Tag: stronger

  • بل گیٹس کی صحت کا کیا راز ہے؟

    بل گیٹس کی صحت کا کیا راز ہے؟

    مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس اپنی زندگی کی 68 بہاریں دیکھ چکے ہیں اور اس عمر میں بھی تندرست چست اور توانا ہیں۔

    دنیا کے امیر ترین شخصیات کی سرفہرست میں نمایاں بل گیٹس کی جسمانی صحت کا کیا راز ہے؟ یہ بات انہوں نے خود ایک انٹرویو میں بتائی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک پوڈکاسٹ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ٹینس نے انہیں جسمانی طور پر فٹ اور مضبوط بنایا ہے، زیادہ سے زیادہ ٹینس کھیلنے سے انہیں خود کو فٹ رکھنے میں مدد ملی۔

    Bill Gates

    ان کا کہنا تھا کہ میں بہت زیادہ ٹینس اور تھوڑا بہت pickle ball کھیلتا ہوں جبکہ وٹامنز بھی کھاتا ہوں کیونکہ ان کا کوئی نقصان نہیں۔

    مائیکرو سافٹ کے شریک بانی نے کہا کہ وہ pickleball بال کھیلنا پسند کرتے ہیں جسے 1960 کی دہائی میں چند دوستوں نے نئی سرگرمی کے طور پر تخلیق کیا تھا۔

    مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ ٹینس نے انہیں جسمانی طور پر فٹ اور مضبوط بنایا ہے

  • اُن اور پیوٹن کا دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات قائم کرنے کا عزم

    اُن اور پیوٹن کا دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات قائم کرنے کا عزم

    پیانگ یانگ/ماسکو : شمالی کوریا کے رہنما اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران روسی صدر کا کہنا تھا کہ جزیرہ نما کوریا میں مثبت پیشرفت کی حمایت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن ان دنوں روس کے تاریخی دورے شہر ولادیوسٹوک میں پہنچ ہیں، جہاں انہوں نے صدر ولادی میر پیوٹن سے بھی اہم ملاقات کی، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات اورعالمی امورپرتبادلہ خیال کیا۔

    کریملن کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے سربراہوں نے جوہری ہتھیاروں کے ختم یا کرنے پر گفتگو کی، لیکن کم جونگ اُن امریکا سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد روسی حمایت کی توقع کررہے تھے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ ’شمالی کوریائی رہنما کے دورہ روس کے حوالے سے بہت پُر امید ہیں، روس باہمی دلچسپی کے ساتھ کورین پیننسولا کے معاملے کا حل نکال سکتے ہیں‘۔

    دوسری جانب کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ موجودہ ملاقات دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے حوالے خوشگوار ثابت ہوگی، ہماری دوستی طویل اور تاریخی ہے جو مزید مضبوط ہوگی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان روس کے اہم تاریخی دورے پر اپنی مسلح ٹرین کے ذریعے گزشتہ روسی شہر ولادیوسٹوک پہنچے تھے جہاں ان کا پُر تپاک استقبال کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ کم جانگ ان کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے روس کا پہلا دورہ ہے، دونوں ملکوں کے درمیان آخری سربراہی ملاقات 8 سال قبل ہوئی تھی جب کم جانگ اُن کے والد کم جانگ اِل نے اس وقت کے روسی صدر دیمیتری میدویدیف سے ملاقات کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کے شمالی کوریا سے نسبتاً اچھے تعلقات ہیں اور ماسکو، پیانگ یانگ حکومت کو خوراک اور دیگر امداد بھی دیتا آیا ہے۔

  • آسٹریلوی معاشرے کا تنوع اس کے بہترین مستقبل کی ضمانت ہے، مہرین فاروقی

    آسٹریلوی معاشرے کا تنوع اس کے بہترین مستقبل کی ضمانت ہے، مہرین فاروقی

    کینبیرا : پاکستانی نژاد مہرین فاروقی آسٹریلین سینیٹ کی پہلی مسلمان خاتون رکن منتخب ہوگئی، مہرین فاروقی نے کہا ہے کہ ’آسٹریلوی معاشرے کا تنوع اس کے بہترین مستقبل کی ضمانت ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستانی نژاد مسلم خاتون مہرین فاروقی گرین پارٹی کے ٹکٹ پر ریاست نیو ساؤتھ ویلز سے رکن سینٹ منتخب ہوئی ہیں جو اگلے ہفتے سینیٹر کی حیثیت حلف اٹھائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مہرین فاروقی پاکستان میں پیدا ہوئی اور سنہ 1992 میں بہتر مستقبل کے لیے آسٹریلیا منتقل ہوگئیں تھی جہاں انہوں نے ٹیچر اور انجینئر کی حیثیت سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی رکن سینیٹ منتخب ہونے والی مہرین فاروقی نے سائیکل ویز اور ہائیڈرو پاور انفرا اسٹرکچر سمیت انجینئرنگ کے مختلف منصوبوں میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پاکستانی نژاد مسلم خاتون نے سنہ 2013 میں پہلی مرتبہ مسلم خاتون کی حیثیت سے آسٹریلیا کی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی تھیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مہرین فاروقی کا شمار آسٹریلیا کی ان مشہور شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے فریزر اینگز کی نفرت آمیز تقریر کے دوران ہولوکاسٹ کی اصطلاحات استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    مہرین فاروقی کا کہنا تھا کہ ’میں ایک مسلمان مہاجر خاتون ہوں اور کچھ روز میں سینیٹر کا حلف اٹھا لوں گی اور مجھے فریزر اینگز بھی سینیٹر بننے سے نہیں روک سکتے‘۔

    مہرین فاروقی نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں بحیثیت رکن سینیٹر آسٹریلیا کے مثبت اور بہتر مستقبل کے لیے کردار ادا کروں گی۔

    ایک اور رکن پارلیمینٹ نے فریزر اینگز پر تنقید کرنے ہوئے کہا تھا کہ ’فریزر نفرت آمیز اور متصبانہ تقریر کرکے لاکھوں آسٹریلوی عوام کی توہین کی ہے‘۔

    ڈاکٹر مہرین فاروقی نے سینیٹر منتخب ہونے کے بعد آسٹریلین سینیٹ کے ٹویٹ کو اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے یہ کہہ کر ٹویٹ کیا تھا کہ ’’نئی ملازمت مل گئی،کام کے لیے تیار ہوجاؤ‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مہرین فاروقی نے نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف انوائرمینٹل اسٹڈیز سے ماحولیاتی انجینئرنگ میں ڈکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی ہوئی ہے۔