Tag: street crimes

  • کراچی میں بیریئرز ہٹانے سے جرائم میں اضافے کاخدشہ ہے، قائم علی شاہ

    کراچی میں بیریئرز ہٹانے سے جرائم میں اضافے کاخدشہ ہے، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیرا علیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے کراچی میں راستوں سے رکاوٹیں ہٹانے پر جرائم میں اضافہ کاخدشہ کا اظہار کردیا،جبکہ  ڈی جی رینجرز کا کہنا ہے کہ راستوں سے رکاوٹیں ہٹانے کی تیاری کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں اب تک اسٹریٹ کرائم پر قابو نہیں پایاجاسکا، شہروں کے راستوں پر لگی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں تو اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    اجلاس کو بریفنگ دیتےہوئے ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ بیریئرز ہٹانے کیلئے مکمل طور پر تیاری کرلی ہے، کراچی میں اڑتالیس فیصد جرائم لائسنس یافتہ اسلحہ سے کئے جاتے ہیں، اجلاس میں صوبہ میں اسلحہ کی بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے جانچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ڈی جی رینجرز نے اجلاس کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے مرکز پر کارروائی انٹیلی جنس اطلاعات اورجرائم پیشہ عناصر کی موجودگی پر کی گئی۔

    انہوں نے واضح کیا کہ رینجرز صرف جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کررہی ہے کسی جماعت کے خلاف نہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کیلئے جامع حکمت عملی اپنائیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ بھر میں اسلحہ کے چار سو ڈیلرز ہیں جن میں سے بعض غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل میں ملوث ہیں۔

    اجلاس کو بتایاگیا کہ وزیراعظم نواز شریف کل کراچی آئیں گے اور گورنر ہاؤس میں امن وامان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

  • کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، سروے رپورٹ

    کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، سروے رپورٹ

    برطانیہ : برطانوی نشریاتی ادارے نے سروے شائع کیا ہے، جس کے مطابق کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، کسی کا موبائل چھن جاتا ہے تو کسی کی رقم اور اے ٹی ایم بھی جرائم پیشہ افراد کی شکارگاہ ہیں۔

    پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی جہاں کبھی فاختہ امن کے گیت گاتی تھی، شہری بلاخوف و خطرراتوں کو گھومتے تھے، اب یہ سب قصے داستان ہوئے، برطانوی نشریاتی ادارے کےتعاون سے کرائے گئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ شہر کی نصف سے زائد آبادی کسی نہ کسی طورجرائم پیشہ عناصرکی بھینٹ چڑھ چکی ہے، چھیالیس فیصد افراد یا تو خود یا انکے اہلخانہ اسٹریٹ کرائم کا شکار ہوچکے ہیں۔

    سروے کے مطابق اورنگی ٹاؤن لوٹ مار میں سر فہرست ہے، نیوکراچی میں چھینا جھپٹی کی شرح سب سے کم ہے، شہر بے اماں کا سب سے خطرناک علاقہ لیاری ہے، جہاں تینتالیس فیصد افراد ذاتی طور پر کسی جرم کا شکار ہوچکے ہیں۔

    سروے  میں بتایا گیا ہے کہ ملیر، سائٹ، صدر، گڈاپ، بن قاسم، کورنگی، نارتھ ناظم آباد اور گلبرگ میں جرائم کا تناسب چالیس فیصد جبکہ گلشن اقبال، لانڈھی اور شاہ فیصل کالونی میں تیس فیصد خاندان براہ راست جرائم کا سامنا کر چکے ہیں۔

    جرائم پیشہ افراد کاسب سے پسندیدہ جرم شہریوں کو موبائل فون سےمحروم کرنا، پرس اور پھر موٹرسائیکل چھیننا ہے۔

    شہرمیں گاڑیاں چھیننے کی بیالیس فیصد واردات صبح سویرے کی جاتی ہیں جبکہ بھتے کی واردات کا تناسب سورج ڈھلنے کے بعد فروغ پاتا ہے۔

    کراچی میں ڈیڑہ سال سے جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی سمت پر شہریوں کی تشویش برقرار ہے۔