Tag: stay

  • وزیر اعظم کی برطانیہ سے پاکستان روانگی ایک بار پھر مؤخر

    وزیر اعظم کی برطانیہ سے پاکستان روانگی ایک بار پھر مؤخر

    لندن: وزیر اعظم شہباز شریف کی برطانیہ سے پاکستان روانگی ایک بار پھر مؤخر ہوگئی، وزیر اعظم اب آج رات لاہور کے لیے روانہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی لندن سے پاکستان روانگی ایک بار پھر مؤخر ہوگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے لندن میں مزید ایک روز قیام بڑھا دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے آج رات لندن سے لاہور کے لیے روانہ ہونا تھا، تاہم وزیر اعظم کی اب کل وطن واپسی متوقع ہے۔

    وزیر اعظم نے نجی پرواز کے ذریعے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہونا تھا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کی پاکستان روانگی سے قبل مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف سے الوداعی ملاقات کی ویڈیو ٹویٹر پر وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وزیر اعظم نے روایتی انداز میں بڑے بھائی کے پاؤں چھوئے، دونوں بھائیوں نے ایک دوسرے کو محبت سے گلے لگایا جس کے بعد شہباز شریف روانہ ہوگئے۔

    ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف نہ صرف میرے قائد اور میرے بڑے بھائی ہیں بلکہ وہ زندگی بھر میرے لیے طاقت کا ستون رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا پیار اور محبت میرے لیے اعتماد کا باعث ہے۔

  • لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    لندن : یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف دائر کی گئی پٹیشن پر 7 لاکھ برطانوی شہریوں سے دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق تین برس قبل ہونے والے ریفرنڈم کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا تھا تاہم بریگزٹ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدہ مسترد کیے جانے کے باعث تاخیر کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یورپی یونین سے انخلاء کا فیصلہ واپس لے اور یورپی یونین کا رکنیت باقی رکھے جس پر اب تک 7 لاکھ افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹیشن منگل کے روز وزیر اعظم تھریسامے کی تقریر کے بعد کچھ گھنٹوں بعد دائر کی گئی تھی، پٹیشن پر ہر منٹ میں ہزاروں افراد کی جانب سے دستخط کیے جارہے ہیں۔

    تھریسامے نے برطانیہ کے قانون سازوں کی جانب سے مسلسل یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے کو مسلسل تین مرتبہ مسترد کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ حتمی فیصلہ کرلے۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہی بہت اہم گھڑی ہے جب ہم فیصلہ کرسکتے ہیں، جبکہ برطانوی عوام سے کہا کہ ’میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں‘۔

    یورپی یونین کے سربراہوں نے برطانوی وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ’ان کے پاس دو مہینے ہوں گے کہ وہ مرحلہ وار بریگزٹ کی تیاری کرسکیں لیکن اگر وہ پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہیں تو برطانوی عوام کو یورپی یونین سے مایوس کن انخلاء کرنا پڑے گا‘۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں 1 کروڑ 70 لاکھ افراد نے (51 فیصد) نے یورپی یونین سے انخلاء کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ 1 کروڑ 60 لاکھ افراد نے بریگزٹ کے خلاف ووٹنگ کی تھی۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

  • بریگزٹ ڈیل مسترد، ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا

    بریگزٹ ڈیل مسترد، ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا

    برسلز : یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ ڈیل مسترد ہونے پر برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو دارالعوام میں تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا، پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے انخلا کی مخالفت میں فیصلہ دے دیا، ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے، 118 حکومتی ممبران نے بھی ڈیل کے خلاف ووٹ دیا۔

    ڈونلڈ ٹسک نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیا کہ اگر معاہدہ ناممکن ہے اور کوئی بھی ڈیل نہیں چاہتا، تو پھر کس میں یہ کہنے کی ہمت ہوگی کہ مثبت حل کیا ہے؟

    یورپی حکام اور سیاست دانوں کی جانب سے بریگزٹ ڈیل مسترد کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد ہونے پر بڑا دکھ ہوا: صدر یورپین کمیشن

    اس سے قبل یورپین کمیشن کے صدر جان کلاڈی جنکر نے کہا تھا کہ بریگزٹ ہونے میں بہت کم دن رہ گئے ہیں ایسے میں برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل مسترد کی جس پر بڑا دکھ ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کے تیار کردہ بریگزٹ معاہدے کی مخالفت میں حکمران جماعت کے ہی 118 ایم پیز نے ووٹ دئیے جو برطانوی تاریخ کی سب سے بڑی شکست ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ نے بریگزٹ کے عمل کو مزید مشکوک کردیا ہے جبکہ اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن نے تھریسامے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    دوسری جانب شکست کے بعد تھریسامے کا کہنا ہے کہ غیریقینی میں گزرنے والا ہر دن برطانیہ کو نقصان دے رہا ہے، اب بھی حکومت کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے۔

    برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری حکمت عملی 29 مارچ تک وقت گزارنا نہیں، 2 سال تک بریگزٹ ڈیل پر کام کیا، مستقبل سے متعلق سوچ رہے ہیں۔

  • نیلسن منڈیلا کی جیل میں ایک رات قیام کا کرایہ 3 لاکھ ڈالر مختص

    نیلسن منڈیلا کی جیل میں ایک رات قیام کا کرایہ 3 لاکھ ڈالر مختص

    کیپ ٹاؤن : جنوبی افریقہ کے حکام نے سابق صدر نیلسن منڈیلا کی جیل کو ان کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رابن نامی جزیرے پر واقع جیل جس میں جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر نیلسن منڈیلا نے 18 برس گزارے تھے، جنوبی افریقی حکام نے اس تاریخی قید خانے میں ایک رات قیام کرنے کا تین لاکھ ڈالر کرایہ مختص کیا ہے۔

    جنوبی افریقہ کے مشہور ہوٹل سلپ آؤٹ کی انتظامیہ کے مطابق نیلسن منڈیلا کی جیل کا کرایہ 3 لاکھ ڈالر اس لیے رکھا گیا ہے تاکہ متعدد خیراتی اداروں کے لیے رقم جمع کی جاسکے۔

    خیال رہے کہ جنوبی افریقہ کے پہلے جمہوری سیاہ فام صدر کو کیپ ٹاؤن کے رابن نامی جزیرے پر بنائی گئی جیل میں 27 سال تک قید میں رکھا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جیل کے 8 فٹ لمبے تاریخی بیرک کو قیدی نمبر 46664 (نیلسن منڈیلا) کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر خیراتی اداروں کے لیے فنڈ جمع کرنے سلسلے میں نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’جنوبی افریقہ کی جیل میں قید افراد کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے نیلسن منڈیلا کی جیل کو نیلام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ قیدیوں کی تعلیم کے لیے رقم جمع کی جاسکے۔

    جنوبی افریقہ کے سلپ آؤٹ ہوٹل کی ترجمان کا نیلسن منڈیلا کی جیل کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ ’اس بات کا فیصلہ تاحال نہیں کیا گیا ہے کہ مذکورہ قید خانے کو صرف ایک رات فنڈز جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا یا نہیں‘۔

    خیال رہے کہ سنہ 1962 میں نیلسن منڈیلا کو موجودہ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے جرم میں رابن نامی جزیرے پر واقع جیل میں قید کیا گیا تھا۔ جہاں انہوں نے 27 برس قید میں گزارے اور 1990 میں رہائی پائی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں