Tag: Statement

  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے جرائم کا مرتکب ہے: پاکستان

    بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے جرائم کا مرتکب ہے: پاکستان

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر سے متعلق متنازعہ بیان نہ صرف جھوٹ پر مبنی بلکہ گمراہ کن ہے، بھارت 9 لاکھ فوج کے ساتھ انسانی حقوق کے جرائم کا بھی مرتکب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا بیان مسترد کردیا، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کا متنازعہ بیان نہ صرف جھوٹ پر مبنی بلکہ گمراہ کن ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود بھارت کشمیر پر ناجائز طور پر قابض ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ فوج کے ساتھ بھارت انسانی حقوق کے جرائم کا بھی مرتکب ہے، عالمی برادری بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ وادی میں جبر کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازعے کا واحد حل کشمیری عوام کا حق خود ارادیت ہے۔

  • ‘ ان دھمکیوں کو سیریس نہیں لیتا، روک سکو تو روک لو ‘

    ‘ ان دھمکیوں کو سیریس نہیں لیتا، روک سکو تو روک لو ‘

    سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے بیان پر کہا ہے کہ ان دھمکیوں کو سیریس نہیں لیتا، روک سکو تو روک لو۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومت میں بیرونی سازش کے ذریعے آئے، ایسی حکومت کی دھمکیاں کیا ہوں گی، ان کی دھمکیوں کو سیریس نہیں لیتا روک سکو تو روک لو۔

    علی زیدی نے اپنے بیان میں کہا کہ رانا ثنا اس کرائم منسٹر کا وزیر ہے جس کا بھائی باہر بھاگا ہوا ہے تین بار وزیراعظم رہنے والا لندن میں ہے اور مسجد میں عید کی نماز پڑھنے نہیں جاسکتا، عید کی نماز پڑھنے کیلیے انہیں مولانا کو گھر بلانا پڑتا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ دھمکیاں دینے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ کسی مسجد میں جاکر نماز جمعہ پڑھ کر دکھا دیں، انہوں نے جو تباہی کی ہے عوام کو اس پر سخت غصہ ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد مارچ کے حوالے سے کہا تھا کہ میں چاہوں کو عمران‌ خان 20 افراد بھی اسلام آباد نہیں لاسکے گا تاہم لانگ مارچ کو کیسے ہینڈل کرنا ہے وفاقی کابینہ فیصلہ کرے گی۔

    مزید پڑھیں: میں چاہوں تو عمران‌ خان 20 افراد بھی اسلام آباد نہیں لاسکے گا ، رانا ثنااللہ کی دھمکی

    وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ لانگ مارچ کو کیسے ہینڈل کرنا ہے یہ وفاقی کابینہ فیصلہ کرےگی ، وفاق نے فیصلہ کیا کہ لانگ مارچ روکنا ہےتویہ 20 لوگ بھی نہیں لاسکتے۔

  • بھارت: مدھیہ پردیش میں بھی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی

    بھارت: مدھیہ پردیش میں بھی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی

     مدھیہ پردیش کے وزیرتعلیم اندر سنگھ نے کہا ہے کہ جنہوں نے حجاب پہننا ہے وہ گھروں، بازاروں میں پہنیں، اسکول میں یونیفارم ہی پہننا پڑھے گا۔

    بھارت میں مسلم دشمنی اور ہندو توا کا نظریہ عروج پر پہنچ گیا ہے جس کے آئے دن مختلف نوعیت کے مظاہر سامنے آتے رہتے ہیں۔

    حال ہی میں کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی اسکولوں میں حجاب پر پابندی لگانے کا معاملہ سامنے آگیا ہے۔

    مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم برائے اسکول اندرسنگھ پرمار نے اسکولوں میں حجاب پر پابندی لگانے سے متعلق بات کی ہے۔

    وزیر کے اس بیان پر مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں میں سخت ناراضگی دیکھی جارہی ہے جبکہ کانگریس نے بھی اس بیان کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

