Tag: SSGC

  • گیس صارفین کے لیے بری خبر، چوری کے نام پر 11 ارب روپے سے زائد بل بھیج دیے گئے

    گیس صارفین کے لیے بری خبر، چوری کے نام پر 11 ارب روپے سے زائد بل بھیج دیے گئے

    کراچی: ایس ایس جی سی انتظامیہ نے گیس خسارے پر صارفین سے اربوں کی وصولی کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق خسارہ اور گیس کی چوری کے نام پر سوئی سدرن گیس کمپنی نے صارفین کو 11 ارب روپے سے زائد بل بھیج دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 ارب روپے کے بل کی گیس کا مجموعی والیوم 23 بلین کیوبک فٹ گیس کا استعمال ہے، اضافی بل بھیجنے سے کمپنی کا یو ایف جی 18 فی صد سے کم کر کے 10 فی صد دکھایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق کم یو ایف جی ظاہر کر کے خسارے میں جانے والی کمپنی کو منافع میں تبدیل کرنا ہے۔

    جولائی 2023 سے مئی 2024 تک صارفین کو اضافی 11 ارب سے زائد بل بھیجے گئے ہیں، چوری، سلو میٹر اور پی یو ایف جی کے نام پر صارفین پر اربوں روپے کا بوجھ ڈالا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایس ایس جی سی کے مجموعی صارفین کی تعداد 35 لاکھ سے زائد ہے، جن کو جولائی 2023 سے مئی 2024 تک ایک سال میں 79 ارب روپے کے بل بھیجے گئے، پچھلے سال کے مقابلے میں 44 ارب روپے زیادہ رقم کے بل صارفین کو بھیجے گئے ہیں۔

  • گیس پریشر کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے اہم قدم اٹھا لیا

    گیس پریشر کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے اہم قدم اٹھا لیا

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے کراچی کے صنعتی، کمرشل، اور گھریلو صارفین کے لیے پریشر بہتر کرنے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی کی جانب سے 20 انچ قطر کی 12.5 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن پائپ لائن کو آج سسٹم سے جوڑا جائے گا۔

    سوئی سدرن کے مطابق آج صبح 8 بجے سے رات 8 بجے 12 گھنٹے کے لیے کچھ علاقوں میں گیس بند رہے گی، عارضی بندش سےک ورنگی سیکٹر 21، 28، 29، 36 بی، 36 جی، 37 اے ہاشم گوٹھ متاثر ہوں گے۔

    مانسہرہ کالونی، الہٰ آباد گوٹھ، اطراف کے علاقوں میں صنعتی اور گھریلو گیس کی فراہمی بند ہوگی، ٹیکنیکل ٹیم کی کوشش رہے گی کہ جلد از جلد گیس فراہمی کو بحال کیا جا سکے۔

    پاکستان میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کئی برسوں سے معمول بن چکا ہے۔ پہلے صرف سردیوں میں لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور اب سخت گرمیوں میں بھی تجارتی اور گھریلو صارفین کو گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پاکستان میں گیس توانائی کی ضروریات پوری کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ پاکستان انرجی کمیشن کے مطابق ملک میں توانائی کی ضروریات کا 31 فی صد گیس سے پورا کیا جاتا ہے جو ملکی پیداوار اور درآمدی گیس پر مشتمل ہے۔

    گیس کے شعبے کے ماہرین کے مطابق پاکستان میں گیس کی کمی کی وجوہ میں اس کی ملکی پیداوار میں مسلسل ہونے والی کمی کے ساتھ عالمی منڈی میں گیس کی قیمت میں اضافہ ہے۔ پاکستان کے لیے اب مہنگی درآمدی گیس خرید کر اسے کم نرخوں پر مقامی صارفین کو بیچنا ممکن نہیں رہا، کیوں کہ اس کی وجہ سے گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ مزید بڑھ سکتا ہے۔

  • کراچی : سوئی گیس کی سپلائی 12 گھنٹے تک معطل رہے گی

    کراچی : سوئی گیس کی سپلائی 12 گھنٹے تک معطل رہے گی

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے ایک بار پھر شہر قائد کے مختلف علاقوں میں آج بروز اتوار 12 گھنٹے کیلیے گیس کی فراہمی بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    اس حوالے سے ایس ایس جی سی کی جاری پریس ریلیز کے مطابق کراچی کے صنعتی، کمرشل اور گھریلو صارفین کے لیے گیس پریشر کو بہتر بنانے کے لیے کام جاری ہے۔

    کراچی کے صنعتی، کمرشل، گھریلو صارفین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ 20انچ قطر 12.5کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن پائپ لائن کو آج سسٹم سے جوڑا جائے گا۔

