Tag: staff

  • خبردار! اسکول کا اسٹاف مسلح ہے: اسکول کے باہر بورڈ لگ گیا

    خبردار! اسکول کا اسٹاف مسلح ہے: اسکول کے باہر بورڈ لگ گیا

    امریکی ریاست ٹیکسس کے اسکول میں فائرنگ سے 19 بچوں اور 2 اساتذہ کی ہلاکت کے بعد ٹیکسس میں ہی ایک ایسا سکول سامنے آیا ہے جہاں کے اساتذہ اور عملے کے ارکان اپنے پاس اسلحہ رکھتے ہیں۔

    یوٹوپیا کا اسکول چلانے والے مائیکل ڈیری کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایسے واقعات کو رونما ہونے سے 100 فیصد روکنا کافی مشکل ہے لیکن صرف یہی بات حملہ آوروں کو روک سکتی ہے جب ان کو معلوم ہو کہ وہاں موجود لوگ اسلحہ رکھتے ہیں اور اپنے بچوں کو بچانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔

    بچوں کو کلاس رومز میں گولیاں مارے جانے کے بعد ایسا دفاعی اقدام موضوع بحث ہے کہ کس طرح ایسے واقعات کو روکا جائے۔

    اسکول کے سربراہ 56 سالہ ڈیری کے مطابق یوٹوپیا کے اسکول کے اساتذہ اور عملے کے لیے ضروری ہے کہ اگر وہ سکول میں اسلحہ لانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے درخواست دیں، جس کے ساتھ لائسنس کی کاپی منسلک کی جائے۔

    اس کے بعد بورڈ درخواست دینے والے کے ماضی وغیرہ کا جائزہ لینے کے بعد اجازت دیتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قدم کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کو پورا کیا جائے۔

    ڈیری کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک کے جنوب مشرقی کونے میں ہیں اور ملک سے الگ تھلگ ہیں اور پولیس ڈپارٹمنٹ کی زیادہ تر توجہ جنوبی حصے کی طرف ہے جو میکسیکو کے بارڈر کے ساتھ ہے جہاں سے لوگ اکثر بارڈر کراس کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف 20 سے 30 منٹ میں ہی ہم وہ سب کچھ کر سکتے ہیں جو قانون کے مطابق ایسے کسی موقع پر ہونا چاہیئے۔

    50 سالہ ٹیچر برائسن ڈلرمپل کہتے ہیں کہ یہ بہت تکلیف دہ ہے کہ کوئی بچوں کو نشانہ بنائے، اساتذہ اسی لیے ہی اپنے پاس اسلحہ رکھتے ہیں کہ اس کو آغاز میں ہی ختم کر دیا جائے جو حالات کو خراب کرنا چاہتا ہے۔

    یوٹوپیا کے اسکول میں ایسا بورڈ لگایا گیا ہے جس پر لکھا ہے، خبردار، اس اسکول کا اسٹاف اسلحہ رکھتا ہے۔

  • سینٹرل جیل سے خطرناک دہشت گردوں کا فرار، جیل عملے کو سزائیں

    سینٹرل جیل سے خطرناک دہشت گردوں کا فرار، جیل عملے کو سزائیں

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی سینٹرل جیل سے خطرناک دہشت گردوں کے فرار کے بعد، غفلت کے مرتکب جیل عملے کی سزاؤں کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سینٹرل جیل سے خطرناک قیدیوں کے فرار کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے جیل کے عملے کی سزاؤں کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔

    جیل عملے کے متعدد افراد کیس میں نامزد تھے جن میں سے 8 کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی جس کے بعد انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا، دیگر ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق 13 جون 2017 کو سینٹرل جیل سے شیخ ممتاز عرف فرعون اور احمد خان نامی ملزمان فرار ہوئے تھے، فرار ہونے والے ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    دہشت گردوں کے فرار کے بعد رینجرز اور پولیس نے جیل میں سرچ آپریشن کیا تھا، جیل میں سرچ آپریشن کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    بعد ازاں جیل عملے کے متعدد افراد پر کیس چلایا گیا، ملزمان میں اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ غلام مرتضیٰ، فہیم انور، سالک ایاز، رحمٰن شیخ، عبد الغفور، عروس، سعید اور مبین شامل تھے، ماتحت عدالت نے 14 ملزمان کو 6، 6 سال کی سزا سنائی تھی۔

