Tag: State Bank of Pakistan

  • انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں پھر اضافہ

    انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں پھر اضافہ

    کراچی : ملک میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ بدستور جاری ہے جو رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا، انٹر بینک میں بھی ڈالر مزید مہنگا ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ملک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کاروباری ہفتے کے تیسرے روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 49 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد امریکی کرنسی230 روپے 89 پیسے پر ٹریڈ کر رہی ہے۔

    دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے اضافہ کے ساتھ ڈالر 243 روپے میں فروخت ہوا۔انٹربینک میں ڈالر 230 روپے 40 پیسے سے بڑھ کر 230 روپے 89 پیسے پر بند ہوا۔

    واضح رہے کہ سال 2023 میں اب تک ڈالر 3 روپے 32 پیسے مہنگا ہوا، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے قرضوں کے بوجھ میں 430 ارب روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

  • مسلسل گراوٹ کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    مسلسل گراوٹ کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    کراچی : پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں چار ہفتے مسلسل گراوٹ کے بعد پہلا اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 12 اگست تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 61 کروڑ ڈالر رہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 12 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں 5 کروڑ ڈالر بڑھے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر 6 کروڑ 70 لاکھ ڈالر بڑھے ہیں جس کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر 12 اگست تک 7.89 ارب ڈالر رہے۔

    کمرشل بینکوں کے ذخائر 1.48 کروڑ ڈالر کم ہوکر 5.71 ارب ڈالر رہے۔

  • پاکستان کی ترسیلات زر میں کتنا اضافہ ہوا؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    پاکستان کی ترسیلات زر میں کتنا اضافہ ہوا؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    کراچی : گزشتہ مالی سال پاکستان کی ترسیلات زر میں6.1فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ بات اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے کے مطابق مختلف ممالک میں ملازمت کرنے والے پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے جانے والی رقم میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال ترسیلات زر ریکارڈ سطح31ارب40کروڑ ڈالر رہیں۔ رپورٹ کے مطابق جون2022میں ترسیلات زرمیں18.4فیصد ضافہ ہوا، جبکہ جون2022میں ترسیلات زر2ارب76کروڑ ڈالر رہیں۔

    اس کے علاوہ مئی2022کے مقابلے میں جون میں ترسیلات زر میں1.7فیصد کا اضافہ ہوا، سعودی عرب سے666،یو اے ای سے495 ملین ڈالرموصول ہوئے، یوکے سے455جبکہ امریکا سے285ملین ڈالر موصول ہوئے۔

  • یوم آزادی پر75روپے کے نوٹ کا ڈیزائن، اسٹیٹ بینک نے حقیقت بتادی

    یوم آزادی پر75روپے کے نوٹ کا ڈیزائن، اسٹیٹ بینک نے حقیقت بتادی

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے 75 روپے کے کرنسی نوٹ کے ڈیزائن کو جعلی قرار دے دیا۔

    اسٹیٹ بینک کے ٹوئٹر ہینڈل سے گزشتہ روز کی گئی ٹویٹ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر یادگاری کرنسی نوٹ کا ڈیزائن جعلی ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ اسٹیٹ بینک واضح کرتا ہے کہ پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی پر جاری کیے جانے والے یادگاری بینک نوٹ کے حوالے سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والا ڈیزائن جعلی ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے ملک کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر75 روپے کا یادگاری نوٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وفاقی کابینہ نے 75 روپے کے نوٹ کے ڈیزائن کی منظوری بھی دے دی ہے تاہم گذشتہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر75 روپے کے نوٹ کا ڈیزائن گردش کر رہا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی ٹویٹ کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں۔ غسان نامی صارف نے ٹویٹ کی کہ یہ بہت اچھا لگ رہا ہے، اسے بس پرنٹ کردیں۔

    ڈاکٹر مبشر نے لکھا کہ جی یہ جعلی لگ رہا ہے کیونکہ اس کی پچھلی طرف 75 کی بجائے 57 لکھا ہوا ہے۔

    انس رضا نامی صارف نے ٹویٹ کیا کہ 75 روپے کا نوٹ تو ہوگا لیکن اس کا یہ ڈیزائن نہیں ہوگا، اسٹیٹ بینک نے واضح کر دیا ہے۔ ایک اور صارف نے ٹویٹ کیا کہ ہم ویسے بھی دیوالیہ ہو رہے ہیں لہٰذا کوئی فرق نہیں پڑتا۔

