Tag: Standing Committee

  • حکومتی اراکین متعلقہ وزارتوں سے مشاورت کیے بغیر تجاویز دے رہے ہیں: فواد چوہدری

    حکومتی اراکین متعلقہ وزارتوں سے مشاورت کیے بغیر تجاویز دے رہے ہیں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومتی اراکین متعلقہ وزارتوں سے مشاورت کیے بغیر تجاویز دے رہے ہیں، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی ری اسٹرکچرنگ مکمل کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشینو گرافی اور اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ترمیمی بل زیر غور آیا۔

    اجلاس میں ترمیمی بل پیش کرنے والے ارکان کی عدم موجودگی پر کمیٹی نے ناراضگی کا اظہار کیا۔

    وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فخر امام اور ریاض فتیانہ نے رولز میں 300 سے زائد ترامیم تجویز کی ہیں، حکومتی اراکین نے متعلقہ وزارتوں سے مشاورت نہیں کی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں وزارتوں کے رولز کیسے بن سکتے ہیں، پارلیمنٹ کا کام قانون سازی ہے رولز بنانا پارلیمنٹ کا کام نہیں، رولز بنانا متعلقہ وزارت کا کام ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی ری اسٹرکچرنگ مکمل کر لی ہے، اب ذیلی اداروں کی ری اسٹرکچرنگ کرنے جا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ہم یہاں ٹینک خود بناتے ہیں مگر فون چارجر خود نہیں بناتے، جے ایف 17 تو بنا لیتے ہیں مگر ٹی وی نہیں بنا سکتے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دنیا میں ٹیکنالوجی کا ڈیفنس سے زیادہ استعمال زراعت میں ہے، 5 جی ٹیکنالوجی آنے والی ہے، یہ ایک بڑا انقلاب ہوگا۔ ہولو گرام ٹیکنالوجی سے تبدیلیاں آئیں گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جب کہتا ہوں کہ سنہ 202 میں مشن خلا میں جائے گا تو لوگوں کے منہ کھلے کے کھلے رہ جاتے ہیں، 80 کی دہائی میں کیمبرج اور آکسفورڈ جیسے ادارے بناتے تو آج اچھی افرادی قوت ہوتی۔

  • وزارت داخلہ کے لیے ساڑھے 21 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور

    وزارت داخلہ کے لیے ساڑھے 21 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں وزارت داخلہ کے ماتحت اداروں کے لیے 21 ارب 55 کروڑ کے ترقیاتی بجٹ کی سفارشات منظور کرلی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزارت داخلہ کے ماتحت اداروں کے ترقیاتی منصوبوں کی سفارشات منظور کرلی گئیں۔

    قائمہ کمیٹی نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) 2021 کی بجٹ سفارشات کی منظوری دے دی، وزارت داخلہ کے ماتحت اداروں کے لیے 21 ارب 55 کروڑ کے ترقیاتی بجٹ کی سفارشات منظور کرلی گئیں۔

    بجٹ میں ایف سی بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 3 ارب 69 کروڑ مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ایف سی پختونخواہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 6 ارب 12 کروڑ، پنجاب رینجرز کے لیے 70 کروڑ 42 لاکھ اور سندھ رینجرز کے لیے 1 ارب 2 کروڑ مختص کرنے کی سفارش کی گئی۔

    فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1 ارب 25 کروڑ، گلگت بلتستان اسکاؤٹس کے لیے 1 ارب 4 کروڑ اور سول آرمڈ فورسز کے لیے مجموعی طور پر 14 ارب 20 کروڑ مختص کرنے کی سفارش کی گئی۔

    اسی طرح ایف آئی اے کے لیے 73 کروڑ 77 لاکھ اور وفاقی پولیس کے لیے 29 کروڑ 51 لاکھ مختص کیے گئے ہیں۔

    بجٹ میں آئی سی ٹی کے لیے 3 ارب 6 کروڑ، اسلام آباد لوکل گورنمنٹ کے لیے 1 ارب 63 کروڑ اور سی ڈی اے کے لیے 76 کروڑ روپے ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ وزارت داخلہ نے آئندہ مالی سال 112 نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے 10 ارب 40 کروڑ اور نئے 112 منصوبوں کے لیے 11 ارب 15 کروڑ مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے جرمانے اور سزا میں اضافہ

    منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے جرمانے اور سزا میں اضافہ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے 50 لاکھ جرمانے، زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا اور جائیداد ضبط کی سفارش منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے سزاؤں میں اضافے کی تجویز دی گئی، تجویز میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو 50 لاکھ جرمانہ، 10 سال قید کی سزا اور جائیداد ضبط کی جائے۔

    فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے ڈائریکٹر جنرل منصور صدیقی نے کہا کہ سخت سزاؤں کا مقصد منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف سفارشات پر عمل ہے۔ سعودی عرب میں منی لانڈرنگ پر 10 سال قید اور 50 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سنگاپور میں منی لانڈرنگ پر 5 لاکھ ڈالر جرمانہ ہے۔

    چئیرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کا متعلقہ حصہ پڑھا جس کے بعد سینیٹر عائشہ رضا نے کہا کہ جو ترمیم کی جا رہی ہے وہ ایف اے ٹی ایف سفارشات کے مطابق نہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے خلاف کم از کم سزا ایک سال برقرار رہنی چاہیئے، اصل مسودہ قانون مناسب ہے اس میں ترمیم کی ضرورت نہیں۔ کم از کم سزا ختم کرنا مناسب نہیں۔

    بعد ازاں کمیٹی نے جائیداد ضبطگی کا دورانیہ 90 دن سے بڑھا کر 180 دن کرنے کی سفارش منظور کر لی۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے زیادہ دورانیہ درکارہے۔ منی لانڈرنگ کے ملزمان کے خلاف تحقیقات 90 دن میں مکمل نہیں ہوسکتی۔

    واجد ضیا نے کہا کہ بینک ریکارڈ اور تحقیقات کے لیے 190 دن ضروری ہیں۔

  • قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھانے کا مطالبہ

    قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھانے کا مطالبہ

    کوئٹہ: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھائی جائے، 800 کلو میٹر سے زائد پر قومی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا۔ رکن صوبائی اسمبلی جان جمالی نے کہا کہ بلوچستان کی آبادی ایک کروڑ 30 لاکھ ہے، آبادی کے تناسب سے اسمبلی کی نشستیں بڑھائی جائیں۔

    رکن بلوچستان اسمبلی نصر اللہ نے کہا کہ رقبے کے لحاظ سے بلوچستان ملک کا 43 فیصد ہے، 342 کے ایوان میں بلوچستان کی نمائندگی صرف 16 نشستوں کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے، وفاقی بجٹ کی منظوری میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ کوئٹہ سے ڈی جی خان تک بلوچستان کی ایک نشست ہے۔

    نصر اللہ کا کہنا تھا کہ 800 کلو میٹر سے زائد پر قومی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ ہے۔ کراچی سے مکران بارڈر تک قومی اسمبلی کی ایک نشست ہے۔ ایک رکن قومی اسمبلی 5 سال میں بھی اپنے پورے حلقے کا دورہ نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آبادی کے بجائے رقبے کی بنیاد پر لایا جائے۔ بلوچستان میں 72 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

    سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ نئے صوبوں کے لیے آئین میں بڑی تبدیلی کرنا پڑے گی، آئین کے کئی آرٹیکلز میں ترامیم کرنا ہوگی۔

    میر اختر لانگو نے کہا کہ پنجاب میں نئے صوبے سے سینیٹ میں کیسے نمائندگی کا توازن لایا جائے گا۔

  • نئے صوبے کا قیام، قائمہ کمیٹی کی کراچی میں عوامی سماعت

    نئے صوبے کا قیام، قائمہ کمیٹی کی کراچی میں عوامی سماعت

    کراچی : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انصاف نے نئے صوبے کے قیام سے متعلق عوامی سماعت کر کے پارلیمانی سیاست میں نئی تاریخ رقم کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کی پارلیمانی سیاست میں نئی تاریخ رقم ہوئی کیونکہ پہلی بار مفاد عامہ کی آئینی ترامیم پر کھلی اور عوامی بحث کا انعقاد کیا گیا۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چئیرمین مرتضیٰ عباسی نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر اس حساس مسئلے کو نہیں سمجھ سکتے، اسی لیے پہلی بار عوامی سماعت کی۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں نئے صوبے سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ جلد سینیٹ میں پیش کی جائے گی، چار دسمبر سے سینیٹ قائمہ کمیٹی کوئٹہ، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بھی عوامی سماعت کرے گی تاکہ اس حوالے سے عوامی رائے سامنے آسکے۔

