Tag: state bank

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے ذخائر میں 1 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد زرمبادلہ ذخائر بڑھ کر 12 ارب 90 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے ذخائر میں 1 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک کے زرمبادلہ ذخائر بڑھ کر 12 ارب 90 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئے، کمرشل بینکوں کے ذخائر 3.6 کروڑ ڈالر کم ہو کر 7 ارب 13 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 1.7 کروڑ ڈالر کم ہو کر 20 ارب 4 کروڑ ڈالر ہوگئے۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ بیرونی سرمایہ کاری کی آمد کے باعث ہوا ہے۔

  • اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا: گورنر

    اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا: گورنر

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے باوجود معاشی اعداد و شمار بہتر ہوئے ہیں، اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے رائٹرز نیکسٹ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے اقتصادی اصلاحات پر بات چیت جاری ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہم جلد مارکیٹ اور دنیا کو اپنا پروگرام جاری رکھنے کی اچھی خبر دیں گے، فنڈ کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ پاکستان کو اپنا ٹیکس جی ڈی پی تناسب بہتر بنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وبا کی دوسری لہر کے باوجود معاشی استحکام ہے، ابھی تک کرونا کی دوسری لہر میں ویکسین کے بغیر ہیں، ویکسین آجانے سے حالات مزید بہتر ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ کرونا وبا کے باوجود معاشی اعداد و شمار بہتر ہوئے ہیں، پاکستانی معاشی نمو رواں مالی سال 1.5 سے 2.5 فیصد رہنے کی امید ہے، آئندہ 2 سے 3 سال معیشت کے لیے بہتر ہوں گے۔

  • مالی سال 20-2019: غیر ملکی سرمایہ کاری میں 88 فیصد اضافہ

    مالی سال 20-2019: غیر ملکی سرمایہ کاری میں 88 فیصد اضافہ

    کراچی : مالی سال 20-2019 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 88 فیصد اضافہ ہوا، چین 84 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سر فہرست رہا۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 20-2019 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 88 فیصد اضافہ ہوا۔ رواں سال فارن ڈائریکٹ انویسمنٹ (ایف ڈی آئی) 2 ارب 56 کروڑ ڈالر رہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جون میں ایف ڈی آئی 71 فیصد اضافے سے 17 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی۔ چین 84 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سر فہرست رہا۔

    رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا اور سرمایہ کاری کا حجم 2 ارب 28 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا۔

    رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں137 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اپریل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 2 ارب 28 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ حجم صرف 1 ارب ڈالر تھا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چین کے بعد سب سے زیادہ سرمایہ کاری ناروے سے آئی جبکہ ہانگ کانگ سے سرمایہ کاری کا حجم 16 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا۔ ہالینڈ سے 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری آئی جبکہ برطانیہ سے حاصل سرمایہ کاری کا حجم 10 کروڑ ڈالر رہا۔

  • ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے کاروباری افراد کو قرضہ ملے گا

    ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے کاروباری افراد کو قرضہ ملے گا

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک نے کرونا وائرس سے متاثر کاروبار کے مالکان کو مزید سہولت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے تنخواہوں کے لیے قرض دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر کاروبار کو تنخواہ کی ادائیگی میں مزید سہولت فراہم کردی گئی ہے، کاروباری افراد جنہوں نے ملازمین کو تنخواہ خود ادا کردی ہے ان کو بھی قرضہ فراہم کیا جائے گا۔

    اسٹیٹ بینک نے 10 اپریل کو ریفنانس اسکیم کا اعلان کیا تھا، اسکیم کے تحت کاروباری افراد سستے قرضے لے سکتے ہیں تاکہ اپنے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کر سکیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق وہ افراد جنہوں نے اپریل میں قرضے کی درخواست دی لیکن وہ منظور نہیں ہوئے یا وہ انتظار میں ہیں، اب وہ کاروباری افراد مئی میں کلیم داخل کر سکتے ہیں۔

    علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ وہ افراد جنہوں نے مئی 2020 کی تنخواہ ادا کردی لیکن ان کے قرضے منظور نہیں ہوئے انہیں بھی یہ قرضہ مل سکے گا۔

