Tag: state bank

  • بیرونی سرمایہ کاری میں‌ اضافہ، اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جاری کردی

    بیرونی سرمایہ کاری میں‌ اضافہ، اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جاری کردی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنی رپورٹ جاری کردی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر، 1.1 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی، گزشتہ سال جولائی تا اکتوبر بیرونی سرمایہ کاری 7.75 کروڑ ڈالر منفی تھی۔

    نجی شعبے میں 66، سرکاری شعبے میں 43 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، سرکاری شعبے میں سرمایہ کاری حکومتی تمسکات میں ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق براہ راست سرمایہ کاری 65 کروڑ، اسٹاک مارکیٹ میں 1.56 کروڑ ڈالر رہی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا تھا کہ ملک کے معاشی حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں اسی وجہ سے خسارے میں کمی آرہی ہے۔

    مزید پڑھیں: خسارے میں کمی، معاشی حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں، گورنراسٹیٹ بینک

    ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں تاجروں کا کاروبار بڑھے اور وہ مزید اچھے انداز سے کام کرسکیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایس ایم ای پر سستے قرض فراہم کرنے کی اسکیمیں متعارف کرائیں۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے اگلے دوماہ کیلئےمانیٹری پالیسی کااعلان جمعہ کو کیا جائےگا۔ قومی بینک دولت پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کےمطابق اسٹیٹ بینک کےمانیٹری پالیسی بورڈ کااجلاس بائیس نومبرکوہوگا۔

    اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں مہنگائی سیمت دیگر معاشی اعشاریوں کا جائزہ لیاجائےگا اور شرح سودمیں ردوبدل کا تعین کیاجائے گا۔

  • وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں1461ارب قرض لیا، اسٹیٹ بینک

    وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں1461ارب قرض لیا، اسٹیٹ بینک

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے وفاقی حکومت کے قرض سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پہلی سہ ماہی میں1461ارب قرض لیا، ماہ ستمبر کے اختتام پر قرضوں کا حجم33247.9ارب ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں1461ارب قرض لیا جس کے بعد ماہ ستمبر کے اختتام پر قرضوں کا حجم33247.9ارب ہوگیا ہے۔

    ستمبر2018سے ستمبر2019تک5730ارب قرض لیا جاچکا ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر2019 تک حکومت کا مقامی قرض22649 ارب روپے ہے، ستمبر2019تک ملکی بیرونی قرض10598 ارب روپے ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے30جون2018کو ختم ہونے والے مالی سال کی معاشی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال ترقی کا ہدف6.2فیصد کے مقابلے میں3.3 فیصد رہا۔

    زراعت کے شعبے میں شرح نمو اعشاریہ8فیصد رہی جبکہ صنعتی شرح نمو 1اعشاریہ4فیصد رہی۔

    اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح7اعشاریہ3فیصد رہی۔ جاری کھاتوں کا خسارہ4اعشاریہ8فیصد رہا جبکہ مالیاتی خسارہ8اعشاریہ9فیصد رہا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال معاشی شرح نمو9سال کی کم ترین سطح پر رہی۔

    مزید پڑھیں : اسٹیٹ بینک کی گزشتہ مالی سال کی معاشی جائزہ رپورٹ جاری

    گزشتہ مالی سال کے دوران شرح سود میں اضافہ ہوا، بجلی، گیس مہنگی ہوئی جس کے باعث گزشتہ سال مہنگائی چار سال بعد اپنے ہدف سے زائد رہی۔

    اس کے علاوہ گزشتہ مالی سال معاشی سست روی سے گھریلو اخراجات میں کٹوتی دیکھی گئی اور دیہی اور شہری آمدنی میں کمی واقع ہوئی۔