    قائمہ کمیٹی برائےانصاف نے نئے صوبے کے قیام سے متعلق عوامی سماعت کی جس میں پنجاب نیا صوبہ بنانے سے متعلق شہریوں کی رائے حاصل کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس سے پہلے ماضی میں کبھی کسی آئینی ترمیم پر اس طرح کی عوامی سماعت نہیں ہوئی۔

    قائمہ کمیٹی نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں 5گھنٹے طویل عوامی سماعت کی جس میں 30 سے زائد مرد و خواتین، وکلاء، اراکین اسمبلی اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے حصہ لیا۔

  • اے ایس ایف ملک کے تمام ائرپورٹس کی حفاظت کررہی ہے، میجر جنرل ظفرالحق

    اے ایس ایف ملک کے تمام ائرپورٹس کی حفاظت کررہی ہے، میجر جنرل ظفرالحق

    کراچی : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ کے اجلاس میں ملک کے بارڈر کی حیثیت رکھنے والے ائیرپورٹس کی سیکورٹی تسلی بخش قرار قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ کا سول ایوی ایشن ہیڈ کواٹر میں سی اے اے اور اے ایس ایف سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت چئیر مین امین الحق نے کی۔

    اجلاس میں اے ایس ایف کو ملک کی خاطر جانوں کا نذرانہ دے کر ہوا بازی کی اہم صنعت کی حفاظت کرنے خراج تحسین پیش کیا گیا، سیاحت کے فروغ کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے اقدامات کی تعریف کی گئی۔

    اس موقع پر ڈی جی اے ایس ایف میجر جنرل ظفرالحق کا کہنا تھا کہ اے ایس ایف ملک کے تمام ائیرپورٹ پر اپنے فرائض پیشہ وارانہ طور پر انجام دے رہی ہے جبکہ ملک کے بارڈرکی حیثیت رکھنے والے ائرپورٹس کی حفاظت کررہی ہے۔

    چیئرمین امین الحق کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی سکیورٹی کی مد میں مسافروں سے ڈالرز میں چارجز وصول کرتی ہے سول ایوی ایشن اے ایس ایف کی ضروریات کو پورا کرے۔

    اجلاس میں قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سول ایوی ایشن حکام کا کہنا تھا کہ برٹش ایئرویز کی پروازوں کا پاکستان میں فضائی آپریشن خوش آئندہ ہے۔

    دوسری غیر ملکی ائرلائنز نے بھی ملکی سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہونے پردلچسپی ظاہر کی ہے۔ سول ایوی ایشن حکام نے کہا کہ پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پردور جدید کے مطابق سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،جبکہ درکارآلات بھی نصب کیے جارہے ہیں۔

  • مدت پوری کرنے والے بجلی گھر بند کرنے کا فیصلہ

    مدت پوری کرنے والے بجلی گھر بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں مشیر پیٹرولیم ندیم بابر نے بتایا کہ دسمبر 2020 میں پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم کردیا جائے گا، جن پاور پلانٹس کی مدت پوری ہوچکی ہے انہیں بند کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس چیئرمین مخدوم مصطفیٰ محمود کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں مشیر پیٹرولیم ندیم بابر نے پاور سیکٹر نجکاری پر بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں مشیر پیٹرولیم نے بتایا کہ دسمبر 2020 میں پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم کردیا جائے گا، جولائی 2018 میں 19 ہزار میگا واٹ بجلی کی ٹرانسمیشن کی گئی۔

    ندیم بابر کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس سے 4 ہزار میگا واٹ بجلی زیادہ ترسیل کی گئی، حکومت پاور سیکٹر کی سبسڈی کو بجٹ میں شامل کرے گی۔ جینکوز سب سے مہنگے بجلی پاور پلانٹس ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جن پلانٹس کی مدت پوری ہوچکی ہے انہیں بند کر دیا جائے گا، کنٹریکٹ ختم ہونے پر آئی پی پیز کے لائسنس کی تجدید نہیں ہوگی۔ اس سے بجلی کی قیمت ایک سے ڈیڑھ روپے تک کم ہوسکتی ہے۔

