Tag: street crimes

  • کراچی کی ایک سڑک جو ڈکیتوں کے لیے جنت بن گئی، فوٹیج

    کراچی کی ایک سڑک جو ڈکیتوں کے لیے جنت بن گئی، فوٹیج

    کراچی: سچل کے علاقے اسکیم 33 میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافے سے شہری شدید پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گوالیمار سوسائٹی اور کراچی یونیورسٹی ایمپلائز سوسائٹی کی درمیانی سڑک ڈکیتوں کے لیے جنت بن گئی ہے، سڑک پر اسٹریٹ کرائمز کی وجہ سے شہریوں کے لیے سفر کرنا محال ہو گیا ہے۔

    لٹیرے مذکورہ سڑک پر سیکنڈوں میں شہریوں کے جیبوں کا صفایا کرتے ہیں اور سپر ہائی وے کی جانب فرار ہو جاتے ہیں، مذکورہ سڑک پر موٹر سائیکل سوار شہری سے لوٹ کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے۔

    فوٹیج میں موٹر سائیکل سوار 2 ڈکیتوں کو شہری کا تعاقب اور لوٹ مار کر کے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کا علم ہونے کے باوجود سچل پولیس نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور شہریوں کو ڈکیتوں کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے۔


    ڈیفینس کے سپر اسٹور میں ڈکیتی کی فوٹیج سامنے آگئی


    اسکیم تینتیس کے شہریوں نے اعلیٰ پولیس حکام سے اسٹریٹ کرمنلز سے نجات دلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

  • بلدیہ میں دکان میں ڈکیتی کی فوٹیج، شہری لٹیروں کے رحم و کرم پر

    بلدیہ میں دکان میں ڈکیتی کی فوٹیج، شہری لٹیروں کے رحم و کرم پر

    کراچی: شہر قائد میں لوٹ مار کی وارداتیں بڑھتی جا رہی ہیں، بلدیہ کے علاقے میں بھی ایک واردات کی فوٹیج سامنے آئی ہے۔

    کراچی کے علاقے کورنگی میں اے ٹی ایم کے اندر شہری کو لوٹنے کی ویڈیو کے بعد ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں بلدیہ مدینہ کالونی میں ایک چکن شاپ میں دکان دار اور شہریوں کو لوٹتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    تھانہ مدینہ کالونی کی حدود سیکٹر A/3 دارالعلوم صفحہ و مسجد کے قریب اختر چکن شاپ پر دو لٹیروں نے لوٹ مار کی واردات کی، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لٹیرے اسلحے کے زور پر شاپ پر موجود 3 لوگوں سے 6 موبائل فون اور 30 ہزار کیش چھین کر فرار ہو گئے۔

    کراچی کے شہری لٹیروں کے رحم و کرم پر آ چکے ہیں، اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہیں، ایسے میں پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مذکورہ واردات میں ملوث لٹیروں کی تلاش جاری ہے۔

    اے ٹی ایم سے پیسے نکالتے ہوئے ہوشیار، کورنگی میں واردات کی فوٹیج سامنے آ گئی

    یاد رہے کہ کورنگی نمبر دو میں اے ٹی ایم سے رقم نکالنے والے شہری کو 2 ڈاکوؤں نے لوٹ لیا تھا، شہری اے ٹی ایم کا دروازہ لاک کر کے پیسے نکال رہا تھا، رقم نکال کر جیسے ہی وہ باہر نکلنے لگا تو دو مسلح ڈاکو اے ٹی ایم کے اندر داخل ہو گئے، ڈاکو نے شہری سے اے ٹی ایم سے نکالی گئی رقم اور بٹوے سے پیسے نکال لیے۔

    ڈاکوؤں نے شہری کو ایک بار پھر اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کا کہا تو وہ مزاحمت کرنے لگا، اس پر انھوں نے شہری کو ڈرایا، شہری نے ایک بار پھر اے ٹی ایم سے رقم نکلوا کر ڈاکوؤں کو دے دی۔

  • میں سٹنگ ایم پی اے تھا اور 2 بار واردات کا شکار ہو چکا ہوں: علی خورشیدی

    میں سٹنگ ایم پی اے تھا اور 2 بار واردات کا شکار ہو چکا ہوں: علی خورشیدی

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں انکشاف کیا کہ وہ خود بھی کراچی میں دو بار اسٹریٹ کرائم کا شکار ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما علی خورشیدی نے بتایا کہ وہ سٹنگ ایم پی اے تھے اور 2 بار لٹیروں کے ہتھے چڑھے، انھیں لوٹا گیا، کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

