Tag: student

  • 7ویں جماعت کے طالب علم کی چھٹی کی مضحکہ خیز درخواست وائرل

    7ویں جماعت کے طالب علم کی چھٹی کی مضحکہ خیز درخواست وائرل

    دہلی: ساتویں جماعت کے طالب علم کی منفرد اور دیانت داری پر مبنی چھٹی کی درخواست انٹرنیٹ پر خوب وائرل ہورہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق راکیش نامی طالب علم نے سیدھے سادھے انداز میں اپنے کلاس ٹیچر کو اپنی غیر موجودگی کی اطلاع دی، معیاری رسمی خطاب کے ساتھ شروع ہونے والی درخواست نے اس وقت ایک غیر متوقع موڑ لیا جب طالب علم نے صرف یہ کہا ’’میں نہیں آؤنگا، نہیں آؤنگا، نہیں آؤنگا۔ آپ کا شکریہ میں آؤنگا ہی نہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین طالب علم کی راست بازی سے کافی محظوظ بھی ہو رہے ہیں، کسی نے لکھا بیسٹ ایپلیکشن ایور، تو کسی نے لکھا سیدھ بات،  تو کسی نے لکھا ہینڈ رائٹنگ کے ایکسٹرا مارکس ملیں تو ایک صارف نے پرنسپل کی اسپیلنگ میں غلطی کی نشاندہیی کی تو ایک نے لکھا کہ پرنسپل صدمے میں ہے۔

  • سعودی عرب: طالب علم پر تشدد کرنے والے ٹیچر کے خلاف کارروائی

    سعودی عرب: طالب علم پر تشدد کرنے والے ٹیچر کے خلاف کارروائی

    ریاض: سعودی عرب کے ایک پرائیوٹ اسکول میں طالب علم پر تشدد کرنے والے ٹیچر کے خلاف کارروائی کی جائے گی، تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں حفر الباطن کمشنری کے محکمہ تعلیم نے پرائیوٹ اسکول میں طالب علم کو زد و کوب کیے جانے کی ویڈیو وائرل ہونے پر ٹیچر کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

    محکمہ تعلیم نے پرائیوٹ اسکول میں طالب علم پر تشدد کا نوٹس لیا جس پر وائرل ویڈیو کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے۔

    وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ٹیچر کلاس روم میں طالب علم کو اس کے ساتھیوں کے سامنے بری طرح زد و کوب کر رہا ہے۔

    محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ اس قسم کے واقعات کے منظر عام پر آتے ہی مقررہ قوانین و ضوابط کے تحت کارروائی کی جاتی ہے، کسی کے ساتھ رعایت نہیں کی جاتی۔ طلبہ پر تشدد تعلیمی پالیسی کے سراسر منافی ہے۔

  • رکشے میں جدت پیدا کرنے والی این سی اے کی طالبہ

    رکشے میں جدت پیدا کرنے والی این سی اے کی طالبہ

    رکشے کی سواری پاکستان میں بے حد عام ہوتی جارہی ہے تاہم یہ بالکل بھی آرام دہ سواری نہیں جس کی وجہ سے لوگ اسے مجبوری میں ہی استعمال کرتے ہیں۔

    اب ایک طالبہ فاطمہ خان نے اسی رکشے کا رنگ و روپ بدل کر اسے نہایت خوبصورت سواری بنا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں فاطمہ خان نے شرکت کی اور اپنے پروجیکٹ کے بارے میں بتایا۔

    فاطمہ نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) کی طالبہ ہیں اور یہ رکشہ دراصل ان کا ایک پروجیکٹ تھا جس میں انہوں نے رکشے میں کچھ تبدیلیاں کر کے اسے خوبصورت شکل دے دی۔

    فاطمہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 3 پہیوں کی گاڑی کو رکشہ ہی سمجھا جاتا ہے اور لوگ اس میں بیٹھنا معیوب سمجھتے ہیں، تاہم ان کی تبدیلیوں کے بعد یہ رکشہ بہترین سواری بن گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ فی الحال اس رکشے کی تیاری میں 2 لاکھ روپے کی لاگت آئی۔ وہ مستقبل میں اسے الیکٹرک پاورڈ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

