Tag: State Bank of Pakistan

  • سیاستدانوں کو 5سال میں کتنے قرض فراہم کیا؟ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا بتانے سے انکار

    سیاستدانوں کو 5سال میں کتنے قرض فراہم کیا؟ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا بتانے سے انکار

    اسلام آباد : وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے سیاستدانوں کو پانچ سال میں فراہم کئے گئے قرضوں کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاستدانوں کو5سال میں کتنےقرض فراہم کیےگئے؟کس نے کتنا قرض لیا؟ وزارت خزانہ اوراسٹیٹ بینک نے سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کو تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

    سابق گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ قرضوں کی تفصیلات کمیٹی میں پیش نہیں کر سکتے، طے ہوا تھا تفصیلات چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں پیش کی جائے گی۔

    اشرف محمود کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے چیمبرمیں قرضوں کی تفصیلات فراہم کرسکتے ہیں، اسٹیٹ بینک نے ریکارڈ چیئرمین سینیٹ کے چیمبرمیں رکھنے سے بھی انکار کردیا۔

    اشرف محمود کا کہنا تھا کہ تفصیلات لے آئیں گے، جس سینیٹر نے دیکھنا ہو وہ ریکارڈ دیکھ سکتا ہے۔

    وزارت خانہ اور اسٹیٹ بینک کے انکار کے بعد کمیٹی نے معاملہ چیئرمین سینیٹ کو بھیج دیا اور سفارش کی کہ چیئرمین سینیٹ وزیرخزانہ سے مل کرتفصیلات کی فراہمی کا طریقہ کار طے کریں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان

    آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔ شرح سود 5.75 کی موجودہ سطح پر برقرار رکھی گئی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال میں مہنگائی توقعات کے مطابق رہی۔ صارفین کے اعتماد میں نہ صرف اضافہ ہوا بلکہ مسقبل میں مقامی طلب میں مزید اضافہ بھی متوقع ہے۔

    قرضوں میں اضافہ

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زیر غور عرصے میں زراعت، بڑی صنعتوں کی پیداوار اور نجی شعبے کو دیے جانے والے قرضوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2017 میں معاشی شرح نمو بہتر رہے گی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سالی نجی شعبے کو دیے گئے قرضوں کے حجم میں 349 ارب روپے کا اضافہ ہوا جبکہ صارفین کے قرضے بھی بڑھے ہیں۔

    رواں مالی سال درآمدات میں اضافے اور برآمدات و ترسیلات زر میں کمی کے باعث جاری کھاتوں کے خسارے میں اضافہ ہوا۔ تاہم چند جامع اقدامات سے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

  • عبدالستارایدھی مرحوم کی یاد میں 50 روپے کا سکہ جاری

    عبدالستارایدھی مرحوم کی یاد میں 50 روپے کا سکہ جاری

    کراچی: بابائے انسانیت عبدالستار ایدھی مرحوم کے اعزاز میں اسٹیٹ بینک نے یادگاری سکہ جاری کردیا، اسٹیٹ بینک اس سے قبل قومی ہیروز کی یاد میں 26  سکے جاری کرچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ملک کی معروف سماجی شخصیت اور دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس کے بانی عبد الستار ایدھی مرحوم کی سماجی خدمات کے اعتراف میں ان کی 89 ویں سالگرہ کے موقع پر پچاس روپے کا یادگاری سکّہ جاری کردیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا کی منظوری سے جاری ہونے والے پچاس روپے کے سکے میں 70 فیصد تانبا، اور تیس فیصد نکل کا استعمال کیا گیا ہے جبکہ اس کا قطر 30 ملی میٹر ہے۔

    سکے پرعبدالستار ایدھی مرحوم کی تصویر کندہ کی گئی ہے، یاد رہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے گزشتہ سال جولائی میں اسٹیٹ بینک کوعبدالستار ایدھی کی یاد میں خصوصی سکہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    واضح رہے کہ عبد الستار ایدھی گزشتہ سال طویل علالت کے بعد 88 برس کی عمر میں 8 جولائی 2016 کو انتقال کر گئے تھے، ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : اے آئی وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا ایدھی کی یوم وفات کو چیرٹی ڈے قرارد ینے کی تجویز

    وزیراعظم نواز شریف نے ایدھی کے انتقال پر ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا تھا، عبد الستار ایدھی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا گیا۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں یکدم 81 کروڑ ڈالر کی کمی

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں یکدم 81 کروڑ ڈالر کی کمی

    کراچی: پاکستان کے ڈالر ذخائرمیں یکدم81  کروڑ ڈالر کی کمی آگئی، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23ارب ڈالر کی سطح سے نیچے آگئے۔

    حکومتی دعوؤں کے برعکس ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور گذشتہ ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 81 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی، کمی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر کی مالیت 22 ارب 43 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہو گئی ہے۔