    چیئرمین کمیٹی مخدوم مصطفیٰ نے کہا کہ بجلی کی زیادہ سے زیادہ کمپنیاں بنائی جائیں۔

    ندیم بابر نے کہا کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کی جائے گی، بجلی کمپنیاں کاروباری بنیادوں پر بجلی فروخت کر سکیں گی۔ اس طرح کا تجربہ خیبر پختونخوا میں کیا جاچکا ہے۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: سی پیک پر امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور

    قائمہ کمیٹی اجلاس: سی پیک پر امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر امریکا کی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔

    کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق قرارداد میں سی پیک کے معاملے پر امریکا کی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ نے کشمیر، کرتار پور اور ایران سعودی ثالثی کے کردار پر بریفنگ دی۔ کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت واضح جواب دے کہ پاکستان کسی کے کہنے پر نہیں چلے گا۔

    چیئرمین کمیٹی مشاہد اللہ نے کہا کہ پوری قوم کشمیر کے معاملے پر یک زبان ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ کشمیر پر عالمی کانفرنس بلانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، کشمیر کے معاملے پر بیرون ملک ایک وفد بھی بھجوایا جائے گا۔

    اجلاس میں قونصل جنرل بارسلونا میں لوگوں سے ناروا سلوک کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ کمیٹی نے معاملے پر فوری طور پر تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے 15 دسمبر تک رپورٹ طلب کرلی۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل واشنگٹن ڈی سی میں تھنک ٹینک میں تقریر کے دوران امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا تھا کہ چین اس وقت دنیا میں قرضے دینے والا سب سے بڑا ملک ہے تاہم یہ قرضے دینے کی اپنی شرائط کو شائع نہیں کرتا جس کی وجہ سے پاکستانیوں کو سی پیک کے حوالے سے چینی سرمایہ کاری پر سوالات اٹھانے چاہئیں۔

    بعد ازاں پاکستان نے سی پیک پر امریکی نائب وزیر خارجہ کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے مذکورہ تجزیے کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

  • قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور

    قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر سے گرفتار قیدیوں کو بھارت کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے، بھارتی جیلوں میں قیدیوں کے رکھنے کی جگہ ختم ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو و دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر غور کیا گیا۔

    وزارت خارجہ کے حکام نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال کر رہا ہے، مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند ہیں۔

    حکام وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں 7 ہزار افراد گرفتار کر چکی ہے، بھارتی جیلوں میں قیدیوں کے رکھنے کی جگہ ختم ہو چکی ہے۔ کشمیر سے گرفتار قیدیوں کو بھی بھارت کی دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیئے، امریکی سینیٹرز، کانگریس اور دیگر رہنما بھی بھارت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارت پر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آج تک اتنی تنقید نہیں ہوئی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی کے دوران متعدد اہم ملاقاتیں کیں، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کو بھی اپنے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری دفتر خارجہ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا، خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری دفتر خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام قانونی، انسانی حقوق اور امن و سیکیورٹی سے وابستہ ہے۔ کشمیر میں 45 روز سے کرفیو ہے، کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بھارت نے 5 اگست کے بعد سرحد پر بھی اشتعال انگیزی شروع کی۔ ممکن ہے بھارت کوئی مس ایڈونچر کرے اور الزام پاکستان پر لگا دے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا مینڈیٹ انسانی حقوق ہے اس لیے اس پر فوکس کروں گا، کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں ہو رہی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق 6 ہزار افراد کو کرفیو کے دوران گرفتار کیا گیا۔ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکا جارہا ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وادی میں دواؤں اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ خواتین کو عصمت دری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس وقت 80 لاکھ لوگوں کو محصور کر کے وادی کو جیل بنا دیا گیا۔ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد قابض فوج موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیریوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر کے معاملے کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے۔ وزیر خارجہ عالمی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کمیشن کو صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔ او آئی سی کو بھی اس پر آگاہ رکھا گیا جس کے باعث ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں مزید کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ عالمی میڈیا کو کشمیر کے معاملے پر آزادانہ رپورٹنگ کے لیے متحرک کیا گیا۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر پر خصوصی توجہ دیں گے۔