Tag: state bank

  • ماہ رمضان میں بینکوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟  اعلامیہ جاری

    ماہ رمضان میں بینکوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟ اعلامیہ جاری

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے رمضان المبارک کے دوران دفتری اور کاروباری اوقات کا اعلان کردیا ہے، 

    تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک 1444 ھ کے مقدس مہینے کے دوران بینک دولت پاکستان میں مندرجہ ذیل دفتری اوقات پر عمل کیا جائے گا جن پر تمام بینک، ترقیاتی مالی ادارے اور مائیکرو فنانس بینک بھی عمل کریں گے۔

    پیر تا جمعرات :صبح نو بجے سے سہ پہر ساڑھے تین بجے تک جبکہ دو سے ڈھائی بجے تک نماز کا وقفہ

    جمعہ : صبح ساڑھے آٹھ بجے سے دوپہر ایک بجے تک بلا وقفہ
    تاہم مزید یہ ہدایت کی جاتی ہے کہ پبلک ڈیلنگ کے لیے مندرجہ ذیل کاروباری (بینکاری) اوقات پر عمل کیا جائے۔

    پیر تا جمعرات: صبح نو بجے سے دوپہر دو بجے تک بلاوقفہ

    جمعہ :صبح ساڑھے آٹھ بجے سے دوپہر ایک بجے تک بلاوقفہ

    رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے بعد وہی اوقات کار لاگو ہوجائیں گے جو رمضان المبارک سے پہلے نافذ تھے۔

     

  • شرح سود میں 2 فی صد تک کے اضافے کا فیصلہ ہو سکتا ہے، اسٹیٹ بینک

    شرح سود میں 2 فی صد تک کے اضافے کا فیصلہ ہو سکتا ہے، اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: بینک دولت پاکستان نے کہا ہے کہ شرح سود کو 2 فی صد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف شرط کے بعد شرح سود کو 2 فی صد تک بڑھانے کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

    اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک مانیٹری کمیٹی کی میٹنگ 2 مارچ کو ہوگی، اس سے قبل مانیٹری کمیٹی کی میٹنگ 16 مارچ کو طے تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 23 جنوری کو بھی مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک فی صد اضافے کا اعلان کر کے سود کی شرح 16 سے 17 فی صد کر دی تھی۔

    اسٹیٹ بینک نے نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کردیا، شرح سود میں اضافہ

    گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا تھا کہ قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زر مبادلہ ذخائر کم ہوئے ہیں، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا، مہنگائی سے اوورسیز کے اخراجات بڑھتے ہیں اور اثر ترسیلات زر پر بھی پڑتا ہے۔

    سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کے مطابق آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا، اس سے کاروبار مزید تباہ ہوں گے۔

  • ڈالرکی قدر میں کمی، روپیہ مزید مستحکم ہوگیا

    ڈالرکی قدر میں کمی، روپیہ مزید مستحکم ہوگیا

    کراچی : ڈالرکی قیمت میں گزشتہ تین روز سے مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات طے نہ ہونے کا اثر اوپن منی مارکیٹ پر پڑا ہے جہاں ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا تاہم انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بڑی کمی ریکارڈ ہوئی۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے جاری کئی مذاکرات کے باوجود تاحال معاملات طے نہ ہونے کے بعد توقع تھی کہ روپے کی قدر میں ایک بار پھر بڑی کمی ہوسکتی ہے۔

    جمعے کے روز خلاف توقع روپے کے بجائے ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی اور ڈالر کی قدر ایک روپیہ 23پیسے کم ہوکر 269 روپے 28 پیسے ہوگئی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 23 پیسے کی کمی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک دن میں روپے کی قدر میں 0.46فیصد بہتری آئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ڈالر کی قیمت میں کمی بیشی کا سلسلہ جاری رہا، جو کاروباری دن کے اختتام تک 2.96 روپے کی کمی کے ساتھ 273.32 روپے پر بند ہوا تھا۔

  • اسٹیٹ بینک نے مساجد کے اکاؤنٹ کھولنے کے حوالے سے اہم ہدایت جاری کر دی

    اسٹیٹ بینک نے مساجد کے اکاؤنٹ کھولنے کے حوالے سے اہم ہدایت جاری کر دی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو مساجد کے اکاؤنٹ کھولنے کے حوالے سے اہم ہدایت جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بینک سربراہان کو خط جاری کیا گیا ہے، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ کمرشل بینک مساجد کے اکاؤنٹ کھولیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیک ہولڈرز نے مساجد کے اکاؤنٹ نہ کھولنے پر تشویش ظاہر کی ہے، اکاؤنٹ نہ کھولنے کا رجحان مالیاتی شمولیت اور معیشت کو دستاویز کرنے میں رکاوٹ ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا بینکوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ مساوی ماحول فراہم کریں، اور مساجد، ٹرسٹ سوسائٹیز اور ایسوسی ایشنز وغیرہ کے بینک اکاؤنٹ کھولے جائیں۔

    خط میں غیر سرکاری، بغیر منافع کام کرنے والے اور چیرٹیز کے اکاؤنٹ بھی کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے، اسٹیٹ بینک کا یہ بھی کہنا تھا کہ غیر رجسٹرڈ مساجد کو رجسٹر ہونے کا مشورہ دیا جائے۔

  • ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ جاری، سونا بھی مزید مہنگا

    ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ جاری، سونا بھی مزید مہنگا

    اسلام آباد : ملک بھر میں معاشی و مالیاتی بحران برقرار رہنے کی وجہ سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    آج سے17روز قبل شروع ہونے والا اضافہ رکنے کا نام نہیں لے رہا، انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر بڑھتی چلی گئی جبکہ روپیہ اب تک مستحکم نہ ہوسکا۔

    ڈالر کی نئی قیمت نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں جب کہ کاروبار کے تیسرے روز بھی روپے کی بے قدری جاری رہی اور ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    ذرائع کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 22 پیسے مہنگا ہو کر 226 روپے 37 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 50پیسے مہنگا ہوکر235 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 235.50 پیسے ہے جب کہ گزشتہ روز ڈالر 226.35 پیسے پر بند ہوا تھا۔ دوسری جانب پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا ہنڈریڈ انڈیکس 523 پوائنٹس گر کر 39 ہزار279 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اس سے قبل عالمی سطح پر قیمت میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھادی گئی اور ملک بھر میں 24 کیرٹ فی تولہ سونا 100 روپے مہنگا ہوکر ایک لاکھ 82 ہزار800 کا ہوگیا ہے۔

  • اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کب ہوں گے؟ شیڈول جاری

    اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کب ہوں گے؟ شیڈول جاری

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کا شیڈول جاری کردیا، جس میں مالی سال کے باقی چھ ماہ کے دوران ہونے والے اجلاسوں کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی کا پہلا اجلاس 23 جنوری 2023 دوسرا اجلاس 16مارچ 2023، تیسرا اجلاس 27اپریل 2023جبکہ چوتھا اجلاس12جون 2023 کو منعقد ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نومبر میں ہونے والے مانیٹری پالیسی کے اجلاس کے بعد اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اعلامیے کے مطابق شرح سود 15فیصد سے بڑھا کر 16 فیصد کردی گئی تھی، اسٹیٹ بینک نے100 بیسز پوائنٹس میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کا دباؤ مسلسل اور توقع سے زیادہ ہے۔

    مزید پڑھیں : اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ فیصلے کا مقصد بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے، مالی استحکام کو درپیش خطرات کو قابو میں رکھنے کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے، اس طرح زیادہ پائیدار بنیاد پر بلند نمو کی راہ ہموار کی جاسکے گی۔

  • حکومت نے درآمدات کھولنے کا فیصلہ کرلیا

    حکومت نے درآمدات کھولنے کا فیصلہ کرلیا

    کراچی : حکومت نے 7 ماہ قبل درآمدات پر لگائی جانے والی پابندی کو جزوی طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلے کے تحت بعض اشیاء درآمد نہیں کی جاسکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے2جنوری سے درآمدات جزوی طور پر کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے اپنے اعلامیے میں ایچ ایس کورٹ کو ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو جنوری سے ایچ ایس کورٹ کو ختم کردیا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے مختلف اشیاء پر لگائی گئی پاپندی کو ختم کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر پابندیوں کے مئی،جولائی کے سرکلر واپس لے لیے، اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر پابندی کے چیپٹر84،85 اور87ختم کردیئے۔

    زرعی شعبے کیلئے بیج،کھاد اور کیڑے مار دواؤں کی درآمد کی بھی اجازت دے دی گئی، برآمدی صنعتوں کے خام مال،پرزہ جات کی درآمد کیلئے ڈالرز فراہم کیے جائیں۔

    پٹرولیم مصنوعات، گیس، کوئلے کی درآمد کیلئےترجیحاً ڈالرز فراہم کیے جائیں، اسٹیٹ بینک نے درآمدات کو ترجیح دینے کیلئے5کیٹیگریز بنادیں۔

    اسٹیٹ بینک نے واضح کیا ہے کہ اس کی ترجیحی لسٹ برقرار رہے گی، ترجیحی امپورٹ لسٹ میں پٹرولیم، دوائیں اور اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے رواں سال مئی میں ملک میں مختلف اشیاء کی درآمدات پر پابندی عائد کی تھی جن میں لگژری آئٹمز، کھانے پینے کی اشیاء، بڑی گاڑیاں اور موبائل فون کے علاوہ بھی چند دوسری چیزیں بھی شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں : درآمدات پر پابندی : تاجروں کا ردعمل

    حکومت کی جانب سے ان اشیا کی ایک فہرست بھی جاری کی گئی تھی جسے مطابق جیم اور جیولری، لیدر، چاکلیٹ اور جوسز، سگریٹ کی درآمد پر پابندی کے ساتھ ساتھ ہی امپورٹڈ کنفیکشنری، کراکری کی امپورٹ فرنیچر، فش اور فروزن فوڈ کی امپورٹ، ڈرائی فروٹ میک اپ کی، ٹشو پیپرز کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی ۔

