Tag: SSGC

  • 3 ماہ کے لیے گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ

    3 ماہ کے لیے گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے صنعتوں کو 15 نومبر سے اگلے 3 ماہ کے لیے گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے صنعتوں کو 3 ماہ کے لیے گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ صنعتوں کو 15 نومبر سے 28 فروری تک گیس کی فراہمی بند رہے گی، گیس کی کمی کی وجہ سے صنعتوں کو گیس فراہم نہیں کر سکتے۔

    ایس ایس جی سی کا مزید کہنا ہے کہ پہلی ترجیح بلوچستان اور سندھ کے گھریلو صارفین ہیں، فیصلہ گیس لوڈ مینجمنٹ کے تحت کیا گیا ہے۔

  • ’’سوئی گیس اب صرف کھانا پکانے کے وقت ملے گی‘‘

    ’’سوئی گیس اب صرف کھانا پکانے کے وقت ملے گی‘‘

    کراچی : حکومت نے موسم سرما میں گیس کی قلت میں اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے عوام کو مطلع کیا ہے کہ گھروں میں گیس کی سپلائی صرف کھانا پکانے کے اوقات میں فراہم کی جائے گی۔

    اس حوالے سے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ سردیوں میں گیس کھانے کے اوقات میں ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ شہریوں کو مسلسل گیس ملے، تاہم رات کے اوقات میں رہائشی علاقوں میں گیس کا پریشر کم ہوگا۔

    مصدق ملک نے بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ توانائی کا پلان صنعتوں کے ساتھ مل کر بنائے گی، اس سلسلسے میں کراچی کی صنعتوں کو گیس کی دستیابی کیلئے7رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صنعت کاروں کی مذکورہ کمیٹی48سے72گھنٹے میں اپنی سفارشات دے گی، کمیٹی کی رپورٹ کے بعد وزیراعظم کی ہدایت پر حتمی شکل دیں گے۔

    وزیرمملکت پیٹرولیم نے کہا کہ ایس ایس جی سی ایسا پلان بنائیں کہ جس سے صارفین کو کھانے کے اوقات میں گیس میسر ہو، گیس فراہمی کی سفارشات پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر فیصلہ کرینگے۔

  • گیس چوری اور لیکج، گیس کمپنی کا مالی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    گیس چوری اور لیکج، گیس کمپنی کا مالی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    کراچی: گیس چوری اور لیکج سے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کا مالی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ایس ایس جی سی ذرائع نے کراچی میں ساڑھے 5 ہزار مقامات پر لائنوں سے گیس ضائع ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

    ایس ایس جی سی ذرائع کے مطابق گیس کمپنی کی ناقص کارکردگی کے باعث گزشتہ 5 سال کی بدترین چوری اور لیکج کے اپنے ہی تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔

    گیس چوری اور لیکج نے کمپنی کا مالی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا، جس کی وجہ سے موسم سرما میں کراچی میں گیس کا بحران شدت اختیار کر جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گیس لیکج اور چوری یو ایف جی 19 فی صد تک پہنچ گئی ہے، گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ چوری 15 فی صد تھی، کراچی شہر میں گیس چوری اور لیکج میں ہر سال تقریباً ایک فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں موسم سرما سے قبل گیس چوری اور لیکج نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، ایک فیصد یو ایف جی بڑھنے سے کمپنی کو دو سے ڈھائی ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

    گیس چوری، لائنوں میں پانی اور لیکج سے ایس ایس جی سی کی یومیہ 200 ایم ایم سی سی ایف ڈی گیس ضائع ہو جاتی ہے، رواں سال جولائی سے ستمبر تک 14 عشاریہ 8 بی سی ایف گیس چوری اور لیکج رپورٹ ہوئی ہے۔

    ایس ایس جی سی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر کراچی میں ساڑھے 5 ہزار مقاما ت پر گیس پائپ لائنوں سے گیس ضائع ہو رہی ہے، رواں سال مون سون کے دوران مزید مقامات پر گیس لائنوں مین پانی بھرنے اور لیکج کی شکایات بڑھ گئی ہیں۔

    شہر میں گیس کی طلب تقریباً 1250 ایم ایم سی ایف ہے جب کہ سپلائی 831 ایم ایم سی ایف ہے، ایس ایس جی سی کو 500 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے۔

  • سوئی سدرن گیس کمپنی نے کےالیکٹرک کو خبردار کردیا

    سوئی سدرن گیس کمپنی نے کےالیکٹرک کو خبردار کردیا

    کراچی : شہر قائد کے دیگر اداروں کے بجلی کے بل نہ ملنے پر کنکشن کاٹنے والی کےالیکٹرک خود سوئی سدرن گیس کمپنی کی ڈھائی ارب روپے کی نادہندہ نکلی۔

