Tag: SSp rao anwar

  • نقیب اللہ کی ہلاکت، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدےسےفارغ کردیاگیا

    نقیب اللہ کی ہلاکت، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدےسےفارغ کردیاگیا

    کراچی: نقیب اللہ کی مبینہ مقابلےمیں ہلاکت پر آجی سندھ نے ایس ایس پی ملیرراؤانوار کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا، تحقیقاتی کمیٹی نے معطلی کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی مقابلے میں نقیب اللہ کی ہلاکت پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ راؤانوارکانام ای سی ایل میں ڈالنےکافیصلہ کیاہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ راؤ انوارکے خلاف انکوائری مکمل ہونے پر مزید کارروائی ہوگی، تحقیقاتی کمیٹی کو مقتول نقیب اللہ کیخلاف شواہد نہیں ملے، راؤ انوار کی جانب فراہم کیا گیا نقیب کا کرائم ریکارڈ کسی اور کا ہے جبکہ جیل مین قید دہشتگرد قاری احسان اللہ نے بھی نقیب کو پہچانے سے انکار کردیا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی ملیرراؤانوارکوتحقیقات کےبعدمعطل کردیا جبکہ راؤانوارکانام ای سی ایل میں ڈالنےکافیصلہ کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا نقیب اللہ محسود کے قتل کا ازخود نوٹس


    راؤانوار کی معطلی کے بعد عدیل چانڈیو کو ایس ایس پی ملیرتعینات کردیاگیا جبکہ ملک الطاف کوایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر کے عہدے سے ہٹا دیاگیا ہے۔

    خیال رہے کہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو معطل کرکے گرفتار کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بھی سفارش کی تھی۔

    ذرائع کےمطابق ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی نے نقیب اللہ کو بے گناہ قرار دیا تھا جبکہ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ آئی جی سندھ اور صوبائی حکومت کو ارسال کی تھی۔


    مزید پڑھیں :  نقیب اللہ کراچی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا نیٹ ورک چلا رہاتھا ، راؤ انوار کا دعویٰ


    گذشتہ روز ایس ایس پی راؤ انوار نقیب اللہ محسود کے مبینہ قتل پر بننے والی کمیٹی کو بیان ریکارڈ کرایا تھا، اپنے بیان میں کہا تھا کہ نقیب محسود کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نقیب اللہ کی ہلاکت کا ازخود نوٹس لیا تھا اور  آئی جی سندھ سے سات روز میں واقعے کی رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    نقیب اللہ کے حوالے سے ایس ایس پی ملیر راؤ انور نے دعویٰ کیا تھا کہ دہشتگردی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث نقیب اللہ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا اور کراچی میں نیٹ ورک چلا رہا تھا جبکہ 2004 سے 2009 تک بیت اللہ محسود کا گن مین رہا جبکہ دہشتگری کی کئی واردتوں سمیت ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل توڑنےمیں بھی ملوث تھا۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پولیس مقابلہ : پی این ایس مہران اورامام بارگاہ حملے میں ملوث 4 دہشتگرد ہلاک

    پولیس مقابلہ : پی این ایس مہران اورامام بارگاہ حملے میں ملوث 4 دہشتگرد ہلاک

    کراچی : ملیر پولیس نے عثمان خاصخیلی گوٹھ میں کارروائی کرکے مقابلے میں چار خطرناک دہشت گرد ہلاک کردیئے، ملزمان کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے،ہلاک شدگان پی این ایس مہران، اور ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ پر حملے میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملیر پولیس نے حساس اداروں کی اطلاع پر عثمان خاصخیلی گوٹھ شاہ لطیف ٹاؤن میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا، پولیس کو دیکھ کر ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی، پولیس کی جوابی فائرنگ میں چار دہشت گرد موقع پر ہلاک ہوگئے۔

    ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے،  دہشت گردوں میں کمانڈر مولوی اسحاق اور سابق ٹی ٹی پی کمانڈر حکیم اللہ محسود کا گن مین بھی شامل ہے۔

    ایس ایس پی ملیر کا مزید کہنا تھا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، مزید نفری طلب کرکے شاہ لطیف ٹاؤن میں آپریشن کیا جائے گا۔

     راؤ انوار نے کہا کہ مقابلے میں ہلاک دہشت گرد پی این ایس مہران، اور ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ پر حملے میں بھی ملوث ہیں۔

    اس کے علاوہ پولیس، رینجرز اورقانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور دیگرافراد کے قتل میں بھی ملوث تھے، پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے رائفل سمیت دیگر اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

