Tag: Stomach Pain

  • افطار کے بعد پیٹ درد سے چھٹکارا کیسے ممکن؟

    افطار کے بعد پیٹ درد سے چھٹکارا کیسے ممکن؟

    ماہ رمضان میں کئی گھنٹوں تک بھوکا پیاسا رہنے کے دوران جسمانی نظام میں ردو بدل معمول کی بات ہے، جس سے کچھ تکالیف اور پریشانیاں بڑھ جاتی ہیں۔

    اس کیفیت کے سبب جسم میں سستی، کاہلی کے ساتھ نظام ہاضمہ بھی متاثر ہوجاتا ہے اور کئی لوگ پیٹ میں درد کی شکایت بھی کرتے ہیں۔

    خاص طور پر ایسا اس وقت ہوتا ہے جب افطاری میں ہم زیادہ کھانا کھالیتے ہیں، جس میں کاربو ہائیڈریٹس کی ایک بڑی مقدار کی وجہ سے پیٹ پھولنے اور قبض جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    ان مسائل کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ افطار کے بعد تیزابی اور مصالحہ دار غذائیں کھانا، سوتے سے قبل بھاری کھانا، پانی کی کمی وغیرہ ہیں، یہ سب وجوہات پیٹ کے درد کا باعث بن سکتی ہیں۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق اگر آپ بھی قبض اور پیٹ کے درد سے پریشان ہیں تو درج ذیل اقدامات آپ کی مدد کر سکتے ہیں:

    پانی کی کمی کو دور کریں

    افطار کے بعد پانی کی کمی کو پوری کرنے کی کوشش کریں، آپ کو روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا چاہئیں۔

    اس لیے افطار کے بعد ہر آدھے گھنٹے بعد پانی پیئیں، تیزابی اور مصالحہ دار غذاؤں سے دور رہیں۔

    افطار میں کوشش کریں کہ تلی ہوئی اشیا سے دور رہیں بالخصوص زیادہ مصالحہ دار اشیا مثلاً پکوڑے، سموسے، مرچوں والی چنا چاٹ وغیرہ

    اس لیے افطار کے بعد ٹھنڈی غذاؤں کا استعمال کریں، اس کے لیے خربوزے بہترین پھل ہے، اس کے علاوہ تربوز بھی انتہائی اہم پھل ثابت ہوسکتا ہے۔

    پھلوں کے علاوہ سبزیوں کا استعمال کریں، مثال کے طور پر گوبھی، بھنڈی، دال وغیرہ

    ورزش کریں :

    سحری کے بعد اور افطار سے ایک گھنٹہ قبل روزانہ ورزش کریں۔

    ہلکی پھلکی ورزش کرنے سے آپ کے جسم کو تندرست رکھنے کے ساتھ ساتھ آپ کے ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے۔

    شہد استعمال کریں:

    سحری میں شہد کا استعمال بہترین ثابت ہوسکتا ہے، شہد قبض کے خلاف کارآمد ثابت ہوتا ہے۔

    شہد کے کئی فائدے ہیں، یہ گلے کی سوزش، کھانسی اور زکام جیسی عام بیماریوں کا علاج کے علاوہ پیٹ اور قبض کے مسئلے کے لیے بھی کارآمد ہے۔

    اس کے علاوہ، شہد آپ کے جسم کو طاقت دیتا ہے، دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

    یہاں تک کہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شہد کے استعمال سے بھی کینسر جیسی بیماریوں سے بچایا جا سکتا ہے۔

    تاہم، اگر آپ کو شوگر ہے تو آپ کو شہد کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے۔

    دودھ اور دہی استعمال کریں:

    دودھ اور دہی فائبر کے ساتھ ساتھ پروبائیوٹکس بھی فراہم کرتے ہیں جو آپ کے پیٹ کو تندرست رکھتے ہیں۔

    دودھ اور دہی دونوں پیٹ کے لیے اہم غذائیت کی مقدار فراہم کرتے ہیں، اس میں وٹامن ڈی ، پروٹین، اور کئی اور ضروری عناصر جیسے زنک، میگنیشیم، فاسفورس، وٹامن بی 12، وٹامن بی 2 اور وٹامن بی 3 شامل ہوتے ہیں۔

