Tag: state bank

  • چین کی جانب سے پاکستان کو دو ارب دس کروڑ ڈالر موصول

    چین کی جانب سے پاکستان کو دو ارب دس کروڑ ڈالر موصول

    کراچی : چین کی جانب سے پاکستان کو دو ارب دس کروڑ ڈالر موصول ہوگئے ہیں، جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر17ارب81 کروڑ ڈالر ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اسٹیٹ بینک عابد قمر نے بتایا ہے کہ چین سے پاکستان کو دو ارب دس کروڑ ڈالر موصول ہوگئے ہیں، اس بات کی ترجمان وزارت خزانہ نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے پاکستان کو2.1ارب ڈالر فراہم کردیئے ہیں.

    اس رقم سے ادائیگیوں کے توازن میں استحکام آئے گا، ترجمان کے مطابق چینی قرض سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں: یو اے ای سے مزید ایک ارب ڈالر کی قسط موصول، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    اسٹیٹ بینک کو چین سے15ارب یوان موصول ہوئے ہیں، چین سے ملنے والے یوان کی مالیت2.1ارب ڈالر کے مساوی ہے، حکومت پاکستان نے چین سے15ارب یوان قرض لیا ہے۔

  • پاکستان میں 25 فیصد ایکسپورٹ ایس ایم ایز کر رہے ہیں: ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک

    پاکستان میں 25 فیصد ایکسپورٹ ایس ایم ایز کر رہے ہیں: ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک سید ثمر حسنین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 25 فیصد ایکسپورٹ ایس ایم ایز کر رہے ہیں، ایس ایم ایز کو فنانس کرنے کے لیے بینکوں کے تحفظات کو دور کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے عہداداروں کی ایم ای فنانس اور ری فنانس پالیسی سکیموں کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کے موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک سید ثمر حسنین کا کہنا تھا کہ وژن کے مطابق کام کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کے ویژن کے مطابق 2023 تک ایس ایم ایز میں مجموعی قرضے میں 8.5فیصد سے 17فیصد تک اضافہ کیا جائے گا، کانفرنس کا مقصد ایس ایم ایی فائنانسنگ کو فروغ دینا ہے کیونکہ پاکستان میں 25 فیصد ایکسپورٹ ایس ایم ایز کر رہے ہیں۔

    سید ثمر حسنین نے بتایا کہ تمام ری فنانس سہولیات 6فیصد سالہ کی مقرر شرح پر دستیاب ہوں گے، ایس ایم ایز کی فنانسنگ کو بہتر بنانے کے لیے قرضہ درخواست فارم کو بھی آسان بنایا گیا ہے، مائیکروفنانس میں آسانیوں کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو وسط دینا ہے، 9 چیزیں سامنے آئی جس کی وجہ سے بینک ایس ایم ایس کو پیسہ نہیں دے رہے تھے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے بینکوں کے تحفظات کو دور کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایس ایم ایز میں فنانس کی بہتری کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس میں بینکاروں کو تربیت دی جارہی ہے اور 2018 میں 2500 ایس ایم ایز بینکرز تیار کیے گیے، حکومت اور اسٹیٹ بینک کے ویژن کے مطابق 2023تک ایس ایم ایز میں مجموعی قرضے میں 8.5فیصد سے 17فیصد تک اضافہ کیا جائے گا اور 2023 میں قرض لینے والوں کی تعداد 1لاکھ 80ہزار سے بڑھ کر سات لاکھ تک ہو جائے گی۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت بینک صرف 175000ایس ایم ایز کو فنانس مہیا کر رہے ہیں اور مائیکروفنانس بینکوں سے قرض کی حدپانچ لاکھ سے بڑھا کر دس لاکھ روپے تک مقرر کر دی گئی ہے۔

  • اسٹیٹ بینک کے ذخائر8ارب 12کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر8ارب 12کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے

    اسلام آباد : ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 8مارچ تک جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق مرکزی بینک کے ذخائر میں60لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 8مارچ تک ایک ہفتے میں مرکزی بینک کے ذخائر میں60لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر8ارب 12کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    اس کے علاوہ کمرشل بینکوں کے ذخائر40لاکھ ڈالر سے بڑھ کر6.84ارب ڈالر ہوگئے ہیں، اسٹیٹ بینک کے مطابق 8مارچ تک مجموعی ذخائر1کروڑ ڈالراضافے سے14.96ارب ڈالر ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: یو اے ای سے مزید ایک ارب ڈالر کی قسط موصول، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    یو اے ای سے ایک ارب ڈالر کی قسط اگلے ہفتے ریکارڈ میں شامل ہوگیاس سے قبل پاکستان کو یو اے ای سے ایک ارب ڈالر رواں ہفتے ملے ہیں۔

