Tag: Stampede

  • بھارت : مذہبی تہوار کے دوران بھگدڑ، تین افراد ہلاک 50 زخمی

    بھارت : مذہبی تہوار کے دوران بھگدڑ، تین افراد ہلاک 50 زخمی

    اوڑیسہ : بھارت کے ایک مندر کے باہر مذہبی تہوار کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم تین افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب دیوتاؤں کی مورتیاں لانے والی گاڑی جگن ناتھ مندر سے تقریباً 3 کلومیٹر دور تھی کہ اچانک بھگدڑ مچ گئی۔

    ایک مقامی انتظامی افسر نے میڈیا کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہجوم قابو سے باہر ہوگیا، جس کے نتیجے میں دو خواتین سمیت 3 افراد موقع ہر ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمی افراد کو اسپتال پہنچا دیا گیا جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت میں اس قسم کے مذہبی تہواروں میں اس طرح کے واقعات معمول کی بات ہیں جن میں زیادہ تر لوگوں کی ہلاکت انتظامی نااہلی اور بھگدڑ مچنے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

    ایسے مواقعوں پر تنگ مقامات پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو جاتے ہیں اور حفاظتی ہدایات کو یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

    رواں سال جنوری میں بھی اسی نوعیت کا ایک المناک واقعہ پیش آیا تھا، جب اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں ’مہا کمبھ میلہ‘ کے دوران علی الصبح بھگدڑ میں کم از کم 39 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    واضح رہے کہ 2 روز قبل بھارتی شہر احمد آباد میں ’رتھ یاترا‘ کے دوران 3 ہاتھی بے قابو ہوگئے تھے۔

  • بھارتی مندر میں‌ الم ناک حادثہ پیش آ گیا، 6 ہلاک درجنوں زخمی

    بھارتی مندر میں‌ الم ناک حادثہ پیش آ گیا، 6 ہلاک درجنوں زخمی

    حیدرآباد: بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے۔

    آندھرا پردیش کے ضلع تروپتی کے مذہبی مقام تروملا میں بدھ کی شام کو واقع مندر وینکٹیشور میں بھگدڑ مچنے کے باعث چھ یاتریوں کی موت ہو گئی، جب کہ چالیس زخمی ہو گئے۔

    مرنے والوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں، زخمی یاتری، جن میں سے اکثر کا تعلق تمل ناڈو سے بتایا گیا ہے، انھیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    حادثہ اس وقت پیش آیا جب اچانک کاؤنٹر کھلنے پر بھیڑ قابو سے باہر ہو گئی اور ٹکٹوں کے لیے افراتفری مچ گئی، ٹوکن حاصل کرنے کے دوران مبینہ طور پر 60 سے زائد افراد ایک دوسرے پر گر پڑے۔

    بھارت خواتین کیلئے دنیا کا سب سے خطرناک ملک قرار، ہر 16 منٹ میں ایک ریپ

    آندھرا پردیش حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مندر کے لیے ٹوکن حاصل کرنے کے لیے بے مثال رش تھا جس کی وجہ سے یہ الم ناک واقعہ پیش آیا۔

    آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھگدڑ میں متعدد عقیدت مندوں کی موت ایک صدمے کی بات ہے، زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے، جس پر میں نے حکام کو ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

  • بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 12 خواتین کی ہلاکت کراچی کی تاریخ کا دوسرا بڑا واقعہ نکلا

    بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 12 خواتین کی ہلاکت کراچی کی تاریخ کا دوسرا بڑا واقعہ نکلا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سائٹ ایریا کی فیکٹری میں مفت آٹا تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 12 خواتین کی ہلاکت کراچی کی تاریخ کا دوسرا بڑا واقعہ نکلا، بھگدڑ مچنے اور غفلت کے تقریباً تمام واقعات رمضان میں پیش آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سائٹ ایریا میں غفلت کے بعد بدنظمی اور بھگڈر مچنے سے خواتین اور بچوں کی ہلاکت کا واقعہ کراچی کا پہلا نہیں بلکہ دوسرا بڑا واقعہ نکلا ہے۔

