Tag: strike

  • برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام، کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام، کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    لندن: برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام ہو گیا ہے، لیکن صورت حال جس رخ پر جا رہی ہے، اس میں یہ پریشان کن سوال بھی اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملک میں ریل کا پہیہ جام ہو چکا ہے، 40 ہزار ریلوے ملازمین کی ہڑتال کا آج تیسرا روز ہے، ریلوے اسٹیشنز سنسان ہو گئے ہیں۔

    لندن میں انڈر گراؤنڈ ریل سروس بھی جزوی طور پر تعطل کا شکار ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہڑتالی ملازمین کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ اور برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے۔

    دوسری طرف ریلوے کے بعد فضائی کمپنیوں نے بھی ہڑتال کا اشارہ دے دیا ہے، عالمی مہنگائی کے سبب برطانیہ میں بھی افراطِ زر کی شرح 9 فی صد تک جا پہنچی۔

    ادھر بیلجیم میں پائلٹس اور کریو ممبران کی ہڑتال کے باعث تین سو سے زائد فلائٹس منسوخ ہو چکی ہیں، اور اس کے نتیجے میں ہزاروں مسافر ایئر پورٹس پر پھنس گئے۔

    ریلوے، میری ٹائم اینڈ ٹرانسپورٹ (RMT) یونین نے اپنی ہڑتال کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 40 ہزار سے زائد اراکین ایک بار پھر واک آؤٹ کر گئے۔

    یونین کے جنرل سیکریٹری مک لنچ نے کہا ہمارے ارکان تمام ورکرز کی تنخواہوں میں اضافے اور ملازمتوں کی حفاظت کے لیے کھڑے ہوئے ہیں، جدید معیشت میں ورکرز کو ان کی محنت کے لیے مناسب معاوضہ ملنے، اچھے حالات سے لطف اندوز ہونے اور اس ذہنی سکون کی ضرورت ہے کہ ان کی ملازمت ان سے نہیں چھینی جائے گی۔

  • کراچی میں کرونا وائرس کا خطرناک پھیلاؤ، سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز کے عملے کی ہڑتال

    کراچی میں کرونا وائرس کا خطرناک پھیلاؤ، سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز کے عملے کی ہڑتال

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی خطرناک شرح کے دوران شہر کے سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز میں ویکسی نیشن کا عمل معطل ہوگیا، تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے طبی عملے نے ہڑتال کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز ایکسپو سینٹر میں طبی عملے نے ہڑتال کردی ہے، ایکسپو سینٹر کے ویکسی نیٹرز کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث پریشان ہیں۔

    ویکسی نیٹرز کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے احتجاج اور ہڑتال کے باعث ایکسپو سینٹر آنے والے شہری شدید پریشانی سے دو چار ہیں۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں کرونا کیسز بڑھ رہے ہیں، طبی عملے کی ہڑتال سے پریشانی کا سامنا ہے۔ شہریوں نے اپیل کی ہے کہ حکومت ایکسپو سینٹر میں تعینات عملے کے واجبات فوری ادا کرے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40.91 فیصد ہوچکی ہے، گزشتہ روز شہر میں 3 ہزار 769 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 15 سو 42 ٹیسٹ مثبت نکلے۔

    کراچی سمیت ملک بھر میں گزشتہ 24 گھٹے کے دوران 5 ہزار 196 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، ملک بھر میں مثبت کیسز کی شرح 10.17 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ روز کے دوران کرونا وائرس سے 15 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔

  • ملک گیر ہڑتال : مشتعل بھارتی کسانوں نے ٹرینیں جام کردیں، ٹریفک معطل

    ملک گیر ہڑتال : مشتعل بھارتی کسانوں نے ٹرینیں جام کردیں، ٹریفک معطل

    جے پور: بھارت میں نئے زرعی قوانین کیخلاف کسان تحریک زور شور سے جاری ہے، ملک گیر ہڑتال کے باعث کئی مقامات پر ٹرینوں کی آمد ورفت کو معطل کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ریواڑی، حصار، چرکھیداری، مانہرو، بھیوانی، باملہ ریلوے ڈویژن کے درمیان کسان تحریک کی وجہ سے ٹرین کی نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔

    اس کے علاوہ ملک کی اہم شاہراہوں اورسڑکوں پر ٹریفک جام کے باعث شہری نظام درھم برھم ہوگیا، گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، اس موقع پر پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

