Tag: successful

  • بھارت میں ناکام فلم نے دنیا بھرمیں کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے

    بھارت میں ناکام فلم نے دنیا بھرمیں کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے

    رنویر سنکھ کی فلم 83 بھارت میں تو ناکام قرار پائی لیکن دنیا بھر میں کامیاب ہوکر کمائی کا ریکارڈ قائم کردیا۔

    رنویر سنگھ اور دیپکا پاڈوکون جیسے ستاروں سے سجی فلم 83 بھارت میں ریلیز ہوئی تو سب کے خواب چکناچور ہوگئے اور شائقین فلم نے اسے مسترد کردیا۔

    البتہ انڈیا سے باہر دنیا بھر میں شائقین فلم نے 83 کو بے حد سراہا اور یہ فلم بزنس کے اعتبار سے سال 2021 کی سب سے کامیاب بھارتی فلم قرار پائی ہے۔

    فلم 83 نے دنیا بھر سے تقریباْ 63 کروڑ بھارتی روپے (8.4ملین امریکی ڈالر)  بین الاقوامی مارکیٹ سے سمیٹے۔

    غیر ملکی شوبز جریدے کے مطابق فلم کا بزنس 65 کروڑ روپے تک جاسکتا ہے۔

    بھرپور  تشہیر،  رنویر سنگھ اور دیپیکا پاڈوکون جیسے نامور اداکاروں کی فلم میں موجودگی کے باوجود اس فلم کو بھارتی فلمی شائقین نے مسترد کردیا اور مقامی باکس آفس پر یہ فلم بدترین ناکامی سے دوچار ہوئی۔

    واضح رہے کہ 83 فلم کو 1983 میں بھارت کے پہلی بار کرکٹ کا عالمی چیمپئن بننے کے تناظر میں بنایا گیا تھا اور رنویر سنگھ نے اس فلم میں فاتح کپتان کپیل دیو کا کردار ادا کیا تھا۔

  • عام گھریلو سعودی خاتون کامیاب تاجر کیسے بنی؟ دلچسپ کہانی

    عام گھریلو سعودی خاتون کامیاب تاجر کیسے بنی؟ دلچسپ کہانی

    ریاض : موجودہ معاشرے میں خواتین کا کردار مردوں کے مقابلے میں کسی طرح بھی کم نہیں، وہ ایک جانب گھریلو ذمے داریاں پوری کرتی ہیں تو دوسری جانب ملازمت یا کاروباری فرائض میں بھی نمایاں خدمات انجام  دے رہی ہیں۔

    خواتین کو بااختیار بنانا کافی بحث کا موضوع رہا ہے۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کو خواتین کو ابھرتے ہوئے اور ان کی حقیقی صلاحیتوں تک پہنچنے کے خیال سے تسلی حاصل نہیں ہوئی ہے لیکن ایک بڑی اکثریت خواتین کی ہے جو ثقافت اور معاشرے سے اصولوں سے بالاتر ہوکر لڑ رہی ہیں۔

    آج ہم آپ کو ملاتے ہیں ایک ایسی سعودی خاتون سے جنہوں نے دنیا کو بتادیا کہ جو کام لگن اور محنت سے کیا جائے تو کامیابی قدم چوم لیتی ہے۔

    کچھ ایسے ہی گھریلو سجاوٹ کے شوق نے ایک سعودی خاتون کو کامیاب تاجر و صنعت کار بنا دیا، شوق ہی شوق میں فرنیچر سازی کے کام کا آغاز کیا جو اب مملکت کی سب سے بڑی فرنیچر تیار کرنے والی فیکٹری میں تبدیل ہوگیا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کامیاب صنعت کار سعودی خاتون کوثر الدلیبی نے بتایا کہ بچپن سے ہی انہیں گھریلوسجاوٹ کا بے حد شوق تھا۔

    اپنے شوق کو پورا کرنے کے لیے کمروں کو مختلف اشیاء سے سجایا کرتی تھی، ثانوی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انٹیرئیر ڈیکوریٹر کے طور پر پڑھائی جاری رکھنے کی کوشش کی مگر اس وقت اس میدان میں اعلیٰ تعلیم کی سہولت نہیں تھی جس کی وجہ سے "معاشیات” کے شعبے کو منتخب کیا۔

    معروف صنعت کارسعودی خاتون کوثر کا مزید کہنا تھا کہ پڑھائی مکمل کرنے کے بعد میں یکسو ہوکرڈیکوریشن کی فیلڈ میں آئی جس کے بعد فرنیچر کے میدان کو اختیارکیا۔

