Tag: Standing Committee

  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل 2019 اور اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل 2019 پر غور کیا گیا۔

    قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے بل کے تحت 10 ہزار ڈالر سے زائد غیر ملکی کرنسی کی نقل و حمل پر پیشگی اجازت لینا ہوگی۔ اجازت اسٹیٹ بینک سے ضروری لینا ہوگی۔

    کمیٹی ارکان نے کہا کہ مؤقف تھا کہ غیر ملکی کرنسی ساتھ رکھنے کی حد متعین ہونی چاہیئے۔ اسد عمر نے کہا کہ وزیر خزانہ کو ہر صورت میں کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیئے۔

    اجلاس کو ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے ہنڈی و حوالہ کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہنڈی و حوالہ کے انسداد کے لیے سخت سزاؤں کی ضرورت ہے۔

    کمیٹی رکن نوید قمر کا کہنا تھا کہ آج کل چرس برآمد کرنا مشکل ہے مگر ڈالر برآمد کرنا آسان ہے، ہنڈی و حوالہ کے قانون کے غلط استعمال کی سزا کیا ہے۔

    ایک اور رکن رمیش کمار کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریگولیشن قانون میں ترامیم پر عملدر آمد مشکل ہے، لوگوں کے لیے آسان قانون بنایا جائے۔ ہنڈی حوالہ کا استعمال اس لیے ہوتا ہے کہ چینل مشکل ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ 5 ملین ڈالر تک سرمایہ کاری کے لیے اسٹیٹ بینک سے اجازت لازمی ہے، 10 ملین ڈالر تک یا اس سے زائد کی اجازت ای سی سی سے لینی ہوتی ہے۔ اسٹیٹ بینک اتنے سوالات پوچھتا ہے کہ سرمایہ کار بھاگ جاتا ہے۔

    اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اسٹیٹ بینک کے نمائندے نے کہا کہ مشکوک ٹرانزیکشن پر 7 دن میں رپورٹ کی جاتی ہے، مشکوک ٹرانزیکشن کی فوری رپورٹ کی تجویز ہے۔

  • ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے نے ٹرین حادثات میں اضافے کے باعث ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے کا چیئرمین اسد جونیجو کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ٹرین حادثات میں اضافے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی نے سفارشات پیش کیں۔

    کمیٹی نے ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تمام ریل گاڑیوں کے انجن کے اندر اور سامنے کیمرے لگائے جائیں۔ کیمرے سے ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ کی مانیٹرنگ کی جائے۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ کیمرے انٹرنیٹ کی سہولت والے علاقوں میں لائیو کوریج دکھائیں، دور دراز کے علاقوں میں دوران سفر انجن والے کیمرے ریکارڈنگ کریں۔ مرکزی کنٹرول روم سے ٹرین ڈرائیورز کو ہمہ وقت مانیٹر کیا جائے۔

    دوران اجلاس سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ بہت سے حادثات کے بعد پتہ چلتا ہے ڈرائیور سوگیا تھا، بسوں میں کیمرے لگ سکتے ہیں تو ریل گاڑیوں میں کیوں نہیں۔

    قائمہ کمیٹی نے ریلوے کے نئے ٹرین انجنز کو مصروف روٹس پر چلانے کی سفارش کردی، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ مصروف روٹس پر نئے انجنز چلانے کے حادثات سے بچا جا سکے گا۔

    اجلاس میں سی ای او پاکستان ریلوے نے مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں تمام مسافر بردار ٹرینوں کی از سر نو مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور

    گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار ٹوکن ٹیکس اور 10 سال سے زیادہ پرانی گاڑی پر 2 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کرلی گئی۔

    درآمد شدہ ہزار سی سی گاڑی کی رجسٹریشن پر 15 ہزار ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی۔ 10 سال تک پرانی گاڑی پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس عائد ہوگا۔ گاڑیوں کا 10 سال میں ادا شدہ ٹیکس 10 ہزار ٹوکن سے شامل کرلیا جائے گا۔

    اجلاس میں 10 سال سے زیادہ پرانی گاڑی پر 2 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی۔ مس ڈیکلیئریشن پر منی لانڈرنگ کا قانون لگانے کی تجویز مسترد کردی گئی۔

    مس ڈیکلیئریشن پر 5 سال کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی تجویز منظور کرلی گئی۔ اجلاس میں کرپٹ ٹیکس افسران کے کیسز نیب و دیگر اداروں کو بھیجنے کی تجویز بھی منظور کرلی گئی۔