    شہر قائد میں ماضی میں بھی ایسے کئی واقعات رونما ہوئے جنھیں کراچی کی تیز رفتار زندگی نے آہستہ آہستہ بھلا دیا، بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کا پہلا سب سے بڑا سانحہ 14 ستمبر 2009، 24 رمضان کو کھوڑی گارڈن میں پیش آیا تھا۔

    پیر کی سہ پ

    ہر کھوڑی گارڈن کی کچھی گلی میں ایک گودام کے مالک چودھری افتخار کی جانب سے مستحقین میں آٹا‘ چاول اور دالوں سمیت مفت راشن تقسیم کیا جا رہا تھا، اس موقع پر وہاں 400 سے زائد خواتین و حضرات موجود تھے۔

     

    راشن کی تقسیم کے دوران بعض افراد نے آگے بڑھنے والی خواتین کو قطار میں رکھنے کے لیے لاٹھیاں برسائیں تو وہاں بھگدڑ مچ گئی، جس کے نتیجے میں خواتین ایک دوسرے کے پیروں تلے آ کر کچلی گئیں، جس سے 20 خواتین ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئی تھیں۔

    اس واقعے کا مقدمہ کھارا در تھانے میں قتل خطا، غفلت اور دیگر دفعات کے تحت حاجی افتخار کے خلاف درج ہوا، جنھیں اگلے روز ضمانت دی گئی اور ایک سال بعد باعزت بری کر دیا گیا۔

    گزشتہ روز اور 2009 والے حادثات میں انتہائی مماثلت نظر آتی ہے۔

    جولائی 2013 میں نیپا چورنگی کے قریب شادی ہال میں مفت راشن تقسیم کیا جا رہا تھا، اس دوران بھگدڑ مچی، جس میں 2 خواتین جاں بحق اور5 سے زائد خواتین زخمی ہو گئیں۔

    2016 ایکسپو سینٹر میں راشن تقسیم کے دوران شدید بھگدڑ مچی، جس کے بعد خواتین نے دروازے پھلانگنے کی کوشش کی اور کئی خواتین بے ہوش ہو گئیں، جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    بھگدڑ مچنے اور غفلت کے تقریباً تمام واقعات رمضان میں پیش آئے اور تمام واقعات میں مماثلت بھی نظر آتی ہے، اس کے باوجود نہ ہی کار خیر کرنے والوں نے اپنا انداز بدلا اور نہ ہی متعلقہ حکام کی جانب سے ایسے قواعد و ضوابط بنائے جا سکے تاکہ آئندہ ایسے حادثات رونما نہ ہو سکیں۔

  • کسی پرہجوم جگہ پر بھگڈر مچ جانے کی صورت میں کیسے جان بچائی جاسکتی ہے؟

    کسی پرہجوم جگہ پر بھگڈر مچ جانے کی صورت میں کیسے جان بچائی جاسکتی ہے؟

    جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ہیلووین کی تقریبات کے دوران گزشتہ دنوں ایک بہت ہی پرہجوم علاقے میں رات کے وقت بھگدڑ مچ جانے سے 150 سے زائد افراد ہلاک اور 80 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

    اس افسوس ناک واقعے کے بعد ایک سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ ایسا آخر کیوں اور کیسے ہوتا ہے؟ انسانوں کے اس بہت بڑے ہجوم میں شامل افراد کے ذہنوں پر تب کیا گزر رہی تھی؟ اگر کوئی انسان کبھی خود کو ایسی کسی صورتحال میں پائے، تو اسے کیا کرنا چاہیئے اور کیسا رد عمل ظاہر کرنا چاہیئے؟

    ہجوم کی نفسیات کے ماہرین نے ماضی میں بھگدڑ کے ایسے واقعات کے سائنسی مطالعوں سے حاصل کردہ آگہی اور نتائج کی روشنی میں اس حوالے سے اہم معلومات فراہم کی ہیں۔