    گیس فراہمی اور پریشر میں کمی کے باعث کےالیکٹرک کو مسلسل نقصان ہورہا ہے، سسٹم متاثر ہونے سے مجموعی طور پر 500میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا ہے۔

    اس حوالے سے کےالیکٹرک کو گیس فراہمی سے متعلق سوئی سدرن گیس کمپنی کا مؤقف سامنے آگیا ہے، ایس ایس جی سی حکام کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک نے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے ۔

    ترجمان ایس ایس جی سی نے کہا ہے کہ کےالیکٹرک نے اپنے آخری واجب الادا بل کی تاحال ادائیگی نہیں کی ہے، کےالیکٹرک پرایس ایس جی سی کے 2.46ارب روپے واجب الادا ہیں۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان نے مزید کہا کہ8.6ارب کی ایک اور ادائیگی3جون2022کو کےالیکٹرک پر واجب الادا ہوجائے گی، کےالیکٹرک ڈیفالٹ رہا تو گیس سپلائی کم کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا،

    واضح رہے کہ گیس کی عدم فراہمی یا پریشر میں کمی کے باعث کےالیکٹرک کے گیس پر چلنے والے پلانٹس 20فیصد پیداوار پر آگئے ہیں، سائٹ اور کورنگی پلانٹس سے بجلی کی پیداوار نہ ہونے کےبرابر رہ گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : کے الیکٹرک صارفین کیلئے اگلے ماہ سے بجلی مزید مہنگی،

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق سوئی سدرن سے طےشدہ 190 ایم ایم سی ایف ڈی گیس نہیں مل رہی،200 میگاواٹ کے پلانٹس سے صرف 20 سے 25 فیصد پیداوار رہ گئی۔

  • ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے

    ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے

    کراچی: ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 23 ارب کے سیلز ٹیکس واجبات ادا نہ کرنے پر ایس ایس جی سی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    ایس ایس جی سی سے سیلز ٹیکس کی مد میں 312 ملین وصول کیے جا چکے ہیں، جب کہ 23 ارب روپے واجب الادا ہیں، اس رقم کی تصدیق اپیلیٹ کمشنر بھی کر چکے ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کے منجمد اکاؤنٹس سے واجب الادا رقم ریکور کی جائے گی، لارج ٹیکس پیئر آفس کو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی سیکشن 48 کے تحت یہ اختیار حاصل ہے۔

    ایس ایس جی سی کی وضاحت

    ایف بی آر کے ایشو پر سوئی سدرن گیس کمپنی کی وضاحت بھی آ گئی ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ریکوری نوٹس پر سندھ ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن دائر ہے، عدالت نے وہ نوٹس قانونی معیار سے عاری ہونے پر معطل کر دیا تھا۔

    ایس ایس جی سی ترجمان نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اپیلٹ ٹریبونل کے سامنے پیروی کی ہدایت کی تھی، اپیلٹ ٹریبونل کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر سیلز ٹیکس کی وصولی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا پی آئی اے کیخلاف بڑا ایکشن

    یاد رہے کہ 25 جنوری کو ایف بی آر نے ٹیکس پر فیڈریل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر قومی ایئرلائن پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے تھے، اور کہا تھا کہ اکاؤنٹس 4 ارب روپے ٹیکس ریکوری تک منجمد رہیں گے۔

    بتایا گیا تھا کہ پی آئی اے نے 2 سال سے ٹکٹ پر وصولی پر ایف ای ڈی جمع نہیں کرایا، پی آئی اے نے 2 سال سے جمع فیڈریل ایکسائز کے 4.50 ارب روپےادا کرنے ہیں۔

  • آج سے صنعتوں کو گیس کی سپلائی بند

    آج سے صنعتوں کو گیس کی سپلائی بند

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے صنعتوں کو آج سے گیس کی سپلائی بند کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی نے آج 11 دسمبر سے تا حکم ثانی صنعتوں کو گیس سپلائی بند کر دی ہے، کراچی چیمبر نے عام صنعتوں کی گیس بندش کے غیر دانش مدانہ فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔

    سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے بھی کراچی چیمبر کے مؤقف کی تائید کی، انھوں نے کہا سندھ حکومت تاجر برادری کے جائز مطالبے کی حمایت کرتی ہے۔

    چیئرمین بزنس مین گروپ و سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری زبیر موتی والا نے ایس ایس جی سی کی جانب سے غیر برآمدی عام صنعتوں کی گیس بندش کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایس ایس جی سی ہفتے میں ایک روز کے لیے متبادل ناغہ کرنے کے ساتھ ساتھ بہتر لوڈ مینجمنٹ کی حکمت عملی اختیار کرے۔

    انھوں نے کہا کے سی سی آئی خاموش نہیں بیٹھے گا اور ایس ایس جی سی کے ہیڈ آفس کے سامنے دھرنا دینے کے آپشن پر غور کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب سی این جی سیکٹر، عام صنعتیں اور حتیٰ کہ گھریلو صارفین کو بھی گیس میسر نہیں تو 940 ایم ایم سی ایف ڈی گیس بالآخر کہاں غائب ہو جاتی ہے۔

    کراچی چیمبر کے صدر ادریس میمن کا کہنا تھا کہ ایس ایس جی سی جنرل صنعتوں کی گیس بند کر دی گئی ہے جب کہ برآمدی صنعتوں کی سرگرمیاں جاری ہیں، یہ سراسر ناانصافی ہے کیوں کہ یہ عام صنعتیں ہی ہیں جو برآمدی صنعتوں کو خام مال مہیا کرتی ہیں لہٰذا دونوں کی سرگرمیوں کو جاری رکھنا انتہائی ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عام صنعتوں کی گیس بندش کے نتیجے میں نہ صرف بے روزگاری بڑھے گی بلکہ مارکیٹوں میں ضروری اشیا کی قلت کے باعث مہنگائی میں بھی ہوش رُبا اضافہ ہوگا۔

    ایف بی ایریا صنعتی ایسوسی ایشن کے صدر ہارون شمسی نے کہا کہ برآمدکنندہ کے پاس پراسسنگ یونٹس نہیں ہو تے، وہ لوکل صنعتوں کے محتاج ہوتے ہیں،گیس کی سپلائی بند ہونے سے برآمدی آرڈرز کو وقت پر مکمل کرنا ممکن نہیں رہے گا، ہارون شمسی کے مطابق برآمد ی آرڈرز کو وقت پر مکمل نہ کرنا ملکی معشیت کے لیے بھی اچھی بات نہیں ہے، اس طرح کے فیصلوں سے ملکی معشیت پڑنے والے اثرات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔

  • سندھ میں گیس بحران: ایس ایس جی سی اہم فیصلوں پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ

    سندھ میں گیس بحران: ایس ایس جی سی اہم فیصلوں پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں گیس بحران پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایل پی جی پلانٹ جامشور جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ایس ایس جی سی بورڈ فیصلے پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران پر قابو پانے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایل پی جی پلانٹ جامشور جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئی سدرن گیس بورڈ کو جے جے وی ایل کی گیس بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے، رابطہ کمیٹی نے 9 نومبر کو ایس ایس جی بورڈ کو گیس سپلائی بحالی کے لیے خط تحریر کیا تھا۔

    خط میں کہا گیا کہ ایس ایس جی سی بورڈ گیس بحال کرنے کی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی بورڈ گزشتہ 21 دن سے فیصلے پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے، سوئی سدرن بورڈ نے جون 2020 میں جے جے وی ایل کی گیس بند کی تھی۔

    ایل پی جی کی پیداوار بند ہونے سے اربوں روپے کی مزید ایل پی جی امپورٹ کی گئی جس سے ایس ایس جی سی کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

    چئیرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ گیس بحال ہونے سے یومیہ 500 میٹرک ٹن سے زائد ایل پی جی مل سکتی ہے، جے جے وی ایل بحال ہونے سے ملک میں ایل پی جی کی قیمتیں کم ہوجائیں گی۔

    عرفان کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ سردیوں میں مہنگائی مافیا گیس کی کمی کو جواز بنا کر ایل پی جی کے نرخ بڑھانا چاہتی ہے۔

  • کراچی: سوئی گیس کمپنی کی لاکھوں گیلن پانی چوری کی کوشش ناکام

    کراچی: سوئی گیس کمپنی کی لاکھوں گیلن پانی چوری کی کوشش ناکام

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال بلاک 7 میں واٹر بورڈ کے انسداد پانی چوری سیل نے ایک کارروائی میں لاکھوں گیلن پانی چوری کی کوشش ناکام بنا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک سیون میں 4 انچ کی پائپ لائن کے ذریعے لاکھوں گیلن پانی چوری کیا جا رہا تھا۔

    انسداد پانی چوری سیل کے انچارج راشد صدیقی نے بتایا کہ گلشن اقبال بلاک 7 میں ایس ایس جی سی کی رہائشی کالونی میں غیر قانونی طریقے سے پانی کی لائنیں بچھائی گئی تھی۔

    انھوں نے کہا سوئی سدرن گیس کمپنی سے پانی کی لائنیں بچھانے سے متعلق اجازت نامہ طلب کیا گیا تو وہ بھی ان کے پاس موجود نہیں تھا۔

    راشد صدیقی کا کہنا تھا کہ 28 فروری کو واٹر بورڈ نے یہاں آپریشن کیا تھا اور غیر قانونی پانی کی لائنوں کے کنکشن منقطع کر دیے تھے، لیکن اس کے بعد پھر 4 انچ کی لائنیں دوبارہ بچھائی گئیں اور پانی چوری کیا جا رہا تھا۔

