Tag: stockholm

  • سفاک ماں نے30سال تک بیٹے کو قید رکھا، ملزمہ گرفتار

    سفاک ماں نے30سال تک بیٹے کو قید رکھا، ملزمہ گرفتار

    اسٹاک ہوم : سوئیڈن میں سفاک ماں نے اپنے بیٹے کو مبینہ طور پر تیس سال تک کمرے میں قید رکھا، پولیس نے 70سالہ خاتون کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں پولیس نے ایک 70 سالہ خاتون کو گرفتار کیا ہے، ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے مشتبہ طور پر 30سال تک اپنے بیٹے کو فلیٹ میں قید کررکھا تھا۔

    برطانوی خبرر ساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 40 سالہ شخص ایک رشتہ دار کو زخمی حالت میں فلیٹ میں ملا تھا، اسٹاک ہوم کی پراسیکیوٹر ایما اولسن نے میڈیا کو بتایا کہ اس شخص کو لگ بھگ 30 برس تک قید کیا گیا تھا۔

    اس کے علاوہ سویڈن کے اکثر میڈیا اداروں نے اس شخص کے رشتے دار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 40 سالہ شخص فرش پر ایک کمبل میں لپٹا ہوا ملا تھا، ا کے دانت نہیں تھے اور وہ بول نہیں پارہا تھا اور جسم پر لگنے والے زخم بھی خراب ہوچکے تھے۔

    ایما اولسن نے کہا کہ وہ شخص اب اسپتال میں زیر علاج ہیں اور انہیں سرجری کی ضرورت ہے۔ تاہم پراسیکیوٹر نے قید سے ملنے والے شخص کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

    مقامی اخبار اور دیگر ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کو12 سال کی عمر میں اسکول سے نکلوا دیا گیا تھا۔ اخبار نے رشتہ دار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں 1995 اور 1996 میں اسی اپارٹمنٹ کے دیواروں سے جھانکتے دیکھا گیا تھا لیکن بعد میں اس کی دیواروں کو ڈھک دیا گیا تھا۔

    پراسیکیوٹر ایما اولسن نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس شخص کی والدہ جعلی قید اور جسمانی نقصان پہنچانے کے الزامات کو مسترد کر رہی ہیں۔ تاہم میڈیا میں بازیاب ہونے والے شخص اور ان کی والدہ دونوں کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔

    اس کے علاوہ غیر ملکی میڈیا میں اس بات کی فوری طور پر یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ آخر اس خاتون نے بیٹے کو کیوں قید کیا تھا اور میڈیا بھی متاثرہ شخص کے اہلخانہ سے رابطہ نہیں کرسکا۔

    اس شخص کا علاج کرنے والے ہسپتال کے عملے کی جانب سے الرٹ کرنے کے بعد پولیس نے تحقیقات کے لیے اسٹاک ہوم کے جنوبی علاقے کے اپارٹمنٹ کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

    پولیس ترجمان نے بتایا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اس شخص کو کتنے عرصے سے قید میں رکھا گیا لیکن ہمیں اندازہ ہے کہ وہ طویل عرصے سے قید تھا۔

  • حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    ابوظبی : اماراتی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ حوثی جنگجو اسٹاک ہوم معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں، حوثیوں نے دو ہفتے قبل بھی الحدیدہ میں سرکاری افواج کی تعیناتی میں بھی رکاوٹیں ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کےلیے سعودی عرب کی قیادت میں جنگ لڑنے والے اہم سعودی اتحادی متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ یمن میں سویڈن معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنوائے۔

    اماراتی حکام نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو خط ارسال کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ یمن میں سرکاری افواج سے متعلق طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کروائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرکاری افواج اور حوثیوں کے درمیان وعدوں پر عمل درآمد نہ ہوا تو دوبارہ جنگی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے اور ساحلی شہر الحدیدہ سے فوج اور حوثی جنگجوؤں کا انخلا ناکام ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ حوثی ملیشیاء اور حکومت کے درمیان معاہدے کے تحت رواں سال 7 جنوری تک حدیدہ کو غیر مسلح کرنا تھا اور فوجیں ہٹا لینی تھیں لیکن اس پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