Tag: Sri Lankan High Commission

  • ایسٹر دھماکوں پر اظہار افسوس کے لیے وزیر خارجہ کی سری لنکن ہائی کمیشن آمد

    ایسٹر دھماکوں پر اظہار افسوس کے لیے وزیر خارجہ کی سری لنکن ہائی کمیشن آمد

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سری لنکا میں ایسٹر دھماکوں پر اظہار افسوس کے لیے سری لنکن ہائی کمیشن پہنچے جہاں انہوں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ ہر طرح کی معاونت کے لیے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اسلام آباد میں سری لنکن ہائی کمیشن پہنچے۔ وزیر خارجہ نے ایسٹر پر سری لنکا میں ہونے والی دہشت گردی پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے تاثرات کی کتاب میں تعزیتی کلمات بھی درج کیے۔

    بعد ازاں میڈیا سے باقاعدہ گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سری لنکا میں دہشت گردی کی مذمت کی۔ پاکستان اور سری لنکا بہت قریبی دوست ہیں، پاکستان اور سری لنکا نے مل کر ایسے واقعات کا سامنا کیا۔ کل بھی ہماری ایک چوکی پر حملہ کیا گیا۔ دہشت گردی ایک چیلنج ہے ہمیں مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ ہر طرح کی معاونت کے لیے تیار ہے۔ پاکستان سری لنکن عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے، 2 مئی کو سری لنکا کا دورہ سیکیورٹی خدشات پر ملتوی کرنا پڑا۔ رمضان کے بعد دورہ سری لنکا کے لیے روانہ ہوں گا۔ سری لنکا میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ملاقاتیں کروں گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، جیسا ایکشن لیا جانا چاہیئے تھا اس پر گزشتہ حکومت نے توجہ نہ دی۔ موجودہ حکومت نے فیصلہ کیا اور آگے بڑھی۔ ہمیں اس میں کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پلوامہ کا واقعہ افسوسناک تھا، پاکستان نے مذمت بھی کی۔ ہندوستان نے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی۔ ہندوستان نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کو نیچا دکھانے کی مہم شروع کی۔ بھارت نے حملہ کیا تو پاکستان کو کچھ اقدام اٹھانے پڑے، ہم نے تب بھی تعاون کی بات کی تھی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے واقعے کو مسعود اظہر اور کشمیر تحریک سے جوڑنا شروع کیا۔ پاکستان نے اپنا مؤقف پیش کیا اور اللہ نے کامیابی دی۔ بھارت کو اپنے پروپیگنڈے سے پیچھے ہٹنا پڑا۔ سیکیورٹی کونسل میں بھی ہندوستان کو پیچھے ہٹنا پڑا۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ بھارتی سرکاری واقعے کو استعمال کر کے ضرورتیں پوری کرنا چاہتی تھی، بی جے پی سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی تھی، میڈیا اور عوام نے انہیں مسترد کیا۔ سری لنکا دہشت گردی کے پیچھے کون ہے ابھی کہنا قبل از وقت ہوگا، خاص طبقے نے پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

    خیال رہے کہ سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر سنڈے کے موقع پر دہشت گردی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں خوفناک دھماکے ہوئے تھے۔

    واقعے کے نتیجے میں 259 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    سری لنکا میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ سری لنکا بھی منسوخ کردیا گیا تھا۔ وزیر خارجہ کو 3 سے 5 مئی تک سری لنکا کا دورہ کرنا تھا تاہم سری لنکا میں سیکیورٹی صورتحال بہتر نہ ہونے پر دورہ منسوخ کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا دورہ سری لنکا دوسری بار منسوخ کیا گیا، اس سے قبل وزیر خارجہ کو مارچ کے پہلے ہفتے میں سری لنکا جانا تھا۔