Tag: SSP

  • سانحہ ساہیوال : وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم سے رابطہ: پولیس افسران کی برطرفی کا فیصلہ

    سانحہ ساہیوال : وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم سے رابطہ: پولیس افسران کی برطرفی کا فیصلہ

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب نے ساہیوال واقعے میں ایڈیشنل آئی جی اور سی ٹی ڈی سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا، آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے، عثمان بزدار نے وزیر اعظم کو فون کرکے جے آئی ٹی رپورٹ پر اقدامات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں موجود وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے حساس اداروں، جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ اور دیگر اقدامات سے متعلق وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ کے بعد سردار عثمان بزدار نے آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی کو معطل کردیا۔

    اس کے علاوہ ڈی آئی جی باقرالقا، ایڈیشنل آئی جی اظہرحمید کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا اور واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال ، جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ پیش ، وزیر اعلیٰ پنجاب کا اظہارعدم اطمینان

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی سربراہ رائے طاہر نے وقوعہ تبدیل کرنے کی کوشش کی دیگر پولیس افسران بھی واقعے کو توڑ مروڑ کرپیش کررہے تھے، سی ٹی ڈی اہلکاروں نے کرائم سین کو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

    اس کے علاوہ حقائق کو مسخ کرنے کیلئے واقعے کے بعد گاڑی میں خودکش جیکٹس اور اسلحہ بعد میں ڈالا گیا۔

  • چوہدری اسلم کی شہادت کوآج پانچ برس بیت گئے

    چوہدری اسلم کی شہادت کوآج پانچ برس بیت گئے

    کراچی: دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم کو خود کش حملے میں شہید ہوئے 5 سال بیت گئے۔

    شہید چوہدری اسلم 1963ءمیں مانسہرہ کے علاقے ڈھوڈھیال میں پیدا ہوئے، جبکہ وہ ابتدائی تعلیم کے بعد کراچی منتقل ہوگئے، انہوں نے کراچی سے ہی گریجویشن کی اور پھر پولیس فورس میں شمولیت اختیار کرلی۔

    aslam-post-2

    اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہرایبٹ آباد سے تھا لیکن دوستوں نے ان کے لباس اورچال ڈھال کی وجہ سے انہیں چوہدری کہنا شروع کیا اور پھریہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔

    چوہدری اسلم کا نام ان بہادر افسران میں شمار کیا جاتا تھا جن سے شہر بھر کے تمام دہشت گرد خوف کھاتے تھے۔

    aslam-post-3

    دہشتگردوں کیلئے دہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر 9 جنوری 2014 کو کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وے کے انٹری پوائنٹ پر خودکش حملہ ہوا تھا، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اورگن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کی تھی۔

    aslam-post-1

    ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی ، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر چوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا تھا۔

    چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکے تھے اوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔

  • سندھ پولیس میں میرٹ پر تبادلوں کا آئی جی کا دعویٰ کھوکھلا نکلا

    سندھ پولیس میں میرٹ پر تبادلوں کا آئی جی کا دعویٰ کھوکھلا نکلا

    کراچی: سندھ پولیس میں میرٹ پر تبادلوں کا آئی جی امجد جاوید سلیمی کا دعویٰ کھلوکھلا نکلا، الیکشن کے لیے سندھ میں نئےآئی جی کی تعیناتی بھی اسٹیٹس کو توڑ نہ سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع میں سالوں سے تعینات افسران کا تبادلہ نہیں کیا گیا، ایک ضلع میں تعینات ایس ایس پی کو ہٹا کر پڑوسی ضلع میں لگا دیا گیا جبکہ ضلع غربی میں 19 گریڈ کی سیٹ پر گریڈ 18 کے ایس پی ڈاکٹر رضوان تعینات ہیں۔

    امجد شیخ کو اس بار بھی الیکشن میں نوشہروفیروز میں ڈی پی اوتعینات کیا گیا ہے، امجد شیخ پچھلے 8 سال سے مختلف اضلاع میں ڈی پی او تعینات رہے۔