    ایپلٹ پینچ نے ملزمان (جیل عملے) کے خلاف دہشت گردی کے الزامات ختم کر دیے اور غفلت کے الزامات میں سزا برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کو جیل بھیج دیا۔

  • کرونا وائرس: وزیر اعظم آفس کا اسٹاف محدود، افسران کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت

    کرونا وائرس: وزیر اعظم آفس کا اسٹاف محدود، افسران کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر وزیر اعظم آفس کا اسٹاف محدود کردیا گیا اور بیشتر افسران و ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر وزیر اعظم آفس کا اسٹاف محدود کردیا گیا، وزیر اعظم آفس کے افسران و ملازمین کے دفتری امور سے متعلق ہدایات جاری کردی گئیں۔

    جوائنٹ سیکریٹری ایڈمن کے علاوہ تمام جوائنٹ سیکریٹریز کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی گئی، ڈپٹی سیکریٹریز ہفتہ وار بنیاد پر دفتری امور انجام دیں گے۔ مختلف شعبوں کا اسٹاف ڈیوٹی روسٹر کے مطابق کام کرے گا۔

    جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ گھر سے کام کرنے والے جوائنٹ سیکریٹریز فائلز اور دستاویز کے لیے ملازم تعینات کریں۔

    ملازمین کو کہا گیا ہے کہ گھر سے کام کرنے والے افسران فون پر دستیاب رہیں، ایمرجنسی صورت میں افسران کو کسی بھی وقت بلایا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 83 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 255 ہوچکی ہے۔

    ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 385 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 13 ہزار 702 ہوگئی ہے۔

  • امریکا: سہولیات کی عدم فراہمی، کچرے کی تھیلی پہننے والا ڈاکٹر جان کی بازی ہار گیا

    امریکا: سہولیات کی عدم فراہمی، کچرے کی تھیلی پہننے والا ڈاکٹر جان کی بازی ہار گیا

    نیویارک: امریکا میں کرونا وائرس سے حفاظتی سامان کی قلت ہونے کے باعث طبی عملہ کچرے کی تھیلیاں استعمال کرنے پر مجبور ہے، تھیلیاں استعمال کرنے والا ایک ڈاکٹر کرونا وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک سٹی ہاسپٹل میں طبی عملہ کچرے کے لیے استعمال کیے جانے والے پلاسٹک بیگز پہننے پر مجبور ہے۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ایک تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طبی عملے کے 3 افراد نے کچرے کے لیے استعمال کیے جانے والے سیاہ پلاسٹک بیگز پہن رکھے ہیں۔

    تصویر کے کیپشن میں کہا گیا کہ اسپتال میں مزید گاؤنز موجود نہیں ہیں۔

    اسی اسپتال میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر بھی وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئے۔ 48 سالہ ڈاکٹر کیلی میں ایک ہفتہ قبل کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور گزشتہ رات وہ انتقال کر گئے۔

    مقامی حکام نے ڈاکٹر کی موت پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    کرونا وائرس کے کاری وار کے بعد نیویارک کے تقریباً سب ہی اسپتالوں میں ذاتی حفاظت کے سامان جیسے ماسک اور آئسولیشن گاؤنز کی قلت ہے۔

    مقامی انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے پاس اضافی این 95 اور 99 ماسک، گاؤنز یا دستانے موجود ہیں تو انہیں طبی عملے کو عطیہ کردیں۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، امریکا میں کرونا سے ہلاکتیں 15 سو سے زائد ہوگئی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل پر بھی دستخط کردیے ہیں۔

  • امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

    امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

    واشنگٹن/ دوحہ: متاثرہ افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ امیر قطر کے بھائی نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔

    تفصیلات کےمطابق امریکا میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے بھائی کے خلاف اپنے عملہ کے دو ارکان کو قتل کرنے کی دھمکی دینے اور ایک کو زیر حراست رکھنے پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے،شیخ خالد بن حمد آل ثانی کے خلاف 23جولائی کو امریکا کی ایک وفاقی عدالت میں قانونی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    اس میں ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کو ایک تیسرے امریکی کو زیر حراست رکھنے کا حکم دیا تھا،اس قانونی عذر داری میں ایک اور درخواست گزار کی شکایت بھی شامل ہے۔

