Tag: Statue of Liberty

  • امریکی مجسمہ آزادی پر ہزاروں افراد کا فلسطین کے حق میں احتجاج

    امریکی مجسمہ آزادی پر ہزاروں افراد کا فلسطین کے حق میں احتجاج

    نیویارک: جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے خلاف دنیا بھر میں لوگوں کا زبردست احتجاج جاری ہے، اس سلسلے میں امریکا میں مجسمہ آزادی پر بھی بڑا احتجاج کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست نیویارک میں ہزاروں افراد اسٹیچو آف لبرٹی پر جمع ہوئے اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مخالفت کی۔

    پیر کے روز اس پرامن احتجاج میں سیکڑوں امریکی یہودی کارکنوں نے شرکت کی، اور اسرائیل سے جنگ بندی اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا مطالبہ کیا، شرکا نے کالے رنگ کی ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں، جن پر ’یہودی اب جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں‘ کا نعرہ درج تھا، شرکا نے بینر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’ہمارے نام پر نہیں‘ ’پوری دنیا دیکھ رہی ہے‘ ’فلسطینیوں کو آزاد ہونا چاہیے۔‘

    دنیا کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، آئرلینڈ میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے پوری دیوار پر اسرائیلی بربریت کی کہانی پینٹ کر دی گئی۔

    برطانیہ کے شہر کینٹ میں اسرائیل کو ہتھیار مہیا کرنے والی فیکٹری کے سامنے درجنوں افراد نے دھرنا دیا، کچھ مظاہرین فیکٹری کے اوپر چڑھ گئے، اور توڑ پھوڑ شروع کر دی تو ایک نے عمارت پر فلسطین کا جھنڈا لہرا دیا۔

    غزہ بمباری، عرب اور شمالی افریقی فنکاروں کا دلوں‌ کو گرمانے والا گانا ’راجعین‘ ریلیز

    جرمنی میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کے حق میں ریلی نکالی اور آزاد فلسطین کے لیے خوب نعرے لگائے، بھارتی ریاست کوکلکتہ میں اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے خلاف بہت بڑا مظاہرہ کیا گیا، اردن کے دارالحکومت عمان میں اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے فلسطین کے لیے انصاف، ڈاکٹرز نشانہ نہ ہوں، فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو کے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔

  • امریکی مجسمہ آزادی پر چڑھنے والی خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا

    امریکی مجسمہ آزادی پر چڑھنے والی خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کے خلاف مجسمہ آزادی پر چڑھ کر احتجاج کرنے والی 44 سالہ سیاہ فام خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن بچوں کو ان کے والدین سے علحیدہ کرنے کی پالیسی کے خلاف گذشتہ روز احتجاج کرتے ہوئے سیاہ فام خاتون رسی کی مدد سے مجسمہ آزادی پر چڑھ گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی نیویارک پولیس نے مجسمہ آزادی کو چاروں جانب سے گھیرے میں لے کر آئی لینڈ کو سیاحوں سے خالی کروالیا تھا۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ پولیس نے اور نیشنل پارک کی انتظامیہ نے 44 سالہ سیاہ فام خاتون تھریسے پٹریشیا کو تین گھنٹے تک گفتگو کے ذریعے مجسمہ آزادی سے نیچے اتارنے کی کوشش کی لیکن خاتون نیچے اترنے سے مسلسل انکار کرتی رہی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کے انکار کرنے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو گرفتار کرنے کے بعد مجسمہ آزادی سے نیچے اتارا تھا۔

    نیویارک پولیس کا کہنا ہے کہ تھریسا پٹریسے پر دخل اندازی، حکومتی امور میں مداخلت کی کوشش، ناپسندیدہ سلوک اور نیشنل پارک کے قوانین کی خلاف کرنے کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اتنظامیہ نے لوگوں کا داخلہ مجسمہ آزادی نیشنل پارک میں بند کردیا ہے اور جبکہ پارک میں موجود سیاحوں کو پہلے ہی نکالا جاچکا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کے خلاف شہریوں کی جانب سے مجسمہ آزادی پر احتجاج کیا گیا تھا، مظاہرین پر پولیس نے دھاوا بول کر درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا میں شٹ ڈاؤن جاری‘ مجسمہ آزادی بند کردیا گیا

    امریکا میں شٹ ڈاؤن جاری‘ مجسمہ آزادی بند کردیا گیا

    واشنگٹن : امریکی شٹ ڈاون ختم کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ہیں‘ سرکاری مشینری گزشتہ تین روز سے جامد پڑی ہے‘ امریکا کی عظمت کی علامت سمجھا جانے والا مجسمہ آزادی بھی سیاحوں کے لیے بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کی رات 12 بجے شروع ہونے والا شٹ ڈاؤن آج تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے سبب امریکا میں ایمرجنسی سروسز فراہم کرنے والے محکموں کے سوا باقی تمام حکومتی ادارے بند پڑے رہیں گے۔