  • روپے کی قدر میں کمی

    روپے کی قدر میں کمی

    کراچی: اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں نمایاں کمی واقع ہوئی، بینک کو گزشتہ مالی سال میں ایک ارب روپے سے زائد کا خسارہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری سالانہ اکاونٹس میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک مالی سال دوہزارانیس میں صرف روپے کی بےقدری کے باعث پانچ سوچھ ارب تیرہ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

    گزشتہ مالی سال میں روپےکی قدرڈالر کے مقابلے میں اڑتیس روپے چھپن پیسے جبکہ آئی ایم ایف کے ایس ڈی آر۔اسپیشل ڈرائنگ رائٹس کے مقابلے میں اسی روپے بیاسی پیسےکم ہوئی۔

    مالی سال دوہزارانیس میں روپے کی بے قدری کے باعث مرکزی بینک کو باہتر ارب اٹھائیس کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

    مالی سال دوہزاراٹھارہ میں اسٹیٹ بینک کے مجموعی اخراجات دو ارب اٹھائیس کروڑ روپے اضافے کے ساتھ پچاس ارب چھیالیس کروڑ روپے سے زائد رہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا رجحان برقرار

    مرکزی بینک کو انٹرسٹ سے ہونے والی آمدنی ستاسی فیصد کے اضافے سے پانچ سوچھیالیس ارب انیس کروڑ روپے تک پہنچ گئی، نئے نوٹ اور انعامی بانڈز کی چھپائی پر گیارہ ارب بیالیس کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

  • جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی: اسٹیٹ بینک

    جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی: اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک حکام نے قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کو بتایا ہے کہ جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، مہنگائی کی شرح گرنے پر پالیسی ریٹ میں بھی کمی پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، آئی ایم ایف نے مہنگائی 13 فیصد تک بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔

    اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کا اندازہ ہے مہنگائی 11 سے 12 فیصد کے درمیان رہے گی، مہنگائی کی شرح گرنے پر پالیسی ریٹ میں بھی کمی پر غور کیا جائے گا۔

    رکن اسمبلی حنا ربانی کھر نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں اضافے سے مہنگائی بھی بڑھ گئی، بتایا جائے پالیسی ریٹ میں اضافے سے ملکی معیشت کو کیا فائدہ ہوا۔

    ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کمیٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے۔ کمیٹی نے مانیٹری پالیسی میں نرمی اور پالیسی ریٹ میں کمی کی سفارش کردی۔

    عاائشہ غوث پاشا نے کہا کہ سخت مانیٹری پالیسی کا فائدہ نجی بینک اٹھا رہے ہیں، پالیسی ریٹ 13.25 کی سطح پر لے جانا ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔

    اسٹیٹ بینک حکام کی جانب سے کہا گیا کہ 30 جون سے روپیہ مستحکم ہونا شروع ہو گیا ہے، روپے کی قدر میں 2.5 فیصد بہتری آئی ہے۔ ڈالر کا مستقبل میں زیادہ سے زیادہ متوقع ریٹ 163 روپے ہے، ڈالر ریٹ کا تعین بھی مارکیٹ خود کرے گی۔

    بینک کی جانب سے کہا گیا کہ لوگ جتنی افواہیں پھیلائیں، ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کی بنیاد پر طے ہوگا، اسٹیٹ بینک اس وقت مداخلت کرتا ہے جب وہ ضروری سمجھتا ہے۔

  • اسٹیٹ بینک کا مختلف بینکوں پر 21لاکھ ڈالر سے زائد کا جرمانہ

    اسٹیٹ بینک کا مختلف بینکوں پر 21لاکھ ڈالر سے زائد کا جرمانہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے شیڈ ول فور میں شامل زیر نگرانی افراداور ان سے منسلک لوگوں کے کھاتے کھولنے اور پرانے کھاتے منجمد نہ کرنے پر مختلف بینکوں پر21 لاکھ ڈالر سے زائد جرمانے عائد کردیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے رواں سال اب تک مختلف بینکوں پر 21 لاکھ ڈالر سے زائد جرمانے عائد کئے، ان میں دس کمرشل اور مائیکرو فنانس بینک شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ان بینکوں پر شیڈول فور میں شامل زیر نگرانی افراد اور ان سے منسلک لوگوں کے کھاتے کھولنے پر جرمانے لگائے گئے ہیں۔