  • عدم حاضری ، ایس ایس پی راﺅ انوار کی گرفتاری کا حکم

    عدم حاضری ، ایس ایس پی راﺅ انوار کی گرفتاری کا حکم

    کراچی : ایڈیشنل اینڈ سیشن جج شرقی نے عدم حاضری پر ایس ایس پی راو انوار، ڈی ایس پی خالد سمیت دیگر اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں سلیم شہزاد کے خلاف جلاو گھیراو، قتل اور ہنگامہ آرائی کے معاملہ پر سماعت ہوئی، سماعت میں ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار اور ڈی ایس پی خالد کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات گواہوں کی عدم حاضری پر التوا کا شکار ہورہے ہیں، عدالت نے کہا کہ ایس ایس پی راو انوار کو متعدد بار پیش ہونے کے نوٹسسز جاری کئے جاچکے ہیں،نوٹس تعمیل ہونے کے باوجود وہ پیش نہیں ہورہے۔

    جس پر ایڈیشنل اینڈ سیشن جج شرقی نے ایس ایس پی راو انوار، ڈی ایس پی خالد سمیت دیگر اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ڈی آئی جی شرقی کو حکم دیا ہے کہ راﺅ انوار اور ڈی ایس پی سمیت دیگر اہلکاروں کو ہتھکڑی لگاکر 25 نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

    بعد ازاں لیم شہزاد کے خلاف جلاو گھیراو، قتل اور ہنگامہ آرائی کے معاملہ پر سماعت گواہوں کی عدم حاضری پر 25 نومبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ سلیم شہزاد کے خلاف لانڈھی تھانہ میں 3 مقدمات 1992 سے درج ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • پولیس مقابلہ: پی پی رہنما کا بیٹا بازیاب، 5 اغواء کارہلاک

    پولیس مقابلہ: پی پی رہنما کا بیٹا بازیاب، 5 اغواء کارہلاک

    کراچی : ملیر پولیس نے مقابلے کے بعد پانچ اغواء کاروں کو ہلاک کرکے پیپلز پارٹی کے ایم پی اے کا بیٹا بازیاب کرالیا، مغوی کو ایک روز قبل ہی گڈاپ سے اغواء کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ناردرن بائی پاس پر پولیس نے مقابلہ کے بعد  5 اغواء کار ہلاک کردیئے ہیں ،ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ ہلاک شدگان کے قبضے سے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی کا بیٹا بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق رکن سندھ اسمبلی مرتضیٰ بلوچ کا بیٹا حیات بلوچ گزشتہ روز گڈاپ کے راستے حب جارہا تھا کہ اغواء کار اس کو گاڑی سے اتار کر اپنے ہمراہ لے گئے۔


    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کےمعاون خصوصی کا بیٹا گڈاپ سےاغوا


    راؤ انوار نے کہا ہے کہ خفیہ اطلاع پر ناردرن بائی پاس کے قریب علاقے میں کامیاب کارروائی کر کے پانچ ملزمان کو ہلاک کرنے کے بعد مغوی حیات بلوچ کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا ہے، ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق جائے وقوعہ سے دو خواتین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔

    علاوہ ازیں کراچی پولیس چیف غلام قادرتھیبو نے مقابلے میں حصہ لینے والے ایس ایس پی راؤ انوار اور پولیس پارٹی کیلئے ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ راؤ انوار نے کامیاب کارروائی کر کے دو روز میں پی پی ایم پی اے کے بیٹے کو بازیاب کرایا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: نادرن بائی پاس سے3 افراد کی لاشیں برآمد

    کراچی: نادرن بائی پاس سے3 افراد کی لاشیں برآمد

    کراچی : ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ نادرن بائی پاس سے تین افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ نادرن بائی پاس سے تین افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، لاشوں کے پاس سے کالعدم تنظیم کے پمفلٹ ملے ہیں۔

    راؤ انور کا کہنا ہے کہ تہرےقتل کوپولیس اہلکاروں کےرضاکاروں کےقتل کا بدلہ قراردیا گیا ہے اورخط میں لکھا ہے کہ ہمارا نام استعمال کرکے حقیقی مجاہدوں ملک کے محافظوں کو قتل کیا گیا۔

    کالعدم تنظیم کےخط میں لکھا ہے کہ آئندہ نام استعمال کرکے ایسا کیا گیا توخاندان سمیت بدلہ لیا جائےگا۔ خط نےتفتیش کاروں کوبھی تشویش میں مبتلاکردیا۔


    کراچی:‌ فائرنگ کے واقعات‘ 2 پولیس اہلکار شہید‘ 1 زخمی


    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی میں نادرن بائی پاس کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکارشہید 1 زخمی ہوا تھا جبکہ ٹیپو سلطان روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ہوا تھا۔


