Tag: SRINAGAR

  • سری نگر میں جی 20 اجلاس آج سے شروع ہوگا، کنٹرول لائن کے دونوں جانب مکمل ہڑتال

    سری نگر میں جی 20 اجلاس آج سے شروع ہوگا، کنٹرول لائن کے دونوں جانب مکمل ہڑتال

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگر میں جی 20 اجلاس آج سے شروع ہوگا، کنٹرول لائن کے دونوں جانب مکمل ہڑتال ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سری نگر میں جی 20 اجلاس آج سے شروع ہوگا۔

    مودی سرکار نے کشمیریوں کی زندگی مزید مشکل کر دی، حریت رہنماؤں نے آج شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے، جگہ جگہ جی ٹوئنٹی اجلاس بائیکاٹ کے پوسٹر لگا دیے گئے ہیں۔

    بھارت کے لیے بڑا دھچکا یہ ہے کہ چین نے اجلاس میں شرکت سے صاف انکار کر دیا ہے، جب کہ ترکیہ اور سعودی عرب کی جانب سے بھی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا امکان ہے کیوں کہ ان کی جانب سے شرکت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، مصر نے بطور مہمان اجلاس میں آنے کی رجسٹریشن نہیں کرائی۔

    جی ٹوئنٹی اجلاس کے خلاف دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، احتجاج کرنے والے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے، مقبوضہ وادی میں گرفتاریاں، خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنا معمول بن چکا ہے۔

    ادھر پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت غلط فہمی میں نہ رہے کشمیریوں کی آواز دبائی نہیں جا سکتی، انھوں نے مظفر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کشمیریوں سے اظہار یک جتہی کے لیے آیا ہوں، جی ٹوئنٹی اجلاس جیسے اقدامات سے بھارت کا اصل چہرہ سامنے آتا ہے، بھارت عالمی قوانین اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

  • مودی حکومت نے کُل جماعتی حریت کانفرنس کا دفتر سیل کر دیا

    سری نگر: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگر میں کُل جماعتی حریت کانفرنس کا دفتر سیل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے سری نگر میں کُل جماعتی حریت کانفرنس کا دفتر سیل کر دیا ہے، دفتر کی عمارت کو سیل کرنے کا حکم نئی دہلی کی عدالت نے دیا تھا۔

    کُل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ یک طرفہ عدالتی حکم کے تحت دفتر کو سیل کیا گیا، انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی جیلوں میں قید تمام کشمیری قیادت اور کارکنان کی طویل نظر بندی کا نوٹس لیں۔

    حریت کانفرنس نے بھارتی بدنام زمانہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اہل کاروں کی جانب سے سری نگر میں اپنے دفتر کو سیل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔

    واضح رہے کہ دہلی کی ایک عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج شیلندر ملک نے کل مقبوضہ کشمیر میں فنڈنگ سے متعلق ایک فرضی کیس میں حریت دفتر سری نگر کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ اے پی ایچ سی کا دفتر عوامی ملکیت ہے اور یہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کرتا ہے، جس کا وہ گزشتہ سات دہائیوں سے سامنا کر رہے ہیں۔

    انھوں نے بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ علاقے میں صنعتیں لگانے کے لیے زمین کو باہر کے لوگوں کے حوالے کرنے کی مہم پر بھی تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ یہ اقدام جموں و کشمیر کے لوگوں کو مزید بے اختیار اور مفلوج کر دے گا۔

  • مقبوضہ وادی ایک بار پھر فوجی چھاؤنی میں تبدیل

    مقبوضہ وادی ایک بار پھر فوجی چھاؤنی میں تبدیل

    سری نگر: نام نہاد کل جماعتی کانفرنس سے قبل بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ وادی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آج مقبوضہ کشمیر کی قیادت سے ملاقات کریں گے، بھارت نواز کشمیری سیاسی جماعتوں کی قیادت کو دہلی اے پی سی کی دعوت دی گئی ہے۔

    نام نہاد کانفرنس کے زریعے دنیا کو گمراہ کرنے والی مودی سرکار نے دہلی کانفرنس سے قبل مقبوضہ وادی میں ہائی الرٹ کردیا ہے، قابض انتظامیہ نےمقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔

    دوسری جانب کشمیری سیاسی جماعتوں کے الائنس نے مطالبہ مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت فی الفور مقبوضہ وادی کی پانچ اگست سے پہلےکی خصوصی حیثیت بحال کرے۔

    بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی نمائندہ کل جماعتی حریت کانفرنس کو نظر انداز کیا جبکہ نام نہاد اے پی سی میں شرکت کرنے والوں کو ایجنڈہ تک نہیں دیا گیا۔

    مقبوضہ جموں و کشمیر کی خودمختار حیثیت ختم کئے جانے کے اقدام کے دو سال بعد مودی کی بھارت نواز کشمیری رہنماؤں سے یہ پہلی ملاقات ہے، ملاقات کرنے والوں میں محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور غلام نبی آزاد شامل ہیں۔

    دوسری جانب حریت رہنما عبدالحمید لون کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ مودی نےآج اپنےکٹھ پتلیوں کی کانفرنس بلارکھی ہے ، مودی کی طرف سے کانفرنس دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آل پارٹیز کانفرنس، ‘اب کشمیری عوام مودی کے کسی بھی جھانسے میں نہیں آئیں گے

    عبدالحمید لون کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی ساری حریت قیادت جیلوں میں بندہے، مودی حریت قیادت کوجیلوں میں بند کرکے کا نفرنس کاڈرامہ کررہاہے،اب کشمیری عوام بھارت کےکسی بھی جھانسےمیں نہیں آئیں گے۔

    حریت رہنما کا کہنا تھا کہ بھارتی سرکار نے ہمیشہ کشمیریوں سےدھوکہ کیا، کشمیری عوام کوحق خودارادیت کےسوا کوئی آپشن منظور نہیں، مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔

    عبدالحمید لون نے مطالبہ کیا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیرکافوجی محاصرہ ختم کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل کرے، بھارت کی تاریخ ہےوہ ہمیشہ اپنےوعدوں سے مکر جاتا ہے۔

  • سری نگر میں تعینات بھارتی پولیس افسر نے خود کو گولی مارلی

    سری نگر میں تعینات بھارتی پولیس افسر نے خود کو گولی مارلی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی پولیس افسر نے اپنی ہی سروس رائفل سے خود کو گولی مارلی، پولیس اہلکاروں کے اقدام خود کشی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع سری نگر کے شیر گڑھی علاقے میں بدھ کی صبح سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) سے وابستہ ایک افسر نے مبینہ طور پر اپنی ہی سروس رائفل سے خود کو گولی مارکر شدید زخمی کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع نے بتایا کہ زخمی ہونے والے پولیس افسر کی شناخت ایم دامودر کے نامم سے ہوئی ہے۔ بعد ازاں سی آر پی ایف کے ترجمان پنکج سنگھ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمی افسر کو مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی ہے تاہم اب اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ واقعے کے بارے میں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  مقبوضہ کشمیر کے حالات پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز اہلکاروں بالخصوص سی آر پی ایف جوانوں میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سخت ڈیوٹی، اپنے عزیز و اقارب سے دوری اور گھریلو و ذاتی پریشانیاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے سیکورٹی اہلکاروں کے لئے یوگا اور دیگر نفسیاتی ورزشوں کو لازمی قرار دیا ہے لیکن اس کے باوجود کشمیر میں جوانوں کی جانب سے خودکشی کے واقعات کم ہونے کے بجائے بڑھتے چلے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سال 2010 سے 2019 تک ملک میں 1113 فوجی اہلکاروں کی خودکشی کے 1113 مشتبہ واقعات درج کیے گئے۔

    اگرچہ سرکاری اعداد و شمار میں کشمیر میں خودکشی کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں کی تفصیلات الگ سے فراہم نہیں کی گئیں، تاہم سمجھا یہ جارہا ہے کہ سب سے زیادہ معاملات یہیں درج ہوئے ہوں گے۔