    ان بینکوں پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے مشکوک افراد کے پہلے سے موجود اکاﺅنٹس بھی منجمد نہیں کئے۔ گزشتہ سال 8 بینکوں پر 34لاکھ ڈالر کے جرمانے عائد کئے گئے تھے۔

    غیرقانونی زرمبادلہ کے کاروبار میں ملوث افراد یا ادارے کیخلاف کارروائی ہوگی، اسٹیٹ بینک

    رواں سال کمرشل اور مائیکرو فنانس بینکوں نے اپنے 168ملازمین کے خلاف ڈسپلنری ایکشن بھی لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک میں دہشت گرد عناصر کی مالی معاونت روکنے کے لئے اقدامات جاری ہیں۔ حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت کا راستہ روکنے کے لئے سرگرم عمل ہے۔مرکزی بینک کیطرف سے مشکوک افراد کی مالی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے ۔

  • جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد اضافہ

    جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ درآمدات کا حجم 26 فیصد کمی کے بعد 4 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا، برآمدات کا حجم 2 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر برآمدات کا حجم 24 ارب 22 کروڑ ڈالر تھا، جولائی میں درآمدات کا حجم 26 فیصد کمی کے بعد 4 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر درآمدات کا حجم 52 ارب 88 کروڑ ڈالر تھا، جولائی میں ترسیلات زر 3 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب ڈالر رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اختتام پر ترسیلات زر کا حجم 21 ارب 84 کروڑ ڈالر تھا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے درآدات برآمدات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ مارکیٹ میں ہیجانی کیفیت کے باوجود برآمدات میں اضافہ ہوا۔ حکومت کسی صورت کاروبار کی رجسٹریشن نہیں روکے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ چاول کی برآمدات میں 71، گارمنٹس میں17 اور ٹیکسٹائل میں 14 فیصد کمی ہوئی، ملکی درآمدات 18 فیصد کمی کے ساتھ 3 ارب 84 کروڑ ڈالر رہی۔ معدنی پیداوار میں 23 اور گاڑیوں کی درآمدات میں 42 فیصد کمی ہوئی۔

  • حکومت کو پاور سیکٹر میں اصلاحات لانا ہوں گی: اسٹیٹ بینک

    حکومت کو پاور سیکٹر میں اصلاحات لانا ہوں گی: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ حکومت کو پاور سیکٹر کے اخراجات اور سبسڈیز میں کمی کرنا ہوگی، حکومت کو پورے پاور سیکٹر میں اصلاحات لانا ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت کو پاور سیکٹر کے اخراجات اور سبسڈیز میں کمی کرنا ہوگی، پاور سیکٹر کو ادائیگوں میں زیادہ تر کپیسٹی پے منٹس ہوتی ہیں۔ کپیسٹی پے منٹس میں اضافے نے سستے ایندھن کے فائدے کو زائل کر دیا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ٹرانس میشن، ڈسٹری بیوشن کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری درکار ہے، جنریشن کپیسٹی میں اضافے سے بجلی نرخوں میں اضافہ ہوا۔ حکومت کو پورے پاور سیکٹر میں اصلاحات لانا ہوں گی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اصلاحات سے گھریلو اور برآمدی سیکٹر کو سستی بجلی ملے گی، پورے توانائی سیکٹر کو ایفیشنٹ اور مالی طور پر مستحکم ہونا ہوگا۔ آئی پی پیز کے بیشتر معاہدے 4 سے 5 سال میں مکمل ہو رہے ہیں۔ آئندہ معاہدوں میں حکومت کو طویل مدتی پالیسی کو مدنظر رکھنا ہوگا۔

