Tag: state bank

  • اسٹیٹ بینک کے منافع میں بتیس فیصد سے زائد اضافہ

    اسٹیٹ بینک کے منافع میں بتیس فیصد سے زائد اضافہ

    کراچی: مالی سال دو ہزارتیرا چودہ میں اسٹیٹ بینک کے منافع میں بتیس فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال انٹرسٹ انکم بڑھنے سے مرکزی بینک کے منافع میں اضافہ ہوا۔

    اعداد و شمار کے مطابق مالی سال دو ہزار تیرا چودہ میں اسٹیٹ بینک کا منافع بیتیس فیصد سے بڑھ کر تین سو گیارہ ارب اسی کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ جو گزشتہ سال دوسو پینتیس ارب نوے کروڑ روپے تھا۔

    اسٹیٹ بینک ریویو کے مطابق اسٹیٹ بینک کے منافع میں اضافے کی بنیادی وجہ ریگیولیٹر اصلاحات ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مائیکرو فنانسنگ کے شعبے میں واضح بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • غیرملکی کمپنیوں نے گیارہ کروڑ چھیاسٹ لاکھ ڈالرمنافع منتقل کیا

    غیرملکی کمپنیوں نے گیارہ کروڑ چھیاسٹ لاکھ ڈالرمنافع منتقل کیا

    کراچی:رواں مالی سال پہلے دو ماہ کے دوران ملک میں سرمایہ کاری کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں نے گیارہ کروڑ چھیاسٹ لاکھ ڈالر کے منافع جات اپنے  ممالک کو منتقل کئے۔

    اسٹیٹ بینک کی جاری رپورٹ کے مطابق صرف اگست کے دوران غیر ملکی اداروں کی جانب سے پانچ کروڑ چونسٹھ لاکھ ڈالر کا منافع منتقل کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے ماہ اگست کے مقابلہ میں چھتیس فیصد کم ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2013-14ءکے دوران پاکستان میں کام کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے منافع کی منتقلی ہوئی تھی جو مالی سال 2012-13ءکے مقابلہ میں 12.6 فیصد زائد تھی۔

    مالی سال 2012-13ءمیں تقریباً ایک ارب ڈالر کے منافع جات منتقل کئے گئے تھے، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ جولائی اور اگست کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ملک میں 87 ارب 10 کروڑ روپے کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی جس اس عرصہ میں منتقل کئے جانے والے منافع کے 74.7 فیصد کے مساوی تھی ۔

    جبکہ صرف اگست کے دوران براہ راست 63.1 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی اور اس دوران ایف ڈی آئی کے مقابلہ میں 89.4 فیصد کے منافع جات /ڈیویڈینڈز وغیرہ کی بیرون ملک منتقلی کی گئی۔

    گزشتہ مالی سال میں ملک میں ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی جبکہ دوران سال ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے منافع جات بیرون ملک منتقل کئے گئے۔

  • امیدواروں کے ڈیٹا کی توثیق میں غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا، اسٹیٹ بینک

    امیدواروں کے ڈیٹا کی توثیق میں غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا، اسٹیٹ بینک

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے الیکشن 2013ء کے متعلق مبصرین کی اس رپورٹ کو سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جانچ پڑتال کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو امیدواروں کا ڈیٹا بروقت فراہم نہیں کیا گیا ۔

    اسٹیٹ بینک کے ترجمانِ نے وضاحت کی کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے الیکشن کمیشن کومطلوبہ معلومات کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی تاخیر نہیں کی گئی۔

    ترجمان کے مطابق اسٹیٹ بینک کو آن لائن سسٹم کے ذریعے الیکشن کمیشن سے درخواستیں 26 مارچ 2013ء کو موصول ہونے کے ساتھ یہ عمل 7 اپریل 2013ء کو مکمل کر لیا تھا۔

    اسٹیٹ بینک نے 29 مارچ 2013ء کو الیکشن کمیشن کو ایک مراسلے میں درخواست کی تھی کہ وہ تمام ریٹرننگ افسران کو اسٹیٹ بینک سے براہ راست رابطہ کرنے کے بجائے طے شدہ انتظامات کے مطابق قرضوں کی نادہندگی کی توثیق کی ہدایت کرے۔

    ترجمان نے کہا کہ اس تعاون کی مدت اور متعلقہ امور کو حل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر کو الیکشن کمیشن میں تعینات کیا گیا تھا۔

  • تیس ستمبرتک 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے تبدیل کرائے جاسکتے ہیں

    تیس ستمبرتک 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے تبدیل کرائے جاسکتے ہیں