    مدھیہ پردیش کے وزیرتعلیم برائے اسکول اندر سنگھ پرمار نے مقامی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اسکولوں میں بچیوں کو حجاب پہن کر آنے کی اجازت ہوگی تو انہوں نے کہا کہ نہ ہی اس ملک اور نہ ہی مدھیہ پردیش میں حجاب پر پابندی ہے۔

    تاہم آگے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ حجاب پہننا چاہتے ہیں وہ اپنے گھروں میں پہنیں، بازاروں یا دیگر مقامات پر پہنیں لیکن تعلیمی اداروں میں جہاں یونیفارم طے شدہ ہوتا ہے اور سب ہی بچے وہ یونیفارم پہنتے ہیں تو وہاں صرف وہی یونیفارم پہننا پڑے گا۔

    وزیر کے اس بیان کو مدھیہ پردیش کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود نے افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچیاں باحجاب ہی اچھی لگتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسا میں اپنی بیٹی کے لیے سوچتا ہوں چاہتا ہوں کہ وزیرتعلیم اندر سنگھ بھی دوسروں کی بیٹیوں کے لیے ایسا ہی سوچیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسا کہ تعلیمی اداروں کے نظم ونسق کی بات کررہے ہیں تو انہیں بتاتا چلوں کے ستر سالوں میں کسی تعلیمی ادارے میں حجاب سے تعلیمی نظام خراب نہیں ہوا بلکہ تعلیم کے ماحول میں بہتری آئی ہے۔

    انہوں نے طنزیہ کہا کہ حال ہی میں ایک دور ایسا بھی آیا کہ سب کو ماسک لگانا پڑا اور جب خالق ومالک کی مار پڑی تو پورے ملک نے ماسک لگایا، مہربانی کرکے حجاب کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں، بچیوں کو باوقار طریقے سے رہنے دیں۔

    انہوں نے وزیر کو مشورہ دیا کہ اگر کچھ کرنا ہی ہے تو تعلیم کے معیار پر فوکس کریں اور مدھیہ پردیش میں سرکاری اسکولوں کی حالت کیا ہے وہ شہروں اور دیہات میں جاکر دیکھ لیں۔

    انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ میں ہرسطح پر اس فیصلے کی مخالفت کروں گا اور کسی بھی حالت میں مدھیہ پردیش میں اس طرح کے فرمان کو چلنے نہیں دیا جائے گا۔

  • وزیر اعظم کا اسلامو فوبیا کے خلاف کینیڈین ہم منصب کے اقدام کا خیر مقدم

    وزیر اعظم کا اسلامو فوبیا کے خلاف کینیڈین ہم منصب کے اقدام کا خیر مقدم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے، کینیڈین ہم منصب کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ جسٹن ٹروڈو کے اسلامو فوبیا کی مذمت پر مبنی بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جسٹن ٹروڈو کا اسلامو فوبیا کے خلاف خصوصی نمائندہ مقرر کرنا خوش آئند ہے، جسٹن ٹروڈو کا اقدام میرے مطالبے کی حمایت ہے جو میں مسلسل دہراتا ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا کے وزیر اعظم کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپنے ٹویٹ میں ٹروڈو کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا ناقابل قبول ہے، ہمیں اس نفرت کو روکنا ہوگا اور کینیڈین مسلمانوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کرنا ہوگا۔

  • بھارتی یوم جمہوریہ؛ پاکستان کی کشمیریوں پر تشدد کی مذمت

    بھارتی یوم جمہوریہ؛ پاکستان کی کشمیریوں پر تشدد کی مذمت

    بھارت کے یوم جمہوریہ پر دفتر خارجہ پاکستان سے جاری بیان میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارتی یوم جمہوریہ پر دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان حق خودارادیت کے لیے کوشاں مقبوضہ کشمیر کےعوام سےاظہار یکجہتی کرتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج کےمظالم قابل مذمت ہیں، بھارت کشمیریوں پر دباؤ ڈال کرسب ٹھیک ہے کا جھوٹا راگ الاپ رہاہے۔

