Tag: state bank

  • شرح سود میں کمی کا اعلان خوش آئند ہے،مرتضیٰ مغل

    شرح سود میں کمی کا اعلان خوش آئند ہے،مرتضیٰ مغل

    اسلام آباد : پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ملکی ترقی پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے نجی شعبہ کو دیا جانے والا قرضہ سستا ہو جائے گا، کاروباری لاگت کم جبکہ برآمدات، اسٹاک مارکیٹ اور سرمایہ کاری کی مجموعی فضا پر بہتر اثرات مرتب ہونگے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے کاروباروں کے ڈیفالٹ میں کمی آ جائے گی ، جس سے کمرشل بینکوں کے نقصانات کم ہونگے اور اس کا سب سے زیادہ فائدہ مشکلات کا شکار ملک کے صنعتی شعبہ کو ہوگا۔

    ملکی ترقی کیلئے شرح سود میں کمی کافی نہیں بلکہ اسکے لئے سیاسی استحکام، لاقانونیت اور توانائی بحران کے خاتمہ اور دیگر عوامل پر بھی توجہ دینی ہوگی۔

  • نئی مانیٹری پالیسی تاخیرکا شکار،آئندہ ہفتے جاری ہوگی

    نئی مانیٹری پالیسی تاخیرکا شکار،آئندہ ہفتے جاری ہوگی

    اسلام آباد : گورنراسٹیٹ بینک کی اسلام آباد میں مصروفیت بڑھ گئی،نئی مانیٹری پالیسی تاخیر کا شکار ہوگئی اب آئندہ آئندہ ہفتے جاری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک محمود اشرف وتھرا سمیت اسٹیٹ بینک حکام کی اسلام آباد میں مصروفیت کےباعث نئی مانیٹری پالیسی تاخیرکاشکار ہوگئی ہے۔

    شرح سود کےتعین کیلئےاسٹیٹ بینک کی جانب سےہر دوسرے ماہ کےدوسرےہفتےمیں مانیٹری پالیسی کا اعلان کیاجاتاہے۔

    ذرائع کےمطابق اب اسٹیٹ بینک نئی مانیٹری پالیسی آئندہ ہفتےجاری کرےگا۔گورنراسٹیٹ بینک نےجمعرات کو وزیرداخلہ،وزارت خزانہ اور ایف بی آرحکام سےملاقات کی۔

    ذرائع کاکہنا ہےکہ دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنےکیلئےمشترکہ لائحہ عمل بنایاجارہا ہے۔

  • حکومت پرویز مشرف کے نقش قدم پر

    حکومت پرویز مشرف کے نقش قدم پر

    اسلام آباد : وقت بڑا ظالم ہے۔جب دہشت گردی کو جڑ سے اُکھاڑنے کا حکومت نے فیصلہ کیا تو اُسے اپنے سب سے بڑے مخالف پرویز مشرف کے نقش قدم پرہی آنا پڑا۔

    دہشت گردی سےنمٹنےکیلئےاجلاس پر اجلاس اور تجاویزکی لمبی لائن لگ گئی لیکن پوچھنےوالے پوچھ رہےہیں کہ اس میں نیا کیا ہے؟ کالعدم اور انتہا پسند تنظیموں سمیت مدارس کی مانیٹرنگ اور اصلاحات پر مشرف دور میں کام شروع ہوا۔

    جس کی گونج آج کل ہر روز ہی سنائی دے رہی ہے۔دہشت گردوں کو فنڈنگ روکنےکیلئے اقدامات بھی نئےنہیں ہیں ۔یہ تو نائن الیون کےبعد ہی شروع ہوگئےتھے۔