    حکومتی شٹ ڈاون کے باعث لاکھوں افراد آج ملازمت پر نہیں جاسکے۔حکومت اور اپوزیشن میں اختلافات کے باعث وفاقی حکومت کا بجٹ منظور نہ ہوسکا جس کے سبب حکومتی امور کو شٹ ڈاون کرنا پڑا ہے۔

    حکومت کے سول اخراجات کے ساتھ ساتھ دفاعی اخراجات بھی بند کر دیے گئے ہیں جبکہ ملازمین کو تنخواہوں کی فراہمی کا سلسلہ بھی رک گیا ہے اور پارکس، میوزیمز سب بند ہیں ۔شٹ ڈاون آئندہ ماہ کے وسط یعنی چار ہفتے تک جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےٹیکسوں میں کمی کی پالیسی کواپوزیشن کی جانب سے انتہائی مخالفت کا سامنا تھا، ٹرمپ نے کارپوریٹ ٹیکسوں سمیت دیگر ٹیکسوں میں خاطر خواہ کمی کی تھی۔

    امریکا میں اس سے قبل آخری بار اکتوبر 2013 میں شٹ ڈاؤن ہوا تھا جوکہ سولہ دن جاری تھا۔ حکومتی شٹ ڈاون کےباعث عالمی سطح پر ڈالرکی قدر شدید دباؤ کاسامناہے اورڈالر کی قدر تین سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

    بجٹ کی اس صورتحال کے سبب جہاں امریکا میں کئی اہم کام رک گئے ہیں وہیں امریکا کی خود مختاری اور عظمت کی علامت سمجھا جانے والے مجسمہ آزادی بھی عوام اور سیاحوں کے لیے گزشتہ روز یعنی اتوار کے لیے بند کردیا گیا ہے۔تاہم نیویارک کے گورنر اینڈریو کاؤمو کا کہناتھا کہ وہ ریاست کے فنڈ سے ادائیگیاں کرکے اس معروف سیاحتی مقام کو کھول دیں گے۔

    تازہ ترین صورتحال


    اس وقت امریکی سینٹ میں صورتحال یہ ہے کہ بجٹ بل کومنظور ہونے کے لیے ری پبلکن کو 100 ممبران کے چیمبر میں سے 60 ووٹ درکار ہیں جس میں سے ان کے پاس 51 موجود ہیں‘ یعنی انہیں ڈیموکریٹس (اپوزیشن‘ کے کیمپ سے کچھ سینیٹرز کی مدد درکار ہے۔

    ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ اس موقع پر وہ امریکی صدر کی امیگریشن پالیسی پر ڈیل کریں تاکہ تاریکینِ وطن کے لیے امریکا آنا آسان ہوسکے‘ تاہم ری پبلکن کا اس سلسلے میں کہنا ہے جب تک وفاقی حکومت کا کاروبار بند پڑا ہے ‘ اس سلسلے میں کوئی معاہد نہیں ہوسکتا۔

    دوسری جانب ری پبلکن بارڈر سیکیورٹی کے لیے بھی فنڈنگ کرنا چاہتے ہیں جس میں میکسیکو کے ساتھ دیوار کی تعمیر اور امیگریشن پالیسی سخت کرنا شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیویارک: مجسمہ آزادی کے جزیرے کو بم کی جھوٹی اطلاع پر خالی کرالیاگیا

    نیویارک: مجسمہ آزادی کے جزیرے کو بم کی جھوٹی اطلاع پر خالی کرالیاگیا

    نیویارک : ٹیلی فون پربم کی جھوٹی اطلاع  پر امریکی مجسمہ آزادی کے جزیرے کوسیاحوں سےخالی کرالیاگیا، پورے جزیرے کی مکمل تلاشی کے بعد نیویارک پولیس نےعلاقے کو کلیر قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق محکمہ آزادی کو ٹیلی فون پر بم کی دھمکی ملنے کے بعد نیو یارک پولیس نے جزیرے سے سیاحوں کو خالی کرانے کا حکم دیا گیا، پولیس کے تربیت یافتہ کتے جب جزیرے کی تلاشی لے رہے تھے تو انھیں ایک مشتبہ پیکٹ بھی ملا لیکن اس میں بم نصب نہیں تھا۔

    نیویارک پولیس کے مطابق اس معروف ترین سیاحتی مرکز میں پولیس کے ایک یونٹ نے پورے جزیرے کی تلاشی کے بعد علاقے کو کلیر قرار دے دیا ہے۔

    امریکہ کا یہ مجسمہ آزادی نیویارک کے تجارتی مرکز مین ہٹن اور نیوجرسی کے درمیان ایک چھوٹے سے جزیرے پر واقع ہے۔