    پاکستان اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے انسانیت سوزمظالم کےثبوت پیش کرچکا ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ کشمیریوں کےحق خودارادیت کے لیے کردار ادا کرے۔

    واضح رہے کہ بدھ کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھارتی یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

  • لاہور: گجر پورہ میں لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کیس میں نیا موڑ آگیا

    لاہور: گجر پورہ میں لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کیس میں نیا موڑ آگیا

    لاہور: گجر پورہ میں دو لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کا واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، گرفتار ملزم کے بیان سے نئی کہانی سامنے آگئی۔

    لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کیس میں گرفتار فیکٹری مالک ندیم کا بیان سامنے آگیا، ملزم ندیم نے بتایا کہ میرے کزن عرفان کےگھر اس کے بیٹے کی پیدائش پر ڈانس پارٹی کرنے منصوبہ بنایا تھا۔

    ملزم ندیم کے مطابق پارٹی کے لیےعرفان نے دیگر5دوستوں کو بھی فیکٹری میں بلایا تھا، پارٹی کے لیے دونوں لڑکیوں کو شاہدرہ سے لایا گیا تھا۔

    ملزم ندیم نے پولیس کو دئے گئے بیان میں انکشاف کیا کہ دونوں لڑکیوں کو پارٹی میں ڈانس کے لیے15ہزار میں بک کیا گیا تھا، وعدے کے مطابق لڑکیوں کو دو بجے واپس گھر چھوڑ کر آنا تھا۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ وقت پر چھوڑ کر نہ آسکے توصبح 7بجے لڑکیوں کو ان کے گھر پہنچادیا، وہاں پیسوں کے معاملے جھگڑا ہوگیا، اس تنازع پر لڑکیوں نے ہم پر زیادتی کا الزام لگا یا۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں خواتین، بچیوں اور بچوں سے اجتماعی زیادتی کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں، 9 ستمبر 2020 کو ملزم شفقت نے عابد ملح سے مل کر گجرپورہ میں موٹر وے پر دوران ڈکیتی خاتون کو بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

  • کراچی والے لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتتے رہے، کے الیکٹرک نے معلومات فراہم کرنے میں 9 ماہ لگا دیے

    کراچی والے لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتتے رہے، کے الیکٹرک نے معلومات فراہم کرنے میں 9 ماہ لگا دیے

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی غفلت اور نااہلی سے ایک اور پردہ اٹھا دیا، پی ایس او کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے جو کے الیکٹرک نے اپریل 2019 میں بتانے کے بجائے جنوری 2020 میں بتائی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا کہنا ہے کہ فیول سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق کے الیکٹرک کو ہر سال کے آغاز سے 2 ماہ قبل فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا لازم ہے۔

    پی ایس او کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو اندازے کے مطابق فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے اور یہ مقدار حتمی نہیں ہوتی، فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار کا اندازہ کے الیکٹرک کو اپریل 2019 میں بتانا لازم تھا جو کہ جنوری 2020 میں بتایا گیا۔ بالکل اسی طرح، اس سال کی فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار کی تفصیلات ابھی تک فراہم نہیں گئیں۔

    پی ایس او کے مطابق فیول سپلائی ایگریمنٹ کے ہر ماہ کے آغاز سے 30 دن قبل مطلوبہ ڈیمانڈ سے آگاہ کرنا ہوتا ہے، کے الیکٹرک نے فیول سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق ڈیمانڈ سے آگاہ نہیں کیا۔ پی ایس او کے متعدد مرتبہ فالو اپ کے بعد جون کی ڈیمانڈ 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کے حوالے سے 15 مئی کو آگاہ کیا گیا۔