    کراچی میں فائرنگ: ڈی ایس پی ٹریفک اورکانسٹیبل شہید


    واضح رہے کہ رواں ماہ 11 اگست کو کراچی کے علاقے عزیز آباد میں ڈسڑکٹ سپرٹنڈنٹ پولیس (ٹریفک )کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اور ان کا ڈرائیور کانسٹیبل سلطان شہید ہوگئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فیصل واؤڈا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایس ایس پی راؤ انوار

    فیصل واؤڈا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایس ایس پی راؤ انوار

    کراچی: ایس ایس پی راؤ انوار نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فیصل واؤڈا اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف ائیرپورٹ تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹار گیٹ پر کرپشن کے خلاف دھرنا دینے پر تحریک انصاف کے رہنماء فیصل واؤڈا کو گرفتار کر کے ائیرپورٹ تھانے میں مقدمے کا اندارج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے دفعہ 144 اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کو شامل کیا گیا۔

    ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’تحریک انصاف کے رہنماء فیصل واؤڈا سمیت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے جنہیں کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    پڑھیں:  شارع فیصل پر احتجاج، بدترین ٹریفک جام، فیصل وائوڈا گرفتار،لاٹھی چارج

    ایس ایس پی نے مزید کہا کہ ’’رہنماء تحریک انصاف کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں باقاعدہ حراست میں لیا گیا ہے اور کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ جہاں مجسٹریٹ قانون کے مطابق اپنا فیصلہ سنائیں گے‘‘۔

    fir

    یاد رہے کرپشن کے خلاف تحریک انصاف کے رہنماء سمیت دیگر سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی جانب سے بلوچ کالونی پل سے اسٹار گیٹ تک ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جس کے باعث شاہراہ فیصل پر ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی اور ٹریفک میں پھسنے کے باعث ایک حاملہ خاتون بھی دم توڑ گئیں تھیں جبکہ کئی افراد وقت پر ائیرپورٹ بھی نہیں پہنچ سکے۔

    یہ بھی پڑھیں: فیصل واؤڈا گرفتار: پی ٹی آئی کی مرکزی اور کراچی قیادت میں اختلاف

    بعد ازاں ایس ایس پی راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری اسٹار گیٹ پہنچی اور رہنماء تحریک انصاف کو گرفتار کر کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جس کے بعد وہ منشتر ہوئے اور ٹریفک کی روانی بحال کیا گیا۔

  • نامزد میئر کراچی وسیم اختر سے تحقیقات کے لیے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم

    نامزد میئر کراچی وسیم اختر سے تحقیقات کے لیے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم

    کراچی : نامزد میئر کراچی وسیم اختر سے تفتیش کے لیے ایس ایس پی انوسٹی گیشن ملیر ملک الطاف کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نامزد میئرکراچی وسیم اختر کے خلاف درج مقدمات میں تفتیش کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اس کمیٹی میں ڈی ایس پی، ایس ایچ او، ایس آئی یو کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی ملیر راؤ انور نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی ملک الطاف کے سپرد کی گئی ہے، کمیٹی وسیم اختر سے 5 مختلف جرائم کے علاوہ شہر میں جرائم اور دہشت گردوں کو فنڈنگ کے حوالے سے بھی تفتیش کی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی تحقیقات کر کے رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ اس سے قبل ڈی ایس پی ائیرپورٹ کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کو تحلیل کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کیس میں ضمانت منسوخ ہونے کے بعد نامزد میئرکراچی سمیت ، رکن اسمبلی روف صدیقی، رہنماء پی ایس پی انیس قائم خانی اور پی پی کراچی ڈویژن کے سابق صدر عبدالقادر پٹیل کے جیل بھیجنے کے احکامات موصول ہونے کے بعد چاروں ملزمان کو سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    پڑھیں :  وسیم اختر،انیس قائم خانی، اورروف صدیقی کو سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا

    بعدازاں ملزمان کی جانب سے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر اعترضات لگا کر عدالت کے ملزمان کے وکلاء کو آگاہ کردیا تھا کہ ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جائے تاہم وسیم اختر کے خلاف درج اشتعال انگیز تقاریر سمیت دیگر مقدموں میں ضمانت نہ ہونے کے سبب ایس ایس پی ملیر کی جانب سے عدالت میں ملزم کو تحقیقات کے لیے حراست میں لینے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    اس خبر کو پرھیں : نامزد میئر کراچی وسیم اختر 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ایس ایس پی ملیر کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ کرتے ہوئے نامزد میئر کراچی وسیم اخترم کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ملیر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے 25 جولائی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے وسیم اختر کو راؤ انوار کی تحویل میں دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماء کنور نوید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’راؤ انوار کی تحویل میں دینے سے وسیم کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : وسیم اختر کی پولیس تحویل پر جمعہ کو پریس کلب پر احتجاج کیا جائے گا.رابطہ کمیٹی