    سوئٹزر لینڈ کی سینٹ گالن یونیورسٹی میں ثقافتی اور سماجی نفسیات کی ایسوسی ایٹ پروفیسر آنا زِیبن نے کہا کہ سیئول میں نظر آنے والی صورتحال 2010 کی لو پریڈ کے موقع پر مچنے والی اس بھگدڑ سے کافی مماثلت رکھتی تھی، جو جرمنی میں ایک دہائی قبل دیکھنے میں آئی تھی۔

    تب جرمنی میں اس فیسٹیول میں بہت زیادہ بھیڑ تھی اور بھگدڑ کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

    اس اجتماع کے ماحول اور وہاں موجود انسانوں کے رویوں کے بارے میں کی گئی ریسرچ نے، جو خود ایسوسی ایٹ پروفیسر آنا زِیبن نے مکمل کی تھی، یہ ظاہر کرتی تھی کہ وہاں جو کچھ ہوا اور شاید جنوبی کوریا میں بھی، اس سے ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر خوف و ہراس نہیں پھیلا تھا۔

    پروفیسر کا خیال یہ ہے کہ کسی بھی بھگدڑ کے واقعے میں موجود افراد کو اکثر سمجھ ہی نہیں آتا کہ کہیں کچھ گڑبڑ ہے اور کسی بھی وقت کچھ بہت غلط ہونے والا ہے، پھر جب انہیں اس کا ادراک ہوتا ہے تو تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔

    سوئٹزر لینڈ کے شہر زیورخ کی ایک یونیورسٹی کے کمپیوٹیشنل سوشل سائنس کے پروفیسر ڈرک ہیلبِنگ پروفیسر آنا زِیبن کی اس سوچ سے اتفاق کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہجوم کی لائی ہوئی تباہی کے بارے میں ایک وسیع نظریہ یہی ہے کہ ایسا کسی فیسٹیول یا ہجوم کے شرکا میں پائی جانے والی بے چینی اور ان میں خوف و ہراس پھیلنے کے نتیجے میں ہی ہوتا ہے، ایسے میں انسانی جسم کے ہارمون ایڈرینالین کی پیداوار بڑھ جاتی ہے۔ نتیجتاً ان میں بھاگنے، جھگڑنے اور دست و گریباں ہونے کی جبلت متحرک ہو جاتی ہے۔

    ان کے مطابق ایسے میں لوگ خوف کے باعث بری طرح بھاگنا شروع کر دیتے ہیں، یہاں تک کہ ان کی راہ میں آنے والے دیگر انسان بھی روندے جاتے ہیں۔

    پروفیسر ہیلبِنگ کا کہنا ہے کہ ذہنی کیفیت یا نفسیاتی حالت سے زیادہ جسمانی قوتوں کا استعمال کراؤڈ ٹربولینس یا ہجوم کی ہنگامہ خیزی کی وجہ بنتا ہے۔

    ایسے موقع پر کیا کرنا چاہیئے؟

    بھگدڑ کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں اور آنا زِیبن کے بقول اکثر ایسی کسی بھگدڑ کا احساس ہوتے ہوتے بہت دیر ہو جاتی ہے۔

    وہ کہتی ہیں کہ اس کی ایک نشانی، جو ممکنہ طور پر بھگدڑ کے آغاز یا اس کے امکان کی پیش گوئی کر سکتی ہے، یہ ہوتی ہے کہ ہجوم میں شامل افراد تمام سمتوں میں بے قابو ہو کر ہلنا جلنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بھیڑ میں زیادہ دباؤ کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

    پروفیسر کا کہنا ہے کہ اگر آپ خود کو اس نوعیت کی کسی صورت حال میں پاتے ہیں، یا آپ کو جن حالات کا سامنا ہو وہ ایک کرش ایونٹ کے آغاز کا احساس دلانے لگیں، تو آپ کو چاہیئے کہ آپ فوری طور پر وہاں سے باہر نکلنے کی حکمت عملی تلاش کریں۔