  • پرائز بانڈز رکھنے والوں کیلئے اہم خبر، آخری تاریخ کا اعلان

    پرائز بانڈز رکھنے والوں کیلئے اہم خبر، آخری تاریخ کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے منسوخ شدہ پرائز بانڈز کو نقد میں تبدیل کرانے کی آخری تاریخ کا اعلان کردیا، اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو وصولی کی ہدایت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عوام کی سہولت کیلئے پرائزبانڈز کو کیش کرانے کی تاریخ میں 6 ماہ کی توسیع کا اعلان کیا ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق جن مالیت کے پرائز بانڈز کو کیش یا تبادلہ کرایا جاسکتا ہے ان میں ساڑھے7ہزار،15ہزار،25ہزار،40ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈز شامل ہیں۔

    پرائز بانڈز کے تبادلے اور نقد کرانے کی تاریخ میں30جون 2023 تک توسیع کی گئی ہے، پرائز بانڈز کا تبادلہ ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن دفاتر سے کیا جاسکتا ہے۔

    اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق کمرشل بینکوں کی برانچوں سے بھی پرائز بانڈز کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے، کمرشل بینکوں کو توسیع شدہ تاریخ تک درخواستیں وصولی کی ہدایات جاری کردی۔

  • ڈی پی سی نے سالانہ رپورٹ جاری کردی، اسٹیٹ بینک

    ڈی پی سی نے سالانہ رپورٹ جاری کردی، اسٹیٹ بینک

    کراچی : اسٹیٹ بینک کے ذیلی ادارے ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق ڈپازٹرز کی تعداد مکمل طور پر محفوظ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن (ڈی پی سی) نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی پی سی کی تحفظ اسکیم کے تحت آنے والے ڈپازٹرز کی تعداد98فیصد سے زائد ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق ڈپازٹرز کی تقریباً95فیصد تعداد مکمل طور پر محفوظ ہے، ڈی پی سی نے سال 2018میں اسٹیٹ بینک کے ذیلی ادارے کی حیثیت سے کام کا آغاز کیا تھا۔

    ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن کیا ہے؟
    اسٹیٹ بینک کے دو ذیلی ادارے ہیں جو مکمل طور پر اسی کی ملکیت ہیں، جن کے نام ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن اور ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ہیں۔ ان اداروں کے قیام کا مقصد اسٹیٹ بینک کی ذمہ داریوں کی احسن طور پر انجام دہی کرنا ہے۔

    ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن (ڈی پی سی) کا قیام ڈی پی سی ایکٹ 2016ء کے تحت بینک دولت پاکستان کی مکمل ملکیت والے ذیلی ادارے کے طور پر عمل میں لایا گیا ہے۔

    قواعد و ضوابط کے مطابق اپنے آغاز پر یہ ادارہ پاکستان میں کام کرنے والے تمام رکن مالی اداروں کے ڈپازٹس کو تحفظ کی فراہمی کا ذمہ دار ہوگا۔

    ڈی پی سی کا مقصد کسی رکن مالی ادارے کی ناکامی کی صورت میں تحفظ شدہ ڈپازٹ کی حد کے مطابق ڈپازٹرز کی تلافی کرنا ہے۔ تحفظ شدہ ڈپازٹ کی حد کا تعین ڈی پی سی کرے گی اور اس کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔

  • اسٹیٹ بینک نے سسٹم کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کا تعیّن کر دیا

    اسٹیٹ بینک نے سسٹم کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کا تعیّن کر دیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سسٹم کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کا تعیّن کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بینک دولت پاکستان (ایس بی پی) نے ’فریم ورک فار ڈومیسٹک سسٹمیکلی امپورٹنٹ بینکس‘ کے تحت، جسے اپریل 2018 میں متعارف کرایا گیا تھا، 2022 کے لیے نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں (D-SIBs) کے تعیّن کا اعلان کر دیا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ فریم ورک عالمی معیارات اور روایات کے مطابق ہے، اس میں مقامی حرکیات کا لحاظ رکھا گیا ہے، اور اس میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کی شناخت اور تعین کا طریقہ کار، ضابطہ کاری اور نگرانی کی بہتر شرائط اور عمل درآمد کے لیے رہنما ہدایات نوٹ کی گئی ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ان بہتر شرائط کا مقصد نظام کے لحاظ سے اہم بینکوں کی دھچکوں (shocks) کے خلاف لچک کو مزید بہتر بنانا اور ان کے انتظامِ خطر کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

    نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کی شناخت دو مراحل پر مشتمل ہے، پہلے مرحلے میں مقداری اور معیاری پیمانوں کی بنیاد پر ہر سال نمونے کے بینکوں کو شناخت کیا جاتا ہے، دوسرے مرحلے میں نمونے کے اِن بینکوں میں سے ان اداروں کے حجم، باہمی روابط، تبادلہ کی قابلیت کی بنیاد پر ڈی ایس آئی بیز کا تعین کیا جاتا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے 31 دسمبر 2021 تک کے مالی امور کی بنیاد پر سالانہ جانچ کی ہے، اس جانچ کے مطابق تین بینکوں یعنی حبیب بینک لمیٹڈ، نیشنل بینک آف پاکستان اور یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کو نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینک متعین کیا گیا ہے۔