    ابتدا میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا مگر اپنے شوق کے ہاتھوں ہر مشکل کو خندہ پیشانی سے برداشت کیا جس کا نتیجہ آج سعودی عرب کی سب سے بڑی فرنیچر سازی کی فیکٹری کے طور پر سب کے سامنے ہے۔

  • سخت گیر ماؤں کے بچے خوش ہوجائیں

    سخت گیر ماؤں کے بچے خوش ہوجائیں

    کہا جاتا ہے کہ والدین کو بچوں کا دوست ہونا چاہیئے، اور ان پر زیادہ سختی نہیں کرنی چاہیئے۔ تاہم حال ہی میں ایک تحقیق سے علم ہوا کہ سخت گیر والدین خصوصاً مائیں بچوں کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہوسکتی ہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سخت گیر اور تنقیدی ماؤں کے بچے نرم مزاج رکھنے والی ماؤں کے بچوں کے مقابلے میں زیادہ کامیاب ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی مائیں جو اپنے بچوں کی غلطیوں پر سختی سے پیش آتی ہیں، ان کی کڑی روٹین رکھتی ہیں اور ان پر مختلف ذمہ داریاں ڈال دیتی ہیں، درحقیقت وہ مستقبل میں اپنے بچوں کے لیے کامیابی کی راہ ہموار کر رہی ہوتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: کہیں آپ ہیلی کاپٹر والدین تو نہیں؟

    ایسے بچے بچپن میں اپنی ماؤں کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ ان کی والدہ نے ان کی زندگی جہنم بنا رکھی ہے، لیکن یہی ’جہنم‘ ان کی آگے کی زندگی کو جنت بنا سکتی ہے جس کے لیے وہ اپنی والدہ کے شکر گزار ہوں گے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ گھر کا کام کرنے والے اور مختلف ذمہ داریاں اٹھانے والے بچے بھی بڑے ہو کر کامیاب انسان بنتے ہیں۔

    اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کی ایک پروفیسر جولی ہیمز کے مطابق جب آپ اپنے بچوں سے گھر کے مختلف کام کرواتے ہیں، تو دراصل آپ انہیں یہ سکھاتے ہیں کہ زندگی گزارنے کے لیے یہ کام کرنے ضروری ہیں اور یہ زندگی کا حصہ ہیں۔

    جولی کہتی ہیں کہ جب بچے یہ کام نہیں کرتے تو اس کا مطلب ہے کہ گھر کا کوئی دوسرا فرد یہ کام انجام دے رہا ہے، یوں بچے نہ صرف دوسروں پر انحصار کرنے کے عادی ہوجاتے ہیں بلکہ وہ یہ بھی نہیں سیکھ پاتے کہ گھر کے کام ہوتے کیسے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ جب بچے دیگر افراد کے ساتھ مل کر گھر کے کام کرتے ہیں تو ان میں ٹیم کے ساتھ کام کرنے کی عادت ہوتی ہے جو مستقبل میں ان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، ایسے بچے بڑے ہو کر اکیلے مختلف ٹاسک لینے اور انہیں پورا کرنے سے بھی نہیں گھبراتے اور یہ تمام عوامل کسی انسان کو کامیاب انسان بنا سکتے ہیں۔

  • شامی شہری کا سعودیہ میں تھری ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی سے دل کا کامیاب آپریشن

    شامی شہری کا سعودیہ میں تھری ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی سے دل کا کامیاب آپریشن

    ریاض :سعودی عرب کے ماہرین صحت نے شام سے حج کےلئے آنے وا لے شہری کی تھری ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے اس کے دل کا کامیاب آپریشن کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ معظمہ میں قائم شاہ عبداللہ میڈیکل سٹی میں شام سے آئے ایک حاجی کو لایا گیا جس کے دل کی دھڑکن بہت تیز تھی اور اس پر بار بار غشی کے دورے پڑ رہے تھے۔

    میڈیکل سٹی کے ڈاکٹروں نے کیس کو فوری طورپر حل کرنے اور دل کی دھڑکن کنٹرول کرنے کے لیے وینٹی کولر کی مدد سے اسے ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی مگر مریض کو فرق نہیں ہوا جس پر اسے فوری طورپر کارڈیک کیتھیریٹائزیشن کے عمل کے لیے دوسرے وارڈ میں منتقل کردیا،وہاں پر تھری ڈی امیجنگ کی مدد سے اس کے دل کا کامیاب آپریشن کیا گیا۔