    محکمہ پولیس سندھ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا کیس سامنے آگیا


    علاوہ ازیں لاڑکانہ، نوابشاہ کے بعد تنویر تنیو کو دادو میں ایس ایس پی لگا دیا گیا ہے، منظور نظر تنویر تنیو مسلسل 4 اضلاع میں ڈی پی او تعینات رہے۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق سندھ کے طاقتور ایس ایس پی کا تبادلہ نئے آئی جی امجد جاوید سلیمی کو بھاری پڑ گیا ہے کیوں کہ مقصود میمن نے اب تک ایس ایس یو کا چارج نہیں چھوڑا، 10 سال بعد ایس ایس یو سے ایس ایس پی کی پوسٹ پر مقصود میمن کا تبادلہ کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایس ایس پی مقصود میمن کو کہا گیا ہے چارج نہ چھوڑیں احکامات معطل کر دیے جائیں گے جبکہ دوسری جانب ایس ایس پی مقدس حیدر کو چارج لینے سے روک دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • معطل ایس ایس پی راؤ انوار دبئی روانہ

    معطل ایس ایس پی راؤ انوار دبئی روانہ

    کراچی: معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا ہے کہ دبئی جانے کا مقصد کسی پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات نہیں تاہم وہاں میرےبچے مقیم ہیں جن سے ملنے جارہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی روانگی سے قبل ائیرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے معطل ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ ’’کسی بھی پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملنے نہیں، وہاں میرے بچے مقیم ہیں جن سے ملاقات کرنے جارہا ہوں تاہم واپس آکر اپنا مقدمہ لڑوں گا‘‘۔

    پڑھیں:   متحدہ رہنما خواجہ اظہار الحسن کو رہا کردیا گیا

    معطل ایس ایس پی  آج سندھ پولیس میں دھڑے بندیوں کے حوالے سے کی جانے والی پریس کانفرنس مؤخر کرکے دبئی روانہ ہوئے تو خبریں آئیں کہ وہ دبئی میں مقیم پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مفاہمت اور ملاقات کے لیے روانہ ہورہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے راؤانوار نے اس بات کی تردید کی اور اپنی روانگی سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے روانگی کو غلط رنگ نہ دیا جائے ، پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت لندن میں مقیم ہے اور میرے پاس وہاں جانے کا ویزہ موجود نہیں ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پولیس کے ہاتھوں خواجہ اظہار گرفتار، ایس ایس پی راؤ انوار معطل

    راؤ انوار نے دبئی دورے پر مزید صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ’’دو روز میں واپس آکر اپنے حق کے لیے ہر فورم پر جاؤں گا ، انہوں نے کہا کہ ’’اگر واپس وطن نہ آؤں تو عوام سمجھ لے میں جھوٹا ہوں‘‘۔

    یاد رہے راؤانوار کو خواجہ اظہار الحسن کی بغیر اجازت گرفتاری پر وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات پر معطل کیا گیا تھا، جس کے اگلے روز مراد علی شاہ بھی اچانک دبئی کے دورے پر روانہ ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی جی سندھ کا خواجہ اظہار کو رہا کرنے کا حکم

    معطلی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی نے سندھ گورنمنٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’مجھے اپنے فرائض کی ادائیگی سے روکا گیا ہے تاہم اگر مجھے ہٹایا گیا تو کراچی آپریشن کے منفی نتائج سامنے آنے لگیں گے‘‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’مجھے کسی گورنمنٹ کی کوئی پرواہ نہیں ہے ، پولیس کے اندر گروہ بندی ہے اور ایک گروپ میرے خلاف سرگرم ہے جنہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کو میرے بارے میں غلط آگاہی دی جبکہ خواجہ اظہار کی گرفتار ی کے بعد سیکریٹری سندھ کو اطلاع دے دی گئی تھی‘‘۔