    انچارج انسداد پانی چوری سیل کے مطابق وزیر بلدیات ناصر شاہ کی ہدایت پر پانی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

  • حکومت کے خلاف اپوزیشن کی حکمت عملی طے، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن ہیڈ آفس کے باہر ہوگا

    حکومت کے خلاف اپوزیشن کی حکمت عملی طے، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن ہیڈ آفس کے باہر ہوگا

    کراچی: حکومت کے خلاف اپوزیشن نے احتجاج اور مظاہروں کے سلسلے میں حکمت عملی طے کر لی، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس کے باہر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے حکومت مخالف تحریک کی ریہرسل پیپلز پارٹی اکیلے کرے گی، ذرایع کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں اتحادی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔

    احتجاج سے متعلق حکمت عملی فائنل ہوگئی ہے، بجلی اور گیس کی کمی کو جواز بنا کر حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا، پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کی تیاریاں بھی مکمل کر لی ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس کے باہر کیا جائےگا، صوبائی وزرا اور صوبائی قیادت اس احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے، دوسرے مرحلے میں کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

    اپوزیشن جماعتوں کا 7 اکتوبر کو پہلا جلسہ کوئٹہ میں رکھنے پر غور

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ذرایع نے بتایا تھا کہ محمود خان اچکزئی نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو 7 اکتوبر کو کوئٹہ میں پہلا جلسہ کرنے کی تجویز دی تھی، ان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو شہدائے تحریک جمہوریت بحالی کا دن ہے، ہم ہر سال 7 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ کرتے ہیں۔

    دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کا کہنا تھا کہ جلسے کی تاریخ اور مقام کا اعلان سب کو اعتماد میں لے کر کیاجائے گا، 7 اکتوبر پر تمام جماعتیں متفق ہوئیں تو پہلا جلسہ کوئٹہ میں ہی ہوگا۔ یاد رہے کہ اپوزیشن نے کراچی، کوئٹہ، پشاور، لاہور میں جلسوں کا اعلان کر رکھا ہے۔

  • سوئی سدرن گیس کمپنی نے کراچی کے سرکاری اسپتالوں کی گيس منقطع کرنے کی تیاری کرلی

    سوئی سدرن گیس کمپنی نے کراچی کے سرکاری اسپتالوں کی گيس منقطع کرنے کی تیاری کرلی

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ) نے کراچی میں بڑے نادہندہ سرکاری اسپتالوں کی گيس منقطع کرنےکی تیاری کرلی اور 15 ستمبرتک کے آخری نوٹسزجاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ) نے بڑےنادہندہ سرکاری اسپتالوں کی گيس منقطع کرنےکافیصلہ کرتے ہوئے این آئی سی ایچ، لیاری جنرل اسپتال ودیگراسپتالوں کی گیس منقطع کرنےکی تیاری مکمل کرلی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹراماسینٹرسول اسپتال،سندھ گورنمنٹ اسپتال ، سول سروسزاسپتال اورآئی سی یو ٹراما سینٹر اینڈ کارڈک سینٹرکورنگی نادہندگان میں شامل ہیں۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق ان نادہندہ اسپتالوں کو متعدد بار گیس کے مد میں واجب الادا رقم جمع کرانے کے نوٹیسز جاری کئے گئے ، متعدد بار نوٹسز ملنے کے باوجود واجب الادا رقم ادا نہیں کی گٸی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ متعلقہ اسپتالوں کو15ستمبرتک کے آخری نوٹسزجاری کردیےگئے، مقررہ تاریخ تک رقم ادانہ کرنے پر گیس کنکشنز منقطع کر دیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : گیس کی سالانہ قلت 7.5 فیصد سے بڑھ رہی ہے

    یاد رہے جولائی میں وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا تھا کہ گیس کے شعبے میں گھریلو اور صنعتی شعبے کی ضروریات بڑھ رہی ہیں،مقامی طور پر گیس کے محدود ذخائر فوری جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گیس معاملات کا تعلق کسی ایک صوبے سے نہیں بلکہ پورے ملک سے ہے،گیس معاملات پر باہمی مشاورت سے مستقبل کے لائحہ عمل کی ضرورت ہے، گیس شعبے سے متعلق حقائق مشترکہ مفادات کی کونسل کے سامنے رکھے جائیں،گیس شعبے کے نامور ماہرین سے مشاورت کا عمل شروع کیا جائے۔

    خیال رہے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ ہمارےپاس 3.2 ارب مکعب فٹ گیس دستیاب ہے لیکن گیس کی سالانہ قلت 7.5 فیصد سےبڑھ رہی ہے۔