Tag: SSP HYD

  • ڈاکٹر آکاش انصاری کے قتل کی اصل حقیقت سامنے آگئی

    ڈاکٹر آکاش انصاری کے قتل کی اصل حقیقت سامنے آگئی

    حیدرآباد : معروف شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری کی گزشتہ روز گھر سے جھلسی حالت میں ملنے والی لاش کے معاملے پر بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی لنجار نے شاعر و ڈاکٹر آکاش انصاری کی موت کو قتل قرار دے دیا۔ پولیس مقتول کے لے پالک بیٹے لطیف اور ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان کی موت کو حادثہ قرار دینے کی کوشش کی گئی، ابتدائی تفتیش میں حاصل شواہد کی بنیاد پرواضح ہے کہ شاعرکو قتل کیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی حیدرآباد نے بتایا کہ میڈیکو لیگل افسر کے مطابق ڈاکٹرآکاش انصاری کو قتل کیا گیا تاہم پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ آنا باقی ہے۔

    ڈاکٹر فرخ علی لنجار نے بتایا کہ منصوبے کے تحت ان کو قتل کرنے کے بعد لاش کو جلایا گیا، تاہم پولیس حراست میں موجود مقتول کے لے پالک بیٹے اور ڈرائیور نے تاحال اعتراف جرم نہیں کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کا اصل قاتل کون ہے یہ جاننے کیلئے کچھ ٹھوس شواہد حاصل کرلیے مزید کیے جارہے ہیں، مزید تحقیقات جاری ہیں، اصل قاتل کو شواہد کی بنیاد پر سامنے لایا جائے گا۔

    اس سے قبل مقتول شاعر و ڈاکٹر آکاش انصاری کے لے پالک بیٹے شاہ لطیف کے خلاف گزشتہ سال کاٹی گئی ایک ایف آئی آر بھی سامنے آئی ہے۔

    ڈاکٹر آکاش انصاری نے 24 جولائی 2024 کو چوری کی ایف آئی آر درج کرائی تھی، ایف آئی آر میں چوری کرنے کی کوشش کی شکایت کی گئی تھی، تاہم بعد ازاں فریقین میں صلح کے بعد معافی تلافی ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : آکاش انصاری کے قتل کیس میں لے پالک بیٹا اور ڈرائیور گرفتار

    واضح رہے کہ ڈاکٹر آکاش انصاری قتل کیس میں پولیس نے مقتول کے لے پالک بیٹے اور ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس نے ان کی تدفین کے بعد کارروائی کرتے ہوئے مقتول کے لے پالک بیٹے لطیف اور ڈرائیور کو حراست میں لے لیا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق آکاش انصاری کے جسم پر تشدد کے نشانات ملے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/dr-aakash-ansari-sindhi-poet-dies-house-fire/

  • کراچی کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پرچھوڑدیا گیا، رابطہ کمیٹی

    کراچی کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پرچھوڑدیا گیا، رابطہ کمیٹی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے گلستان جوہر پہلوان گوٹھ میں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے سابق ایس ایس پی حیدرآباد اعجاز حیدر کے بہیمانہ قتل اور ان کی اہلیہ کو زخمی کئے جانے کے واقعہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

    ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں پولیس افسران اور اہلکاروں کو تواتر کے ساتھ نشانہ بنایاجارہا ہے جو باعث تشویش ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکار ہی دہشت گردوں کے نشانے پر ہوں گے تو عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھے گا جس کے باعث شہر کی معاشی اور اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہوگی ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ شہر میں جس پیمانے پر قتل و غارتگری اور دہشت گردی جاری ہے اس تناظر میں اگر دیکھاجائے تو حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی زیرو ہے اور وہ ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر سب ٹھیک ہے کے دعوے کرکے اپنے آپکو بری الذمہ تصور کررہے ہیں ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ دنوں صفورا گوٹھ میں اسماعیلی برادری کی بس کو دہشت گردوں نے جس بربریت اور سفاکیت سے نشانہ بنایا اس کے بعد ایس ایس پی حیدرآباد اعجاز حیدر کے بہیمانہ قتل کی واردات سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کراچی کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے اعجاز حیدر کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہار کرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ، سوگواران کو صبرجمیل عطاکرے اور مقتول کی بیوہ کو جلد از جلد صحت یابی عطا فرمائے ۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ سابق ایس ایس پی حیدرآباد اعجاز حیدر کے بہیمانہ قتل اور ان کی اہلیہ کو زخمی کرنے کے واقعہ میں ملوث درندہ صفت دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیاجائے اور شہر کراچی میں دہشت گردوں اورجرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹھوس اور عملی کارروائی عمل میں لاکر عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنایاجائے ۔