  • رواں سال پانچ ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری میں54فیصد کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک

    رواں سال پانچ ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری میں54فیصد کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بیرونی سرمایہ سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں سال 5ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری میں54فیصد کمی واقع ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق5ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری65.95 کروڑ ڈالرکی ہوئی، گزشتہ5ماہ میں پورٹ فولیو انویسمنٹ میں230فیصد نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    اس دوران بیرونی سرمایہ کاری 1.20 ارب ڈالرسےگھٹ کر55 کروڑ ڈالر رہی، رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ5ماہ میں اسٹاک مارکیٹ سے23 کروڑ ڈالر نکالے گئے،5ماہ میں براہ راست سرمایہ کاری 35فیصدکمی سے88کروڑڈالررہی۔

    مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق نومبر2018میں براہ راست سرمایہ کاری 28کروڑڈالررہی جبکہ نومبر میں بیرونی سرمایہ کاری21.8 کروڑ ڈالر رہی۔

  • اسٹیٹ بینک نے ورلڈ اینٹی کرپشن ڈے کے موقع پر50روپے کا یادگاری سکہ جاری کردیا

    اسٹیٹ بینک نے ورلڈ اینٹی کرپشن ڈے کے موقع پر50روپے کا یادگاری سکہ جاری کردیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے ورلڈ اینٹی کرپشن ڈے کے موقع پر50روپے کا یادگاری سکہ جاری کردیا، سکہ کا قطر 30ملی میٹر اور وزن13.5 گرام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نو دسمبر ورلڈ اینٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے یادگاری سکہ جاری کیا ہے کس کی مالیت پچاس روپے ہے، یہ سکہ ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے تمام فیلڈ دفاتر کے ایکسچینج کاؤنٹرز سے جاری کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مذکورہ سکہ تانبے اور نکل سے بنایا گیا ہے، جس میں تانبے کا تناسب 75 فی صد اور نکل کا 25 فی صد ہے، اس کا قطر 30 ملی میٹر اور وزن 13.5 گرام ہے۔

    سامنے کا رخ

    سامنے کے رخ پر وسط میں بڑھتا ہوا ہلال اور پانچ نوکوں کا ابھرتا ہوا ستارہ ہے جس کا رخ شمال مغرب کی طرف ہے، ستارے اور ہلال کے اوپر کنارے کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ پاکستان کندہ ہے، ہلال کے نیچے اور گندم کی اوپر کی طرف خمیدہ دو بالیوں اوپر عددی صورت میں سال اجرا 2018 درج ہے، ستارے اور ہلال کے دائیں اور بائیں جانب بالترتیب سکے کی مالیت ’50‘ روپیہ لکھا ہے۔

    پچھلا رخ

    پچھلے رخ پر دائرے کی شکل میں بالائی طرف ’انٹرنیشنل اینٹی کرپشن ڈے‘ اور زیریں طرف 9 دسمبر کندہ ہے جبکہ پچھلے رخ کے وسط میں ’ہمارا ایمان کرپشن فری پاکستان‘ درج ہے۔

  • اسٹيٹ بينک نے مانيٹری پاليسی کا اعلان کردیا، شرح سود بلند ترین سطح پر

    اسٹيٹ بينک نے مانيٹری پاليسی کا اعلان کردیا، شرح سود بلند ترین سطح پر

    کراچی : اسٹيٹ بينک نے اگلے دو ماہ کيلئے مانيٹری پاليسی کا اعلان کرتے ہوئے ڈیڑھ فیصد اضافے سے شرح سود میں دس فيصد مقرر کردیا، شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے اگلے دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں ڈیڑھ فیصد اضافے سے شرح سود دس فيصد مقرر کردی گئی ہے جس کے بعد شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔

    اعلامیہ اسٹیٹ بینک کے مطابق ادائيگيوں سے نمٹنے کيلئے شرح سود بڑھائی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح ميں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کو روکنا ہوگا۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو رہا ہے۔ اسٹيٹ بينک کے مطابق معيشت ميں استحکام کيلئے مزيد کوششوں پر زور دیا، روپے کی قدر ميں کمی طلب و رسد کو ظاہر کررہا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال جولائی سے اکتوبر تک مجموعی عالمی ادائیگیاں وصولیوں کے مقابلے4.8 ارب ڈالر زائد رہیں۔ مہنگائی کی شرح جولائی تا اکتوبر 2018 کے دوران5.9فیصد رہی۔