  • طالب علم نے اسکول کی تیسری منزل سے چھلانگ لگادی

    طالب علم نے اسکول کی تیسری منزل سے چھلانگ لگادی

    لاہور : اسکول کا طالب علم دلبرداشتہ ہوکر تیسری منزل سے کود گیا، والد کا کہنا ہے کہ بیٹے کو پیپر دینے سے منع کیا گیا تھا۔،

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ٹاؤن شپ کے  ایک نجی اسکول میں مبینہ طور پر نویں جماعت کے طالب علم  عبداللہ کی جانب سے خود کشی کی کوشش کرنے کا دلخراش واقعہ پیش آیا ہے۔

    ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ اسکول انتظامیہ نے لڑکے کو مبینہ طور پر پیپر دینے سے منع کیا تھا، جس کے بعد طالب علم عبداللہ نے دل برداشتہ ہوکر اسکول کی تیسری منزل سے چھلانگ لگادی۔

    عبد اللہ کو شدید زخمی حالت میں فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹروں کے مطابق طالب علم کی ریڑھ کی ہڈی اور ٹانگ فریکچر ہوئی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طالب علم کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ اسکول ٹیچر نے لڑائی کرنے پر اسے سزا دی تھی اور 3گھنٹے تک آفس میں کھڑا کیے رکھا اور پیپر نہ دینے دیا۔

    والد کا الزام ہے کہ اس کے بیٹے نے ان تمام حالات سے دلبرداشتہ ہوکر اسکول کی منزل سے چھلانگ لگائی اور شدید زخمی ہوگیا، ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

    دوسری جان اسکول انتظامیہ نے لڑکے کے والد کے مؤقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالب علم اپنے والد کی ڈانٹ کھا کر اسکول آیا تھا اور اسی بات سے ٹینشن میں آکر چھلانگ لگائی۔

     

  • خانیوال : اسکول چوکیدار کی نویں جماعت کی طالبہ سے مبینہ ذیادتی

    خانیوال : اسکول چوکیدار کی نویں جماعت کی طالبہ سے مبینہ ذیادتی

    کبیر والا : اسکول کی بچیاں بھی اب اسکول میں محفوظ نہیں رہیں، خانیوال کے ایک سرکاری اسکول میں نویں جماعت کی طالبہ کو ذیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خانیوال کے علاقے کبیر والا میں سرکاری اسکول کے چوکیدار نے طالبہ کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی پی او خانیوال نے فوری ایکشن لیتے ہوئے چوکیدار ملزم ایوب عالم کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    متاثرہ بچی کے والد نے اے آر وائی نیوزکو بتایا کہ جب میں بیٹی کو اسکول گیا تو چوکیدار نے بتایا کہ وہ گھر جاچکی ہے، گھر پہنچ کر معلوم ہوا کہ وہ نہیں پہنچی جس پر میں پریشان ہوکر ادھر ادھر بچی کو تلاش کرتا رہا۔

    طالبہ کے والے نے مزید بتایا کہ جب میں دوبارہ اسکول پہنچا تو دیکھا کہ چوکیدار بچی سے ذیادتی کررہا تھا۔ مجھے دیکھ کر ملزم وہاں سے فرار ہوگیا، اسکول کی میڈم سے شکایت کی تو انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو دبا دیں ورنہ بہت بدنامی ہوگی۔

    بعد ازاں کبیروالا کے ڈی پی او ندیم عباس نے اسکول میں بچی سے زیادتی کا نوٹس لے لیا، ڈی پی او کی احکامات پر ملزم چوکیدار ایوب عالم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ متاثرہ طالبہ کو طبی معائنے کیلئے ٹی ایچ کیو اسپتال بھیج دیا گیا ہے، متاثرہ طالبہ کے واقعہ کی خود نگرانی کررہا ہوں۔

  • بھارت : چھوٹی سی بات پر طالب علم نے زندگی کا خاتمہ کرلیا

    بھارت : چھوٹی سی بات پر طالب علم نے زندگی کا خاتمہ کرلیا

    نئی دہلی : بھارت میں ان دنوں  خود کشی کا رجحان کافی حد تک بڑھنے لگا ہے، خصوصاً نوجوان نسل چھوٹی چھوٹی باتوں کو جواز بنا کر اپنی جان لینے کے درپے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع مراد آباد میں بارہویں جماعت کے طالب علم نے فیل ہونے کے بعد خود کو گولی مارکر ہلاک کر لیا۔

