Tag: STEM

  • سرکاری اسکولوں سے متعلق فواد چوہدری نے بڑی خوش خبری سنادی

    سرکاری اسکولوں سے متعلق فواد چوہدری نے بڑی خوش خبری سنادی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چھٹی سے میٹرک تک 453 منتخب سرکاری اسکولوں کو سائنس اسکول بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارتِ تعلیم نے مل کر سرکاری اسکولوں کو جدید سائنسی و ٹیکنالوجی اسکولوں میں بدلنے کا منصوبہ پیش کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے ساتھ زوم کے ذریعے ایک میٹنگ کی، مراد راس کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے ڈپارٹمنٹ نے STEM (سائنس، ٹیکنالوجی، انجنیئرنگ اور میتھ میٹکس) سے متعلق شان دار قدم اٹھایا ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے 2019 میں STEM پر عمل درآمد شروع کیا تھا، STEM کے سلسلے میں اب 17 اضلاع میں 1 ہزار آئی ٹی لیب اور 1 ہزار سائنس لیب زیر تعمیر ہیں۔

    آج وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ STEM اسکول منصوبے میں تمام صوبوں اور اکائیوں کی طرف سے حصہ دار بننے کا فیصلہ سرکاری اسکولوں کو پرائیویٹ سسٹمز کے برابر لے آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا پہلے مرحلے میں چھٹی سے میٹرک تک کے 453 منتخب سرکاری اسکولوں کو سائنس اسکول بنائیں گے اور 5 سالوں میں پروگرام کا دائرہ کار اکثریتی اسکولوں تک لے جائیں گے۔

  • لڑکیوں کو سائنس کی طرف راغب کرنے کے لیے سمر پروگرام

    لڑکیوں کو سائنس کی طرف راغب کرنے کے لیے سمر پروگرام

    موسم گرما کی تعطیلات میں طلبا کے لیے سمر کیمپس کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں طلبا کو مختلف سرگرمیوں سے متعارف کروایا جاتا ہے، تاہم نیویارک میں ایک سمر کیمپ صرف چھوٹی بچیوں کے لیے مخصوص ہے جہاں ان کو سائنس سے متعلق سرگرمیاں کروائی جاتی ہیں۔

    نیویارک کا یہ سمر پروگرام 10 سے 13 سال کی عمر کی بچیوں کے لیے ہے جہاں انہیں ایس ٹی ای ایم یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ اور میتھا میٹکس سے متعلق سرگرمیاں کروائی جاتی ہیں۔

    اس سمر پروگرام کا مقصد لڑکیوں کو سائنس کے شعبے کی طرف راغب کرنا ہے۔

    پروگرام کا ایک اہم جز بچیوں کو فطرت سے قریب رکھنا ہے، بچیاں مختلف پارکس اور ساحلوں کا دورہ کرتی ہیں، وہاں کی مٹی سے واقف ہوتی ہیں اور وہاں ملنے والے جانوروں کے بارے میں معلومات حاصل کرتی ہیں۔

    جنگلی و آبی حیات کے بارے میں جان کر بچیوں میں مزید جاننے کا شوق پیدا ہوتا ہے اور یوں وہ سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف راغب ہوتی ہیں۔

    سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خواتین کی کمی کے حوالے سے مائیکرو سافٹ کمپنی کی شریک بانی میلنڈا گیٹس کہتی ہیں کہ خواتین کے معاملے میں یہ شعبہ دقیانوسیت کا شکار ہے، ’اس شعبے میں خواتین کو عموماً خوش آمدید نہیں کہا جاتا‘۔

    وہ بتاتی ہیں، ’جب میں کالج میں تھی اس وقت لڑکیوں کی سائنس پڑھنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی، اس وقت خواتین سائنس گریجویٹس کا تناسب 37 فیصد تھا جو اب کم ہو کر 18 فیصد پر آگیا ہے‘۔

    میلنڈا کا کہنا ہے کہ سائنسی مباحثوں اور فیصلوں میں خواتین کی بھی شمولیت ازحد ضروری ہے۔