    سعودی عرب کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہ ایک پیچیدہ کیس تھا مگر اسے کم سے کم وقت میں حل کرلیا گیا ہے۔ شامی حاجی کو جلد ہی ہسپتال سے خارج کردیا جائے گا اور وہ مناسک حج بھی ادا کرسکے گا۔

  • اپنے بچوں کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں تو ان سے گھر کے کام کروائیں

    اپنے بچوں کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں تو ان سے گھر کے کام کروائیں

    اکثر بچوں کو جب کوئی کام کہا جائے تو وہ سستی و آلکسی کا مظاہرہ کرتے ہیں، اس کام کو ٹالتے رہتے ہیں اور پھر نظر بچا کر اس کام کو چھوڑ کر دیگر سرگرمیوں میں مصروف ہوجاتے ہیں۔

    اگر آپ بھی ایسے ہی بچوں کے والدین ہیں تو پھر یقیناً آپ کو اس معاملے میں اپنی کوششیں تیز کردینی چاہئیں کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر کا کام کرنے والے بچے بڑے ہو کر کامیاب انسان بنتے ہیں۔

    اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کی ایک پروفیسر جولی ہیمز کے مطابق جب آپ اپنے بچوں سے گھر کے مختلف کام کرواتے ہیں، جن میں برتن دھونا، صفائی کرنا (خاص طور پر اپنے کمرے کی صفائی کرنا) یا اپنے کپڑے دھونا تو دراصل آپ انہیں یہ سکھاتے ہیں کہ زندگی گزارنے کے لیے یہ کام کرنے ضروری ہیں اور یہ زندگی کا حصہ ہیں۔

    جولی کہتی ہیں کہ جب بچے یہ کام نہیں کرتے تو اس کا مطلب ہے کہ گھر کا کوئی دوسرا فرد یہ کام انجام دے رہا ہے، یوں بچے نہ صرف دوسروں پر انحصار کرنے کے عادی ہوجاتے ہیں بلکہ وہ یہ بھی نہیں سیکھ پاتے کہ گھر کے کام ہوتے کیسے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو گھر کے کام کس طرح سکھائے جائیں؟

    ان کا کہنا ہے کہ جب بچے دیگر افراد کے ساتھ مل کر گھر کے کام کرتے ہیں تو ان میں ٹیم کے ساتھ کام کرنے کی عادت ہوتی ہے جو مستقبل میں ان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

    ایسے بچے بڑے ہو کر اکیلے مختلف ٹاسک لینے اور انہیں پورا کرنے سے بھی نہیں گھبراتے اور یہ تمام عوامل کسی انسان کو کامیاب انسان بنا سکتے ہیں۔

    کون والدین ایسے ہوں گے جو اپنے بچوں کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، یقیناً آپ بھی اپنے بچوں کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہوں گے تو پھر آج ہی سے کامیابی کی طرف بڑھنے والا یہ قدم اٹھائیں۔

  • سب مل کر پی ایس ایل 4 کو کامیاب بنائیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

    سب مل کر پی ایس ایل 4 کو کامیاب بنائیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پی ایس ایل 4 کی کراچی منتقلی سے متعلق کہا ہے کہ دو سال قبل ایک میچ مانگا تھا اب تو سارے میچز کراچی آرہے ہیں، سب مل کر پی ایس ایل کو کامیاب بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے لاہور میں شیڈول میچز اچانک کراچی منتقل کرکے نیا شیڈول جاری کیا گیا ہے، پی ایس ایل 4 فائنل سمیت آٹھ میچز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلیں جائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب مل کر پاکستان سپر لیگ 4 کو کامیاب بنائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل سیزن 4 کے لاہور میں شیڈول میچز پاک بھارت کیشدگی کے بعد سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر کراچی منتقل کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایونٹ کے شیڈول میں بھی تبدیلی کی گئی ہے جس کے بعد 7 مارچ سے شروع ہونے والے میچز اب 9 سے 17مارچ تک ہوں گے۔

    کراچی کنگزکا پشاورزلمی کے ساتھ نیشنل اسٹیڈیم میں پہلا میچ 7مارچ کی بجائے 10مارچ کوہوگا، 11مارچ کو کراچی کنگزاورکوئٹہ گلیڈی ایٹرزکا میچ ہوگا۔