    بھارت میں زرعی قوانین کی مخالفت میں کسانوں کی ملک گیر ہڑتال کا اثر واضح دکھائی دے رہا ہے، پنجاب کے کئی مقامات پر مشتعل کسان ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے جس کے باعث محکمہ ریلوے کو 31 ٹرینوں کو روکنا پڑا۔ دہلی کی جانب سے آنے والی چار ریل گاڑیوں کی روانگی منسوخ کر دی گئی۔

    دوسری جانب مرکزی حکومت کے خلاف کسانوں کی جانب سے کی جانے والی ہڑتال کے پیش نظر جھاڑ کھنڈ میں گاڑیوں کی آمد و رفت شدید متاثر ہوئی ہے، اہمم شاہراہیں بند کیے جانے کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا۔

    یا د رہے کہ کسان تنظیموں نے آج 26 مارچ کو مکمل طور سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، اس موقع پر ملک کے کئی حصوں میں ٹرینوں اور ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوئے اور ساتھ ہی اس کا اثر بازاروں پر بھی پڑا۔

  • مطالبات منظور نہ ہوئے تو!! کسان رہنماؤں نے مودی حکومت کو بڑی دھمکی دے دی

    مطالبات منظور نہ ہوئے تو!! کسان رہنماؤں نے مودی حکومت کو بڑی دھمکی دے دی

    نیو دہلی : احتجاج کیلئے دہلی آئے ہوئے کسان رہنماؤں نے مودی سرکار کو متنبہ کیا ہے کہ اگر ہمارے راستے سے رکاوٹیں ختم اور مطالبات منظور نہ کیے گئے تو اس سے بڑا مظاہرہ کریں گے۔

    بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے مرکزی حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے مطالبات قبول نہ کیے تو اس بار40لاکھ ٹریکٹروں کی ریلی نکالیں گے جسے روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔

    بھارت میں نئے زرعی قوانین کیخلاف گزشتہ دوماہ سے ملک بھر کے ہزاروں کسان سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت اور کسان مظاہرین کے درمیان کئی بار ہونے والے مذاکرات بھی اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں اور مسئلہ کا حل نہیں نکل پا رہا ہے، جس کے سبب صورتحال نے مزید سنگینی اختیار کرلی ہے۔

    دوسری جانب کسانوں نے6 فروری کو ملک بھر میں ہڑتال "بھارت بند” کا اعلان کر دیا ہے۔ کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 6 فروری کو دوپہر 12 بجے سے تین بجے تک پورے بھارت میں پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق کسانوں کی ملک گیر ہڑتال سے دو دن قبل بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے مرکزی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ ہم نے حکومت کو اکتوبر تک کا وقت دیا ہے، اگر حکومت نے ہماری نہیں سنی تو ہم 40لاکھ ٹریکٹروں کے ساتھ ملک گیر ٹریکٹر ریلی کا انعقاد کریں گے۔

    اس سے قبل راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہمارا نعرہ ہے، قانون واپسی نہیں، تو گھر واپسی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک جلد ختم نہیں ہوگی بلکہ اکتوبر تک چلے گی۔

    راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت نے سڑکوں پر کیلیں ٹھوک دیں، نوکیلے تار لگا دیئے، اندرونی سڑک کے رابطے منقطع کر دیئے، سیمنٹ کے بڑے بلاک لگا کر رکاوٹیں کھڑی کردیں، انٹرنیٹ پر قدغن لگا دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے حامیوں کے مظاہرین پر حملے کے بعد اور 26 جنوری کی ٹریکٹر پریڈ کے بعد سے سینکڑوں کسان لاپتہ ہیں۔ کسان تحریک سے وابستہ کئی رہنماؤں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس بھی بند کردیئے گئے ہیں۔

  • اسرائیل کا شام کے جنوب مغربی علاقے میں‌ میزائل حملہ

    اسرائیل کا شام کے جنوب مغربی علاقے میں‌ میزائل حملہ

    دمشق : القنیطرہ کے مضافات میں حزب اللہ پر ہونے والے اسرائیل کے میزائل حملے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہواتاہم اس سے املاک کو نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے جنوب مغربی سرحدی علاقے القنیطرہ کے مضافات میں اسرائیل نے لبنانی شیعہ ملیشیا کے ایک مرکز پرمیزائل حملہ کیا ہے،شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں اسد رجیم کے دفاع میں