    امتحان میں ناکامی کے بعد امیت نامی طالب علم نے اپنے والد کی لائسنس یافتہ بندوق سے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

    پولیس نے بندوق قبضے میں لینے کے بعد طالب علم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی ہے۔ ہلاک ہونے والے طالب علم کی شناخت امیت کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق امیت ایک انگریزی اسکول میں بارہویں جماعت کا طالب علم تھا۔ امت نے اپنے گھر کی دوسری منزل پر جاکر خود کو گولی مارلی ۔

    اہل خانہ کے مطابق گزشتہ برس بھی امیت بارہویں جماعت میں فیل ہوگیا تھا،اس برس بھی فیل ہونے پر وہ دلبرداشتہ ہوگیا اور اس برس اس نے خود کشی کرلی، جائے واردات سے پولیس کو کوئی خط نہیں ملا۔

    مزید پڑھیں : فون کے لیے بھائی سے لڑنے کے بعد لڑکی نے خود کشی کر لی

    واضح رہے کہ چند روز قبل بھارتی شہر ناگپور میں ایک نوجوان لڑکی نے فون کے لیے بھائی سے جھگڑنے کے بعد اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا، 19سالہ لڑکی کو اس کا بھائی اپنا موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے رہا تھا۔

    مزید پڑھیں : ایک اور بھارتی اداکار کی خودکشی سے موت

    ناگپور پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی نے والدین سے بھی موبائل فون خرید کر دینے کی فرمائش کی تھی تاہم گھر والوں کی خراب مالی حالت کے پیش نظر یہ فرمائش پوری نہیں ہو سکی تھی جس کے بعد لڑکی نے مایوسی کے عالم میں زہر پی لیا، حالت بگڑنے پر اسے قریبی اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ دوران علاج ہی مر گئی۔

     

  • 19 سالہ طالبعلم آپے سے باہر، کالج پرنسپل سے بدتمیزی اور تشدد

    19 سالہ طالبعلم آپے سے باہر، کالج پرنسپل سے بدتمیزی اور تشدد

    بھارتی ریاست گجرات میں ایک طالبعلم نے خاتون لیکچرر کے ساتھ بدزبانی کے بعد، پرنسپل کو شکایت پر پرنسپل پر بھی حملہ کر کے زخمی کردیا۔

    افسوسناک واقعہ گجرات کے شہر جام نگر کے آرٹس اینڈ کامرس کالج میں پیش آیا جہاں 19 سالہ طالبعلم یوگیش نے اساتذہ کے خلاف پرتشدد رویہ اپنایا۔

    بدھ کے روز یوگیش لیکچر کے دوران بغیر اجازت کلاس روم کے اندر داخل ہوا، جب کلاس میں موجود خاتون لیکچرر نے اسے روکا اور کلاس سے باہر انتظار کرنے کو کہا تو یوگیش آپے سے باہر ہوگیا اور لیکچرر کے ساتھ زبانی بدتمیزی شروع کردی۔

    بعد ازاں اس نے بدتمیزی کی انتہا کرتے ہوئے لیکچرر کو کلاس سے باہر جانے کا کہا جس کے بعد لیکچرر فوراً پرنسپل کے کمرے میں گئیں اور انہیں کلاس میں لے آئیں۔

    پرنسپل نے آ کر یوگیش سے بات کرنے کی کوشش کی تو یوگیش نے نہ صرف ان سے بھی بدتمیزی کی بلکہ ہاتھا پائی بھی شروع کردی، یوگیش کے دھکے سے پرنسپل زمین پر گر گئے اور انہیں معمولی چوٹیں بھی آئیں۔

    اس موقع پر دیگر اسٹاف ممبر اور طالبعلموں نے یوگیش کو قابو کیا، یوگیش نے جاتے ہوئے پرنسپل کو دھمکی دی کہ وہ اس کے خلاف کسی سے شکایت کر کے دکھائیں اور انہوں نے ایسا کیا تو وہ انہیں جان سے مار دے گا۔

    بعد ازاں پرنسپل نے پولیس کو بلوایا جنہوں نے آ کر کالج کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا۔

