Tag: state bank

  • اسٹیٹ بینک کاموجودہ سیاسی صورتحال پراظہارتشویش

    اسٹیٹ بینک کاموجودہ سیاسی صورتحال پراظہارتشویش

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کردیا۔ ترجمان کا کہنا ہے سیاسی کشیدگی روپے کی قدر میں کمی کا باعث ہے لیکن یہ عارضی ہے ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان اورڈائریکٹر مانیٹری پالیسی حمزہ ملک کا کہنا کہ روپے کی قدرمیں حالیہ کمی کی وجہ سیاسی گرما گرمی ہے ۔

    انھوں نے مزید کہا اس بے یقینی کا اسٹاک مارکیٹ میں بھی ردعمل ظاہرہو چکاہے۔حمزہ علی ملک کاکہنا ہےاحتجاج کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہوگی۔ سپلائی چین پر اثرات اور روپے کی قدر میں کمی مہنگائی میں اضافہ کرے گی ۔

    مرکزی بینک ترجمان کے مطابق روپے کی قدر میں یہ کمی عارضی ہےکیونکہ آنے والے دنوں میں ڈالر انفلوز متوازن رہیں گے۔ انھوں نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی تعطل نہیں۔آئی ایم ایف کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے دائرہ کار میں بہتری کے لیے تین تجاویز پرعمل کیاجاچکا ہے۔

  • سوتی دھاگے کی پیداواراوربرآمدات میں نمایاں اضافہ

    سوتی دھاگے کی پیداواراوربرآمدات میں نمایاں اضافہ

    کراچی: چین کی نئی کاٹن پالیسی کے باعث پاکستان میں سوتی دھاگے کی پیداوار اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 2011ءسے لیکر چین نے ملک میں سوتی دھاگے کے اسٹاک میں اضافہ کیلئے اقدامات کرنا شروع کئے تھے۔

    چینی حکومت کی جانب سے کپاس کی بڑھتی ہوئی عالمی قیمتوں کے نتیجہ میں چین نے مختلف ممالک سے سوتی دھاگے کی درآمدا کو ترجیح دینا شروع کردی ہے،۔

    رپورٹ کے مطابق مالی سال 2011ءسے لیکر مالی سال 2014ءکی پہلی ششماہی کے اختتام تک پاکستان نے صرف چین کو 3ارب 50 کروڑ ڈالر کا سوتی دھاگہ برآمد کیا ۔

  • غیرملکی کمپنیوں نے ایک ارب دس کروڑ ڈالرمنافع اپنے ممالک میں منتقل کیا

    غیرملکی کمپنیوں نے ایک ارب دس کروڑ ڈالرمنافع اپنے ممالک میں منتقل کیا

    کراچی : گذشتہ مالی سال 2013-14ءکے پہلے گیارہ ماہ (جولائی تا مئی 2013-14) کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی غیرملکی کمپنیوں نے ایک ارب10کروڑ ڈالرکا منافع اپنے ممالک میں منتقل کیا ، جوگذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران اپنے ممالک کو بھیجے جانے والے منافع سے 14.5فیصد زائد ہے،

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق صرف مئی 2014ءکے دوران گذشتہ سال کے ماہ مئی کے مقابلہ میں منتقل کئے جانے والے منافع کی شرح میں 5.4فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، رپورٹ کے مطابق ملک میں سرمایہ کاری کرنے والی غیرملکی کمپنیوں نے مئی 2014ءکے دوران 17کروڑ 17 لاکھ ڈالرکا منافع منتقل کیا جبکہ مئی 2013ءکے دوران 16کروڑ 29 لاکھ ڈالر کا منافع منتقل کیا گیا تھا،

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2013-14ءکے پہلے گیارہ مہینوں کے دوران ملک میں کی جانے والی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری منتقل کئے گئے منافع سے 17.7فیصد زائد رہی ہے اور جولائی تا مئی 2013-14ءکے دوران پاکستان میں ایک ارب30کروڑ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی۔

  • عید الفطر:اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکنگ سسٹم کو چونسٹھ ارب روپے کی فراہمی

    عید الفطر:اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکنگ سسٹم کو چونسٹھ ارب روپے کی فراہمی

    کراچی :عید کی تعطیلات میں ملک بھر رقم کی قلت کو دور کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک کی جانب سے چونسٹھ ارب روپے جاری کئے گئے، عید کے موقع پر بینکوں میں روپےکی قلت کو دور کرنےکیلئے اسٹیٹ بینک نے بینکنگ سسٹم کو چونسٹھ ارب روپے فراہم کئے۔

    اسٹیٹ بینک نے یہ رقم بینکنگ سسٹم کو گیارہ روز کیلئے فراہم کی ہے۔ تعطیلات سے ایک روز پہلے پیر کو ملک بھر میں بینکوں میں صارفین کا رش دکھائی دیا۔ رمضان المبارک میں بھی اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکنگ سیکٹر کو رقم کی فراہمی کا سسلسلہ جای رہا۔ اسٹیٹ بینک نے جولائی میں تین سو بیالیس ارب پچاس کروڑ روپے فراہم کئے۔

  • کارفنانسنگ کیلئےگاڑیوں کی عمرمیں اضافہ

    کارفنانسنگ کیلئےگاڑیوں کی عمرمیں اضافہ

    .اسٹیٹ بینک نےکارفنانسنگ کیلئےگاڑیوں کی عمرمیں اضافہ کردیا۔اب پانچ سال کے بجائے نوسال تک کی پرانی گاڑیوں پر قرضہ حاصل کیاجاسکےگا