  • کرونا وائرس وبا کے باوجود بینکوں کے ڈپازٹس میں اضافہ

    کرونا وائرس وبا کے باوجود بینکوں کے ڈپازٹس میں اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باوجود بینکوں کے ڈپازٹس میں اضافہ ہوا اور جنوری 2021 میں ڈپازٹس 17 ہزار 896 ارب روپے تک پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جنوری 2021 میں بینکنگ سسٹم سے 790 ارب روپے کے ڈپازٹس نکال لیے گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری 2021 میں بینکوں کے ڈپازٹس 17 ہزار 876 ارب روپے کی ریکارڈ سطح سے کم ہو کر 17 ہزار 86 ارب روپے رہ گئے۔ دسمبر 2020 میں بینکوں کے ڈپازٹس 17 ہزار 876 ارب روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئے تھے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 2020 کے مقابلے میں جنوری 2021 کے اختتام پر بینکوں کے ڈپازٹس 16.5 فیصد زائد ہیں، جنوری 2020 میں بینکوں کے ڈپازٹس 14 ہزار 683 ارب تھے جو جنوری 2021 میں 17 ہزار 896 ارب روپے ہیں۔

    دوسری جانب معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس وبا کے باوجود طلب میں اضافے پر معیشت میں بہتری ہو رہی ہے، کرونا وبا کی دوسری لہر میں کمی پر بھی کاروباری سرگرمیوں میں بہتری ہوئی ہے۔

    ماہرین کے مطابق دسمبر 2020 میں بینکوں کے فنانشل کلوزنگ کی وجہ سے ڈپازٹس میں اضافہ ہوا تھا۔

  • اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا: گورنر

    اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا: گورنر

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے باوجود معاشی اعداد و شمار بہتر ہوئے ہیں، اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے رائٹرز نیکسٹ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے اقتصادی اصلاحات پر بات چیت جاری ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہم جلد مارکیٹ اور دنیا کو اپنا پروگرام جاری رکھنے کی اچھی خبر دیں گے، فنڈ کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ پاکستان کو اپنا ٹیکس جی ڈی پی تناسب بہتر بنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وبا کی دوسری لہر کے باوجود معاشی استحکام ہے، ابھی تک کرونا کی دوسری لہر میں ویکسین کے بغیر ہیں، ویکسین آجانے سے حالات مزید بہتر ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ کرونا وبا کے باوجود معاشی اعداد و شمار بہتر ہوئے ہیں، پاکستانی معاشی نمو رواں مالی سال 1.5 سے 2.5 فیصد رہنے کی امید ہے، آئندہ 2 سے 3 سال معیشت کے لیے بہتر ہوں گے۔

  • آئندہ دو ماہ کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا

    آئندہ دو ماہ کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا

    کراچی : اسٹیٹ بینک آئندہ دو ماہ کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا ، شرح سود موجودہ سطح سات فیصد پر برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں پالیسی پر گفتگو ہوگی، جس کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک آج شام 5 بجے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کریں گے۔

    ماہرین کے مطابق شرح سود میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں اور شرح سود موجودہ سطح سات فیصد پر برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت کے اعدادو شمار بہتر ہیں اور ساتھ ہی مہنگائی کی شرح رواں مالی سال کے ہدف سات سے نو فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے جبکہ کورونا وبا کے باعث کاروباری اور تجارتی شعبے کی سہولت کے لئے سستے قرضوں کی فراہمی بھی مرکزی بینک کی ترجیحات میں شامل ہےْ۔

    تجزیہ کار مزمل اسلم کے مطابق اس وقت شرح سود سات فیصد پر موجود ہے، مارچ سے اب تک مرکزی بینک ڈسکائونٹ ریٹ میں چھ سو پچیس بیسز پوائنٹس کمی کر چکا ہے۔

  • امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    لاہور : ملک بھر میں رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران امریکی ڈالر52 پیسے مہنگا ہونے کے بعد ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قدر میں آج بھی اضافہ دیکھا گیا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک میں امریکی ڈالر 52 پیسے مہنگا ہو گیا جس کے بعد روپے کے مقابلے میں ایک امریکی ڈالر کی نئی قیمت 168.18 روپے ہو گئی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث معیشت مشکلات کا شکارہے جس کے باعث حکومت معیشت کو مشکلات سے نکالنے کے دعوے کر رہی ہے تاہم اس دوران ملکی کرنسی تنزلی کی طرف جا رہی ہے, گزشتہ چند روز کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر تیزی سے بلندی کی طرف جانب گامزن ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید 52 پیسے مہنگا ہو گیا ہے جس کے بعد روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 168.18 روپے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