    اس سے قبل قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے گزشتہ اجلاس میں کمیٹی رکن مرزا آفریدی کا کہنا تھا کہ فاٹا علاقوں کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، فاٹا کی صنعتوں پر 17 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔ کمیٹی نے سابق فاٹا میں ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    گزشتہ اجلاس میں پرانے جہاز کے 100 فیصد وزن کے مطابق جی ایس ٹی کی تجویز کی مخالفت کی گئی تھی۔ انڈسٹری حکام نے بتایا تھا کہ پرانے جہاز کی درآمد پر 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی لی جا رہی ہے۔ حکومت خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کر چکی ہے۔

  • وزیر اعظم کی تقریر پاکستان کا چہرہ ہوتی ہے: فردوس عاشق اعوان

    وزیر اعظم کی تقریر پاکستان کا چہرہ ہوتی ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی تقریر پاکستان کا چہرہ ہوتی ہے، بجٹ کے روز وزیر اعظم قوم سے بات کرنا چاہتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی تقریر پاکستان کا چہرہ ہوتی ہے، تقریر کا ایک ایک لفظ اہم ہوتا ہے، بجٹ کے روز وزیر اعظم قوم سے بات کرنا چاہتے تھے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے پبلک سروس میسج بنی گالہ میں ریکارڈ کروایا، وزیر اعظم کے پبلک سروس میسج میں مواد زیادہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ذرائع سے غلط خبر نشر کر دی جاتی ہے۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ پی ٹی وی ایچ ڈی ٹیکنالوجی پر کیوں نہ جا سکا۔ وزیر اعظم کی تقریر ریکارڈنگ ایچ ڈی تھی پی ٹی وی کا نظام ایس ڈی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد وزیر اعظم کی تقریر کو اندھیرے میں چلانا نہیں تھا۔ وزیر اعظم کے کہنے پر اسی روز تقریر نشر کی گئی۔ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے پی ٹی وی کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی مس میچ سے وزیر اعظم کی تقریر نشر کرنے میں مسئلہ ہوا۔

  • 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا: شیخ رشید

    26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا: شیخ رشید

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا ہے، ایلیٹ کلاس کا کرایہ بڑھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فریٹ میں پرائیویٹ سیکٹر بھی رابطہ کر رہا ہے۔ 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا ہے۔

    سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بعض لوگوں نے نقصان پہنچایا وہی پرانا مافیا ہے، ضروری ہے ریلوے پرائیوٹ سیکٹرز کو ٹرینیں دیتا جائے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ذاتی طور پر ریلوے نجکاری کے خلاف ہوں۔ بزنس ٹرین کا ڈیفالٹ تھا جو نیب کے پاس گیا۔ نئی ٹرینیں چلتی ہیں فزیبلٹی کہاں بنتی ہے، کوچز کہاں تیار ہوتی ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ لاس میکنگ ٹرین پاکستان ریلوے افورڈ نہیں کرتا، ٹینکر مافیا بہت بڑا ہے اس کو توڑنا بھی ضروری ہے۔ یہ نہ سوچا جائے کہ سارے لوگ نکمے بیٹھے ہیں۔ بزنس اور فریٹ ٹرین پلان موجود ہے بس کام تو کرنے دیا جائے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ اکانومی کو نہیں سلیپر کو بڑھائیں گے۔ ایلیٹ کلاس کا کرایہ بڑھائیں گے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ جو افسران بیٹھے ہیں ان کو پہلے سے پتہ تھا کراچی دھابیجی فیل ہوگی جس پر شیخ رشید نے کہا کہ دھابیجی میں صرف 22 مسافر بیٹھے تھے کیسے چلاتے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ کراچی دھابیجی ٹرین چلانی ہی نہیں چاہیئے تھی۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت پہنچائیں، ہمارا تمام پسنجر سسٹم منافع میں ہے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ٹھیک ہے ریلوے کمرشل ادارہ نہیں تو یتیم خانہ بھی نہیں۔ پہلے کوارٹر میں ہی ایک ارب سے زیادہ خسارہ ایڈ ہو چکا ہے۔

  • پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانے کا کام شروع کردیا گیا: کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان

    پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانے کا کام شروع کردیا گیا: کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان

    اسلام آباد: کمانڈنٹ فرنٹیئر کورپس بلوچستان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بتایا کہ پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانا شروع کردی گئی ہے جس کی ایران کی جانب سے مزاحمت کی جارہی ہے، جوابی کارروائی میں اب تک 15 شر پسندوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان نے اجلاس کو بتایا کہ پاک ایران بارڈر پر باڑھ لگانا شروع کردی ہے، باڑھ لگانے پر ایران کی جانب سے مزاحمت کی جارہی ہے۔

    کمانڈنٹ ایف سی نے بتایا کہ بارڈر پر 3 سے 4 سال تک باڑھ لگانے کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ پاک ایران بارڈر پر قلعے بھی بنائے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ حملہ کرنے والوں کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے، جوابی کارروائی میں 15 شر پسند ہلاک ہوئے۔