    شرح سود میں اضافے سے مقامی قرض پر سالانہ سود کی ادائیگی 240 ارب روپے بڑھ گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق معیشت کو مہنگائی اور بجٹ خسارہ جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

  • زرِمبادلہ کے ذخائرمیں 19 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی، اسٹیٹ بینک اعلامیہ

    زرِمبادلہ کے ذخائرمیں 19 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی، اسٹیٹ بینک اعلامیہ

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرِ مبادلہ کے ذخائر میں19کروڑ60لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، مجموعی ذخائر گھٹ کر13ارب83کروڑ ڈالر سے نیچے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 15نومبر کو جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی آئی ہے۔

    بیرونی قرض کی ادائیگیوں کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں19کروڑ60لاکھ ڈالر کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ کے مطابق مجموعی ذخائرگھٹ کر13ارب83کروڑ ڈالر سے نیچے آگئے۔

    مرکزی بینک کےذخائر میں19کروڑ60 لاکھ ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر کم ہوکر7ارب 48کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں، ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے پاس6ارب34 کروڑ ڈالر موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں : ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 62 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی کمی

    واضح رہے کہ رواں مالی سال کے چار ماہ میں براہ راست غیر ملکی بیرونی سرمایہ کاری 46 فیصد کمی کے بعد 60 کروڑ ڈالر رہی۔
    سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری چین سے آئی تاہم اس کا حجم بھی گزشتہ سال سے کم تھا، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور جنوبی کوریا سے بھی نمایاں سرمایہ کاری آئی۔

    مزید پڑھیں: اکتوبر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 55 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اکتوبر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 16 کروڑ 12 لاکھ ڈالر رہا۔

  • اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات کسی کو نہ دیں، اسٹیٹ بینک نے شہریوں کو خبردار کردیا

    اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات کسی کو نہ دیں، اسٹیٹ بینک نے شہریوں کو خبردار کردیا

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ شہری کسی بھی فون کالز پر اکاؤنٹ کے حوالے سے اپنی ذاتی تفصیلات نہ دیں بلکہ ایسی کالز کی اطلاع قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختف شہروں میں ناملعلوم افراد کی جانب سے سادہ لوح لوگوں کو فون کرکے ان سے ان کے بینک اکاؤنٹ سے متعلق تفصیلات مانگی جارہی ہیں۔

    دھوکے باز افراد ان کے اکاؤنٹ سے رقم نکال کر ان کو زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کردیتے ہیں، مختلف شہروں میں ہونے والے واقعات کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک اعلامیہ کے ذریعے عوام الناس کو مطلع کیا ہے کہ شہری فون کالز پر کسی کو بھی ذاتی تفصیلات بتانے سے گریز کریں۔

    اپنے شناختی کارڈ نمبر، بینک اکاؤنٹ یا پاس ورڈزکی معلومات کسی سے شیئر نہ کئے جائیں، ترجمان اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا ہے کہ شہری اس قسم کی جعلی فون کالز کی فوری طور پر اطلاع قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیں اور معلومات افشا ہونے پر متاثرین اپنے متعلقہ بینک سے رجوع کریں۔

    جعلی فون کالز کی اطلاع اسٹیٹ بینک کی ہیلپ لائن نمبر021،273727111 پر فوری دی جائیں، اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک کھاتے داروں سے ذاتی معلومات کا کبھی تقاضا نہیں کرتا، مذکورہ دھوکے باز عناصر اسٹیٹ بینک اور دیگراداروں کے اہلکار بن کر معلومات حاصل کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بینک اکاؤنٹ ہیک، کالا باغ میں ریٹائرڈ اہل کار کی رقم غائب

    واضح رہے کہ ملک بھر میں بینک صارفین کو بے وقوف بناکر اکاؤنٹ کا صفایا کرنے والے گروہ کے کارندے کبھی بینک نمائندے بن کر کسی موبائل یا لینڈ لائن نمبر سے فون کر کے عام لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں۔

    گزشتہ ماہ یہ بھی اطلاع سامنے آئی تھی کہ کچھ لوگ پاک فوج کا نام استعمال کر کے لوگوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کررہے ہیں۔

  • اسٹیٹ بینک کی ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق ایف آئی اے رپورٹس کی تردید