    علی خورشیدی نے کہا پہلے صرف شہریوں کو لوٹا جاتا تھا، اب جان بھی لے لی جاتی ہے، سی سی ٹی وی دیکھ کر لگتا ہے کہ ڈکیت لوٹنے نہیں مارنے آتے ہیں، لوٹ مار کے نام پر منظم طریقے سے لوگوں کو مارا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تواتر سے وارداتیں ہو رہی ہیں کیوں کہ لٹیروں کو پتا ہے کہ ان کے خلاف کوئی کچھ کرنے والا نہیں ہے، کرائم کنٹرول کرنے میں سندھ حکومت بے حس اور وفاقی حکومت بے بس ہے، ایسے میں آپشن بچا ہی کیا ہے، کیا شہری ڈاکوؤں کے خلاف ہتھیار اٹھا لیں؟

    علی خورشیدی نے کراچی میں جرائم کی بہتات اور قابو نہ پائے جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ دیگر شہروں سے لوگوں کو اٹھا اٹھا کر کراچی میں ایس ایچ او لگا دیا گیا ہے، مقامی تھانوں کی شہر کے ساتھ اونر شپ نہیں ہے، چھ چھ مہینے لگ جاتے ہیں ان ایس ایچ اوز کو اپنے علاقے دیکھنے میں۔

    انھوں نے کہا سندھ کے سینئر وزیر بڑی باتیں کرتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ حالات نگراں حکومت نے خراب کر دیے تھے، ہم نے آ کر ٹھیک کر دیے ہیں، لیکن کل انھیں اتقا معین کے جنازے میں آنا چاہیے تھا نا، پتا چل جاتا انھیں کہ لوگ ان کے بارے میں کیا جذبات رکھتے ہیں۔

  • موبائل فون اسنیچرز کا 30 رکنی گروہ چلانے والا سرغنہ گرفتار

    موبائل فون اسنیچرز کا 30 رکنی گروہ چلانے والا سرغنہ گرفتار

    کراچی: گارڈن پولیس نے کراچی میں جیب کتروں کا 30 رکنی گروہ چلانے والے ایک سرغنہ کو گرفتار کیا ہے، جس نے تفتیش میں متعدد انکشافات کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی پولیس نے فیصل نامی ایک سرغنہ کو گرفتار کر لیا ہے، جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ڈاکوؤں اور جیب کتروں کا تیس رکنی گروہ چلا رہا تھا۔

    ایس ایس پی سٹی عارف عزیز کے مطابق ملزم فیصل چھینے گئے موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کر کے فروخت کرتا تھا، ملزم مسروقہ اور چھینے گئے موبائل فونز افغان ڈیلر کو بیچتا تھا، یہ موبائل فون بلوچستان اور افغانستان میں اسمگل کیے جاتے تھے۔

    گارڈن پولیس نے ملزم سے ایک پستول اور چھینا ہوا موبائل فون برآمد کیا، ملزم اور اس کا گروہ متعدد شہریوں سے لوٹ مار کر چکا ہے، ملزم نے ہزاروں کی تعداد میں مسروقہ موبائل مارکیٹس میں فروخت کیے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم فیصل اپنے ساتھی ارسلان کے ہمراہ مل کر وارداتیں کرتا تھا، ارسلان کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ پہلے بھی جیل جا چکا ہے۔

  • کراچی: اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ہتھوڑے استعمال ہونے لگے

    کراچی: اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ہتھوڑے استعمال ہونے لگے

    کراچی: شہر قائد میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے مزید بڑھ گئے، کھارادر کے علاقے میں اسٹریٹ کرائم کی واردات میں ہتھوڑے کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جرائم پیشہ افراد نے سیکیورٹی گارڈ کو ہتھوڑا مار کر زخمی کیا اور موبائل چھین لیا، ملزم نے قریب موجود دیگر شہریوں سے بھی ہتھوڑا دکھا کر لوٹ مار کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کھارادر جماعت خانہ کے قریب واردات کی فوٹیج سامنے آگئی ہے، واردات 2 روز قبل پیش آئی، مقدمہ ڈاکس تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پولیس کا پاک کالونی بڑا بورڈ میں لیاری گینگ وار کے ملزمان سے مقابلہ ہوا، دو طرفہ فائرنگ میں پولیس نے 2 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار کرلئے۔