    ٹیچرز کا کہنا ہے کہ یوگیش اس سے قبل بھی کئی استادوں سے بدتمیزی کرچکا ہے جبکہ وہ امتحانات میں نقل بھی کرتا رہتا ہے۔ پولیس میں شکایت درج کروانے کے بعد مذکورہ طالبعلم روپوش ہوچکا ہے۔

  • سبق یاد نہ کرنے پر اسکول ٹیچر جلاد بن گیا ،  پہلی کلاس کے طالب علم پر بدترین تشدد

    سبق یاد نہ کرنے پر اسکول ٹیچر جلاد بن گیا ، پہلی کلاس کے طالب علم پر بدترین تشدد

    اٹک : سبق یاد نہ کرنےپر اسکول ٹیچرجلاد بن گیا ، 6 سال کے طالبعلم پرشدید تشدد کیا ، پولیس نے اسکول ٹیچراعجاز کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹک میں سبق یاد نہ کرنے پر اسکول ٹیچر نے پہلی کلاس کے طالب علم پر بدترین تشدد کرتے ہوئے ڈنڈوں،گھونسوں،لاتوں کی بارش کردی
    6 سال کاعبدالرحمان گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 2حضرو میں زیرتعلیم ہے۔

    متاثرہ بچہ تحصیل اسپتال حضرو منتقل کردیا گیا ہے اوروالدین نے وزیراعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی ہے جبکہ پولیس نے پولیس اسکول ٹیچراعجاز کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسکول ٹیچر کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد، بازو توڑ دیا

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں گجرانوالہ کے علاقے ایمن آباد میں سرکاری اسکول ٹیچر نے آٹھویں جماعت کے طالب علم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا ، جس سے طالب علم اصغر کا بازو ٹوٹ گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اساتذہ کا طالب علموں پر تشدد کوئی نئی بات نہیں اس سے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں، رواں سال اپریل میں صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں اسکول ٹیچر نے تیسری جماعت کی 8 سالہ طالبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے بال کاٹ دیے تھے۔

  • 5 سال سے فاقے کرنے پر مجبور نوجوان طالبہ موت کے گھاٹ اتر گئی

    5 سال سے فاقے کرنے پر مجبور نوجوان طالبہ موت کے گھاٹ اتر گئی

    چین سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان طالبہ 5 سال سے فاقے کرنے کی وجہ زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی، وو شاعری کرنا اور مضامین لکھنا چاہتی تھی لیکن اس کی شدید غربت اس کی جان لے گئی۔

    24 سالہ وو ہاؤن چین کے صوبے گیژو سے تعلق رکھتی تھیں، وہ گزشتہ 5 سال سے روزانہ 2 یان پر گزارا کر رہی تھیں۔ سخت غذائی قلت کے باعث وہ اسپتال میں داخل ہوئیں اور جانبر نہ ہوسکیں۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق وو کو باقاعدہ کسی بیماری کی تشخیص نہیں ہوئی تاہم ایک طویل عرصے سے فاقے کرنے کی وجہ سے ان کا جسم شدید غذائی قلت اور مختلف پیچدگیوں کا شکار ہوچکا تھا اور یہی ان کی موت کا سبب بنا۔

    موت کے وقت 24 سالہ وو کا وزن صرف ساڑھے 21 کلو گرام تھا۔

    یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب چند روز قبل ہی چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کی حکومت نے دعویٰ کیا کہ ان کے صوبے میں 8 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 17 افراد غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    وو کی والدہ اس وقت چل بسی تھیں جب وہ صرف 4 سال کی تھیں، کچھ عرصہ بعد ان کے والد بھی چل بسے۔ وو اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ اکیلی رہ گئیں جو ذہنی طور پر بیمار تھا۔ وو اپنے تمام اخراجات حتیٰ کہ اشیائے خور و نوش کی خریداری بھی چھوڑ کر صرف اپنے بھائی کے علاج پر توجہ مرکوز کیے ہوئے تھی۔

    وو کو مقامی حکومت کی جانب سے 300 یان ماہانہ دیے جاتے تھے، علاوہ ازیں کالج میں ایڈمیشن لینے کے بعد انہوں نے اسٹوڈنٹ لون لیا تھا جبکہ وہ 2 جز وقت ملازمتیں بھی کرتی تھیں۔ اس کے باوجود یہ رقم نہایت معمولی اور ان کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ناکافی تھی۔