    سحری کے وقت روٹی کے ساتھ دہی کھائیں اور آخر میں دودھ پی لیں جو پیٹ اور قبض کے لیے فائدہ مند ہے۔

  • روزانہ ایک پاؤ پتھر کھانے والا80 سالہ بابا، ڈاکٹر پریشان، ویڈیو وائرل

    روزانہ ایک پاؤ پتھر کھانے والا80 سالہ بابا، ڈاکٹر پریشان، ویڈیو وائرل

    ممبئی : بھارت میں ایک ایسا شخص سامنے آیا ہے جو گزشتہ تیس سال سے پتھر کھا کر گزارا کررہا ہے، ڈاکٹروں نے اس کے پیٹ سے بھاری تعداد میں پتھر برآمد کرلیے۔

    بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ایک گاؤں ادرکی خورد میں چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، سوشل میڈیا پر جس کی ویڈیو کافی وائرل ہو رہی ہے۔

    برسوں سے یہاں قیام پذیر ایک بزرگ کے حوالے سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وہ ہر روز پتھر کھاتے ہیں، اس بزرگ کا نام دادا رام داس بوڈکے بتایا جاتا ہے جن کی عمر 80 سال ہے اور یہ بابا روزانہ تقریبا ڈھائی سو گرام پتھر کھا جاتے ہیں۔

    یہ ضعیف العمر شخص پورے ضلع میں اس لئے جانے جاتے ہیں کیونکہ وہ پچھلے30سالوں سے صرف پتھر کھا کر ہی زندہ ہیں، بزرگ کو گاؤں والے ‘پتھر والے بابا’ کے نام سے بھی پکارتے ہیں۔

    یہ بات اس وقت سب کے سامنے عیاں ہوئی جب ان کو پیٹ میں درد ہونے کی شکایت پر گذشتہ ہفتے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ سی ٹی اسکین کے بعد پتہ چلا کہ ان کے پیٹ میں پتھر وں کا انبار موجود ہے۔

    پتھر کھانا کس طرح شروع کیا؟

    بھارتی میڈیا کے مطابق دادا رام بھاؤ بوڈکے ممبئی میں کام کرتے تھے۔1989 میں انہوں نے ممبئی سے کام چھوڑ دیا اور وہ ستارا آگئے۔ رام داس کا کہنا ہے کہ سال1973میں ان کے پیٹ میں درد شروع ہوا جس کا کئی دن تک علاج چلتا رہا لیکن ان کوآرام نہیں ملا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت گاؤں میں ہی رہنے والی ایک بزرگ خاتون نے انہیں پتھر کھانے کا ایک خاص طریقہ بتایا تھا جس کے بعد انہوں نے باقاعدہ پتھر کھانا شروع کر دیے۔

    رام داس کے مطابق پتھر کھانے سے درد سے آرام بھی مل گیا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ پتھر کھانے کی عادت پڑ گئی۔ اس بات کو اب تک30 سال کا عرصہ گزر گیا وہ ہر روز پتھر کے ٹکڑے کھا رہا ہوں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ تقریبا ناممکن سی بات ہے کہ کوئی شخص روزانہ ڈھائی سوگرام سے زیادہ پتھر کھا کر زندہ رہ سکے۔ رام داس کی حالت فی الحال بہتر بتائی جاتی ہے اور ڈاکٹر ان کے پتھر کھانے کے راز کو جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • عید کی دعوتیں اڑائیں لیکن احتیاط کے ساتھ

    عید کی دعوتیں اڑائیں لیکن احتیاط کے ساتھ

    عید الاضحیٰ ایک طرف تو سنت ابراہیمی کی تکمیل کرنے اور غریب و نادار افراد کو اپنے دستر خوان میں شریک کرنے کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی حاصل کرنے کا موقع ہے تو دوسری جانب اس روز دوستوں رشتہ داروں سے مل بیٹھنے کا موقع بھی مل جاتا ہے۔

