Tag: Stories

  • بچوں کے لیے ہزاروں کہانیاں لکھنے والے پولیس انسپکٹر

    بچوں کے لیے ہزاروں کہانیاں لکھنے والے پولیس انسپکٹر

    کراچی: بچوں کے معروف ادیب انسپکٹر احمد عدنان طارق پولیس میں ملازمت کے ساتھ ساتھ اب تک ہزاروں کہانیاں اور درجنوں کتابیں لکھ چکے ہیں۔

    بچوں کے معروف ادیب ایس ایچ او احمد عدنان طارق شام رمضان کے مہمان بنے اور اپنے ادبی سفر کے بارے میں بتایا۔

    فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے احمد عدنان نے تعلیم مکمل کرنے سے قبل ہی محکمہ پولیس جوائن کرلیا، ملازمت کے دوران انہوں نے ایم اے انگلش اور پھر وکالت کی ڈگری حاصل کی۔

    وہ گزشتہ کئی سال سے بچوں کے لیے کہانیاں لکھ رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کی اب تک 35 سو کہانیاں مختلف اخبارات، رسائل و جرائد میں چھپ چکی ہیں۔

    ملک کے ایک معروف رسالے تعلیم و تربیت میں گزشتہ 130 ماہ سے ان کی کہانی شائع ہورہی ہے، اپنی کہانیوں پر مشتمل وہ اب تک 50 کتابیں لکھ چکے ہیں۔

    احمد عدنان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ان کے کام پر 2 ایم فل تھیسز بھی لکھے جاچکے ہیں۔

    احمد عدنان کا کہنا تھا کہ سنہ 2010 میں ان کی ایک ٹانگ معذور ہوگئی تھی جس کے بعد لکھنے پڑھنے سے ان کا رشتہ ایک بار پھر قائم ہوا جو اب تک قائم ہے۔

  • انسٹاگرام کی اسٹوریز میں نیا فیچر

    انسٹاگرام کی اسٹوریز میں نیا فیچر

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام میں اسٹوریز پر نیا فیچر متعارف کروایا جارہا ہے، انسٹا گرام کے مطابق تمام صارفین کو متعارف کروانے کے لیے اس کی جانچ پڑتال جاری رہے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام میں اسٹوریز کے ساتھ دیے جانے والے لنک سوائپ اپ فیچر کو ختم کیا جارہا ہے۔

    30 اگست سے سوائپ اپ لنک کے بجائے اب لنک اسٹیکرز کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    انسٹاگرام نے تصدیق کی ہے کہ اب بیرونی ویب سائٹس پر لے جانے کے لیے ٹیب ایبل اسٹیکرز کو استعمال کیا جائے گا۔

    کمپنی کی جانب سے جون میں لنک اسٹیکرز کی آزمائش شروع کی گئی تھی اور اس وقت انسٹاگرام کے سابق پراڈکٹ ہیڈ وشال شاہ نے بتایا تھا کہ اس ٹیسٹ میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ لوگ کس طرح کے لنکس پوسٹ کرتے ہیں جبکہ اسپام اور گمراہ کن مواد والے لنکس پر نظر رکھی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹیکرز اس پلیٹ فارم میں لوگوں کا پسندیدہ طریقہ کار ہے اور اس لیے لنکس کو مجموعی نظام کا حصہ بنایا جارہا ہے، جو اسے سادہ بنائے گا۔

    دونوں فیچر میں بنیادی فرق یہ ہے کہ صارفین لنک اسٹیکرز پر ری ایکشن کا اظہار بھی کرسکیں جو سوائپ اپ اسٹوریز پر ممکن نہیں۔

    انسٹاگرام کے مطابق اس وقت جو صارفین سوائپ اپ استعمال کررہے ہیں وہ ہی اسٹیکر آپشن کو بھی استعمال کرسکیں گے مگر تمام صارفین کو متعارف کروانے کے لیے اس کی جانچ پڑتال جاری رہے گی۔