Tag: STRIKE IN KARACHI

  • کراچی میں ہڑتال پر تاجر برادری دو حصوں میں تقسیم

    کراچی میں ہڑتال پر تاجر برادری دو حصوں میں تقسیم

    کراچی : بجلی کے بلوں میں شامل ہوشربا ٹیکسز کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم کل کراچی میں ہونے والی شٹرڈاؤن ہڑتال کے معاملے پر کراچی کے تاجر دو حصوں میں تقسیم ہوگئے۔

    اس حوالے سے کراچی میں دی جانے والی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال شہر قائد کے تاجر محمصے کا شکار ہیں کہ ہڑتال کریں یا نہیں۔

    شہر قائد کی مارکیٹوں کے تاجر رہنماؤں سے ہونے والے مشاورتی اجلاس کے موقع پر تاجروں کی اکثریت نے دوسرے دن ہڑتال کی مخالفت کردی۔

    اس انکار کے بعد کراچی کے متعدد تاجر رہنما شٹرڈاؤن ہڑتال سے متعلق اپنا واضح مؤقف دینے سے گریزاں نظر آرہے ہیں۔

    تاجر رہنما شرجیل گوپلانی نے محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہڑتال کی نہ حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی مخالفت۔

    رضوان عرفان کا کہنا تھا کہ جو مارکیٹ کھولنا چاہتے ہیں وہ کھول لیں جو بند کرنا چاہتا ہے بند کردے جبکہ عتیق میر نے کہا کہ ابھی بھی کچھ مارکیٹوں میں مشاورت کا عمل جاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کی تاجر برادری نے بجلی کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے خلاف احتجاجاً بل ادا نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    ’روزگار بچاؤ تحریک‘ کے نام سے بولٹن مارکیٹ پر تاجر تنظیموں نے احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔ تاجر رہنما رضوان عرفان کا کہنا تھا کہ ظلم اور مہنگائی کے خلاف تاجر برادری ایک پلیٹ فارم پر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری و عوام حالیہ مہنگائی سے فاقہ کشی پر مجبور ہیں، بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور جرائم میں بھی اضافہ ہوا ہو رہا ہے، ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو ملک گیر ہڑتال ہوگی۔

  • پی ٹی آئی کے دھرنوں میں حاضری کم ہونے پرافسوس ہے، شرمیلا

    پی ٹی آئی کے دھرنوں میں حاضری کم ہونے پرافسوس ہے، شرمیلا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماء شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ کراچی میں تحریک ِ انصاف کے دھرنوں میں حاضری توقع سے انتہائی کم رہی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صبح سے شہر کی سیاسی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی تھی، انہوں نے اس امرپرافسوس کا اظہارکیا کہ پی ٹی آئی کے دھرنے عوام کی بڑی تعداد میں توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہے بیشتر مقامات پر دھرنوں میں شرکاء کی تعداد پچاس سے سو تک تھی۔

    پیپلز پارٹی کی رہنماء کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص پنجاب اورسندھ کی حکومتوں کا فرق واضح محسوس کرسکتا ہے۔ سندھ پولیس نے پی ٹی آئی کو مکمل تحفظ فراہم کیا جس کے باعث کراچی جیسے حساس شہر میں پنجاب کی طرز کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔

    شرمیلا نے گفتگو کے دوران کہا کہ سندھ حکومت نے سیاسی بردباری اورتحمل کاشاندار مظاہرہ کیا ہے۔