    اس میں اس دوسرے درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ ا س کو شیخ خالد کے لیے خدمات کی انجام دہی کے دوران میں ایک احاطے میں زیر حراست رکھا گیا تھا اور بندوق سے ڈرایا دھمکایا گیا تھا۔

    اس نے کہا کہ اس کو دیوار سے پھاند کر بھاگ جانے کی کوشش میں زخم آئے تھے جن کے علاج کے لیے اس کو سرجری کی ضرورت پیش آئی تھی،امریکا کی ایک خبری ویب گاہ ڈیلی کالر نے پہلے اس قانونی درخواست کی اطلاع دی تھی۔

    اس کے مطابق دونوں درخواست گزار، سکیورٹی گارڈ میتھیو پیٹارڈ اور طبی اہلکار میتھیو ایلنڈے، شیخ خالد کے لیے امریکا اور قطر میں کام کرتے رہے تھے،اس کے علاوہ قطری شیخ دنیا بھر میں جہاں کہیں سفر پر جاتے تھے تو وہ بھی ان کے ہمراہ ہوتے تھے۔

    شیخ خالد پر مبینہ طور پر یہ الزام عاید کیا گیا ہے کہ انھوں نے پیٹارڈ کو دو افراد کو ستمبر2017ءاور نومبر 2017 میں لاس اینجلس میں قتل کرنے کے لیے کہا تھا۔ان میں ایک مرد اور ایک عورت تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امیر قطر کے بھائی ان دونوں کو اپنی ذاتی شہرت اور سکیورٹی کے لیے خطرہ سمجھتے تھے مگر ان کے محافظ پیٹارڈ نے ان کی غیر قانونی درخواست پر عمل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    ان پر عائد کردہ الزامات میں سے ایک میں کہا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو ایک سے زیادہ مرتبہ حراست میں رکھا تھا۔

    اس قانونی درخواست میں شیخ خالد پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو دو مواقع پر اس کی منشا کے خلاف حراست میں رکھا تھا،دوحہ میں امریکی سفارت خانہ اور پیٹارڈ اس امریکی کی مدد کو آئے تھے اور انھوں نے اس کے قطر سے فرار میں مدد دی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب شیخ خالد کو میتھیو پیٹارڈ کی اس حرکت کا پتا چلا تھا تو انھوں نے یہ دھمکی دی تھی کہ پیٹارڈ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

    شیخ نے پیٹارڈ کو براہِ راست قتل کرنے اور اس کی لاش صحرا میں پھینکنے میں دھمکی دی تھی۔

  • بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

    بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

    نئی دہلی : بھارتی ریاست مہارشترا کی یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے ملازمین کو لانے والی بس 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مہارشترا کے ضلع رائیگاڈ میں مسافر  بس گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں مہارشترا کی یونیورسٹی آف داپولی ایگریکلچر کے 33 ملازمین ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار بس ممبئی سے گوا جانے والے ہائی وے پر سفر کررہی کے اچانک 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، متاثرہ بس میں 34 افراد سوار تھے جو پکنک سے واپس آرہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش کو بتایا جارہا ہے، بھارت میں گذشتہ کچھ دنوں شدید بارشیں جاری ہیں جس کے باعث گاڑی کھائی میں جاگری۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ بس حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک شخص کی شناخت پرکاش ساونٹ کے نام سے ہوئی ہے، جو کھائی سے زخمی حالت میں اوپر آیا اور مقامی پولیس کو حادثے کی اطلاع دی۔

    بھارتی میڈیا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے رضاکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں تاہم شدید بارش کے باعث حادثے کا شکار بس کو ریسکیو کرنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    بھارت کی کانگریس پارٹی کے سربراہ راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پارٹی کارکنان کو پیغام دیا ہے کہ ’حادثے کا شکار افراد کو اور واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے‘۔

    راہول گاندھی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’مجھے بس حادثے کا سن کر بہت افسوس ہوا، جس میں درجنوں افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میں کانگریس کے کارکنوں سے گزارش کرتا ہوں جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں اور ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو ہر ممکن امداد فراہم کریں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