کمی کی وجہ سے سری لنکا ان اجناس کی درآمد کرنے سے قاصر ہے جن پر وہ بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔

    اس صورتحال پر عوام کا غصہ مسلسل پرتشدد مظاہروں کے سلسلے میں تبدیل ہوگیا جس کی وجہ سے وزیر اعظم مہندا راجاپاکسے کو مستعفی ہونا پڑا۔

    جھڑپوں میں تقریباً نو افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دارالحکومت کولمبو کی سڑکوں پر پرتشدد مظاہروں کے بعد 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ متعدد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    000_32AD4RT.jpg

    سری لنکا قرض دہندگان کے ساتھ بیل آؤٹ اور قرضوں کی تشکیل نو پر بات چیت کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ جمعرات کو انہوں نے توقع ظاہر کی منگل تک ممکنہ قرض پروگرام پر معاہدہ ہوجائے گا۔

    سری لنکا نے پہلے کہا تھا کہ اسے جاری بحران سے نکلنے کے لیے کم از کم دو سے تین ارب پاؤنڈ کی ضرورت ہے۔ مرکزی بینک کے گورنر نندالال ویراسنگھے نے خبردار کیا کہ افراط زر جو پہلے ہی بہت زیادہ ہے، مزید بڑھنے والی ہے اور تقریباً 40 فیصد تک بڑھ جائے گی۔

    انہوں نے کہا: ’ظاہر ہے کہ افراط زر 30 فیصد کے قریب ہے۔ یہ اس سے بھی بڑھ جائے گی، اگلے ایک دو ماہ میں افراط زر 40 فیصد کے قریب ہو جائےگی۔