    ملزم غلام فرید اور ارسلان سے 2 پستول اور موٹر سائیکل برآمد کرلی گئی، گرفتار ملزمان کاشف ڈاڈا گروپ کے کارندے ہیں۔

    ایک اور واقعے میں لیاقت آباد ڈاک خانہ پل پر فائرنگ سے کار سوار شہری زخمی ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ کاواقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت کا نتیجہ ہے، گاڑی نہ روکنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کی۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے بڑا فیصلہ

    وزیراعلیٰ سندھ کا اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے بڑا فیصلہ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے میں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ نے اسٹریٹ کرائم کیخلاف سخت اقدامات کا حکم دیا اور کہا آئی جی سندھ تھانوں کو مضبوط اور بہتر بنائیں، شاہین فورس اور اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کو فعال کریں۔

     وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو اپ گریڈ کرنے، ون فائیو مدد گارکو مزید بہتر کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چوری کا سامان جس بازار میں فروخت ہوتا ہے وہاں کارروائی ہو گی، اسٹریٹ کرمنلز کے مکمل ڈیٹا پر پولیس کی سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ باقاعدہ کام کرے گی۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بریفنگ میں بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کے روزانہ 250 مقدمات درج ہورہے ہیں، جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شاہین فورس کرائم ہونے والی جگہوں پر پیٹرولنگ کریں۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ کراچی میں دہشت گردی کی فنڈنگ اور غیر قانونی اسلحہ کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے، غیر قانونی اسلحہ کے 2769 مقدمات داخل کیے جبکہ اس کارروائی کے دوران 2769 ملزم کو گرفتار کیا گیا، اس سال 18 اپریل تک مختلف قسم کے 2822 ہتھیار برآمد کیے۔

    آئی جی سندھ نے کچے میں آپریشن سے متعلق بریفنگ میں کہا کہ جنوری سے 19 اپریل  تک 118 افراد اغواکیے گئے ہیں، جس میں سے 94 بافراد ازیاب کرائے گئے جبکہ 24 کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کچے میں آپریشن تیز کرنے اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ شکار پور اور کشمور کے  کچے میں پولیس چوکیاں بنائی جائیں۔

  • کار سوار کو لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کار سوار کو لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سعود آباد میں ایک کار سوار کو لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    سعود آباد کے علاقے میں گھر سے دفتر جاتے ہوئے شہری کے ساتھ واردات ہوئی ہے، جسے اس کے پڑوسی نے اپنے گھر کی چھت سے موبائل فون میں ریکارڈ کر لیا۔

    ویڈیو میں ڈاکوؤں کو کار سوار سے واردات کر کے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، موٹر سائیکل سوار لٹیروں میں ایک قمیض شلوار اور دوسرا پینٹ شرٹ میں ملبوس ہے، جو شہری سے موبائل فون اور بٹوہ چھین کر فرار ہو گئے، ویڈیو میں ان کے چہرے واضح ہیں۔

    شہری نے تاحال پولیس کو شکایت نہیں کی ہے تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے خود ہی ویڈیو کی مدد سے لٹیروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ پولیس شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کو قابو کرنے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہا ہے، تاہم لوٹ مار اور مزاحمت پر قتل کے واقعات بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔

  • ڈکیتی میں ملوث شخص کو اپنے قبرستان میں دفن نہ ہونے دیا جائے، محسود قبائل کا بڑا جرگہ

    ڈکیتی میں ملوث شخص کو اپنے قبرستان میں دفن نہ ہونے دیا جائے، محسود قبائل کا بڑا جرگہ

    کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز میں بے پناہ اضافے کے پس منظر میں کراچی کے مضافاتی علاقے منگھوپیر میں ڈکیتیوں اور منشیات فروشی کے خلاف محسود قبائل کا بڑا جرگہ منعقد ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رہائش پذیر محسود قبائل کے نمائندوں نے گزشتہ روز منگھوپیر میں طویل مشاورتی اجلاس (جرگہ) منعقد کیا، جس میں محسود قبائل کے نوجوانوں کو جرائم سے روکنے اور احساس دلانے کے لیے چند اہم تجاویز رکھی گئیں۔