    منگل کو وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایک اجلاس طلب کیا،جس میں اسٹیٹ بینک،سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن،نیکٹا اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس کا ایجنڈا بھی یہ ہی تھا کہ دہشت گردوں کی فنڈنگ کو ناممکن کس طرح بنایا جائے۔لیکن سوال پھر اپنی جگہ کہ اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کو دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنےکیلئے اقدامات کرنےکی اتھارٹی تو نائن الیون کےبعد ہی مل گئی تھی اوردونوں اداروں میں اس کیلئےخصوصی سیل بھی بنادیئےگئےتھے۔

    سوال یہ بھی ہےکہ ان اقدامات پر پہلےہی مؤثرعمل درآمد کیوں نہ ہوا؟ کیسےدوہزار آٹھ سےدوہزار چودہ تک دہشت گرد سینکڑوں بم دھماکے کرنےمیں کامیاب ہوئے۔کون سےعناصر تھےجو ماضی کی تجاویزکو پس پشت رکھتےرہے؟

  • اسلامک بینکوں کو سرمایہ کاری کی اجازت دی جائیگی،سعید احمد

    اسلامک بینکوں کو سرمایہ کاری کی اجازت دی جائیگی،سعید احمد

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے اسلامک بینکنگ میڈیا کیمپیئن لانچ کردی،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سعید احمدنے کہا کہ عوام کو اسلامک بینکنگ کی صحیح تشریح فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    ملکی آئین میں اسلامک بنکاری کی اجازت اور روایتی بنکاری کی ممانعت ہے انہوں نے کہا کہ اسلامک بینکوں کو ٹریڈنگ ہاؤس اور سرمایہ کاری کی اجازت دی جائے گی۔

    نئے سال سے اسٹاک مارکیٹوں میں اسلامک بینکوں کا الگ انڈیکس بنا رہے ہیں،ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسلامک بینکوں کو دہرے ٹیکس نظام سے نکالنے کی تجاویز دی ہیں انفرااسٹرکچر کے بغیر اسلامک بینکنگ انڈسٹری کامیاب نہیں ہوسکتی۔

  • زرمبادلہ کےذخائر پندرہ ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے

    زرمبادلہ کےذخائر پندرہ ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے

    کراچی :ملکی خزانےمیں ایک ارب بائیس کروڑ ڈالر آنےسےملکی زرمبادلہ کےذخائر پندرہ ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق اُنیس دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پاکستان کے ڈالر ڈپازٹس میں ایک ارب پانچ کروڑ اکسٹھ لاکھ ڈالرکا اضافہ ہوا۔

    جس سے پاکستان کے پاس ڈالر ذخائر کی مجوعی مالیت پندرہ ارب دس کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔مرکزی بینک کے مطابق گذشتہ ہفتے آئی ایم ایف و دیگر ذرائع سے پاکستان کو ایک ارب 22 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا۔

    جبکہ اسی دوران پاکستان نے بیرونی قرضوں پر سود کی ادائیگی کی مد میں گیارہ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں بھی کیں۔

  • ایم سی بی کیخلاف تحقیقات کا معاملہ نیب کے سپرد

    ایم سی بی کیخلاف تحقیقات کا معاملہ نیب کے سپرد

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق نے ایم سی بی کی بدعنوانیوں کا معاملہ نیب کے حوالے کرتے ہوئے نیب کو پندرہ فروری تک تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ کمیٹی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    سینیٹر طاہر مشہدی نے صدارت میں قائمہ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی شرکت کی۔ کمیٹی نے نیب کو حکم دیا کہ وہ ایف آئی اے کی ماضی میں کی جانے والی تحقیقات کو بھی اپنی تحقیقات کا حصہ بنائے اور قانون کے مطابق ایم سی بی میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں پر کارروائی کرے۔

    کمیٹی نے واضح کیا کہ اگر نیب اپنی تحقیقات کے بعد دو ماہ تک قانونی کارروائی کرنے سے قاصر رہتی ہے تو معاملہ پارلیمنٹ کے سامنے لے جایا جائے گا ۔

    اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے ایم سی بی میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں اوربدعنوانیوں پر جامع تحقیقات کو تسلیم کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد تیار کی جانے والی سمری میں ایم سی بی پربدعنوانیوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    کمیٹی نے انیس سو نوے سے لے کر اب تک نج کاری کے تمام کیسوں کی تفصیلات طلب کی تھیں مگر وزارت خزانہ کی جانب سے صرف انیس کیس سامنے لائے گئے جن میں ایم سی بی کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔

    اس معاملے پر سنیٹر سعید غنی نے اپنے استحقاق کو بروئے کار لاتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کو کمیٹی میں طلب کروایا اور ایم سی بی کی بدعنوانیوں سے متعلق سوال جواب کیے جس پر گورنر اسٹیٹ بینک نے اجلاس کو بتایا کہ ایم سی بی کے خلاف تحقیقاتی سمری میں واضح بے ضابطگیاں پائی جاتی ہیں۔

    کمیٹی نے اکیس فولڈرز پر مبنی رپورٹ نیب کے حوالے کرتے ہوئے وزارت خزانہ، وزارت قانون اور نج کاری کمیشن کو تحقیقات میں تعاون کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے دو ہزار سات میں مکمل کی جانے والی تحقیقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایم سی بی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔

  • رواں سال اب تک 128.1 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم

    رواں سال اب تک 128.1 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم

    کراچی: بینکوں نے رواں مالی سال 2014-15ءکے پہلے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2014ء) کے دوران 128.1 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کئے۔

    مرکزی بینک کے اعلامیہ کے مطابق بینکوں نے رواں مالی سال (جولائی تا اکتوبر 2014ئ) کے پہلے چار ماہ کے دوران 128.1 ارب روپے کے قرضے تقسیم کئے جو 500 ارب روپے کے مجموعی سالانہ ہدف کا 25.6 فیصد اور گذشتہ برس کی اسی مدت میں تقسیم کئے گئے91.2 ارب روپے سے 40.4 فیصد زائد ہے۔

    بڑے بینکوں میں ایم سی بی نے اپنے سالانہ ہدف کا 35.5 فیصد، یوبی ایل نے 35.2 فیصد، ایچ بی ایل 32.5 فیصد، الائیڈ بینک لمیٹڈ 26.3 فیصد جبکہ این بی پی اپنے سالانہ ہدف کا صرف 22.0 فیصد حاصل کر سکا۔

    زیڈ ٹی بی ایل نے 10.7 ارب روپے یا اپنے 90 ارب روپے ہدف کا 11.8 فیصد زرعی قرضے تقسیم کئے، جولائی تا اکتوبر 2014ءمیں پندرہ ملکی نجی بینکوں میں سے سمٹ بینک 43.3 فیصد، فیصل بینک 39 فیصد، بینک الفلاح 38.7 فیصد، ین آئی بی 32.3 فیصد، سلک بینک 30.8 فیصد، بینک آف خیبر 27 فیصد اور بینک الحبیب نے اپنے سالانہ اہداف کا 26.2 فیصد حاصل کیا جبکہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک نے 2014-15ءکے لئے اپنے 2.5 ارب روپے کے سالانہ ہدف کے مقابلے میں 3.5 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کئے،۔

    .مائیکرو فنانس کے زمرے میں سات مائیکرو فنانس بینکوں نے بطور گروپ 4.2 ارب روپے کے قرضے تقسیم کئے

  • ملک کابینکاری نظام مضبوط اورمستحکم ہے،اسٹیٹ بینک

    ملک کابینکاری نظام مضبوط اورمستحکم ہے،اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک نےکہا ہےکہ ملک کا بینکاری نظام مضبوط اورمستحکم ہے،عوام کسی بھی افواہ پرکان نہ دھریں،بینکس تاریخی منافع کمارہے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کےجاری اعلامیے کے مطابق کے اے ایس بی بینک پر پابندی کےبعد پھیلنے والی افواہیں بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، اسٹیٹ بینک کے مطابق ملکی بینکوں نےجنوری سےستمبر کے دوران 176 ارب روپےقبل از ٹیکس کا تاریخی منافع کمایا ہےجو بینکوں کی اچھی مالی حالت کو ظاہرکرتا ہے۔