    جس کی وجہ سے آج بروز اتوار 4 اگست صبح 8 بجے سے رات 8 بجے 12 گھنٹے کیلئے کچھ علاقوں میں گیس کی سپلائی بند رہے گی۔

    اعلامیے کے مطابق اس عارضی بندش سے کورنگی سیکٹر21، 28، 29،چھتیس بی، چھتیس جی، سینتیں اے ہاشم گوٹھ متاثر ہوں گے۔

    اس کے علاوہ مانسہرہ کالونی، الہٰ آباد گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں صنعتی، گھریلو گیس کی فراہمی بند ہوگی، سوئی سدرن گیس کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم کی کوشش رہے گی کہ جلد از جلد گیس فراہمی کو بحال کیا جاسکے۔

  • سوئی سدرن نے گیس بندش کا شیڈول تبدیل کر دیا

    سوئی سدرن نے گیس بندش کا شیڈول تبدیل کر دیا

    کراچی: ایس ایس جی سی نے سی این جی اسٹیشنز کی گیس بندش کا شیڈول تبدیل کر دیا، صوبے کے تمام اسٹیشنز 48 گھنٹے کے لیے بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے کہا ہے کہ اسے مختلف گیس فیلڈز سے گیس کی فراہم میں کمی کا سامنا ہے، اور گیس لائن پیک بری طرح متاثر ہونے سے سندھ اور بلوچستان میں گیس سسٹم میں پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق سی این جی اسٹیشنز کی گیس بندش کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا ہے، سندھ کے تمام سی این جی اسٹیشنز اتوار 4 فروری سے 8 بجے صبح سے منگل 6 فروری صبح 8 بجے تک بند رہیں گے۔

  • سمندری طوفان: ایس ایس جی سی کا گیس بندش کے حوالے سے اہم اعلان

    سمندری طوفان: ایس ایس جی سی کا گیس بندش کے حوالے سے اہم اعلان

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے سی این جی اسٹیشنز، کیپٹو پاور، اور فرٹیلائزرز سیکٹر کی گیس تا حکم ثانی بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی نے سمندری طوفان کے پیش نظر سی این جی اسٹیشنز، کیپٹو پاور، اور فرٹیلائزرز سیکٹر کو گیس کی فراہمی تاحکم ثانی بند کر دی۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق گیس کی فراہمی آج صبح 7 بجے سے بند کر دی گئی ہے، کمپنی کا کہنا تھا کہ طوفان کے پیش نظر زیادہ سے زیادہ گیس پاور سیکٹر کو دی جائے گی، یہ اقدام طوفان کے باعث بجلی کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

  • کراچی : سی این جی اسٹیشنز کتنے دن بند رہیں گے؟ شیڈول جاری

    کراچی : سی این جی اسٹیشنز کتنے دن بند رہیں گے؟ شیڈول جاری

    کراچی : ایس ایس جی سی کا گیس بحران شدت اختیار کر گیا ہے، گیس کمی کی وجہ سے شہر کراچی کے سی این جی اسٹیشن بند کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سی این جی اسٹیشنز رواں ہفتے دوبارہ 3 دن کے لیے بند کیے جائیں گے، یہ فیصلہ گیس بحران شدت اختیار کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے، گھریلو صارفین کو بھی گیس کمی کا سامنا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سی این جی اور آر ایل این جی اسٹیشنز کی 72گھنٹے بندش کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے، کراچی میں اسٹیشنز جمعہ3فروری صبح8سےپیر6فروری صبح8بجےتک بند رہیں گے۔

    ذرائع کے مطابق سی این جی، آر ایل این جی اسٹیشنز سے3دن تک گیس فراہمی بند رہے گی، سی این جی اسٹیشنز کی بندش سے گھریلوصارفین کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے گا۔

    اس کے علاوہ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ انڈسٹریز، کیپٹو پاور کو اتوار5فروری صبح8بجے سے24گھنٹے گیس ترسیل بند رہے گی

  • گیس کمپنی نااہلی سے گیس لیکج کا تاوان صارفین سے وصول کرنے لگی، دستاویزات میں بڑا انکشاف

    گیس کمپنی نااہلی سے گیس لیکج کا تاوان صارفین سے وصول کرنے لگی، دستاویزات میں بڑا انکشاف

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی آئی ٹی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ کمپنی اپنی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے ہزاروں گیس لیکج شکایات کے باوجود نقصان کا تاوان صارفین سے وصول کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی کی نااہلی نے اپنے ہی تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، گیس لیکج کی وجہ سے لاکھوں صارفین کو سلو میٹر کے نام سے کروڑوں روپے ماہانہ کے بلز جاری کیے جا رہے ہیں۔