    ان کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ کچلے جانے جیسے حالات کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں، مگر اس ڈر سے مدد کے لیے نہیں چیختے کہ کہیں بڑے پیمانے پر خوف و ہراس نہ پھیل جائے۔
    لیکن ان کے بقول یہ غلط حکمت عملی ہے کیونکہ اس قسم کی کوئی بھی اطلاع جلد از جلد بلند آواز میں ہر کسی تک پہنچانے سے ہجوم میں کچلے جانے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

  • نائجیریا : گرجا گھر میں قیامت صغریٰ: 31 افراد ہلاک

    نائجیریا : گرجا گھر میں قیامت صغریٰ: 31 افراد ہلاک

    افریقی ملک نائجیریا کے ایک گرجا گھر میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 31 ہلاک اور سات زخمی ہوگئے۔ خبررساں ادارے اے پی نے مقامی پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعہ گزشتہ روز ایک پروگرام میں پیش آیا جو مستحق افراد کی مدد کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

    ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں ایک حاملہ خاتون کے علاوہ متعدد بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس ترجمان کے مطابق پروگرام ریورز اسٹیٹ میں کنگ اسمبلی پینٹیکوسٹل چرچ میں مستحق افراد کے لیے ہونے والے سالانہ ’شاپ فار فری‘ پروگرام کا اہتمام کیا گیا تھا۔

    ایسے پروگرام نائجیریا میں ہوتے رہتے ہیں۔ نائجیریا کو افریقہ کی بڑی معشیت سمجھا جاتا ہے تاہم حکومتی اعدادوشمار کے مطابق وہاں آٹھ کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار ہیں۔

    پولیس ترجمان ارینجے کو کو کا کہنا تھا کہ چرچ میں پروگرام سنیچر کی صبح نو بجے شروع ہونا تھا تاہم صبح پانچ بجے وہاں لوگوں کے پہنچنے کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا تاکہ قطاروں میں بہتر جگہ پا سکیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چرچ مین گیٹ بند تھے جس کے سامنے لوگ جمع تھے اور دھکم پیل میں گیٹ ٹوٹ گیا جس سے بھگدڑ مچ گئی۔

    At least 31 dead in stampede at Nigeria church event, police say - News |  Khaleej Times

    نائجیریا کی نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے اہلکار گاڈون ٹیپیکور نے واقعے کے تھوڑی دیر بعد بتایا تھا کہ سکیورٹی فورسز کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور مرنے والوں کی لاشیں منتقل کی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقامی لوگ بھی مدد کے لیے پہنچے اور ہنگامی صورت حال میں کام کرنے والے اہلکاروں کی مدد کی۔

    عینی شاہدین کے مطابق بہت خوفناک صورت حال تھی، زخمیوں کو کھلے میدان میں رکھا گیا جہاں طبی شعبے کے اہلکار ان کو طبی امداد دے دیتے رہے۔

    اس واقعے کی چند ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں، جن میں افراتفری دیکھی جا سکتی ہے اور وہ اشیا بھی نظر آرہی ہیں جو مستحقNigeria church event 31 killed in stampede, most of them are children -  Wings Daily News افراد میں تقسیم کی جانی تھیں۔ ان میں جوتے، کپڑے اور دوسرا سامان شامل تھا۔

    ڈینیئل نامی ایک عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ مرنے والوں میں بچوں کی تعداد کی بہت زیادہ ہے، جن میں ایک ماں کے پانچ بچے بھی شامل ہیں جبکہ ایک حاملہ خاتون بھی واقعے میں ہلاک ہوئی۔

  • ٹیکساس: کنسرٹ کے دوران خوفناک حادثہ، 8 افراد ہلاک

    ٹیکساس: کنسرٹ کے دوران خوفناک حادثہ، 8 افراد ہلاک

    ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس میں کنسرٹ کے دوران بھگڈر مچنے سے 8 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ نے مقامی پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ہیوسٹن، ٹیکساس میں ایک میوزک فیسٹیول کے دوران بھگڈر مچنے سے آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

    مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ اس وقت رونما ہوا جب این آر جی پارک میں آسٹرو ورلڈ فیسٹیول جاری تھا کہ اس دوران کچھ افراد نے اسٹیج کی جانب بڑھنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں بھگڈر مچی اور متعدد افراد پیروں تلے کچل کر شدید زخمی ہوئے۔

    ہیوسٹن کے فائر چیف افسر نے سیموئل پینا نے کم از کم آٹھ ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حادثہ کے وقت ریپر ٹریوس اسکاٹ پرفارم کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ ہلاک افراد کی موت کی وجوہات کا علم نہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد مزید کچھ بتایا جاسکے گا۔

    پینا نے مزید بتایا واقعے کے سترہ افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے 11 کو دل کا دورہ پڑا تھا، اس کے علاوہ جائے وقوعہ پر کئی لوگوں کا علاج بھی کیا گیا، جہاں ایک فیلڈ ہسپتال قائم کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کی بڑی فتح: امریکی نمائندگان نے 1.2ٹریلین ڈالر پیکج منظور کرلیا

    دلخراش واقعے سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رضاکار سڑک پر ہی متعدد افراد کو مصنوعی سانس فراہم کررہے ہیں تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ واقعہ کیسے پیش آیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں کم از کم 300 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں دس سال سے کم عمر بچے بھی شامل ہیں۔

    دو روزہ ایونٹ کی افتتاحی کنسرٹ میں 50,000 افراد موجود تھے، ایونٹ کے ٹکٹ اس سال مئی میں فروخت کے لیے پیش کرنے کے ایک گھنٹے کے اندر فروخت ہو گئے تھے، جب کہ گزشتہ سال کوویِڈ کی وجہ سے یہ سالانہ تقریب منسوخ کر دی گئی تھی۔

    حادثے میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کے فوراً بعد شو کو ختم کر دیا گیا اور دوسرے دن کا پروگرام بھی منسوخ کر دیا گیا ہے

  • اٹلی : نائٹ کلب میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    اٹلی : نائٹ کلب میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    روم : اٹلی کے ایک نائٹ کلب میں مرچوں کے اسپرے کے باعث بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے قصبے کوری نالڈو میں واقع نائٹ کلب میں رات گئے ایک کنسرٹ جاری تھا کہ کنسرٹ کے شرکاء میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ کلب کے ہنگامی دروازے کی جانب بھاگنے لگے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نائٹ کلب میں ریپر سپیرا ایباسٹا کا کنسرٹ تھا جس میں 1 ہزار افراد شریک تھے۔

    بھگدڑ کے باعث لوگ باہر نکلنے کے لیے بھاگے جس کے باعث وہ گرگئے اور دیگر افراد کے پیروں تلے روندے گئے اور اوپری منزل موجود افراد کے بھاگنے کی وجہ سے مصنوعی طور پر بنائی گئی چھت گر گئی جس کے نیچے کئی دب گئے۔

    اطالوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کنسرٹ میں بد نظمی مرچ پاؤڈر کا اسپرے کرنے کے باعث پیدا ہوئی تھی۔

    بھگدڑ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد میں تین لڑکیاں اور دولڑکے شامل ہیں جن کی عمریں 14 سے 16 برس ہیں جبکہ ایک 36 سالہ خاتون بھی حادثے میں ہلاک ہوئی ہے جو اپنی بیٹی کے ہمراہ کنسرٹ دیکھنے گئی تھی۔

    ریسکیو ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ 12 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بھگدڑ کے نتیجے میں زیادہ تر زخمیوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئی ہیں۔

    حادثے میں متاثر ہونے والی ایک 16 سالہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ہم کنسرٹ شروع ہونے کے انتظار میں رقص کررہے تھے کہ اچانک عجیب کی بو محسوس ہوئی اور انکھوں میں جلن ہونے لگی۔

    زخمی بچی نے بتایا کہ بو اور جلن سے بچنے کے لیے لوگوں نے ہنگامی دروازے کی جانب بھاگنا شروع کردیا۔