    بینکس ادا شدہ سرمائےکی حد سےمتعلق قواعد پر عمل کررہے ہیں،بینکاری نظام میں مالکان کا سرمایہ ستمبر 2014 میں گیارہ فیصد سالانہ اضافے سے ایک ہزار ارب روپےہوچکا ہے۔

  • سی ڈی سی کا کسب سیکیورٹیزکےصارفین کیلئے سہولت کا اعلان

    سی ڈی سی کا کسب سیکیورٹیزکےصارفین کیلئے سہولت کا اعلان

    کراچی: سینٹرل ڈپازیٹری کمپنی نے کے اے ایس بی سیکیورٹیز کے صارفین کے ایک ارب مالیت کے حصص اُن کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کردیئے۔

    سینٹرل ڈپازیٹری کمپنی نےکسب سیکیوریٹریز کےصارفین کواضافی سہولت دیتے ہوئےہفتے کو کراچی، لاہور اور اسلام آباد کےدفاترکوکھلا رکھنےکا اعلان کیاہے، سینٹرل ڈپازٹری کمپنی نے ایک سو چھیبیس صارفین کے ایک ارب روپےمالیت کے 2کروڑ 49لاکھ سےزائد شیئرز صارفین کے اکاؤنٹ میں منتقل کردیئےہیں۔

    سی ڈی سی اعلامیےکے مطابق حصص کی منتقلی کیلئےوصول کی گئی تمام درخواستوں پر عمل کیاجاچکا ہے۔۔کے اے ایس بی سیکیوڑٹیز کی معطلی کےباعث اس کے صارفین کومشکلات کاسامناہے۔

  • کے اے ایس بی کے بعد دیگر بینک بھی مالی مشکلات کا شکار

    کے اے ایس بی کے بعد دیگر بینک بھی مالی مشکلات کا شکار

    کراچی: کے اے ایس بی بینک کی معطلی کےبعدکئی ہزارکھاتےداروں کے پچپن ارب روپے پھنس گئے۔مزیدکئی چھوٹےبینکوں کی خراب مالی حالت کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بینک کی معطلی نےکئی چھوٹےبینکوں کےمستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگادیا ہے۔بینکنگ ذرائع کےمطابق کے اے ایس بی بینک میں کھاتےداروں کے 55 ارب روپے پھنس گئے ہیں۔

    جبکہ مزیدکئی چھوٹے بینکوں کےہزاروں کھاتےدار اپنی رقوم کے حوالے سےتشویش کا شکار ہیں۔ ذرائع کےمطابق کے اے ایس بی بینک کے ٹوٹل ڈپازٹس 62 ارب روپے ہیں۔تہتر ہزارتین لاکھ تک کےکھاتوں کی مالیت 2ارب روپے ہے۔

    جبکہ بارہ ہزار بڑےکھاتے داروں کی رقم کی مالیت 59 ارب روپے ہے۔اسٹیٹ بینک نےصرف 3 لاکھ والےڈپازیٹرزکو پوری رقم نکالنےکی اجازت دی ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے 6 ماہ میں صرف ایک بار رقم نکالنےکی نامناسب شرط بھی عائد کر دی ہے۔بینک کےکارپوریٹ اورہائی نیٹ ورک ڈپازیٹرزکو ادائیگیوں میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

    ہزاروں کھاتے دار اسٹیٹ بینک اورکے اے ایس بی بینک کے درمیان سینڈوچ بن گئے ہیں۔بینک کی خراب مالی حالت کے بعد معاملات اب اسٹیٹ بینک دیکھ رہا ہے۔ ترجمان مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ کے اے ایس بی بینک کا لائسنس معطل نہیں کیا۔بینک کے آپریشنز جاری ہیں