    پاکستان سپرلیگ فور کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے تمام میچزشام میں کھیلے جائیں گے۔

    پاکستان میں پی ایس ایل کے میچز شیڈول کے مطابق ہوں گے، چیئرمین پی سی بی

    یاد رہے کہ 28 فروری کو چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے میچز شیڈول کے مطابق پاکستان میں ہوں گے اور کسی بھی کھلاڑی نے پاکستان آنے سے انکار نہیں کیا۔

    چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا تھا کہ تمام ٹیمیں پاکستان میں میچز کھیلنے کی حمایت کررہی ہیں، پی ایس ایل کے تمام کھلاڑی پاکستان میں کھیلنے کو تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ایس ایل فور کے فائنل سمیت 8 میچز پاکستان میں کھیلیں جائیں گے جن میں سے 3 لاہور اور فائنل سمیت 5 میچز کی میزبانی کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کو دی گئی تھی۔

  • دنیا کے کامیاب ترین افراد نے تقدیر بدلنے کا فارمولا بتا دیا

    دنیا کے کامیاب ترین افراد نے تقدیر بدلنے کا فارمولا بتا دیا

    ایک دانا شخص‌ کا قول ہے،’’عام افراد اپنے معمولات زندگی پر مطمئن ہو جاتے ہیں، مگر جو خاص ہوتے ہیں، وہ کامیابی کی جستجو کرتے ہیں.‘‘

    کامیابی کی جستجو نے آج مغرب میں‌ ایک صنعت کی شکل اختیار کر لی ہے، سیلف ہیلپ انڈسٹری میں سالانہ لاکھوں‌ کتابیں‌ شایع ہوتی ہیں، جو  ریکارڈ تعداد میں‌ فروخت ہوتی ہیں.

    کامیابی کے موضوع پر آڈیو اور ویڈیو پروگرام اور سیمینارز کا سلسلہ بھی زوروں پر ہے، جن کے لیے کمپنیاں اور افراد بھاری فیس بہ خوشی ادا کرتے ہیں، یعنی آج کامیابی کی کنجی کی تلاش میں‌ ایک زمانہ سرگرداں ہے.

    البتہ اگر کامیاب افراد کی زندگی پر نظر ڈالیں، تو یہ حیرت انگیز انکشاف ہوتا ہے کہ وہ اپنی کامیابیوں‌ کو مطالعے کی عادت کا مرہون منت قرار دیتے ہیں اور نوجوانوں‌ کو زیادہ سے زیادہ کتابیں پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں.

    [bs-quote quote=”آج کامیابی کی کنجی کی تلاش میں‌ ایک زمانہ سرگرداں ہے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اس عہد کے ممتاز سرمایہ کار وارن بفٹ سے جب کامیابی کی کنجی کی بابت پوچھا گیا، تو انھوں نے اپنی لائبریری میں‌ لگے کتابوں کی ڈھیر کی سمت اشارہ کرتے ہوئے کہا،’’روازنہ اپنے موضوع پر پانچ سو صفحات پڑھیں.‘‘

    عام خیال ہے کہ 88 سالہ امریکی بزنس مین وارن بفٹ روزانہ چھ سو سے ایک ہزار صفحات تک پڑھتے ہیں.

    یہ بالکل درست ہے کہ ہر شخص کے لیے اتنا مطالعہ کرنا ممکن نہیں، مصروفیات کا بھی بوجھ ہے، البتہ یہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ دنیا کے کامیاب ترین بزنس مین بے پناہ مصروفیات کے باوجود جم کر مطالعہ کرتے ہیں.

    مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سالانہ پچاس کتابیں‌ پڑھتے ہیں، یعنی ہفتے میں ایک کتاب.

    فیس بک کے مارک زگربرگ نے 2015 میں یہ عہد کیا تھا کہ وہ دو ہفتے میں ایک کتاب لازمی ختم کریں گے، یعنی مہینے میں دو اور سال میں چوبیس کتب.