    لڑنے والی لبنانی تنظیم کی نقل وحرکت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    اسرائیل کے میزائل حملے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم اس سے املاک کو نقصان پہنچا ۔اسرائیل نے القنیطرہ میں تل بریقہ کے مقام پر حزب اللہ کی سرگرمیوں کو نشانہ بنایا۔

    خیال رہے شام میں 8 سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران حزب اللہ اسد رجیم کے دفاع میں لڑ رہی ہے،حزب اللہ کے جنگجو شام کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں جو بشارالاسد اور ایران کی دیگر ملیشیاؤں کے ساتھ مل کر اپوزیشن فورسز کو کچلنے میں سرگرم ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے شام میں حزب اللہ اور ایرانی ملیشیاﺅں کے ٹھکانوں پرحملوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اسرائیل اکثر شام میں حزب اللہ اور دیگر اہداف پربمباری کرتا رہتا ہے، دو ہفتے قبل درعا اور القنیطرہ میں اسرائیل نے اسد رجیم کی اہم تنصیبات پر فضائی حملے کیے تھے۔

    انسانی حقوق کی صور ت حال پرنظر رکھنے والے ادارے’آبزر ویٹری’ کے مطابق گذشتہ ہفتے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں چھ ایرانیوں اور تین شامی باشندوں سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیس جون کو اسرائیل نے دمشق کے قریب اور حمص گورنری میں متعدد فوجی تنصیبات پربمباری کی تھی جب کہ شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کی طرف سے متعدد میزائل حملے ناکام بنا دیے گئے تھے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ دونوں مقامات پر ہونے والے حملوں کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے، ان میں 9 غیرملکی جنگجو شامل تھے۔

  • نرسوں کی ہڑتال کا نواں دن، مریض سہولیات سے محروم

    نرسوں کی ہڑتال کا نواں دن، مریض سہولیات سے محروم

    کراچی: سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں نویں روز بھی نرسنگ اسٹاف کی غیر حاضری کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بیمار بچوں کا علاج کے لیے داخلہ بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نرسوں کی ہڑتال کے سبب سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں مریضوں اور ڈاکٹروں کو مشکلات کا سامنا ہے ،نرسنگ اسٹاف کی جانب سے کیے گئے مطالبات منظور کیے جانے کے باوجود چار درجاتی فارمولے کی منظوری کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے ۔

    اس ہڑتال کے سبب قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بیمار بچوں کے داخلے پر بدستور پابندی ہے، یہی صورتحال لگ بھگ تمام سرکاری اسپتالوں میں درپیش ہے۔تمام سرکاری اسپتالوں سے نرسنگ اسٹاف غیر حاضر ہے۔صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مریضوں کی تیمارداری کا فریضہ بھی ڈاکٹروں کو ادا کرنا پڑرہا ہے۔

    حکومت سندھ کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ نرسوں کے مطالبات تسلیم کرکے معاملہ پہلے ہی حل کیا جاچکا ہے۔محکمہ صحت کے مطابق چار درجاتی فارمولے کا مرحلہ محکمہ قانون اور محکمہ ماحولیات کے درمیان قانونی مراحل میں ہے ۔ یاد رہے کہ نرسنگ اسٹاف کی غیر حاضری کے باعث مختلف شعبہ جات کے امور شدید متاثرہیں۔

    اس حوالے سے قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے عوام کو مشکلات ہوتی ہیں، ہم نے حکومت سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ نرسوں کے مسئلے کا حل نکالا جائے اور اسپتالوں میں سروس مکمل بحال ہوسکے۔

    ڈاکٹر جمال رضا نے اے آروائی نیوز کو بتایا کہ این آئی سی ایچ میں داخلے معمول سے بہت کم ہورہے ہیں، اسٹاف نرس موجود نہ ہو تو مریضوں کی دیکھ بھال کیسے ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی میں ہر ممکن سہولت فراہم کر رہے ہیں، ایمرجنسی وارڈ اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں نرسنگ اسٹاف موجود ہے۔

  • ایران میں قید برطانوی شہری نے 15 روز بعد بھوک ہڑتال ختم کردی

    ایران میں قید برطانوی شہری نے 15 روز بعد بھوک ہڑتال ختم کردی

    تہران : برطانوی شہری نازنین زغری نے 15 روز قبل اپنی بیٹی کی پانچویں سالگرہ کے موقع کی گئی بھوک ہڑتال ختم کردی، اپنی اہلیہ سے اظہار یکجہتی کیلئے شوہر رچرڈریٹکلف نے بھی لندن میں ایرانی سفارت خانے کے باہر بھوک کررکھی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں بغاوت کے جرم میں قید برطانوی شہری خاتون نازنین زغری ریٹکلف نے بھوک ہڑتال ختم کردی ہے،انھوں نے پندرہ روز قبل اپنی بیٹی کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر بھوک ہڑتال شروع کی تھی اور جیل حکام کی جانب سے ملنے والا کھانا کھانے سے انکار کردیا تھا۔