    خیال رہے کہ یورپ میں عوامی مقامات پر ایسے واقعات رونما ہونا معمول کی بات ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2017 میں اطالوی شہر ٹورن میں فٹبال لیگ کے دوران بم کی جھوٹی افواہ پر بھگدڑ مچ گئی تھی جس کے باعث ایک خاتون ہلاک جبکہ 15 سو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • بنگلہ دیش: راشن کی تقسیم کے دوران بد نظمی، 10 افراد جاں بحق، 51 سے زائد زخمی

    بنگلہ دیش: راشن کی تقسیم کے دوران بد نظمی، 10 افراد جاں بحق، 51 سے زائد زخمی

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں رمضان المبارک کی مناسبت سے راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 51 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ کے ایک نواحی گاؤں میں مخیر شخصیت کی جانب سے غربا کے درمیان راشن اور دیگر اشیاء تقسیم کیے جارہے تھے کہ اسی دوران بدنظمی دیکھنے میں آئی اور بھگدڑ مچنے سے دس افراد جاں بحق جبکہ پچاس سے زائد زخمی ہوگئے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوس ناک وقعہ اس وقت پیش آیا کہ جب مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے آغاز سے قبل مقامی اسٹیل مل کا ایک مالک غریب دیہاتیوں میں راشن، کپڑے اور دیگر اشیاء تقسیم کر رہا تھا، اس حادثے میں کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔


    بنگلہ دیش: راشن کی تقسیم میں بھگڈر سے 20افراد جاں بحق


    واقعے سے متعلق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ راشن اور دیگر اشیاء وصول کرنے میں خواتین سمیت تقریباً دس ہزار لوگ موجود تھے، جلد بازی اور اشیاء پہلے وصول کرنے کے چکر میں بھگدڑ مچکی جس کے باعث ہلاکتیں سامنے آئیں، تاہم زخمیوں کو مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔


    ایکسپو سینٹر میں راشن کی تقسیم بد نظمی کا شکار،کئی خواتین زخمی


    خیال رہے کہ 2013 میں رمضان المبارک کی آمد سے قبل کراچی میں فلاحی اداروں کی جانب سے راشن تقسیم کیا جارہا تھا کہ اچانک دھکم پیل ہوئی اور بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں دو خواتین موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی تھیں، واضح رہے کہ ماہ رمضان کا آغاز ہونے میں ایک دو روز ہی باقی رہ گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بنارس میں مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ، 19 افراد ہلاک

    بنارس میں مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ، 19 افراد ہلاک

    بنارس: بھارت کی ریاست اُترپریش میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے 14 خواتین سمیت 19 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈیا کی ریاست اترپردیش میں ایک مذہبی اجتماع میں بھگدڑ مچ جانے سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، یہ واقع بنارس کے مضافاتی اُس شہر  میں پیش آیا جو ہندوؤں کے لیے مقدس مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔

    بی بی سی اردو کے مطابق ڈیوٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ’’مذہبی اجتماع میں تین ہزارزائرین کی شرکت متوقع تھی تاہم یہاں 70 افراد پہنچنے جس کی وجہ سے بھگدڑ مچی اور یہ واقعہ پیش آیا‘‘۔

    اجتماع کے منتظم راج بہادر نے بھارتی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہا ’’پولیس نے لوگوں کو قابو میں کرنے کے لیے ایک پُل سے واپس بھیجنا شروع کیا تو اسی اثناء کسی نے افواہ پھیلائی کہ آگے سے پُل ٹوٹ گیا ہے جس کے بعد لوگ جان بچانے کے لیے اندھا دھند بھاگنے لگے‘‘۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں نے حکام سے بات کرلی ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ بنارس میں ہونے والے واقعے کے متاثرین کو بہتر سے بہتر طبی امداد اور ممکنہ مدد فراہم کی جائے‘‘۔


    بھارتی وزیراعظم نے مرنے والے افراد کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے، تاہم بھگدڑ کے نتیجے میں اب تک 19 افراد جاں بحق ہوچکے جن میں 14 خواتین بھی شامل ہیں تاہم زخمی ہونے والے افراد میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