    جس میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر 17 ارب 59 کروڑ 38 لاکھ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 4 ارب 84 کروڑ 11 لاکھ ڈالر ہیں۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران چین کے اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف ایکس چینج کا پچاس کروڑ ڈالر کا واجب الادا قرضہ واپس کر دیا گیا ہے جبکہ 29کروڑ ڈالر بیرونی قرضوں کی قسط اور سود کی مد میں بھی ادا کئے گئے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے


    یاد رہے کہ چند ماہ قبل ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 24 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے تھے۔

  • اسٹیٹ بینک آئندہ 2ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

    اسٹیٹ بینک آئندہ 2ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

    کراچی : اسٹیٹ بینک آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا، شرح سود برقرار رہنے کی توقع ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا بورڈ معاشی اعداد وشمار کا جائزہ لیکر آئندہ 2ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کی منظوری دے گا، جس کا اعلان گورنر اسٹیٹ بینک پریس کانفرنس میں کریں گے۔

    اسٹیٹ بینک نے گزشتہ دو سال میں شرح سود کو نو فیصد سے بتدریج کم کرتے ہوئے پانچ اعشارہ سات پانچ فیصد کی شرح پر لایا ہے۔

    اےآروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے معاشی ماہرین نے کہا کہ بنیادی شرح سود میں ردوبدل متوقع نہیں، مہنگائی تجارتی خسارہ اور جاری کھاتوں کے خسارے میں اضافی کے باعث شرح سود میں اضافہ متوقع نہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے مئی دو ہزار سولہ میں آخری بارشرح سود میں کمی کی تھی، اس وقت شرح سو د پانچ اعشاریہ سات پانچ فیصد ہے، جو ملکی تاریخ میں 42 سال کی کم ترین سطح ہے۔

  • بینکوں نے پرانے ڈالرز وصول کرنے سے انکار کردیا

    بینکوں نے پرانے ڈالرز وصول کرنے سے انکار کردیا

    اسلام آباد : بینکوں نے پرانے امریکی ڈالر لینے سے انکار کردیا، بینک حکام کا کہنا ہے کہ پرانے نوٹوں کے جعلی ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ بیرون ملک سفر کرنے والےبھی نئے نوٹ مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بینکوں نے پرانے امریکی ڈالر کے لین دین سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔ جس کے سبب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اس حوالے سے بینکنگ سیکٹر ذرائع کا کہنا ہے کہ پرانے ڈیزائن کے ڈالرز میں جعلی ہونے کا خدشہ زیادہ ہے۔ دوسری جانب بیرون ملک سفر کرنے والے افراد بھی نئے نوٹ ہی طلب کررہے ہیں۔

    بینکنگ ذرائع کے مطابق چین، تھائی لینڈ اور روس میں بھی پرانے نوٹوں کی قبولیت نہ ہونے کے برابر ہے، البتہ منی چینجرز پرانے نوٹ لے رہے ہیں۔ لیکن ان کے بدلے میں پیسے کم دے رہے ہیں۔

    منی چینجرز کا کہنا ہے کہ پرانے نوٹ دبئی ایکسپورٹ کرنے میں اخراجات آتے ہیں اس لئے وہ چارج کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے غیر ملکی کرنسی کے معاملے پر کوئی پالیسی ہے ہی نہیں۔

  • حکومت نے یومیہ ایک ارب20 کروڑ کے نئے نوٹ چھاپے، مرکزی بینک

    حکومت نے یومیہ ایک ارب20 کروڑ کے نئے نوٹ چھاپے، مرکزی بینک

    کراچی : وزیراعظم میاں نواز شریف کے موجودہ دور حکومت میں ہر روز ایک ارب بیس کروڑ روپے کے نوٹ چھاپے گئے۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا آسان فارمولہ، بجٹ خسارہ پورا کرنا ہے تو نوٹ چھاپ لیں، حکومتی اخراجات پورے نہیں ہو رہے تو نوٹ چھاپ لیں، معاشی کامیابیوں کے بڑے بڑے دعوے کرنے والی نواز حکومت نے ساڑھے تین سال میں ہر روز ایک ارب بیس کروڑ روپے کے نئے نوٹ چھاپنے کا تاریخی کارنامہ انجام دیا۔

    اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جب جون 2013 میں میاں نواز شریف نے حکومت سنبھالی تو ملک میں زیرِ گردش نوٹوں کی مالیت 20کھرب 63 ارب 19کروڑ روپے تھی، جو دسمبر 2016 میں بڑھ کر 35کھرب 98 ارب 56 کروڑ روپے تک جا پہنچی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق نواز دور حکومت میں زیرِ گردش نوٹوں کا مالی حجم 74فیصد تک بڑھ گیا۔

    ماہرین کے مطابق بڑی تعداد میں نوٹ چھاپنے سے جہاں افراط زر بڑھا وہیں روپیہ بھی بے قدر ہوا، وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے سامنے ہی امریکی ڈالرنے پہلی بار سینچری بنائی۔

    ساڑھے تین سال میں امریکی ڈالر 98 روپے50پیسے سے بڑھکر 108روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔

  • پرانے ڈیزائن والے نوٹوں کو تبدیل کرانے کا آج آخری دن

    پرانے ڈیزائن والے نوٹوں کو تبدیل کرانے کا آج آخری دن

    کراچی : پرانے ڈیزائن اور بڑے سائز والے نوٹوں کو تبدیل کرانے کا آج آخری دن ہے، کل سے پرانے نوٹ لین دین میں استعمال نہیں ہوسکیں گے ۔

    مرکزی بینک کے مطابق پرانے ڈیزائن اور بڑے سائز والے نوٹوں کو تبدیل کرانے کا آج آخری دن ہے، جس کے بعد پرانے نوٹ استعمال نہیں ہونگے۔

    اسٹیٹ بینک نے مطلع کیا ہے کہ یکم دسمبر سے یہ نوٹ لین دین کیلئے استعمال نہیں ہوسکیں گے، ان نوٹوں میں دس، پچاس ، سو اور ہزار روپے کے پرانے ڈیزائن والے نوٹ شامل ہیں۔

    note1

    پرانے ڈیزائن کے کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت تو اس سال کے آخری دن ختم ہوگی لیکن کمرشل اور مائیکرو فنانس بینکوں سے ان نوٹوں کی تبدیلی کا آج آخری دن ہے۔

    ڈیزائن والے نوٹ آج تمام بینکوں سے تبدیل کرائے جاسکتے ہیں تاہم ایس بی پی بی ای سی کے فیلڈ دفاتر سے پرانے ڈیزائن کے کرنسی نوٹ 31 دسمبر 2021 تک بھی تبدیل کرائے جاسکیں گے۔

  • زرمبادلہ کے ذخائر میں 3 کروڑ 97لاکھ ڈالر کمی

    زرمبادلہ کے ذخائر میں 3 کروڑ 97لاکھ ڈالر کمی

    کراچی: ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں 397ملین ڈالر کمی واقع ہوئی،5 اگست 2016ء کو ختم ہونے والے معاشی ہفتے کے اختتام پر زر مبادلہ کے ذخائر22,595.1 ملین امریکی ڈالرکی سطح تک پہنچ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کے ہفتہ وار معاشی اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کچھ اس طرح ہیں کہ مرکزی بینک کے پاس موجود ذخائر کی مالیت 17,664.2 ملین امریکی ڈالر ہے جبکہ دیگر بینکوں کے پاس موجود ذخائر 4,930.9 ملین امریکی ڈالر ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 05 اگست دو ہزار سولہ  کو معاشی ہفتے کے اختتام پر مذکورہ ذخائر میں 397 ملین امریکی ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے دیئے گئے قرضوں کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح 23 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گئے تھے۔

  • مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 5.75 فیصد پر برقرار

    مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 5.75 فیصد پر برقرار

    اسٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، جس کے مطابق شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور اسے 5.75 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے زخائر کی صورتحال تسلی بخش ہے، مہنگائی 4.5 سے 5.5 فیصد رہے گی۔

    انھوں نے امید ظاہر کی کہ معاشی شرح نمو میں اضافہ ہوگا تاہم اس وجہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے، تیل کی قیمت میں غیر متوقع اتار چڑھاو مہنگائی کے تخمینے کو متاثر کرسکتا ہے۔

    اشرف وتھرا کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کے قرضے میں تیزی کے باوجود بینکاری نظام کے خالص ملکی اثاثوں کی نمو سست ہوئی ہے جبکہ ڈپازٹس کی نمو میں کمی اور زیر گردش کرنسی میں تیزی باعث تشویش ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ٹیکس محاصل میں بہتری دیکھی جا رہی ہے ۔ کپاس اور چاول کی پیداوار کا منفی اثر گندم اور دیگر فصلوں کی بہتر پیداوار سے زائل ہو سکتا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ مالی سال دوہزار سولہ میں اوسط مہنگائی 3سے 4فیصد کے درمیان رہے گی تاہم تیل کی عالمی قیمتوں کے رجحانات اور ملک میں اضافی غذائی اسٹاک کی بنا پر گرانی میں کمی آسکتی ہے۔

    گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ مالی سال دوہزار سولہ کی پہلی ششماہی کے دوران نجی شعبے کا قرض 339.8 ارب روپے بڑھ گیا جو گذشتہ سال کے اسی عرصے میں 224.5 ارب روپے تھی ،سٹیٹ بینک کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی بنا پر سرگرمیوں کی تیزی رواں مالی سال کے بعد بھی جاری رہے گی ۔

    اشرف وتھرا کا کہنا تھا کہ تاجروں کے لیے ایمنیسٹی اسکیم ایف بی آر اور حکومت کا معاملہ ہے، فائلرز کی تعداد میں اضافے کو خوش آمدید کہیں گے، ایران پر عالمی اقتصادی پابندیاں ختم ہونے کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، جائزے کے بعد ایران سے بینکاری روبط شروع کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