    جرگے میں تجویز سامنے آئی کہ محسود برادری سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص ڈکیتی میں ملوث ہوا تو اسے چھڑانے کے لیے تھانے یا عدالت نہ جایا جائے۔

    ایک تجویز یہ دی گئی کہ برادری کا کوئی فرد ڈکیتی میں ملوث ہوا تو اس کے جنازے کا بائیکاٹ کیا جائے اور اسے اپنے قبرستان میں تدفین کی اجازت نہ دی جائے۔

    یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے گھر والوں کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے، اور منشیات فروشی میں ملوث افراد کے ساتھ بھی یہی رویہ رکھا جائے۔

    جرگے کے ترجمان مفتی خالد نے کہا کہ محسود قبیلے کی ذیلی شاخوں کی تجاویز سامنے آ گئی ہیں، اب ایک با اختیار کمیٹی ان تجاویز کا جائزہ لے گی، دیکھا جائے گا کہ ان میں سے کن کن تجاویز پہ عمل ممکن ہے، اس کا جائزہ لے کر باقاعدہ تحریری شکل میں نکات سامنے لائے جائیں گے۔

    انھوں نے جرگے کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ جرائم میں ملوث افراد کو اب برادری کے ذریعے جرائم سے روکنے کی کوشش کی جائے گی۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائم  پر وزیرداخلہ سندھ  کی نرالی منطق

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر وزیرداخلہ سندھ کی نرالی منطق

    کراچی : وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر نرالی منطق لے آئے اور کہا کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھاچڑھا کر بتایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ سندھ نے میڈیا سے گفتگو میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے کہا کہ اسٹریٹ کرائم بڑھاچڑھا کربتایاجارہاہے، اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کیلئےسخت اقدامات کر رہے ہیں۔

    ضیالنجار کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ پرواضح کردیا اب ایس ایچ اوز تک بات نہیں رکے گی۔

    وزیرداخلہ سندھ نے خالد مقبول صدیقی کے عید کے بعد اپنا تحفظ خود کرنے کے بیان پر سوال کے جواب میں کہا کہ خالد مقبول ایسی بات نہ کریں ، جو گھوم پِھر کر انہی پر واپس آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہر میں دو ہزار آٹھ سے تیرہ والےحالات نہیں، جب بوری بندلاشیں ملتی تھیں۔

    ضیالنجار نے یوم علی کے بعد کچے میں باضابطہ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی اورکشمور میں ایک ایک ہزاراضافی نفری بھی تعینات کی جائے۔

  • ویڈیو: گھر کی دہلیز پر فیملی سے لوٹ مار، لٹیروں نے دودھ کا بیگ بھی چھین لیا

    ویڈیو: گھر کی دہلیز پر فیملی سے لوٹ مار، لٹیروں نے دودھ کا بیگ بھی چھین لیا

    کراچی: شہر قائد میں بے رحم لٹیروں کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئی ہیں، لوٹ مار کے ایک واقعے میں ایک فیملی سے فون اور نقدی کے ساتھ بچے کے دودھ کا بیگ بھی چھین لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ میں جمعہ کے روز ڈکیتی کی ایک اور افسوس ناک واردات ہوئی ہے، گھر سے نکلتے ہوئے شہری کو دہلیز ہی پر موٹر سائیکل سوار دو لٹیروں نے گھیر لیا، شہری کے ساتھ اس اہلیہ بھی موجود تھی۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، جس میں دن دہاڑے کی گئی واردات کو دیکھا جا سکتا ہے، فوٹیج میں اسلحہ بردار لٹیرے کا چہرہ بھی واضح نظر آتا ہے، جو اس وجہ سے باعث حیرت ہے کہ انھیں پہچانے اور پکڑے جانے کا خوف کیوں نہیں ہے۔

    فوٹیج می دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار لٹیرے گلی میں آتے ہیں اور شہری سے موبائل فون اور نقدی چھین لیتے ہیں، اس کے بعد وہ معصوم بچے کے دودھ کا بیگ بھی چھین کر فرار ہو جاتے ہیں۔

    کراچی کا شہری اپنی ہیوی بائیک سے محروم، واردات کی فوٹیج سامنے آگئی

    شہری نے لٹیروں سے بچے کے دودھ کا بیگ مانگا بھی لیکن انھوں نے واپس نہیں کیا، اس دوران خاتون بھی کچھ کہتی دکھائی دیتی ہے لیکن شہری نے اسے روکا کہ وہ خاموش رہے۔