    اسٹیٹ بینک کی ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق ایف آئی اے رپورٹس کی تردید

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کے ڈیٹا کی چوری سے متعلق ایف آئی اے رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک ڈیٹا چوری کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    تفصیلات کے مطابق بینک کارڈز کی ہیکنگ کے حوالے سے ایف آئی اے کے دعوے پر اسٹیٹ بینک کی وضاحت آ گئی، کہا کارڈز ڈیٹا چوری ہونے کا ایف آئی اے کا دعویٰ غلط ہے۔

    [bs-quote quote=”بینکوں کا ڈیٹا چوری ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، نہ ہی کسی بینک کی جانب سے کوئی شکایت موصول ہوئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسٹیٹ بینک”][/bs-quote]

    اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر 2018 کو ایک بینک کے سیکورٹی حصار کے توڑے جانے کا وقعہ پیش آیا تھا، اس کے بعد ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ نہ تو بینکوں کا ڈیٹا چوری ہونے کے کوئی شواہد ملے ہیں، نہ ہی کسی بینک کی جانب سے ایسی کوئی شکایت موصول ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بینکوں کا ٹرانزیکشن نظام مضبوط بنانے کے لیے پہلے ہی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں، اسٹیٹ بینک واضح کر چکا ہے کہ کسی بھی سائبر حملے کے خدشے کی صورت میں بینک اس کا پیشگی تدارک کریں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکس اپنے خود کار سیکورٹی سسٹم سے مطمئن ہیں، پیشگی احتیاط کے سبب چند بینکوں نے بین الاقوامی لین دین مکمل طور پر بند کر رکھا ہے، جب کہ اسٹیٹ بینک معاملے کی خود نگرانی کر رہا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  اے ٹی ایم استعمال کرنے والے ہوشیار، انیس ہزار سے زائد افراد کا بینک ڈیٹا چوری


    خیال رہے کہ سائبر سیکورٹی کمپنی کی رپورٹ کے مطابق سائبر کرمنلز نے پاکستانی بینکوں کو نشانے پر رکھ لیا ہے، کئی ہزار ہیک شدہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کی ڈارک ویب پر فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔

    کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ ڈارک ویب پر 100 سے 160 ڈالرز میں بیچا گیا، 22 پاکستانی بینکوں کے مجموعی طور پر 19864 کارڈز کا ڈیٹا چوری ہوا، پاکستانی اے ٹی ایم استعمال کرنے والے غیر ملکیوں کا ڈیٹا بھی چرایا گیا۔

  • اے ٹی ایم استعمال کرنے والے ہوشیار، انیس ہزار سے زائد افراد کا بینک ڈیٹا چوری

    اے ٹی ایم استعمال کرنے والے ہوشیار، انیس ہزار سے زائد افراد کا بینک ڈیٹا چوری

    اسلام آباد : ایف آئی اے کی جانب سے انیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کا بینک ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ہیک شدہ کارڈز ڈارک ویب پر فروخت کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی بینکس ہیکرز کے نشانے پر آگئے،  ہیک شدہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کی ڈارک ویب پر فروخت کا انکشاف ہوا ہے، مذکورہ کریڈٹ اورڈیبٹ کارڈز ڈارک ویب پر سو سے160ڈالر میں فروخت ہوئے۔

    سائبر سیکیورٹی کمپنی کی رپورٹ کے مطابق بائیس پاکستانی بینکوں کے مجموعی طور پر انیس ہزار آٹھ سو چونسٹھ کارڈز کا ڈیٹا چوری ہوا، پاکستانی اے ٹی ایم استعمال کرنے والے غیر ملکیوں کا ڈیٹا بھی چوری ہوگیا، پاکستان کے چھ بینکوں نے ڈیبٹ کارڈ سے عالمی ادائیگیاں معطل کردیں۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کیپٹن (ر) شعیب کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اسٹیٹ بینک کا اعلامیہ ہے اور لوگ بھی بے شمار شکایات درج کروا رہے ہیں، کچھ بینکوں نے بھی ہم سےرابطہ کیا ہے، انہوں نے تصدیق کی کہ مختلف بینکس کا ڈیٹا بھی ہیک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    کیپٹن (ر) شعیب کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں موجود تقریباً تمام بینکوں کا ڈیٹا بیرون ملک سے ہیک کرلیا گیا ہے، اس سے قبل گزشتہ ہفتے ایک بینک کی ویب سائٹ بھی ہیک کی گئی تھی۔