    پی ایس او کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران کے الیکٹرک کی طلب میں اضافہ انتہائی غیر متوقع رہا ہے۔ طلب میں 1 لاکھ 30 ہزار 240 میٹرک ٹن کے مقابلے میں 2 لاکھ 87 ہزار میٹرک ٹن اضافہ ہوا۔ کے الیکٹرک کی جانب سے غیر متوقع طلب ہونے کے نتیجے میں سپلائی چین عدم استحکام کا شکار ہوئی۔

    پی ایس او کی جانب سے کہا گیا کہ 15 مئی کو ڈیمانڈ کے حوالے سے معلوم ہوتے ہی، پی ایس او نے کے الیکٹرک کی جون کی ڈیمانڈ 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کے حوالے سے فوری طور پر وزارت توانائی کو آگاہ کیا۔ فرنس آئل کی درآمد پر پابندی اور لوکل ریفائنری کے پاس ذخیرہ کم ہونے کے باوجود پی ایس او جون میں کے الیکٹرک کو 75 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل فراہم کرتا رہا۔ علاوہ ازیں، ڈیمانڈ کو توازن میں رکھنے کے لیے وزارت توانائی کی جانب سے 50 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل کے برابر اضافی گیس فراہم کی گی۔

    پی ایس او کی جانب سے اب تک کے الیکٹرک اور آئی پی پیز کو 40 ہزار 200 میٹرک ٹن آئل فراہم کر چکا ہے۔ علاوہ ازیں وزارت توانائی کے احکامات کے مطابق کے الیکٹرک کو روزانہ کی بنیاد پر 90 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی فراہم کی جارہی ہے جو کہ 23 سو فرنس آئل کی مقدار کے برابر ہے۔

    پی ایس او کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ حال ہی میں وزارت توانائی کی جانب سے درآمدات کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد پی ایس او نے فوری طور پر فرنس آئل کا ٹینڈر جاری کیا اور 2 کارگو رواں ماہ نصف جولائی تک موصول ہوجائیں گے۔

  • رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    سہیل مظفر کے مطابق رپورٹ کو سیاستدانوں اور میڈیا نے مس رپورٹ کیا۔ کچھ سیاستدانوں اور ٹی وی چینلز نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہتے ہیں، قومی ادارہ احتساب (نیب) کا موجودہ سیٹ اپ بھی اچھا پرفارم کر رہا ہے۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے اسکور میں 3 نمبر کی کمی آئی، اس کے لیے 2015، 2016 اور 2017 کا ڈیٹا سامنے رکھا گیا جس سے 2019 کے رولز آف لا میں اسکور 2 نمبر کم ہوا۔ دیگر ذرائع نے 2018 میں اسکور میں 6 نمبر کی کمی کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ درحقیقت بی ایس ٹی انڈیکس 2020 کا ڈیٹا پبلک نہیں کیا گیا، ڈیٹا کو 2020 میں ظاہر کیا جائے گا۔ ڈیٹا ٹی آئی اور سی پی آئی کو دیا گیا تھا۔ میڈیا نے سی پی آئی کے 2018 کے ڈیٹا کو رپورٹ کیا۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ قانون کی بالا دستی کا ڈیٹا مئی سے نومبر 2018 تک جمع کیا گیا، آر ایل آئی 2018 کا ڈیٹا مئی تا دسمبر 2017 تک جمع کیا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ درستی کے لیے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے، رپورٹ میں نہیں کہا گیا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا پاکستان کا اسکور ایک کم ہونے کا مطلب کرپشن میں اضافہ یا کمی نہیں، پاکستان کا اسٹینڈرڈ مارجن بدستور 46.2 ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ سال کرپشن میں ایک پوائنٹ کا اضافہ ہوا اور پاکستان کا گراف نیچے آیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا رینک 120 دکھایا گیا۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں پہلے ہی رپورٹ کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کرنے کا بتایا گیا تھا۔

    پروگرام میں بتایا گیا تھا کہ رپورٹ 2015 سے 2017 کے ڈیٹا پر مبنی ہے، 2015 سے 2017 کے درمیان کرپشن سے متعلق رپورٹ ن لیگ دور کی ہے۔ رپورٹ میں نواز شریف دور کی کرپشن عمران خان پر ڈال دی گئی۔

  • ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے: شاہ محمود قریشی

    ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان ہے ایران کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے، ان کا یہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران امریکا کشیدگی کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی الصبح جن پر حملہ ہوا ہے وہ ابھی تک جائزہ لے رہے ہیں، ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان ہے ایران کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ان کے بیان میں ایک سنجیدگی اور ٹھہراؤ تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان دانشمندی کا مظہر تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امریکا کو بھی محتاط رہنا چاہیئے۔ اس سلسلے میں خطے کے مختلف وزرائے خارجہ سے روابط ہوئے۔ کل رات قطری وزیر خارجہ سے بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ قطری وزیر خارجہ نے 3 جنوری کے واقعے کے بعد تہران کا دورہ بھی کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم سب کی کوشش ہے خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہ ہو، یہ خطہ کشیدگی اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، اس کے عالمی معیشت پر اثرات آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں تفصیلی بیان سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی دیا ہے، صورتحال ابھی غیر یقینی ہے اس لیے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ امریکا میں بھی ایک بہت بڑا طبقہ جنگ کا حامی نہیں ہے، وہ اپنی افواج کو نئی جنگ میں جھونکنے کے خواہشمند نہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے حالات نہ بگڑیں، یہ خطہ جنگ کی نئی دلدل میں نہ پھنسے۔ پاکستان امن کا خواہاں ہے معاملات کو گفت و شنید کے ذریعے حل ہونا چاہیئے۔

    بھارت میں احتجاج کے معاملے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا، شہریت ایکٹ اور این آر سی کے متنازعہ قوانین پر پورا بھارت اٹھ کھڑا ہوا۔ آر ایس ایس کے غنڈوں نے مختلف یونیورسٹیز کے طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا، پورے ہندوستان میں طلبا سراپا احتجاج ہیں۔ بھارتی سرکار احتجاج کو طاقت کے ذریعے دبانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

  • شتروگھن سنہا کی قائد اعظم کی تعریف، اپنے ہی بیان سے مکر گئے

    شتروگھن سنہا کی قائد اعظم کی تعریف، اپنے ہی بیان سے مکر گئے

    نئی دہلی : شترو گھن سنہا نے قائداعظم سے متعلق بیان بدل دیا، اداکار کا کہنا ہے کہ جو کچھ کہا سلپ آف ٹنگ تھا، مولانا آزاد کا نام لینا چاہ رہا تھا، قائداعظم منہ سے نکل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف بالی ووڈ اداکار اور سیاست دان شترو گھن سہنا نے یوٹرن لیتے ہوئے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے متعلق اپنے بیان کو زبان کی پھسلن قرار دے دیا۔

    شتروگھن سہنا کا کہنا تھا کہ وہ مولانا آزاد کا نام لینا چاہ رہے تھے لیکن زبان پر بانی پاکستان محمد علی جناح کا نام آگیا تھا، شتروگھن سنہا نے ایک بیان کہا تھا کہ مہاتما گاندھی سے محمد علی جناح تک سب کانگریس خاندان کا حصہ ہیں۔

    ان کے اس بیان نے بھارت میں تنازع کھڑا کردیا تھا، جس کے بعد انہیں اپنے بیان کی وضاحت دینا پڑی۔

    اداکار سیاست دان کا کہنا تھا کہ میں نے جو کچھ کہا وہ سلپ آف ٹنگ تھا میں مولانا آزاد کہنا چاہتا تھا لیکن زبان سے محمد علی جناح نکل گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شتروگھن سنہا نے حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔

    مدھیہ پردیش میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شتروگھن سنہا نے مہاتما گاندھی، سردار پٹیل اور جواہر لال نہرو کے ساتھ ساتھ بانی پاکستان محمد علی جناح کی بھی تعریف کی تھی اور کہنا تھا کہ بھارت آزادی میں ان سب کا کردار ہے۔