    خیال رہے کہ 18 اپریل کو بلوچستان میں کوسٹل ہائی وے پر فائرنگ کر کے 14 افراد کو قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ملوث افراد کا بعد ازاں ایران سے آنے کا انکشاف ہوا تھا۔ واقعہ بزی ٹاپ کے قریب پیش آیا جہاں مقتولین کو بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بزی ٹاپ واقعے میں لوگوں کو شناخت کر کے قتل کیا گیا، 18 اپریل کو ایرانی سرحد سے 15 سے 20 دہشت گرد داخل ہوئے۔

    وزیر خارجہ کے مطابق دہشت گردوں نے مکران کوسٹل ہائی وے پر بسوں کو روکا، دہشت گردوں نے باقاعدہ شناخت کر کے 14 افراد کو شہید کیا۔ دہشت گرد فرنٹیئر کور کی وردی پہن کر داخل ہوئے تھے۔ شہدا میں 10 پاک بحریہ، 3 پاک فضائیہ اور ایک کوسٹ گارڈ کا اہلکار شامل تھا۔

    دوسری جانب پاک افغان سرحد پر بھی باڑھ لگانے کے دوران یکم مئی کو ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب شمالی وزیرستان میں سرحد پر باڑھ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحد پار سے حملہ کیا گیا۔

    الوڑہ کے مقام پر 60 سے 70 دہشت گردوں نے افغانستان کی حدود سے پاکستانی فوجیوں پر حملہ کیا۔ پاک فوج نے مؤثر جوابی کارروائی کر کے حملہ آوروں کو پسپا کردیا۔

    پاک فوج کی جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے۔ شہید جوانوں میں لانس نائیک علی، لانس نائیک نذیر اور سپاہی امداد اللہ شامل ہیں۔

  • بھارت کی کوشش رہی کہ پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کیا جائے: وزیر خارجہ

    بھارت کی کوشش رہی کہ پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کیا جائے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کیا جائے، بھارت کو یکے بعد دیگرے ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی۔

    اجلاس میں متفقہ طور پر ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ کو چیئرمین کمیٹی منتخب کرلیا گیا۔ وزیر خارجہ نے نو منتخب چیئرمین کو مبارک باد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امید ہے خطے کی تیزی سے بدلتی صورتحال پر اہم فیصلے کیے جائیں گے، پاکستان کو درپیش چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے بہترین رہنمائی کی جائے گی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ نو منتخب چیئرمین کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی کی مشاورت سے چلیں گے۔ خارجہ پالیسی سے متعلقہ امور پر حکومت کی بہتر رہنمائی کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کیا جائے، بھارت کو یکے بعد دیگرے ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستانی قوم کی کامیابی ہے دنیا آپ سے تعلقات بنا رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، دنیا پاکستان سے رابطے کر رہی ہے۔ یہ پاکستان پر اعتماد کا اظہار ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے کہتا رہا ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، اس کا واحد حل مذاکرات کے ذریعے سیاسی مفاہمت ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بہتری آرہی ہے، امریکی حکام نے پاکستان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کیں، ہم اپنے ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں کامیاب ہوئے۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کی سفارش

    قائمہ کمیٹی اجلاس: سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کی سفارش

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کمیٹی نے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 10 فیصد اضافے کی سفارش کی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین فاروق نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں فنانس ترمیمی بل پر غور کیا گیا۔

    کمیٹی نے بلوچستان میں نکلنے والے کوئلے پر سیلز ٹیکس میں کمی کی سفارش کردی تاہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے کوئلے پر 425 روپے فی میٹرک ٹن سیلز ٹیکس عائد ہے، یہ سیلز ٹیکس پہلے ہی بہت کم ہے۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں دیگر علاقوں میں کوئلہ پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز دیں گے۔

    حکام کے مطابق گزشتہ سال ملک میں 7 کروڑ کلو گرام تمباکو کی پیداوار ہوئی، جو پیداوار ہوئی اس میں 1 کروڑ کلو گرام تمباکو برآمد کیا گیا۔ ساڑھے 4 کروڑ کلو گرام تمباکو کمپنیوں نے خریدا، ڈیڑھ کروڑ کلو گرام تمباکو کہاں گیا کچھ پتہ نہیں۔

    اجلاس میں منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ بلوچستان کے ڈیموں کے لیے 5 ارب روپے جاری کریں گے۔

    اجلاس میں اسٹیٹ بینک حکام نے اسلامی بینکنگ سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسلامی بینکنگ کے فروغ کے لیے 2001 سے اقدامات کر رہے ہیں، اسلامی بینکنگ برانچز کی تعداد بڑھ کر 2850 ہوگی۔

    حکام اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ زرعی ترقیاتی بینک نے اسلامی بینکنگ کا آپریشن شروع کردیا۔