    اسٹیٹ بینک نےکمرشل بینکوں کوہدایت جاری کردی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلامیہ کے مطابق بینکس اب نو سال تک کی پرانی گاڑیوں کی خریداری کے لیے قرضہ فراہم کرسکیں گے۔

    نو سال سے پرانی گاڑیوں کیلئے بینکس تین سال کی مدت کا قرضہ فراہم کریں گے جب کہ عام طور پر گاڑیوں کیلئے قرضے کی مدت تین سے پانچ سال تک ہوتی ہے۔

    کار ڈیلرز کے مطابق بینکوں کی جانب سے پرانی گاڑیوں کی عمر کی حد بڑھانے سے سیکنڈ ہینڈ گاڑیوں کے کاروبار میں تیز ی آئے گی اور خریدار دو سے تین لاکھ روپے سستی گاڑی خرید سکے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کار فنانسنگ کے شعبے کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ قرضہ آسان شرائط پر دینے کے علاوہ سود کی شرح کو بھی کم کیا جائے۔

  • پاکستان کےزرمبادلہ کےذخائر میں مسلسل تیسرےہفتےکمی

    پاکستان کےزرمبادلہ کےذخائر میں مسلسل تیسرےہفتےکمی

    کراچی : ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ایک ہفتے کے دوران چھے کروڑ چونتیس لاکھ ڈالر کم ہوگئے۔

    اسٹیٹ بینک کےجاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اٹھارہ جولائی کو ختم ہونے والےہفتےکے دوران ملکی زرمبادلہ کےذخائر میں چھےکروڑ چونتیس لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، اس کمی سے پاکستان کے مجموعی ڈالر ریزرو کی مالیت14 ارب 45کروڑ ڈالر رہ گئی ہے، جس میں اسٹیٹ بینک کے پاس نو ارب اڑتالیس کروڑ اٹھاون لاکھ ڈالر ہیں جبکہ بینکوں کےفارن کرنسی اکاؤنٹس میں پانچ ارب پانچ کروڑ ڈالر موجود ہیں، مرکزی بینک کےمطابق بیرونی قرضوں پر سود اور درآمدی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کےذخائر گھٹ گئے۔

  • مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں کمی کا مطالبہ مسترد

    مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں کمی کا مطالبہ مسترد

    آئی ایم ایف کا دباؤ کام کرگیاشرح سود میں کمی کا تاجروں کا مطالبہ اس باربھی مسترد۔ معاشی بہتری کےباوجوداسٹیٹ بینک نے آئندہ دوماہ کیلئےبنیادی شرح سود دس فیصد رکھنےکا اعلان کردیا۔

    ہفتےکوپریس کانفرنس میں گورنراسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نےرواں مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی اورآئی ایم ایف کی شرط پوری کرنےکیلئےبورڈاجلاس کی کارروائی کےمنٹس شائع کرناکااعلان کیا۔

    گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ جون میں ختم ہوئےمالی سال کی معاشی صورتحال پہلےسےبہتررہی مہنگائی کی شرح مسلسل دوسرےسال دس فیصد سے کم رہی۔ رواں مالی سال مہنگائی بڑھنےکی شرح7.5سے8.5 فیصد کےدرمیان رہےگی۔

    گورنراسٹیٹ بینک نےبتایاکہ مالی سال2014 میں نجی شعبےکے قرضوں میں نمایاں اضافہ ہوا جو چھے سال کی بلند سطح پرپہنچ گئے۔

    اُن کاکہناتھاکہ ٹیکس اصلاحات سےبجٹ خسارےمیں کمی آئی۔تاہم ایف بی آرٹیکس وصولی کا2810ارب روپےکاہدف مشکل لگتاہے۔

    اشرف محمود وتھراکےمطابق معاشی اہداف میں بہتری سےروپے کی قدرمیں اضافہ ہوا۔۔نجکاری سےبیرونی کھاتے مزید بہتر اور کرنٹ اکاؤنٹ پردباؤکم ہوگا۔۔تاہم معاشی اصلاحات میں پیشرفت ضروری ہے۔

    گورنراسٹیٹ بینک کایہ بھی کہناتھاکہ توانائی بحران اورامن وامان کی غیرتسلی بخش صورتحال کےباوجود گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت نے4.1 فیصد کی شرح سےترقی کی۔

  • گورنمنٹ سکیورٹیزکی بولی میں حصہ لینے کیلئے گیارہ پرائمری ڈیلرزمنتخب

    گورنمنٹ سکیورٹیزکی بولی میں حصہ لینے کیلئے گیارہ پرائمری ڈیلرزمنتخب

    اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال میں گورنمنٹ سکیورٹیز کی بولی میں حصہ لینے کےلئے گیارہ پرائمری ڈیلرز کو منتخب کر لیا ہے
    اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ کے مطابق این آئی بی بینک،حبیب بینک، نیشنل بینک، سٹینڈرڈ اینڈ چارٹرڈ بینک، یونائیٹڈ بینک، پاک اومان انویسٹمنٹ کمپنی، فیصل بینک، ایم سی بی بینک اور سٹی بینک این اے( پاکستان آپریشنز) کو منتخب کیا گیا ہے ، جو پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز اور ٹریژی بلز کی بولی میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے، ان اداروں کا چناﺅ ان کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران این آئی بی بینک، حبیب بینک اور نیشنل بینک تین بہترین پرائمری ڈیلرز رہے ہیں