  • لی مارکیٹ سے اغوا ہونے والے بچے کی لاش برآمد

    لی مارکیٹ سے اغوا ہونے والے بچے کی لاش برآمد

    کراچی: لی مارکیٹ سے 12 روز قبل اغوا ہونے والے اکلوتے بیٹے حنیف کی لاش لی مارکیٹ سے ملنے کے بعد ورثا سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات مطابق لی مارکیٹ میں واقع آئی اسپنسر اسپتال کے قریب 9 سالہ بچے کی لاش ملی، ایدھی ترجمان کے مطابق لاش محمد حنیف نامی بچے کی ہے جسے 12 روز قبل لیاری کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا، متوفی کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں۔

    پڑھیں: پولیس کی کارروائی، مغوی بچہ بازیاب خاتون سمیت 3 اغوا کار گرفتار

    بچے کے ماموں طاہر  نے اے آر وائے نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حنیف اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور چوتھی کلاس کا طالب علم تھا، اس کے گمشدہ ہونے کے فوری بعد قریبی تھانے میں اغواء کا مقدمہ درج کروادیا گیا تھا‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’بچے کو زیادتی کے بعد تشدد کر کے قتل کیا گیا جس میں ممکن ہے کہ علاقے کا ہی کوئی شخص ملوث ہو، محمد حنیف کی گمشدگی کے بعد اس کے  والدین کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج بھی کیا جبکہ پولیس کی جانب سے بھی بچے کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بچہ بازیاب نہ ہو سکا‘‘۔

    مزید پڑھیں:   ڈی جی رینجرز نے کراچی میں بچوں کے اغوا سے متعلق افواہوں کو مسترد کردیا

    ایس ایس پی سٹی فیض اللہ کوریجو نے اغوا ہونے والے بچے کی تشدد زدہ لاش ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’محمد حنیف کے اہل خانہ کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی تاہم اب لاش برآمدگی کے بعد تحقیقات کی جائیں گی کہ بچے کی موت کیسے واقع ہوئی‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: سوشل میڈیا پر بچوں کے اغواء کی غلط افواہوں پر قانون حرکت میں آگیا

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’لاش کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ بچے کی موت اونچائی سے گرنے کے سبب ہوئی تاہم اب تحقیقات میں یہ بات معلوم کرنی ہوگی کہ متوفی خود گرا یا اسے دھکا دیا گیا‘‘۔

  • صحافیوں پر تشدد، آئی جی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری

    صحافیوں پر تشدد، آئی جی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری

    کراچی : عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں پر پولیس تشدد کیخلاف سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ ، ڈی آئی جی ، اورایس ایس پی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ کل تک ان تمام افراد کے نام بتائیں جائیں جو لوگ صحافیوں پر تشدد میں ملوّث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذوالفقار مرزاکی طرف سے دائر توہین عدالت کیس میں عدالت نے ہائیکورٹ کے باہر صحافیوں پر تشدد کے واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کیا.عدالت نےذمہ داروں کیخلاف فوری کارروائی کا حُکم دے دیا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ کراچی  کے باہرصحافیوں پرتشدد اور توہین عدالت کامعاملے پر سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ پربرہمی کااظہار کیا۔ آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت چار پولیس افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے۔ ریمارکس دیئے کہ عدالتیں بند کردیں گے لیکن حملہ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔۔توہین عدالت کیس میں آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی،چیف سیکریٹری سندھ پیش ہوئے۔ جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے آئی جی سندھ پربرہمی کااظہارکیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صورتحال سے واضح ہوتا ہے کہ سب کچھ آئی جی سندھ۔۔ ایڈیشنل اآئی جی ڈی آئی جی اور ایس ایس پی ساؤتھ کی سرپرستی میں ہوا۔ عدالت نے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری داخلہ کے سامنے بھی کئی سوال رکھ دیئے۔پوچھا گیا کہ کس کی ہدایت پر یہ آپریشن شروع کیاگیا نقاب پوش اہلکاروں کی قیادت کون کررہا تھا؟ میڈیا کے نمائندوں اوردیگرپرتشدد کا اختیار کس نے دیا؟ ذمہ دار افسران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تئیس مئی کو رات آٹھ بجے تک چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ،  آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ساؤتھ سے رابطہ کی کوشش کی گئی مگر کسی نے جواب نہیں دیا۔عدالت نے چاروں پولیس افسران کوتوہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے کل تک جواب جمع کرانے کاحکم دیا۔

    آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی اورسیکریٹری داخلہ کو حلف نامے اور چیف سیکریٹری سندھ کوبھی جواب جمع کرانےکاحکم دیا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ کیااب عدالت کے تحفظ کیلئے فوج بلائیں۔عدالتیں بند کردیں مگرعدالت پرحملہ برداشت نہیں کیاجائیگا۔عدالت نے ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادرتھیبوڈی آئی جی ساؤتھ فیروزشاہ اورایس ایس پی ساؤتھ چودھری اسد کوتاحکم ثانی کام سے روک دیا، بینچ کے روبرو آئی جی سندھ کا کہنا تھاکہ ذوالفقارمرزا کےساتھیوں نے عدالت کے اندراورباہرقتل عام کامنصوبہ بنایا تھا،اس لئے پولیس کو کارروائی کرناپڑی۔

    عدالت کا آئی جی سندھ کے بیان پر کہنا تھا کہ جس وقت عدالت کا گھیراؤ کیا گیا کیا آپ سو رہے تھے۔آپ اتنا آگے نہ جائیں کہ اپنا دفاع کرنا ممکن نہ ہو۔۔تسلی بخش جواب نہ دیا تو آپ کوبھی کام سے روک دیاجائیگا،عدالت نے آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی اورسیکریٹری داخلہ کوکل تک حلف نامے جبکہ چیف سیکریٹری سندھ کوجواب جمع کرانیکاحکم دیاہے۔آئی جی سندھ کی عدالت آمد کے موقع پرصحافیوں نے پولیس تشددکیخلاف احتجاج بھی کیا ایڈیشنل آئی جی کراچی نے صحافیوں کو ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔

    عدالت نے چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ اور ہوم سیکرٹری کو تحریری طور پرحلف نامہ داخل کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے ملزمان کیخلاف فوری کاروائی کا حُکم دیا۔ جس کے بعد سماعت منگل چھبیس مئی تک ملتوی کردی گئی۔

  • نبیہاچودھری کی ڈائری سے عمرنامی شخص سے مراسم کااشارہ ملاہے،پولیس

    نبیہاچودھری کی ڈائری سے عمرنامی شخص سے مراسم کااشارہ ملاہے،پولیس

    لاہور: آڈٹ اکاؤنٹس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تربیت نبیہا چودھری کی ہلاکت کے حوالے سے ایس ایس پی انوسٹی گیشن عبدالرب کا کہنا ہےکہ نبیہا چودھری کی کچھ تحریریں ملی ہیں جن میں پٹرول کا ذکر ہے۔

    کیا یہ تحریریں نبیہا نے خود لکھیں اس کے معائنے کے لیے تحریریں لیبارٹری بھجوادی ہیں،ایس ایس پی انوسٹی گیشن لاہور کے مطابق کمرے سے کسی بھی دوسرے شخص کے داخلے کا ظاہری کوئی نشان نہیں ملا، نبیہا چودھری کی لاش مردہ خانے منتقل کردی گئی۔

    متوفیہ 41کامن کی آفیسر تھی، پولیس نے شواہد اکٹھے کرنے کے لئے فرانزاک لیب سے رابطہ کرلیا،متوفیہ نبیہا چوہدری کی کورس میٹ عاصمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نبہیا چودھری خودکشی نہیں کرسکتی،ابھی ہم سب صدمے میں ہیں، کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

    علاوہ ازیں پولیس کے مطابق  نبیہا چودھری کے کمرے سے ڈائری ملی ہے، ڈائری میں عمر نامی شخص کا ذکر ہے، ڈائری کی تحریروں سے عمر نامی شخص سے مراسم کا اشارہ ملا ہے۔