    اس سے قبل ایک رپورٹ میں اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہونے لگی ہے، رواں مالی سال کے دوران 59 فیصد کی کمی نوٹ کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی 50 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ رواں مالی سال کے دوران 1 ارب 73 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض کی پہلی قسط موصول ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک حکام نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئے ہیں۔

    آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے، آئی ایم ایف قسط ملنے سے ملکی زرمبادلہ ذخائر 15ارب ڈالر سے تجاوز کرجائیں گے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف نے قرض کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ ہی شرائط کی طویل فہرست بھی تھما دی اور کہا پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا اور ٹیکس محصولات 5503ارب روپے جبکہ بجلی کی قیمتوں میں سہ ماہی بنیادوں پراضافہ کرنا ہوگا۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے قرض کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ ہی معاہدے کی تفصیلات اورشرائط بھی بتادیں، آئی ایم ایف کے اعلامیے میں حکومت پر اسٹیٹ بنک سے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلیے نیا قرض لینے پرپابندی عائد کردی گئی ہے اور کہا پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہیں دے گا۔

    پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا، آئی ایم ایف نے شرائط کی فہرست تھمادی

    اعلامیے کے مطابق حکومت ستمبر تک سگریٹس پر ایکسائزز کیلِئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلیے لائسنسز جاری کرے گی اور پاکستان اکتوبر تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹس سے نکلنے کیلیے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے فریم ورک پر موثر اقدامات اٹھا ئےگا۔

  • بائیو میٹرک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے بینک اکاؤنٹس آج سے بند ہو جائیں گے

    بائیو میٹرک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے بینک اکاؤنٹس آج سے بند ہو جائیں گے

    لاہور : بائیو میٹرک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے بینک اکانٹس آج بروز پیر سے بند ہو جائیں گے، ملک بھر میں بینک اکاﺅنٹس کی بائیو میٹرک تصدیق کرانے کے لئے بینک اتوار کے روز بھی کھلے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ تمام اکاؤنٹس ہولڈرز اپنے اکاؤنٹس کی بائیو میٹرک تصدیق کروقالیں بصورت دیگر 30 جون تک بائیو میٹرک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے بینک اکاﺅنٹس بند کردیئے جائیں گے۔

    حکام کے مطابق اب تک لاکھوں بینک اکاﺅنٹس بائیو میٹرک سسٹم پر منتقل کر لیے گئے ہیں۔ ملک بھر کے مختلف بینکوں میں 60 سے 80 فیصد اکاﺅنٹس بائیو میٹرک نظام پر منتقل کیے جاچکے ہیں۔

    نیشنل بینک کے ترجمان ابن حسن کے مطابق نیشنل بینک میں 30 لاکھ سے زائد اکاﺅنٹس بائیو میٹرک سسٹم میں آچکے ہیں اور تقریباً 80 فیصد اکاﺅنٹ ہولڈرز نے بائیو میٹرک تصدیق مکمل کر لی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے تمام اکاؤنٹس ہولڈرز کو بائیو میٹرک کرانے کا حکم دیا تھا، جس میں لسٹڈ، پبلک لمیٹڈ، ذاتی اکاؤنٹ رکھنے والے شامل ہیں، حکم نامے میں ایک ہزار ملین سے زائد اثاثے رکھنے والے کو تیس نومبر تک بائیو میٹرک کرانے کا حکم دیا گیا۔

    مزید پڑھیں: گھر بیٹھے بینک اکاؤنٹ کی بائیو میٹرک تصدیق، بینکوں نے موبائل ایپلی کیشن متعارف کرادی

    اسٹیٹ بینک کے مطابق پانچ سو ملین رکھنے والی پبلک لمیٹڈ کمپنیز اکتیس جنوری تک بائیو میٹرک کرائیں گی جبکہ انفرادی بینک اکاؤنٹس رکھنے والے افراد تیس جون دوہزار انیس تک لازمی بائیو میٹرک کے پابند ہوں گے۔