    ایس ایس جی سی نے اپنی نااہلی اور غفلت کے نقصان کا تاوان صارفین سے وصول کرنا شروع کر دیا، گیس لیکجز کی وجہ سے کراچی میں گیس کی بندش کے اوقات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

    شہر قائد میں ایس ایس جی سی کے سسٹم میں انڈر گراؤنڈ اور مین لائن گیس لیکجز کی لاکھوں شکایات موصول ہو چکی ہیں، اس سلسلے میں ایس ایس جی سی کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار میں ہول ناک انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    گیس کے چولھے پر کھانا پکانا کتنا نقصان دہ ہے؟ سائنس دانوں کی نئی تحقیق

    دسمبر تا جنوری شہر قائد میں زیر زمین گیس لیکجز اور مین لائن سمیت دیگر گیس لیکجز کی 1 لاکھ 70 ہزار 650 شکایات درج کروائی گئیں، دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ شکایات پر کوئی فوری ایکشن نہیں لیا گیا ور لاکھوں شکایات تا حال حل ہونے کی منتظر ہیں۔

    آئی ٹی دستاویزات کے مطابق سب سے زیادہ شکایات ضلع وسطی میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 6 ہزار سے زائد درج ہیں، کراچی شرقی میں 15 ہزار 752 شکایات درج کرائی گئیں، جب کہ کراچی غربی میں 48 ہزار 420 شکایات درج کرائی گئیں۔

    ڈسٹری بیوشن نظام کی خرابی سے متعلق بھی 40 ہزار 665 شکایات درج کی گئی ہیں۔

    ‘حکومت کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ نئے ٹیکس لگانا ہوں گے’

    اوگرا قانون کے تحت 24 سے 48 گھنٹوں میں ان شکایات کا ازالہ ضروری ہے، لیکن دستاویزات کے مطابق 24 گھنٹوں میں صرف 297 شکایات پر کام کیا گیا۔

    دسمبر اور جنوری میں ایمرجنسی گیس لائن پھٹنا اور لیکجز کی 18 سو سے زائد شکایات درج کی گئی ہیں، جن میں سے صرف 150 کے قریب شکایات 24 گھنٹوں میں حل کی گئیں۔

    شکایات پر کام نہ ہونے کے سبب میں شہر میں گیس لیکج اور گیس لوڈ شیڈنگ عروج پر پہینچ گئی ہے، درج شکایات میں سروس والوو، ریگولیٹر لیک، بند میٹر سے گیس کا اخراج، پی یو جی اور کمرشل میٹر پر پی یو جی کی شکایات شامل ہیں۔

    شہر قائد میں تاحال لیکجز، سپلائی لائن سے گیس کا اخراج اور خراب میٹر کی شکایات حل نہ ہو سکی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ شکایات حل نہ ہونے کے سبب ایس ایس جی سی کے یو ایف جی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

  • سوئی گیس کمپنی کا ظلم بڑھ گیا، 15 سے 23 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، بچے ناشتہ کیے بغیر اسکول جانے لگے

    کراچی: سوئی گیس کمپنی نے کراچی میں خواتین کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کر دیا ہے، مختلف علاقوں میں 15 سے 23 گھنٹے گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، بچے ناشتہ کیے بغیر اسکول جانے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی میں گیس کا شدید بحران جاری ہے، مختلف علاقوں میں گیس غائب ہو گئی ہے، شیرشاہ کے علاقے میں خواتین نے سڑکوں پر نکل کر ایس ایس جی سی کے خلاف شدید مظاہرہ کیا، اور کہا کہ پورا مہینہ گیس نہیں آئی، لیکن بل ہزاروں روپے کے بھیج دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں ایس ایس جی سی نے گیس بلوں اور سلو میٹر کے نام پر گھریلو صارفین کو سینکڑوں روپے اضافی لگا کر بھیج دیے ہیں، جب کہ سردیاں شروع ہوتے ہی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، اور چوبیس گھنٹوں میں صرف تین چار گھنٹوں ہی کے لیے گیس دی جاتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت کراچی کے علاقوں بلدیہ، اتحاد ٹاؤن، قائم خانی کالونی، شیر شاہ، سائٹ میٹروول، فرنٹیئر کالونی، گلبائی اور اس کے اطراف کے علاقوں میں گیس کی 15 سے 23 گھنٹے کی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ وہ ذہنی مریض بنتی جا رہی ہیں، کیوں کہ وہ سارا دن چولہے کے پاس گیس کی آس میں بیٹھی رہتی ہیں اور گیس کا کچھ پتا نہیں چلتا۔

    سوئی گیس کمپنی نے بے بس خواتین کو آخر کار سڑکوں پر آنے پر مجبور کر دیا ہے، کراچی کے علاقے شیرشاہ میں گیس کی لوڈشیڈنگ سے تنگ خواتین اور بچے سوئی گیس کے دفتر پہنچ گئے، اور وہاں انھوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے۔