    جب سب مل بیٹھیں تو مزے مزے کے کھانوں کا اہتمام کیوں نہ ہو، اور عید الاضحیٰ تو ہے بھی مزیدار پکوان بنانے کا نام، تو ایسے موقع پر دستر خوان پر ہاتھ روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔ لیکن ایسے میں بے احتیاطی آپ کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔

    چونکہ عید کے دنوں میں مرغن اور مصالحہ دار پکوان بہت زیادہ کھانے میں آتے ہیں تو ایسے میں معدے اور پیٹ کی تکلیف میں مبتلا ہوجانا ایک عام بات ہے۔ اسی صورتحال سے بچنے کے لیے ہم آپ کو کچھ مفید تجاویز بتا رہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ کسی تکلیف میں مبتلا ہوئے بغیر دعوتیں اڑا سکتے ہیں۔

    گرمی سے بچیں

    مرغن اور مصالحہ دار غذائیں معدے پر بوجھ بنتی ہیں اور یہ امکان اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جب موسم گرم ہو۔ گرمیوں کے موسم میں عید کے روایتی پکوان جیسے قورمہ، بریانی، کڑاہی وغیرہ میں مصالحوں اور تیل کی مقدار کم رکھی جاسکتی ہے۔

    پانی ساتھ رکھیں

    دن کے وقت عزیز و اقارب سے ملنے کے لیے یا سیر و تفریح کے لیے نکلتے ہوئے یا پھر قربانی کا فریضہ انجام دیتے ہوئے سخت مصروفیت کے دوران پانی پینا نہ بھولیں۔ دن بھر کی مصروفیت میں پانی کی کمی طبیعت خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔

    سلاد ضرور کھائیں

    اگر آپ خاتون خانہ ہیں اور اپنے گھر میں ایک شاندار سی دعوت کا اہتمام کر رہی ہیں تو سلاد کو مینیو کا لازمی جز رکھیں۔ مختلف سبزیوں پر مشتمل سلاد یقیناً کھانے کی تیزی کو کم کرنے میں مدد دے گا۔

    کولڈ ڈرنک سے گریز

    کھانے کے ساتھ کولڈ ڈرنک رکھنے سے گریز کریں۔ اس کی جگہ فریش جوسز رکھے جاسکتے ہیں۔ اگر آپ کسی کے گھر مہمان بن کر گئے ہیں تو کھانے کے بعد کولڈ ڈرنک کی جگہ ٹھنڈا پانی پئیں۔

    گو کہ ڈبے کے جوسز صحت بخش تو نہیں ہوتے تاہم یہ سوڈا ڈرنک سے بہتر ہوتے ہیں۔ کولڈ ڈرنک آپ کے معدے کو سخت نقصان پہنچانے والی شے ہے۔

    پھلوں کا استعمال

    دعوت میں کھانے کے بعد پھلوں سے بنا ہوا میٹھا دعوت کا مزہ دوبالا کردے گا اور طبیعت پر بوجھ بھی نہیں بنے گا۔

    دال اور سبزی بہترین

    عید کی تعطیلات میں جس دن کوئی دعوت نہ ہو اس دن کم مصالحوں کی سبزیاں یا دال چاول بنائیں۔ یہ سادہ کھانا مسلسل کھائے جانے والے مرغن کھانوں کے منفی اثرات سے نمٹنے میں مدد دے گا۔

    ہوسکتا ہے آپ مسلسل دعوتوں میں مرغن کھانے کھا کر اکتا چکے ہوں ایسے میں سادہ دال چاول اور سلاد آپ کے منہ کا ذائقہ بدلنے میں مدد دے گا اور آپ اس سادے کھانے کو آج سے پہلے کبھی اتنا لذیذ محسوس نہیں کرسکے ہوں گے۔

    دہی بہترین شے

    عید کی تعطیلات میں گھر پر رہتے ہوئے دہی اور لسی کو اپنے کھانے کا حصہ بنا لیں۔ یہ آپ کو گرمی کے اثرات سے بچانے میں معاون ثابت ہوگا۔

    ورزش کریں

    دن کے آخر میں سونے سے قبل کھلی ہوا میں چند منٹ کی چہل قدمی نہایت فائدہ مند ثابت ہوگی اور آپ کے جسمانی نظام کو معمول کے مطابق رکھنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