  • پاکستانی معیشت کیلئے بڑی خبر ، آئی ایم ایف سے1.39ارب ڈالر کی رقم موصول

    پاکستانی معیشت کیلئے بڑی خبر ، آئی ایم ایف سے1.39ارب ڈالر کی رقم موصول

    اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کو ایک ارب 39 کروڑ ڈالر کی رقم موصول ہوگئی، اضافی قرض ادائیگیوں کےتوازن کو بہتر بنانے کیلئے دیا گیا، امداد سےبین الاقوامی ذخائر میں کمی کو سہاراملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کو 1.39ارب ڈالر کے اضافی قرض کی قسط موصول ہوگئی، قسط ریپڈفنانس انسٹرومنٹ کےتحت موصول ہوئی۔

    یاد رہے آئی ایم یف بورڈ نے پاکستان کے لیے ایک ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی منظوری دی تھی، اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ موجودہ غیریقینی صورتحال میں کوروناکےمعاشی اثرات سامنےآئیں گے، آئی ایم ایف کی مدد سے بین الاقوامی ذخائرمیں بہتری آئے گی اور عارضی اخراجات میں اضافےکیلئےبجٹ کومالی اعانت فراہم ہوگی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ صحت کی ہنگامی صورتحال سےنمٹنے اور معاشی سرگرمیوں کیلئےپاکستان نےمالی پیکج کااعلان کیا، حکومت پاکستان معاشرتی حفاظت کےپروگرام کومستحکم کررہی ہے اور پاکستانی حکام متاثرین کوفوری امدادفراہم کررہےہیں جبکہ اسٹیٹ بینک نے بھی نئی فنانسنگ سہولت،دیگرکئی بروقت اقدامات کیے۔

    آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرجیفری اوکاموٹو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کوروناوائرس کاپاکستانی معیشت پرنمایاں اثرپڑا، موجودہ صورتحال پاکستان کی معاشی نشوونمامتاثرکررہی ہے، کوروناکوروکنےکیلئےپاکستان نےتیزرفتاری سےاقدامات اٹھائے۔

    خیال رہے پاکستان نےتین ہفتےپہلےاس اضافی قرض کی درخواست کی تھی، جس پر آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئندہ ہفتے 1.4 ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، اس سے قبل جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا تھاجس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے تھے۔

  • 40 ہزار کا  پرائز بانڈ رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر

    40 ہزار کا پرائز بانڈ رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ 40 ہزار والے بانڈز 31 مارچ تک بینکوں میں جمع کرادیں ، یکم اپریل سے بانڈز کی مالی حیثیت ختم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے 40 ہزار کے پرائز بانڈز تبدیل کرانے کی آخری تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے کہا 40 ہزار کے پرائز بانڈز کی مالی حیثیت یکم اپریل سے ختم ہو جائے گی، عوام 31 مارچ تک یہ بانڈز بینک اکاونٹس میں جمع کروا دیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ان بانڈز کے بدلے میں نیشنل سیونگ سرٹیفیکٹ بھی لئے جا سکتے ہیں جبکہ پرانے پرائز بانڈ پریمیم پرائز بانڈ میں بھی رجسٹرکرا ئے جاسکتےہیں، اس سلسلے میں فارم بھرکررقم بانڈکےمالک کےاکاؤنٹ میں منتقل کی جاسکےگی۔

    مرکزی بینک کے مطابق 40 ہزارکا بانڈ 31 مارچ 2020ء کے بعد قابل قبول نہیں ہوگا جبکہ پرائز بانڈ کی قرعہ اندازی اور بانڈ کے عوض نقد ادائیگی بھی نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں : 40ہزار روپے کے پریمئم بانڈز کی سرمایہ کاری میں اضافہ

    یاد رہے کالے دھن سے بانڈز کی خریداری کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور معیشت کو دستاویزی بنانے کی خاطر حکومت نے 40ہزار روپے والے بانڈز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد اسٹیٹ بینک نے 40 ہزار روپے مالیت کے پرانے رجسٹرڈ پرائز بانڈ کی خرید و فروخت بند کردی تھی۔

    بعد ازاں حکومت نے 40000 روپے مالیت کے انعامی بانڈز کیش یاکم مالیت کے بانڈزمیں تبدیل کرنے کے لیے مارچ 2020 تک کی مہلت دی تھی۔

    خیال رہے گذشتہ سال دسمبر میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں کہا گیا تھا اکتوبرمیں 40 ہزار روپے کے پریمئم بانڈزمیں سرمایہ کاری میں اضافہ میں 192 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا اور پریمئم بانڈزمیں سرمایہ کاری کا حجم 17 ارب روپے رہا، جوگزشتہ سال اکتوبرمیں پانچ ارب اسی کروڑروپےتھا۔