  • اسٹیٹ بینک کا عوامی ریلیف کے لئے ایک اور بڑا فیصلہ

    اسٹیٹ بینک کا عوامی ریلیف کے لئے ایک اور بڑا فیصلہ

    کراچی :اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عوامی ریلیف کے لئے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ریلیف پیکیج میں ری فنانس اسکیموں کےتحت قرض لینے والوں کو بھی شامل کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے اپنا ریلیف پیکیج ری فنانس اسکیموں کے تحت قرض لینے والوں تک وسیع کردیا اور کہا بینک کورونا کی وبائی صورت حال سے سامنے آنے والے چیلنجوں خاص طور پر مالی شعبے کے چیلنجوں کا مسلسل جائزہ لے کر اقدامات کر رہا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے گھرانوں اور کاروباری اداروں کے لیے حال ہی میں اعلان کیے گئے اپنے ریلیف پیکیج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے آج ایک اور بڑا اقدام کیا ہے۔

    اس نے ریلیف پیکیج میں دی گئی رعایتوں کی طرح اپنی رعایتی ری فنانس اسکیموں کے لیے بھی اسی قسم کی سہولتوں کا اعلان کیا ہے، معیشت کے ترجیحی شعبوں میں نمو کو فروغ دینے کے لیے مختلف ری فنانس اسکیموں کے تحت رعایتی شرطوں پر قرضے دیے جاتے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے کارپوریٹ، صارفی،زرعی، ایس ایم ای اور مائکرو فنانس شعبوں کو قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال کے لیے موخر کرنے کی جو سہولت دی تھی وہی سہولت اب ان قرضوں پر بھی دی جائے گی ،جو اسٹیٹ بینک کی ری فنانس اسکیموں کے تحت بینکوں اور ترقیاتی مالی اداروں (ڈی ایف آئیز) سے لیے گئے ہیں۔

    بینک کے مطابق قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال موخر کرنے سے قرضے کی مکمل ادائیگی کا شیڈول اور میعاد ایک سال بڑھ جائے گی۔ تاہم اس ایک سالہ سہولت کے دوران قرض گیروں کو اپنا مارک اپ اسی طرح ادا کرنا ہوگا۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ اگر قرض گیر اپنا مارک اپ ادا کرنے کے قابل نہ ہوں تو بینک /ڈی ایف آئیز یہ قرضہ اس طرح ری شیڈول/ ری اسٹرکچر کر سکیں گے کہ قرضے کی میعاد متعلقہ اسکیم کی موجودہ زیادہ سے زیادہ میعاد سے ایک سال زائد تک ہوجائے۔

    اسٹیٹ بینک کی فنانس اسکیموں اور ان کی شریعہ متبادل اسکیموں کے تحت قرض لینے والوں کو جن رعایت سے فائدہ ہوگا ،ان میں طویل مدتی فنانسنگ سہولت (ایل ٹی ایف ایف) ، زرعی پیداوار کے ذخیرے کے لیے فنانسنگ سہولت (ایف ایف ایس اے پی) ، ایس ایم ای اداروں کو جدید بنانے کی ریفنانس سہولت ، کاروبار کرنے والی خواتین کے لیے ریفنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم، چھوٹے اداروں اور معمولی نوعیت کے درمیانے اداروں کی ورکنگ کیپٹل فنانسنگ کے لیے ریفنانس اسکیم اور چھوٹے اداروں کی فنانسنگ اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم برائے اسپیشل افراد شامل ہیں۔

  • اسٹیٹ بینک نے کروناریلیف پیکج جاری کردیا

    اسٹیٹ بینک نے کروناریلیف پیکج جاری کردیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے تعاون سے خصوصی کروناریلیف پیکج جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاری کردہ پیکج گھرانوں اور اداروں کو مالی امور نمٹانے میں مدد دے گا۔ پیکج کے تحت کیپٹل کنزوریشن بفر2.50فیصد سے کم کرکے 1.50 فيصد کردی گئی۔بینک اضافی800ارب روپے قرض دے سکیں گے۔

    ایس ایم ایز قرضوں کی ریگولیٹری حد12.5کروڑ سے بڑھاکر 18کروڑ کردی۔ انفرادی قرض لینے والوں کی مدت ایک سال کے لیے بڑھادی گئی، انفرادی قرضوں کے بوجھ کا تناسب50سےبڑھاکر 60فیصد کر دیا گیا۔ قرض کے بوجھ کا تناسب بڑھانے سے 23لاکھ افراد مستفید ہوسکیں گے۔ بینک اور مالیاتی ادارہ ایک سال کے لیے قرضوں کا اصل مؤخر کردیں گے۔