    اجلاس میں کمیٹی نے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 10 فیصد اضافے کی سفارش بھی کردی۔ سینیٹر خانزادہ خان نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ ہوا، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی جائیں۔

    کمیٹی رکن عائشہ رضا نے کہا کہ سرمایہ داروں کے لیے بجٹ میں ریلیف ہے مگر ملازمین کے لیے نہیں تاہم وزارت خزانہ نے تنخواہ میں اضافے کی تجویز کی مخالفت کی۔

    ایڈیشنل سیکریٹری وزارت خزانہ نے کہا کہ مالی خسارے کی صورتحال سب کے سامنے ہے، تنخواہ میں اضافے کے لیے مالی گنجائش نہیں ہے۔ اضافے کی تجویز آئندہ سال کے بجٹ میں پیش کی جانی چاہیئے۔

  • سمندر200 کلو میٹر تک زمین کونگل رہا ہے: سینیٹر عثمان کاکڑ

    سمندر200 کلو میٹر تک زمین کونگل رہا ہے: سینیٹر عثمان کاکڑ

    اسلام آباد: سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ترقیات کے اجلاس میں سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ سمندر200 کلو میٹر تک زمین کونگل رہا ہے ٹھٹھہ اور بدین کی جانب سمندر آگے بڑھ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ترقیات کا سینیٹر عثمان کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ چیف سیکریٹری کے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی محکموں نے بریفنگ دی۔

    اجلاس میں چیف سیکریٹری ممتاز شاہ اور مختلف محکموں کے سرکاری افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ سندھ کے ساتھ وفاقی حکومت بہت ناانصافیاں کر رہی ہے، وفاق کی جانب سے صوبوں کو فنڈز پورے نہیں دیے جا رہے۔ 200 کلو میٹر تک سمندر زمین نگل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹھٹھہ اور بدین کی جانب سمندر آگے بڑھ رہا ہے، گیس فراہم کرنے والا صوبہ سندھ گیس سے محروم ہے۔

    سینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے مل کر سندھ کے مسائل سمجھنا چاہتے تھے، وزیر اعلیٰ کے پاس وقت نہیں وہ شاید ہمیں بھی نیب سمجھ رہے ہیں۔

  • موجودہ انتظامیہ کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں: قائمہ کمیٹی

    موجودہ انتظامیہ کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں: قائمہ کمیٹی

    کراچی : پی آئی اے ہیڈ آفس میں ہونے والے اجلاس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا طیارے کی فروخت اور ادارے کی زبوں حالی پر اظہار برہمی‘ انتظامیہ کو نا اہل اور فضائی قزاق قرار دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس پی آئی اے ہیڈ آفس میں چیئرمین رانا حیات کی سربراہی میں منعقد ہوا‘ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ائیر لائن کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔

    اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ پہلے بحری قزاق ہوتے تھے اب ہوائی قزاق آگئے ہیں،پی آئی اے کے طیارے کو دوبارہ فروخت کے لیے جرمنی میں ہی ’کوٹیشن‘ لی جائیں گی،کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ ایک سال پہلے کیے گئے فیصلوں پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔

     پی آئی اے نے مسافروں کا آبِ زم زم گم کردیا*

    یہ بھی کہا گیا کہ پی آئی اے کے افسران نے ایئر لائن کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے ، پی آئی اے افسران نے قائمہ کمیٹی کے فیصلوں پر 24گھنٹے میں عمل درآمد نہیں کرایا گیا تو معطل کروا دوں گا ،ایک ہی عہدے پر تین سال سے موجود نا اہل لوگوں کو تبدیل کیا جائے ،یہ لوگ ہمارے گلے کا طوق بن چکے ہیں جس کو اتارا جائے گا۔

    موجودہ ٹیم کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں ،اٹھارہ ماہ پہلے پارلیمنٹ میں جو مشترکہ فیصلے کیے گئے ان پر عمل نہیں کیا گیا ،پی آئی اے انتظامیہ میں اہلیت ہی نہیں ہے ۔

    قوانین کی خلاف ورزی‘ پی آئی اے کے تین پائلٹ معطل*

    کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کو آتے ہی فروخت کیے گئے طیارے کی انکوائری کروانی تھی ، طیارہ فروخت کرنے والے افراد کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا ۔

    پی آئی اے کے سی او مشرف رسول نے کمیٹی کو بتایا کہ جرمنی میں موجود طیارے کی پارکنگ کی مد میں بہت رقم دینی ہے ،طیارے کو اب جرمنی میں ہی فروخت کیا جائے گا ۔اجلاس میں اجلاس میں ممبر قومی اسمبلی اسد عمر ،ملک ابرار،علی رضا عابدی،رانا قاسم نور،نفیسی خٹک،رشید احمد خان اور عدنان ڈوگر بھی موجودتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