Tag: SSP ejaz haider murder

  • سابق سپرینڈنٹ جیل اعجاز حیدر کے مبینہ قاتل کا خاکہ جاری

    سابق سپرینڈنٹ جیل اعجاز حیدر کے مبینہ قاتل کا خاکہ جاری

    کراچی : سابق سپرینڈنٹ جیل اعجاز حیدرکے مبینہ قاتل کا خاکہ جاری کردیا گیا ہے۔

    کراچی میں قتل ہونے والے سابق سپرینڈنٹ جیل حیدرآباداعجازحیدرکے قتل میں ملوث ملزم کا خاکہ اےآروائی نیوز کو موصول ہوگیا ہے، ایس ایس پی اعجازحیدر کو گزشتہ دنوں گلستان جوہر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں قتل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کراچی کے علاقے پہلوان گوٹھ میں پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ اعجاز حیدر کو گولیوں کا نشانہ بنا کر شہید کردیا گیا۔

    اعجازحیدر جیل سپرنٹنڈنٹ حیدرآباد اور ایس ایس پی کے فرائض انجام دے رہے تھے، تین دن پہلے ہی انہیں آئی جی آفس کراچی ٹرانسفر کیا گیا تھا اور اسی سلسلے میں وہ کراچی میں موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق وہ پہلوان گوٹھ کے علاقے میں کسی نجی کام سے گئے تھے، جہاں موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراس نے سڑک پران کی گاڑی کا راستہ روکا اورنشانہ تاک کرفائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایس ایس پی اعجازحیدر جائے وقوعہ پرہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالقِ حقیقی سے جاملے۔

  • ایس ایس پی اعجاز حیدر کے قتل کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار

    ایس ایس پی اعجاز حیدر کے قتل کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار

    کراچی : پہلوان گوٹھ میں ٹارگٹ کلنگ کے شکار شہید ایس ایس پی اعجاز حیدر کے قتل کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق سکھر جیل میں تعیناتی کے دوران بھی ایس ایس پی اعجاز حیدر کو خط کے ذریعے دھمکی دی گئی، چھ ماہ قبل انہیں فون پر کالعدم تنظیم نے قیدیوں کو سہولیات فراہم کرنے کا کہا تھا۔

    صوبائی وزیرِجیل خانہ جات منظور وسان کا کہنا تھا کہ اعجاز حیدر کو دو روز پہلے ہی حیدرآباد جیل کا سپرنٹنڈنٹ مقرر کیا تھا۔

    ایس ایس پی اعجاز حیدر کے قتل نے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کر لی ہے، جس کی وجہ ان کی حیدرآباد جیل میں تعیناتی کے دوران ڈینیئل پرل کیس میں ملوث عمرشیخ کا وہاں قید ہونا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شیخ عمر کے ساتھ ان کا ساتھی قاری ہاشم بھی قید تھا، جو دوماہ پہلے رہا ہونے کے بعد سے غائب ہے۔ قاری ہاشم کے بھائی نے عدالت میں درخواست بھی دائر کی تھی جس میں اعجاز حیدر کو فریق بنایا گیا تھا۔

    برطانوی میڈیا نے اس شبہ کا اظہار کیا ہے کہ اعجاز حیدر کے قتل میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہوسکتی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پہلوان گوٹھ کے علاقے میں موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے ایس ایس پی اعجاز حیدر کی گاڑی کا راستہ روکا اور فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایس ایس پی اعجازحیدر جائے وقوعہ پر ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالقِ حقیقی سے جاملے، فائرنگ کے وقت ان کے ساتھ گاڑی میں تین خواتین بھی موجود تھیں، جن میں سے اکساء نامی خاتون بھی زخمی ہوئی ۔

    ایس ایس پی اعجا زحیدر کے سرمیں دوگولیاں لگیں، جن سے ان کی موت واقع ہوگئی۔