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےعوام کو یاد دہانی کرائی ہے کہ بینکوں کی شاخوں سے 30 ستمبرتک 1، 2، 5، 10، 25 اور50 پیسے کے اعشاری سکے تبدیل کرالیں۔

    عوام کی آگاہی کے لیے اسٹیٹ بینک نے کمرشل اورمائیکرو فنانس بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اعشاری سکوں کے تبادلے سے متعلق پوسٹرز، بینرزاپنی شاخوں میں نمایاں مقامات پر لگائیں، جبکہ وفاقی حکومت پہلے ہی مطلع کر چکی ہے کہ یکم اکتوبر 2014ء سے 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے کے سکوں کی قانونی حیثیت ختم ہوجائے گی۔

  • ٹیکسٹائل شعبہ میں 55 ارب 64 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری

    ٹیکسٹائل شعبہ میں 55 ارب 64 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری

    کراچی: اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے سات ماہ جنوری تا جولائی کے دوران ملک میں ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 55ارب 64کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ۔

    سب سے زیادہ سرمایہ کاری سپننگ جبکہ سب سے کم ویلیو ایڈڈ ایپرل کے شعبے میں کی گئی جس کا ٹیکسٹائل کا شعبہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کا حامل ہے اور اس کی برآمدات سے خاطر خواہ زرمبادلہ حاصل کیا جاتا ہے ۔

    اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری تاجولائی 2014ءکے دوران سپننگ کے شعبہ میں 21کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ ویرنگ کے شعبہ میں 16ارب 22کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی جو مجموعی سرمایہ کاری کا 29.15فیصد بنتا ہے اور ویلیو ایڈڈ اپیرل کے شعبہ میں ایک ارب 38کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ۔

  • عوام تیس ستمبر تک دو سے پچاس پیسے تک کے سکے تبدیل کرالیں، اسٹیٹ بینک

    عوام تیس ستمبر تک دو سے پچاس پیسے تک کے سکے تبدیل کرالیں، اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ایس بی پی، بی ایس سی کے دفاتر اور بینکوں کی شاخوں سے 30 ستمبر تک 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے کے اعشاری سکے تبدیل کرا لیں۔

    وفاقی حکومت پہلے ہی مطلع کر چکی ہے کہ یکم اکتوبر 2014ء سے 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے کے سکوں کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی۔ تاہم 30 ستمبر 2014ء تک ایس بی پی بی ایس سی کے دفاتر اور بینکوں کی شاخوں سے ان سکوں کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔

  • ایساکرنسی نوٹ جس پرکوئی تحریر ہوبینک وصول نہ کریں،اسٹیٹ بینک

    ایساکرنسی نوٹ جس پرکوئی تحریر ہوبینک وصول نہ کریں،اسٹیٹ بینک

    کراچی:اسٹیٹ بینک نے نعروں کی تحریرپرمشتمل کرنسی نوٹوں کی قدرصفرقرار دے دی ہے،ایسےنوٹوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔

    اسٹیٹ بینک نےاعلامیہ میں شہریوں اور بینکوں کو آگاہ کیاہے کہ جس کرنسی نوٹ پرنعرے،بیان یا پیغامات تحریر ہوں گےایسے نوٹوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی ہے،اوران کی قدرصفرہو جاتی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جن نوٹوں پرنعرے،بیان یا پیغامات تحریرہو ں گے ان کرنسی نوٹوں کو بینک وصول نہیں کریں گے اور نہ ہی ایسے نوٹوں کا لین دین ہو گااورایسے نوٹ رکھنے والا شخص مالی نقصان سےدوچارہوگا۔

  • اسٹیٹ بینک کی مداخلت ، روپے کی قدر میں استحکام

    اسٹیٹ بینک کی مداخلت ، روپے کی قدر میں استحکام

    کراچی: اسٹیٹ بینک کی مداخلت کے بعد بینکوں کے درمیان لین دین میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھا گیا۔روپے کی گرتی ہوئی قدر نے اسٹیٹ بینک کو تشویش میں مبتلا کردیا۔ گزشتہ روز روپے کی قدر میں ایک روپے پینتالیس پیسے اضافے کے بعد اسٹیٹ بینک نے بینکو ں کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

    ذرائع کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ ٹریڈنگ کے دوران افواہو ں کے عنصر کو دور رکھاجائے اور موجودہ صورت حال سے سٹے بازوں کو فائدہ اٹھانے نہ دیا جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ بڑے بینکس اس ضمن میں نمایاں کردارادا کرسکتے ہیں۔