Tag: State of the Union

  • پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے، جوبائیڈن

    پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے، جوبائیڈن

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے روس کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے؟ اسے اس کی بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

    واشنگٹن میں پہلی اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کے موقع پران کا کہنا تھا کہ آزادی ہمیشہ ظلم پر فتح حاصل کرے گی،6روزقبل پیوٹن نےآزاد دنیا کی بنیادیں ہلانے کی کوشش کی۔

    صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن نے سوچا وہ آزاد دنیا کوجھکا سکتا ہے پر پیوٹن کااندازہ غلط نکلا، پیوٹن کو اس طاقت کی دیوار کا سامنا کرنا پڑا جس کا اس نے تصور بھی نہ کیا تھا،

    انہوں نے کہا کہ صدر زیلنسکی سے لے کر ہر یوکرینی کے عزم نے دنیا کومتاثر کیا، یوکرینی طلبہ سے لے کر ریٹائرڈ اساتذہ سب ہی سپاہی بنے ہوئے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ جنگ عظیم کے بعد نیٹو اتحاد یورپ میں امن واستحکام کیلئے قائم ہوا، یوکرین پر پیوٹن کا تازہ حملہ سوچا سمجھا اور بلا اشتعال ہے، پیوٹن نے بار بار سفارتی کوششوں کو مسترد کیا۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن کا خیال تھا کہ مغرب اور نیٹو جواب نہیں دیں گے، پیوٹن نے سوچا کہ وہ ہمیں تقسیم کرسکتا ہے، پیوٹن غلط تھا ہم تیار تھے، ہم نے سچ کے ساتھ روس کے جھوٹ کا مقابلہ کیا۔،

    انہوں نے کہا کہ ہم نے پیوٹن کا مقابلہ کرنے کیلئے آزادی پسند اقوام کا اتحاد بنایا، ہم روس کو تکلیف پہنچا رہے ہیں، پیوٹن اب پہلے سے کہیں زیادہ دنیا میں تنہا ہے، آج آزاد دنیا روسی صدر کوجواب دہ ٹھہرا رہی ہے،

    ان کا کہنا تھا کہ روس پر سخت اقتصادی پابندیاں نافذ کررہے ہیں، بڑے روسی بینکوں کو بین الاقوامی مالیاتی نظام سے کاٹ رہے ہیں، ہم روس کی ٹیکنالوجی تک رسائی کو روک رہے ہیں۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ہمارےاقدامات روس کی اقتصادی طاقت کوختم کردیں گے، پابندیاں آئندہ سالوں میں روسی فوج کو کمزور کردیں گی، روسی بدعنوان لیڈروں نے اربوں ڈالر فائدہ اٹھایا، بدعنوان روسی لیڈروں کے اثاثوں کو ڈھونڈ کر منجمد کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی فضائی حدود تمام روسی پروازوں کیلئے بند کررہے ہیں، روسی کرنسل روبل اپنی قدر30فیصد تک کھوچکی ہے، روسی اسٹاک مارکیٹ اپنی قدر کا 40 فیصد کھو چکی ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ روس کی معیشت تباہ ہو رہی ہے جس کا پیوٹن ذمہ دار ہے، یوکرین کے عوام کو آزادی کی لڑائی میں مدد فراہم کر رہے ہیں، یوکرین کوایک بلین ڈالر سے زیادہ کی براہ راست امداد دے رہے ہیں۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکی افواج یوکرین میں لڑنے کے لیے یورپ نہیں جارہیں، امریکی فوج نیٹو اتحادیوں کے دفاع کے لیے جا رہی ہیں، نیٹوممالک کی ایک ایک انچ زمین کا دفاع اجتماعی طاقت سے کریں گے۔

    پیوٹن مغرب کی طرف بڑھنے کا فیصلہ کرتا ہے تو افواج کو متحرک کریں گے، یوکرین کےعوام کیلئے اگلے چند دن ہفتے، مہینے مشکل ہوں گے، پیوٹن کو میدان جنگ میں وقتی فائدہ ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پیوٹن کوطویل عرصے میں بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی، پیوٹن ٹینکوں سے کیف کا گھیراؤ کرسکتا ہے پرعوام کے دل نہیں جیت سکتا، پیوٹن کو نہیں پتا اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے۔

  • حکومتی شٹ ڈاؤن : ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب موخر کردیا

    حکومتی شٹ ڈاؤن : ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب موخر کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے تک اسٹیٹ آف دی یونین تقریر کرنے سے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس اراکین کے درمیان میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے گزشتہ ایک ماہ سے ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کے باعث لاکھوں ملازمین کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کسی متبادل جگہ سے اسٹیٹ آف دی یونین تقریر نہیں کروں گا، خطاب کےلیے کوئی دوسری جگہ تاریخی، روایتی اہمیت کی حامل نہیں جتنی اہمیت ہاؤس چیمبر کی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ مستقبل قریب میں عظیم اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کروں گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت دی تھی جس پر میں رضایت کا اظہار کیا لیکن بعد میں اسپیکر نے شٹ ڈاؤن کے باعث اپنا ارادہ تبدیل کردیا۔

    ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ کانگریس اسپیکر نینسی پیلوسی نے کسی اور جگہ سے خطاب کی تجویز دی تھی، مقررہ جگہ پر خطاب ہونا زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

    اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب شیڈول کے مطابق اپنے وقت پر ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے دعوت واپس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمہ کانگر میں خطاب کرنے سے قبل حکومتی سروس کو مکمل طور پر بحال کریں۔

    مزید پڑھیں : آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا: ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

    صدرٹرمپ نے دیوار کے لیے فنڈز مختص کیے بغیر بجٹ پر دستخط سے انکار کردیا اور آج ملک امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کا 34 واں روز ہے،جو امریکا کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بن گیا ہے،  شٹ ڈاؤن کی وجہ سے 8لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