    پیکج کے مطابق قرض مؤخر کی درخواست قرض لینے والے کو 30جون20تک جمع کرانا ہوگی۔ آئندہ سال کے دوران اصل رقم کی ادائیگی تقریباً4700ارب روپے ہوگی۔ قرضوں کے ری شیڈولنگ واسٹرکچرنگ کے ضوابط31مارچ2021تک نرم کیے گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کے صدور کو خصوصی ہدایت جاری کردیں جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام بینکس اور مالیاتی اداروں کو 50فیصد برانچز کھولیں، ملک بھر میں تمام بینکس اپنی برانچز میں ملازمین کی تعداد کم کردیں۔

    ’’ملک بھر میں تمام بینکس صبح10بجے سے شام4بجے تک کھلیں گے، جمعہ کو بینکس صبح 10 سے1بجے تک خدمات انجام دیں گے‘‘

  • کرونا وائرس ، اسٹیٹ بینک نے  صارفین کی مشکل آسان کردی

    کرونا وائرس ، اسٹیٹ بینک نے صارفین کی مشکل آسان کردی

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے کرونا وائرس کے ممکنہ اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے انٹرنیٹ،موبائل بینکنگ کیلئے بائیو میٹرک تصدیق کی شرط عارضی طور پر معطل اور بینکوں کےدرمیان آن لائن ٹرانزیکشن فیس ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی موجودہ وبا کے پیش نظر اسٹیٹ بینک وبا اور اس کے ممکنہ اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے معاشرے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کررہا ہے۔

    عوام خصوصاً کاروباری اداروں کو خدمات کی فراہمی میں مالی شعبے کے اہم کردار کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے متعلقہ فریقوں سے مشاورت کے بعد بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنی خدمات اس طرح ہموار طور پر فراہم کریں کہ کرونا وائرس وبا کا خطرہ کم سے کم ہو۔

    اسٹیٹ بینک نے انٹرنیٹ، موبائل بینکنگ کیلئے بائیو میٹرک تصدیق کی شرط عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیومیٹرک تصدیق غیرمعینہ مدت کےلئےملتوی کردی گئی ہے جبکہ بینکوں کے درمیان آن لائن ٹرانزیکشن فیس ختم کردی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ بینک برانچز یا اے ٹی ایمز میں جانے کی ضرورت کم ہو اور ڈیجیٹل پے منٹ سروسز جیسے انٹرنیٹ بینکنگ، موبائل فون بینکنگ وغیرہ کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔

    اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل لین دین کے دوران ممکنہ فراڈ کا خدشہ محسوس کرتے ہوئے مالی صنعت کو ہدایت کی ہے کہ ڈیجیٹل چینلز پر کڑی نظر رکھی جائے اور سائبر خطرات کے لحاظ سے نگرانی بڑھا دی جائے۔

    مرکزی بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ انٹربینک فنڈ ٹرانسفر جس میں آن لائن بینکاری ذرائع اور صارفین کے لیے اسٹیٹ بینک کے رئیل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم کے ذریعے رقوم کی منتقلی پر تمام چارجز ختم کردیں تاکہ لوگ کسی لاگت کے بغیر موبائل فونز یا انٹرنیٹ بینکاری کے ذریعے رقوم منتقل کر کے بینک کی برانچ یا اے ٹی ایم جانے کی زحمت سے بچ سکتے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ صارفین کے فنڈز کی حفاظت اور سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتے ہوئے وہ اپنے صارفین کو آن لائن بینکاری کے استعمال میں سہولت دیں اور کال سینٹر/ہیلپ لائنز صارفین کو فوری سہولت کی فراہمی کے لیے چوبیس گھنٹے دستیاب رہیں۔

    مالی صنعت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عوام کو انٹرنیٹ بینکنگ یا موبائل آلات کے ذریعے تعلیمی فیس اور قرض کی ادائیگیوں کی فوری سہولت فراہم کرے جبکہ صارفین کو انٹرنیٹ بینکنگ یا موبائل فون کا استعمال سکھانے کے لیے، کرنسی نوٹوں کا استعمال محدود کرنے اور صارفین کی جانب سے برانچ سے دور رہنے سے متعلق مالی ادارے مختلف ذرائع سے آگاہی کی مہمیں بھی چلائیں گے۔

  • مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا ، شرح سود میں نمایاں کمی متوقع

    مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا ، شرح سود میں نمایاں کمی متوقع

    کراچی : اسٹیٹ بینک آئندہ دوماہ کیلئے شرح سود کا اعلان آج کرے گا ، ماہرین کے مطابق شرح سود میں نمایاں کمی کا امکان ہے، کروناوائرس کے باعث امریکہ، برطانیہ سمیت دیگر ممالک نے شرح سود میں ہنگامی بنیادوں پرکمی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی معیشت کرونا کے شکنجے میں جانے کے بعد شرح سود میں کمی کا رجحان برقرار ہے، اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائےگا۔

    اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی ڈیپارٹمنٹ کااجلاس آج ہوگا، جس میں دوماہ کیلئے شرح سودمیں ردوبدل کافیصلہ کیاجائےگا، اجلاس کے بعد گورنر رضا باقر مانیٹری پالیسی کا اعلان کریں گے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ افراط زرکی شرح میں کمی، عالمی سطح پرخام تیل کی قیمتیں کم ہونا اور کرونا کے باعث عالمی معیشت کولاحق خدشات کے پیش نظر شرح سود میں نمایاں کمی متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں : کرونا کے منفی اثرات کے خلاف امریکی مرکزی بینک کا بڑا اقدام

    معاشی ماہرین شرح سود میں پچاس سےدوسوبیسس پوائنٹس تک کی کمی توقع کررہے ہیں، اس وقت شرح سود آٹھ سال کی بلند ترین سطح تیرہ اعشاریہ دوپانچ فیصد پرہے۔

    دوسری جانب کروناوائرس کےباعث امریکہ،برطانیہ,یوروزون،وینتام اورمصر نےشرح سودمیں ہنگامی بنیادوں پرکمی کی ہے جبکہ عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت میں تیس فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    یاد رہے کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے منفی اثرات کے خلاف امریکی مرکزی بینک نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے شرح سود صفر کر دی تھی اور 700 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا تھا۔

    مرکزی بینک نے رقم ٹریژری بلز، مورگیج سیکورٹیز کی خریداری کے لیے جاری کی، اس سے قبل یورپی مرکزی بینکوں نے شرح سود میں نمایاں کمی کی تھی، برطانوی بینک نے بھی شرح سود 0.25 فی صد کر دی تھی۔

  • زرمبادلہ کے ذخائر میں 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ، اسٹیٹ بینک

    زرمبادلہ کے ذخائر میں 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ، اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر اضافے کے بعد 12 ارب 78 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 6 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    اعلامیے کے مطابق حالیہ اضافے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب 78 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 11 کروڑ ڈالر موجود ہیں، ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 18 ارب 90 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

    یہ پڑھیں: زر مبادلہ کے ذخائر میں 15 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا اضافہ، اسٹیٹ بینک

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 15 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اضافے کے بعد 12 ارب 43 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے تھے۔

    اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 30 کروڑ 46 لاکھ ڈالرز کے ذخائر موجود ہیں جس کے بعد اب ملک کےمجموعی زرمبادلہ ذخائر 18 ارب 73 کروڑ ڈالر سے زائد ریکارڈ کیے گئے۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایاگیا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں48کروڑ62لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔

  • حکومتی قرضوں کا مجموعی حجم جانیے

    حکومتی قرضوں کا مجموعی حجم جانیے

    کراچی: اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری 2020 میں حکومتی قرضوں کا حجم 32ہزار997 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ جنوری2019 کے مقابلے میں حکومتی قرض میں 21فیصد اضافہ ہوا۔ مجموعی حکومتی قرضوں میں66فیصد مقامی جبکہ 33فیصد بیرونی قرض شامل ہے۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق مقامی قرضوں کا حجم 21794 ارب روپے ہے۔ بیرونی قرضوں کا حجم11202ارب روپے ہے۔ سال درسال حکومتی قرض5926ارب روپے بڑھا ہے۔

    جنوری 2020 میں اسٹیٹ بینک نے 5 ماہ میں قرضوں میں 344ارب روپے کا اضافہ بتایا تھا۔

    یاد رہے کہ جنوری میں وزارتِ خزانہ نے گزشتہ ایک سال میں لیے گئے بیرونی قرضوں پر وضاحت جاری کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا وفاقی حکومت نے نومبر 2018 سے نومبر 2019 تک 3674 ارب روپے قرضہ حاصل کیا۔