  • بارہ مولا میں بھارتی فوج کی بربریت، فائرنگ سے دو کشمیری شہید

    بارہ مولا میں بھارتی فوج کی بربریت، فائرنگ سے دو کشمیری شہید

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کا سلسلہ تاحال نہ تھم سکا، بارہ مولا میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔ دو روز میں پانچ کشمیری نوجوان شہید ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی پوری بربریت کے ساتھ جاری ہے، بارہ مولا میں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے مزید2کشمیری شہید کردیئے گئے، وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی۔

    کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کے مطابق قابض فوج نے گزشتہ رات بارہ مولا کا محاصرہ کر کے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا۔

    نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔ بھارتی فورسزنے بارہ مولا کے محاصرے کتے دوران گھرگھر تلاشی لی، توڑپھوڑ اور خواتین سے بدتمیزی بھی کی گئی۔

    کشمیری میڈیا سروس کے مطابق ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ  بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن میں متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا، ۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • سری نگر : بھارتی فوج کی فائرنگ، مزید 2 کشمیری شہید

    سری نگر : بھارتی فوج کی فائرنگ، مزید 2 کشمیری شہید

    سری نگر: قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں فائرنگ کرکے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھتے ہوئے پلواما میں 2 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا، کشمیری نوجوانوں کو نام نہادسرچ آپریشن میں شہید کیا گیا۔

    کشمیری میڈیا سروس کے مطابق ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

    کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسزنے تلاشی کے بہانے خواتین، بچوں کوگھروں سے نکال دیا۔ بھارتی فوج نے پلواما کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی لی، بھارتی فوجی اہلکاروں نے گھروں میں گھس کرخواتین سے بدتمیزی کی اور مغلظات بکیں۔

    اس کے علاوہ  بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن میں متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا، ۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اورلاک ڈاؤن 104 واں روز، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اورلاک ڈاؤن 104 واں روز، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    سری نگر : بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کو ایک سو چار روز سے دنیا کی سب سے بڑی چھاؤنی بنا رکھا ہے، نہتے کشمیری نوجوانوں کی جبری گرفتاریاں اوران پر بہیمانہ تشدد کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن اور کرفیو کو ایک سو چار دن ہوگئے ہیں، انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش نے مقبوضہ کشمیر کا رابطہ دنیا سے منقطع کیا ہوا ہے۔

    وادی میں کشمیری گھروں میں قید ہیں، اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں اس کے علاوہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔ شدید سردی نے کشمیریوں کی زندگی مزید مشکل بنادی۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی مظالم کیخلاف کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی مظالم کیخلاف ضلع پلواما، شوپیاں، کلگام ، بڈگام سمیت دیگر علاقوں میں کشمیریوں نے احتجا ج کیا۔

    بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے کشمیریوں سے آزادی مانگنے کے جرم میں روزگار، تعلیم اور صحت کی سہولتیں چھین لیں۔

    بھارتی ظلم کے آگے سینہ سپر کشمیری نوجوان مسلسل جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ دوسری جانب کشمیریوں پر زندگی مزید تنگ کرنے کیلئے بھارتی حکومت وادی میں ساڑھے پانچ سو روبوٹس تعینات کرے گی۔

  • مودی حکومت نے سرینگر کا نام تبدیل کرکے شیونگر رکھ دیا، مشعال ملک

    مودی حکومت نے سرینگر کا نام تبدیل کرکے شیونگر رکھ دیا، مشعال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے سرینگر کا نام تبدیل کرکے شیو نگر رکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے کشمیر کی پہچان ختم کرنے کی ایک اور سازش کرتے ہوئے سرینگر کا نام تبدیل کرکے شیونگر رکھ دیا ہے۔

    مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی حکومت کھیلوں کے میدان کے نام بھی تبدیل کررہی ہے، شیرکشمیر اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے سردار پٹیل اسٹیڈیم رکھ دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کی پہچان چھیننے پر تلی ہوئی ہے، بھارت کشمیریوں کی تاریخ مٹانا چاہتا ہے، اقوام متحدہ بھارتی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے۔

    مزید پڑھیں: بابری مسجد کیس کا فیصلہ انصاف کا خون ہے، مشعال ملک

    مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی حکومت نے تین ماہ سے کشمیریوں کو گھروں میں قید کررکھا ہے، عالمی ضمیر نہ جاگا تو کشمیریوں کی تاریخ تک مٹادی جائے گی۔

    انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کی نسل کشی اور کشمیریوں کی پہچان چھیننے کا نوٹس لیا جائے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل بابری مسجد کیس کے فیصلے پر مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کیس پر فیصلہ انصاف کا خون ہے، بھارتی عدالت کے فیصلے سے مودی سرکار کا انتہا پسند چہرہ بے نقاب ہوگیا۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان اقلیتوں کومذہبی آزادی اورسہولیات دے رہا ہے، مودی سرکار نے بھارت میں اقلیتوں پرعرصہ حیات تنگ کررکھا ہے، بھارت کی سب سے بڑی عدالت بھی انتہا پسندوں کے آگے بے بس ہے۔

  • کشمیر میں43روز سے کرفیو برقرار، آرٹیکل370 ایک بار پھرعدالت میں چیلنج

    کشمیر میں43روز سے کرفیو برقرار، آرٹیکل370 ایک بار پھرعدالت میں چیلنج

    سری نگر : بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے،43 روز گزر گئے کرفیو برقرار ہے، وادی میں قابض بھارتی فوج ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، نہتے کشمیری گھروں میں قید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں43ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 43ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ میں ایک بار پھر چیلنج کردیا گیا، جموں کشمیر پیپلز کانفرنس نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کیخلاف پٹیشن دائر کی۔

    جنت نظیر وادی مقبوضہ کشمیر کی سڑکیں سنسان، دکانیں بند، کاروباری مراکز پر تالے پڑے ہیں۔ وادی میں مسلسل کرفیو کے باعث کاروبار زندگی درہم برہم، گلیوں اورسڑکوں پر بھارتی فوج کا گشت، گھروں کے باہر بھی فوجی تعینات، گھروں میں محصورافراد کو اپنے رشتہ داروں کے جنازے تک پڑھنے کی بھی اجازت نہیں۔

    اسکول بند ہیں، اسپتالوں میں ڈاکٹرز کا پہنچنا دشوار ہوگیا، طبی امداد نہ ملنے سے مریضوں کی زندگیاں بھی داؤ پر لگ گئیں، ہر روز سات سے آٹھ افراد کو دل کا دورہ پڑرہا ہے لیکن علاج معالجے کی کوئی سہولت میسرنہیں۔

    بازار اور دکانیں بند ہونے سے گھروں میں کھانے پینے کی اشیا کا بحران سنگین ہوگیا، کشمیری پیٹ بھر کر کھانے سے محروم ہوگئے، بچے بھی دودھ کے لیے بلکنے لگے، بھارت نے اپنا مکروہ چہرہ بےنقاب ہونے سے بچنے کیلئے انٹرنیٹ، فون اور موبائل سروس بند کررکھی ہے۔

    پوری وادی کا تینتالیس روز سے دنیا سے رابطہ منقطع ہے، رات کے اندھیرے میں بھارتی فوجی کشمیری گھر میں گھس کرلڑکوں کو گرفتار اور خواتین کی عصمت دری کررہے ہیں، حریت قیادت سمیت چالیس ہزار سے زائد کشمیری اسیر ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 42 ویں روز میں داخل، وادی میں ذرائع ابلاغ پر بدستور پابندیاں عائد

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 42 ویں روز میں داخل، وادی میں ذرائع ابلاغ پر بدستور پابندیاں عائد

    سری نگر : بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 42 روز گزر گئے ہیں، اس دوران وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 42 واں روز ہے، عالمی سطح پر مطالبوں کے با وجود وادی میں مواصلات کا نظام مکمل طور پر معطل رکھا گیا ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کر رکھی ہے جب کہ ذرائع ابلاغ پر بدستور سخت پابندیاں عائد ہیں۔

    عالمی میڈیا نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ مظلوم کشمیری گزشتہ بیالیس روز سے بھارتی جبر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسکول اور تجارتی مراکز بھی بند ہیں۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں، سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں:  بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    وادی میں حریت رہنماؤں سمیت 11 ہزار کشمیری بھی قید اور نظر بند ہیں، سیکڑوں قیدیوں کو جیلوں میں جگہ نہ ہونے کے باعث بھارت منتقل کیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کر سکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم ہو جائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