  • میلنڈا گیٹس سائنس کے شعبے میں خواتین کی ترقی کے لیے کوشاں

    میلنڈا گیٹس سائنس کے شعبے میں خواتین کی ترقی کے لیے کوشاں

    ایک طویل عرصے سے اس بات پر بحث جاری ہے کہ سائنس کے شعبے میں خواتین کی تعداد کم کیوں ہے؟ اس شعبے میں مہارت رکھنے والی خواتین یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ وہ کون سے عوامل ہیں جن کی وجہ سے خواتین سائنس سے دور ہیں۔

    مائیکرو سافٹ کمپنی کے بانی بل گیٹس کی اہلیہ میلنڈا گیٹس اس بارے میں کہتی ہیں کہ خواتین کے معاملے میں یہ شعبہ دقیانوسیت کا شکار ہے، ’اس شعبے میں خواتین کو عموماً خوش آمدید نہیں کہا جاتا‘۔

    میلنڈا گیٹس بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی بانی ہیں جو دنیا بھر میں تعلیم اور صحت کے حوالے سے کام کر رہی ہے۔

    وہ خود کمپیوٹر سائنس، معاشیات اور بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری رکھتی ہیں جبکہ انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ مائیکرو سافٹ کمپنی میں ایک دہائی تک کام کیا ہے۔

    ایک انٹرویو میں میلنڈا نے بتایا کہ انہوں نے وکالت اور طب کے شعبے میں بے تحاشہ خواتین کو دیکھا ہے، لیکن ایس ٹی ای ایم یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ اور میتھامیٹکس کے شعبوں میں صورتحال مختلف ہے۔

    وہ بتاتی ہیں، ’جب میں کالج میں تھی اس وقت لڑکیوں کی سائنس پڑھنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی، اس وقت خواتین سائنس گریجویٹس کا تناسب 37 فیصد تھا جو اب کم ہو کر 18 فیصد پر آگیا ہے‘۔

    میلنڈا اب فلاحی کاموں کے ساتھ سائنس کے شعبوں میں صنفی برابری کے فروغ کے لیے بھی کام کر رہی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’ہمیں سائنس کی خواتین پروفیسرز کی بھی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لڑکیاں سائنس پڑھنے کی طرف راغب ہوں، سائنسی مباحثوں اور فیصلوں میں خواتین کی شمولیت بھی ازحد ضروری ہے‘۔

  • باربی ڈول سائنس دان بن گئی

    باربی ڈول سائنس دان بن گئی

    دنیا بھر میں مقبول گڑیا باربی ڈول اب نئے انداز سے سامنے آگئی۔ پہلی بار سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ باربی ڈول کو پیش کیا جارہا ہے۔

    60 سال بعد پہلی بار سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے سے منسلک باربی ڈول کو پیش کیا گیا ہے۔

    ماضی میں باربی کمپنی پر تنقید کی جاتی تھی کہ وہ اپنی گڑیاں بہت زیادہ دبلی پتلی اور حد سے زیادہ پرکشش بناتے ہیں۔

    ان سے کھیلنے والی چھوٹی بچیاں لاشعوری طور پر اس گڑیا سے متاثر ہو کر اس جیسا بننا چاہتی ہیں، تاہم گزشتہ چند سالوں میں باربی کو مختلف انداز میں پیش کیا گیا جن میں مختلف کیریئر اپنانے والی باربی اور حجاب کرنے والی باربی بھی شامل تھی۔

    لوگوں کا خیال تھا کہ وقت بدل رہا ہے، چونکہ چھوٹی بچیاں اپنی گڑیاؤں سے بے حد متاثر ہوتی ہیں لہٰذا بدلتے رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے باربی کو خوبصورت پیش کرنے کے بجائے اسے باہمت اور کام کرنے والی باربی کے طور پر پیش کیا جانا چاہیئے۔

    باربی گڑیا بنانے والی کمپنی ماٹل کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ سال میں چند ایسی خواتین کے عکس پر گڑیائیں بنائیں گے جو کہ انتہائی متاثر کن اور انسپریشنل ہیں۔

    اس کی ایک مثال امریکی اولمپیئن ابتہاج محمد کے جیسی بنائی گئی گڑیا ہے۔

    اسی منصوبے کے تحت اب سائنسدان باربی پیش کی جارہی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس وقت سائنس کے شعبے میں خواتین کی تعداد صرف 24 فیصد ہے۔

    سائنس دان باربی چھوٹی بچیوں کو بھی سائنس کے شعبے کی طرف بڑھنے کی ترغیب دے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