    [bs-quote quote=”مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سالانہ پچاس کتابیں‌ پڑھتے ہیں، یعنی ہفتے میں ایک کتاب” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    امریکا کی معروف سیاہ فام ٹی وی میزبان، کاروباری شخصیت اوپرا ونفرے کتابوں کی رسیا ہیں، وہ نہ صرف خود باقاعدگی سے کتابیں پڑھتی ہیں، بلکہ اپنے مشہور زمانہ پروگرام The Oprah Winfrey Show میں ان کا تذکرہ بھی کرتی ہیں اور مصنفین کی تشہیر میں حصہ لیتی ہیں۔

    تو اگر آپ بھی کامیابی کی تلاش میں ہیں، تو اپنے شعبے کی کتب کا رخ‌ کریں، ان ہی میں‌ وہ کنجی چھپی ہے، جو قسمت کا دروازہ کھول سکتی ہے.

  • پی ٹی آئی حکومت ملکی تاریخ کی کامیاب ترین انسداد پولیومہم چلانے میں کامیاب

    پی ٹی آئی حکومت ملکی تاریخ کی کامیاب ترین انسداد پولیومہم چلانے میں کامیاب

    اسلام آباد : تحریک انصاف حکومت نے شعبہ صحت میں تاریخ رقم کر دی اور ملکی تاریخ کی کامیاب ترین انسدادپولیومہم چلانےمیں کامیابی حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی پولیومہم سے متعلق ڈبلیو ایچ او کی غیرجانبداررپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ قومی انسداد پولیو مہم تاریخ کی کامیاب ترین مہم ثابت ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے ملکی تاریخ میں پہلی بار 98 فیصد بچوں کوپولیو قطرےپلائے گئے اور گزشتہ قومی پولیومہم میں 2 فیصد بچے ویکسین سے محروم رہے۔

    ڈبلیو ایچ او رپورٹ کے مطابق پولیومہم کا حصہ93 فیصد بچوں کی انگلی پر تصدیقی نشان پائے گئے، پنجاب 98.1 ، سندھ 97.8 ، کے پی 98.6 ، بلوچستان 97.4 فیصد بچوں کو پولیو ویکسین پلائی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا فاٹا اضلاع کے 98.8 فیصد جی بی 99.2، آزاد کشمیر 97 فیصد بچوں میں پولیو ویکسی نیشن کی تصدیق ہوئی جبکہ اسلام آباد کے 95.3فیصد بچوں کو پولیو قطرے پلائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی پولیومہم کی کارکردگی جانچنے کیلئے تھرڈ پارٹی سروے کرایا جاتا ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں  وزیراعظم عمران خان نے ملک کے طول و عرض سے پولیو کے خاتمے کے لیےپانچ سالہ پلان کی منظوری دی تھی اور ہدایت کی تھی کہ ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کے لیے 5 سالہ پلان کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پولیو سے بچاؤ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ بچوں کے لیے پولیو سے پاک، محفوظ اور صحت مند پاکستان بنائیں گے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • کینیڈا میں 18 ممالک کی خواتین وزراء خارجہ کا اجلاس منعقد

    کینیڈا میں 18 ممالک کی خواتین وزراء خارجہ کا اجلاس منعقد

    اوٹاوا : کینیڈا میں منعقدہ 18 ممالک کی خواتین وزراء خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کینیڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ملکی فیصلہ سازی میں ہماری(خواتین) شراکت کے باعث ہماری معیشت مستحکم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا میں واقع ملک کینیڈا کی وزیر خارجہ کی سربراہی میں کینیڈا کے شہر منٹیریال میں 18 ممالک کی وزراء خارجہ کا اجلاس منعقد ہوا جس کی اہم بات یہ تھی کہ اجلاس میں شریک تمام وزراء خواتین تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈا کی وزیر خارجہ کریسٹیا فری لینڈ نے جمعے کے روز شروع ہونے والے دو روزہ اجلاس سے افتتاحی خطاب کیا جس میں اقتصادی و سماجی مسائل، خواتین کی سیاسی محاذوں تک رسائی، معاشرے میں خواتین کی ترقی، لیڈنگ مراکز میں خواتین کا کردار اور جمہوریت کا فروغ و خواتین پر ظلم و تشدد کی روک تھام کے حوالے سے گفتگو کی۔

    کینیڈین وزیر خارجہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو مردوں کے برابر حقوق دلوانا ہماری جد وجہد کا حصّہ ہے، ہمارے ممالک مضبوط اور معاشرے مستحکم ہیں کیونکہ ہم فیصلہ سازی کے عمل میں شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملکی فیصلہ سازی میں ہماری شراکت کی وجہ سے ہماری معیشت بہتر، معاشرہ خوشحال ہے، اس لیے ہمارے ممالک زیادہ پُر امن ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیر خارجہ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں یورپی یونین کی وزیر برائے خارجہ امور فیڈریکا موگرینی سمیت 17 ممالک کی وزراء خارجہ شامل شریک تھی۔

  • کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول

    کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول

    کامیاب افراد میں کئی عادات مشترک ہوتی ہیں۔ دراصل یہ مثبت عادات ہی کسی شخص کے زندگی میں کامیاب یا ناکام ہونے کا تعین کرتی ہیں۔ لیکن ان میں ایک عادت ایسی ہوتی ہے جو ان کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے۔

    وہ عادت اگر عام افراد میں بھی موجود ہو تو انہیں کامیاب ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

    کیا آپ جانتے ہیں وہ عادت کون سی ہے؟

    وہ عادت ہے ہر وقت کچھ نیا سیکھنے کی۔ جب ہم عملی زندگی میں آتے ہیں تو ہمارے پاس وقت کی قلت ہوجاتی ہے اور اس کا سب سے منفی اثر یہ ہوتا ہے کہ ہم کچھ نیا سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں۔

    ہم کتاب پڑھنا، انٹرنیٹ یا ٹی وی سے کوئی معلوماتی چیز سیکھنا اور ایسے لوگوں سے ملنا چھوڑ دیتے ہیں جن سے ہمیں کچھ سیکھنے کا موقع ملے۔

    لیکن یہی وہ عادت ہے جس نے ایک اوسط درجے کے طالب علم کو امریکا کی تاریخ کا ایک کامیاب سیاستدان بنا دیا۔

    جی ہاں، بینجمن فرینکلن جو ایک معروف سیاستدان، سائنسدان، تاجر، مصنف اور مفکر تھا، زمانہ طالبعلمی میں ایک اوسط درجے کا طالب علم تھا۔ وہ جیسے تیسے امتحانات پاس کرتا تھا اور اسے کتابیں پڑھنے سے کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی۔

    لیکن عملی زندگی میں آنے کے بعد اس نے ایک چیز کو اپنی زندگی کا لازمی اصول بنالیا تھا۔ وہ اصول ہمیشہ کچھ نیا سیکھنے کا تھا جس کے لیے وہ بے تحاشہ مطالعہ کیا کرتا۔ اس نے دنیا پر اپنے ان مٹ نقوش چھوڑے اور اس کے لیے جو اس نے واحد راستہ اپنایا وہ کتابیں پڑھ کر سب کچھ سیکھنے کا تھا۔

    وہ روز صبح جلدی اٹھ کر کچھ وقت لکھنے اور پڑھنے میں صرف کیا کرتا تھا اور یہی اس کی کامیابی کی وجہ تھی۔

    صرف ایک بینجمن فرینکلن پر ہی کیا موقوف، دنیا کا ہر کامیاب شخص اپنے دن کا کچھ حصہ مطالعہ کے لیے ضرور وقف کرتا ہے۔

    دنیا کی سب سے بڑی ملٹائی نیشنل کمپنی تشکیل دینے والے وارن بفٹ اپنے دن کے 5 سے 6 گھنٹے مطالعہ میں صرف کرتے ہیں۔ اس دوران وہ 5 اخبار اور کارپوریٹ رپورٹس کے 500 صفحات پڑھتے ہیں۔

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ہر ہفتے ایک کتاب پڑھتے ہیں۔

    فیس بک کے بانی مارک زکر برگ 2 ہفتوں میں ایک کتاب پڑھتے ہیں۔

    اسپیس ایکس کے سی ای او ایلن مسک بچپن سے دن میں 2 کتابیں پڑھتے ہیں۔

    مشہور ٹی وی میزبان اوپرا ونفرے اپنی کامیابی کی وجہ کتابوں کو قرار دیتی ہیں۔

    طبی ماہرین نے بھی مطالعہ کو ذہنی صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا ہے۔ یہ آپ کی دماغی کارکردگی اور اس کے افعال میں اضافہ کرتی ہے جبکہ آپ کی قوت تخیل کو وسیع کرتی ہے جس کے باعث آپ نئے نئے آئیڈیاز سوچ سکتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صرف آدھے گھنٹے کا مطالعہ آپ کی زندگی میں کئی برس کا اضافہ بھی کر سکتا ہے۔

    تو پھر آپ کب سے اس اصول کو اپنی زندگی کا حصہ بنا رہے ہیں؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