    خواتین سوئی گیس کے دفتر کا گیٹ زبردستی کھول کر اندر داخل ہو گئیں، اور دفتر کے اندر بھی شدید نعرے بازی کی، خواتین کا مؤقف تھا کہ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ دن میں 8 گھنٹے 3 وقت کھانا پکانے کے لیے گیس ملے گی، لیکن گیس ہوتی ہی نہیں توکھانا کیسے پکائیں، بچے ناشتے کیے بغیر بھوکے پیٹ اسکول چلے جاتے ہیں۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ گیس آتی بھی ہے تو پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ چائے کا پانی تک گرم نہیں ہو سکتا، اس پر کھانا کیسے پکائیں، بہت سارے گھروں میں گیس پائپ لائنوں میں گیس کی بجائے پانی آ رہا ہے۔

    خواتین کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کو متعدد بار گیس کی لوڈ شیڈنگ اور پائپ لائنوں میں پانی آنے کی شکایات کی گئیں ہیں لیکن کوئی شنوائی نہ ہو سکی، دوسری طرف حکومت کے کانوں پر بھی جوں نہیں رینگ رہی۔

  • سوئی سدرن گیس کمپنی نے سلنڈر فروخت کرنا شروع کر دیا

    کراچی: ایس ایس جی سی نے اپنی ہی قائم کردہ کمپنی سے سلنڈر فروخت کرنے کی مہم شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی گیس کمپنی اندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق شہریوں پر لائن میں گیس بند کر کے سلنڈر خریدنے کی ترغیب دینے لگی ہے، وہ بھی اپنی قائم کردہ کمپنی کے سلنڈر۔

    رپورٹ کے مطابق ایس ایس جی سی شہر میں گیس کی کمی کو دور کرنے کے لیے شہریوں کو اپنی ہی قائم کردہ کمپنی سے سلنڈر خریدنے کی ترغیب دینے لگی ہے، شہر میں گیس لیکیج اور چوری پر قابو پانے میں ناکامی پر گیس کمپنی نے ایل پی جی کمپنی کھول لی ہے۔

    ایس یس جی سی ایل پی جی کمپنی نے ڈی ایچ اے میں ایل پی جی فروخت کرنے کے لیے جدید طرز کی دکان کھولی ہے، کراچی میں گیس بحران میں شہری نڈھال ہیں جب کہ کمپنی نے مہنگے ایل پی جی سلنڈر فروخت کرنا شروع کر دیے ہیں۔

    مالی خسارے کے شکار ایس ایس جی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے شہر کے سب سے مہنگے علاقے ڈی ایچ اے میں پہلے شوروم کا افتتاح کیا، ہوم ڈلیوری بھی کی جا رہی ہے۔

    اس دکان سے 6 کلو، 10 کلو، 11.8 کلو، 15 اور 45 کلو کے سلنڈر دستیاب ہیں، سلنڈر کی قیمت 5 ہزار روپے سے 16 ہزار روپے تک ہے، رہائشی اور کمرشل صارفین کو 240 روپے فی کلو کے حساب سے گیس دستیاب ہوگی۔

  • کراچی میں ایک بار پھر گیس کا شدید بحران، چولہے ٹھنڈے ہوگئے

    کراچی میں ایک بار پھر گیس کا شدید بحران، چولہے ٹھنڈے ہوگئے

    کراچی : شہر قائد میں سوئی گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا، گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے، مختلف علاقوں میں گزشتہ رات سے گیس کی فراہمی مکمل طور پر بند ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے بیشتر علاقوں لانڈھی 5 نمبر، نارتھ کراچی، گلستان جوہر، گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد میں گیس کی سپلائی بند ہے۔

    اس کے علاوہ سرسید ٹاون، نیوکراچی، ناگن چورنگی، اورنگی سائٹ، ریلوے کالونی میں بھی گیس کی فراہمی معطل ہے جبکہ راشد منہاس روڈ، ایف بی ایریا، گڈاپ، کاٹھور میں گیس فراہم نہیں کی جارہی۔

    سوئی گیس کی فراہمی بند ہونے سے رہائشی علاقوں کے صارفین کو کھانا پکانے میں مشکلات کا سامنا ہے، شہریوں کا مطالبہ ہے کہ سپلائی کو فوری بحال کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق گیس کی طلب میں اضافہ کی وجہ سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو 280ایم ایم سی ایف ڈی کی کمی کا سامنا ہے، گیس طلب 1250ایم ایم سی ایف ڈی ہے جبکہ گیس کی فراہمی 900سے 1000ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