    ان کے بھائی کے میڈیکل بل نصف حکومت کی جانب سے ادا کیے جاتے تھے اس کے باوجود ہر ماہ وو کو 5 ہزار یان بھائی کے علاج کی مد میں خرچ کرنے پڑتے تھے۔ بھائی کے علاج کے بعد وو کے پاس صرف 2 یان اضافی بچتے تھے جس سے اشیائے خور و نوش خریدنا ناممکن تھا۔ اس رقم میں وہ صرف 2 عدد بن یا ابلے چاولوں کا 1 پیالہ خرید کر ان پر پورا دن گزارنے پر مجبور تھیں۔

    وو نے جب کالج میں داخلہ لیا تو ایک دن ان کے کلاس فیلوز نے ان کی حالت دیکھ کر انہیں ڈاکٹر کے پاس جانے کا کہا، وو نے جانے سے انکار کیا تو ان کے کلاس فیلو انہیں زبردستی خود ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔

    وہاں جا کر علم ہوا کہ وو کے دل کے والوز بھی خرابی کا شکار ہیں اور اس کی سرجری کے لیے 20 ہزار یان درکار ہیں۔ اس موقع پر وو کے دوستوں نے سماجی تنظیموں سے رابطہ کیا جنہوں نے آن لائن کراؤڈ فنڈنگ کی اپیل کی۔ صرف 2 دن میں وو کے پاس 7 لاکھ یان جمع ہوگئے۔

    وو کے دل کی سرجری کروائی گئی اور وہ جلد صحتیاب ہوتی گئیں، تاہم ان کی غربت کا ابھی کوئی مؤثر حل نہ نکل سکا تھا۔

    اس وقت وو کی غربت اخبارات اور ٹی وی کا موضوع بنی تو ایک انٹرویو میں وو نے اپنے مصائب کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں دوسرے لوگوں کی طرح پیسے ختم ہونے پر اپنے والدین سے نہیں مانگ سکتی، ’میرے تو والدین ہی نہیں ہیں‘۔

    وہ نے بتایا کہ ان کے بال بہت خوبصورت تھے، لیکن کم خوراکی کی وجہ سے وہ بے تحاشہ مقدار میں جھڑنا شروع ہوگئے، کچھ عرصے بعد ان کی بھوؤں کے بال بھی جھڑ گئے۔ ’مجھے روز رات میں سونے میں بھی دشواری کا سامنا ہوتا تھا جبکہ اکثر میرے پیر بھی سوج جایا کرتے تھے‘۔

    وو منتظر تھی کہ وہ جلد صحتیاب ہو کر ایک نارمل زندگی شروع کرے تاکہ وہ اپنا مضامین اور شاعری کرنے کا شوق پورا کرسکے۔ ’میں ایسی ہی زندگی چاہتی ہوں‘۔ تاہم حالات نے اسے مہلت نہ دی اور وہ زندگی کی بے رحمی کا شکار ہو کر دنیا چھوڑ گئی۔

  • خبردار! ٹک ٹاک کے شوق نے فرسٹ ایئر کے طالبعلم کی جان لے لی

    خبردار! ٹک ٹاک کے شوق نے فرسٹ ایئر کے طالبعلم کی جان لے لی

    سیالکوٹ: ٹک ٹاک اسٹار بننے کی خواہش نے پنجاب کے نوجوان طالب علم کی جان لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ٹک ٹاک بناتے ہوئے نوجوان جان کی بازی ہار گیا، سیلفی کے بعد اب ٹاک ٹاک کے شوقین افراد اپنی زندگی داؤ پر لگانے لگے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 3کمسن دوست ٹک ٹاک بنارہے تھے کہ اچانک گولی چل گئی، گولی لگنے سے کھروٹا سیداں کا رہائشی عمار حیدر جاں بحق ہوگیا، عمارحیدر کو گولی لگنے سے پہلے کی ویڈیو اےآر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    فرسٹ ایئر کا طالب علم عمار اور دوست پستول کے ساتھ ویڈیو بنا رہے تھے۔

    خیال رہے کہ یہ کوئی نیا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی متعدد بار منچلے نوجوان ایڈونچر کرنے کے چکر میں جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ قبل ازیں درجنوں سیلفی کے شوقین افراد کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