    علاوہ ازیں ایم کیو ایم کی جانب سے 22 جولائی کو پریس کلب کے باہر نامز میئر کراچی اور روف صدیقی کی رہائی کے لیے مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔

  • پولیس مقابلے کے بعد کالعدم تنظٰیم کے دو دہشت گرد ہلاک، اسلحہ برآمد

    پولیس مقابلے کے بعد کالعدم تنظٰیم کے دو دہشت گرد ہلاک، اسلحہ برآمد

    کراچی : جرائم پیشہ عناصر کے خلاف گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے۔ سہراب گوٹھ افغان بستی میں مقابلے کے بعد کالعدم تنظٰیم کے دو دہشت گرد مارے گئے، چار فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ افغان بستی سے متصل مچھر کالونی میں حساس اداروں کی نشاندہی پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی، کارروائی ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں کی گئی۔

    ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی تعداد چھ تھی، ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ کردی، پولیس کی جوابی فائرنگ میں دو دہشت گرد ہلاک جبکہ 4 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، ہلاک دہشت گرد عبداللہ عرف کوبرا اور اس کا ساتھی دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    ملزمان 16 دسمبر کو کراچی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، راؤ انوار کا کہنا تھا ملزمان سچل تھانے کے 2 سپاہیوں کو شہید کرنے میں بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔

    حتمی طور پر ملنے والے اسلحے کی فارنسک رپورٹ کے بعد ہی بتایا جا سکے گا،ملزمان کے قبضےسے اسلحہ، دستی بم اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی۔

  • ایم کیوایم مخالف رویے کے پیچھے کوئی خفیہ ہاتھ نہیں، راؤانور

    ایم کیوایم مخالف رویے کے پیچھے کوئی خفیہ ہاتھ نہیں، راؤانور

    کراچی: ایس ایس پی ملیرراؤ انور ایک بار پھر ایم کیو ایم کے خلاف ایکشن میں آگئے، راؤ انور کو پارٹی کے خلاف متنازعہ پریس کانفرنس کے الزام میں معطل کیا گیا تھا۔

    راؤ انور اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ ہاور میں کہا کہ اگر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین بذاتِ کود کراچی آکرانہیں توپ کا نشانہ بنائیں تو وہ راضی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے جس طرح کی سزا انہیں دینے کا کہا ہے کہ اگر وہ خود آکر ایسا کریں تو ان کے بچے الطااف حسین کو معاف کردیں گے۔

    پروگرام کے میزبان وسیم بادامی کے اصرار پر انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے خلاف پریس کانفرنس انہوں نے اپنے طور پر کی اور اس کے پیچھے کوئی خفیہ ہاتھ نہیں ہے۔

    ایس ایس پی راؤ انوار نے یہ بھی کہا ہے کہ ذوالفقارمرزا اپنے بیٹے سے ریتی بجری چوری کرواتے تھے انہوں نے گڈاپ ٹاؤن میں زمینوں پرقبضے کرائے۔

    راؤ انوار نے یہ دعویٰ  بھی کیا کہ اگران کا کسی بھی زمین پرقبضہ ثابت ہوجائے تو وہ پولیس کی نوکری چھوڑدیں گے۔

  • ایس ایس پی راؤ انوار کو دوبارہ ضلع ملیر تعینات کرنے کا فیصلہ

    ایس ایس پی راؤ انوار کو دوبارہ ضلع ملیر تعینات کرنے کا فیصلہ

    کراچی: ایس ایس پی راؤ انوار کو دوبارہ ضلع ملیرمیں تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

     ایم کیوایم کے خلاف پریس کانفرنس کرنے پر ایس ایس پی ملیر کے عہدے سے ہٹائے جانے والے راؤ انوار کو دوبارہ ایس ایس پی ملیر تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔

    ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کراچی میں دہشتگردی کے تناظر میں کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق راؤانورکی تقرری کا نوٹیفکیشن کسی بھی وقت جاری کیا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل ایس ایس پی راؤ انور کی ہونے والی پریس کانفرنس کا وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں فوری طور پر ملیر ضلع کا چارج چھوڑکر سی پی او رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی ۔