    غیرلکی خبررساں ادارے کے مطابق ان کے خاوند رچرڈ ریٹکلف نے بھی گذشتہ پندرہ روز سے اپنی بیوی سے اظہار یک جہتی طور پر لندن میں ایرانی سفارت خانے کے باہر بھوک ہڑتال کررکھی تھی۔

    انھوں نے بتایا کہ نازنین نے سیب اور کیلے کے ساتھ تھوڑا سا دلیا کھایا ہے۔مجھے اس پر کچھ اطمینان ہوا ہے کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ وہ بھوک ہڑتال کو اور طول دیں، رچرڈ نے لندن میں ایرانی سفارت خانے کے باہر احتجاجی کیمپ لگا رکھا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سبکدوش وزیراعظم تھریزا مے کی جگہ جو کوئی بھی برسر اقتدار آئے ،اس کو ان کی اہلیہ کے کیس کو ترجیح دینی چاہیے۔

    برطانوی شہزادی کو سپاہِ پاسداران انقلاب نے اپریل 2016ءمیں تہران کے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا، وہ اس وقت اپنی بائیس ماہ کی بچی گبریلا کے ہمراہ ایران میں اپنے خاندان سے ملنے کے بعد واپس برطانیہ جارہی تھیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک ایرانی عدالت نے انھیں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں قصور وار قرار دے کر پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی لیکن اب ان کے خلاف سکیورٹی سے متعلق الزامات پر ایک نیا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔

    تہران کی انقلابی عدالت کے سربراہ موسیٰ غضنفر آبادی نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ نازنین زغری ریٹکلف کے خلاف نئے الزامات سکیورٹی سے متعلق ہیں۔

    ایرانی حکام کے مطابق اس کیس میں پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے عاید کردہ نئے الزامات پر اس خاتون کو مزید سولہ سال تک قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔

  • سوئٹزر لینڈ میں صنفی تفریق کے خلاف ہزاروں خواتین کی ملک گیر ہڑتال

    سوئٹزر لینڈ میں صنفی تفریق کے خلاف ہزاروں خواتین کی ملک گیر ہڑتال

    برن: سوئٹزر لینڈ میں لاکھوں خواتین کم معاوضوں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں۔ سوئٹزر لینڈ میں اس وقت خواتین کو مردوں کے مقابلے میں 20 فیصد کم معاوضے دیے جارہے ہیں۔

    خواتین کی جانب سے دی گئی ملک گیر ہڑتال کی کال پر مختلف شہروں میں دفتری اوقات کے دوران مظاہرے ہوئے اور خواتین نے کام چھوڑ کر کم معاوضوں کے خلاف احتجاج کیا۔

    اس دن کو سوئٹزر لینڈ میں ہی سنہ 1991 میں کیے جانے والے مظاہرے کے 28 برس بھی مکمل ہوگئے جس کے بعد حکام صنفی مساوات کا ایکٹ تیار کرنے پر مجبور ہوئے۔ اس ایکٹ کے تحت خواتین کو صنفی تفریق اور جنسی حملوں کے خلاف قانونی تحفظ حاصل ہوگیا۔

    صنفی مساوات کے حوالے سے سوئٹزر لینڈ کسی مثالی پوزیشن پر نہیں، یہاں خواتین کو ووٹ دینے کا حق سنہ 1971 میں دیا گیا تھا۔

    مظاہرے میں شریک ایک خاتون کا کہنا تھا، ’یہ آج کے دور میں بھی ایک قدامت پسند ملک ہے، کیا آپ یقین کر سکتے ہیں کہ ہمیں ووٹ دینے کے لیے 70 کی دہائی تک انتظار کرنا پڑا‘۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ سوئٹزر لینڈ میں عدم مساوات کئی مغربی یورپی ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    عالمی اقتصادی فورم کی ہر سال جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق سوئٹزر لینڈ صنفی عدم مساوات میں عالمی درجہ بندی میں 20 ویں پوزیشن پر ہے۔

  • ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    خرطوم : ایتھوپیا کی کوششوں سے احتجاجی تحریک کے لیڈروں کا ہڑتال ختم کر کے جرنیلوں سے مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔انھوں نے یہ فیصلہ ایتھوپیا کی ثالثی کی کوششوں کے بعد کیا ہے۔

    ایتھوپین ثالث کار محمود ضریر نے خرطوم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے سے اتفاق کیا ہے اور دونوں فریقوں نے اقتدار ایک سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کے لیے جلد مذاکرات کی بحالی سے بھی اتفاق کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمد ضریر گذشتہ ہفتے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد کے دورے کے بعد سے خرطوم ہی میں مقیم تھے اور وہ سوڈان میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے حزب اختلاف کے لیڈروں اور فوجی جرنیلوں سے ملاقاتیں کررہے تھے۔

    وزیر اعظم ابی احمد نے سوموار کو سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے فون پر بات چیت کی تھی اور ان سے مصالحتی کوششوں میں پیش رفت کے ضمن میں تبادلہ خیال کیا تھا۔

    احتجاجی تحریک نے الگ سے ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک ختم کردیں اور بدھ سے اپنے کام پر آجائیں اور کاروبار شروع کردیں۔

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندرہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اتوار کو سول نافرمانی کے پہلے روز تشدد کے مختلف واقعات میں چار افراد ہلاک ہوگئے تھےِ۔

    سوڈانی پیشہ وران تنظیم ( ایس پی اے) نے ہفتے کے روز 3 جون کو وزارتِ دفاع کے باہر احتجاجی تحریک کے زیر اہتمام دھرنے کے شرکاء کے خلاف خونیں کریک ڈاؤن کے ردعمل میں ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور عوام سے اس میں بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔

  • یوم شہدا: مقبوضہ کشمیر میں سخت پابندیاں، وادی میں ہڑتال

    یوم شہدا: مقبوضہ کشمیر میں سخت پابندیاں، وادی میں ہڑتال

    سرینگر:مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے رمضان کے احترام کو پامال کرتے ہوئے سری نگر کے مختلف علاقوںمیں سخت پابندیاں نافذ کردی ہیں، حریت قیادت نظر بند جبکہ وادی میں مکمل ہڑتال کا ماحول ہے۔

    کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سری نگر کی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہاہے کہ سرینگر شہر میں نوہٹہ ،صفاکدل ، رعنا واری ، مہاراج گنج اور خانیارپولیس اسٹیشنوں کی حدود میں آنے والے علاقوں میں پابندیاں نافذ کی گئی ہیں جبکہ تمام سکوں اور کالجوں میں تدریسی سرگرمیاں بھی معطل کردی گئی ہیں۔

    عوامی مجلس عمل کے زیر اہتمام ممتاز آزادی پسند رہنماؤں میر واعظ مولوی محمد فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون اورشہدائے حول کی شہادت کی برسیوں کے موقع پر جامع مسجد سری نگر سے مزار شہداءعید گاہ تک ریلی نکالی گئی۔

    ادھر انتظامیہ نے حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور انجینئر ہلال احمد وار کو جامع مسجد سرینگر سے مزار شہدا عید گاہ تک ریلی کی قیادت سے روکنے کے لیے پیر کی شام کو ہی گھروں میں نظربند کردیا تھا۔

    دریں اثناء ممتاز آزادی پسند رہنماؤں میر واعظ مولوی محمد فاروق ، خواجہ عبدالغنی لون اورشہدائے حول کے علاوہ 1990کی دہائی کے ہزاروں شہداءکی یاد میں منگل کو مکمل ہڑتال کی گئی ۔

    ہڑتال کی کال حریت قیادت نے میر مولوی محمد فاروق، خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کے یوم شہادت کے موقع پر دی تھی۔یا د رہے کہ میر واعظ مولوی محمد فاروق کو 21مئی 1990 کو نامعلوم مسلح افراد نے سری نگر میں ان کی رہائش گاہ میں گھس کر گولی مار دی تھی جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہو گئے تھے۔

    بھارتی فوجیوں نے اسی دن سری نگر کے علاقے حول میں ان کے جنازے پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 70 سوگواروں کو قتل کر دیا تھا۔ دوسری جانب خواجہ عبدالغنی لون کو 21مئی 2002 کو نامعلوم حملہ آوروں نے اس وقت شہید کر دیا تھاجب وہ مزار شہداءسرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے بعد واپس آرہے تھے۔