Tag: successfully

  • جین ایڈیٹنگ: بائیو ٹیکنالوجی کی مدد سے بندر کی پیدائش

    جین ایڈیٹنگ: بائیو ٹیکنالوجی کی مدد سے بندر کی پیدائش

    بیجنگ: چین کے سائنسی اور طبی ماہرین نے بائیو ٹیکنالوجی (جین ایڈٹنگ) کے ذریعے بندر کے بچے کی پیدائش کا کامیاب تجربہ کیا۔

    چینی میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین نے پانچ علیحدہ علیحدہ بندروں کے جسموں سے کلون جمع کیے اور پھر اُن پر بائیو ٹیکنالوجی کا تجربہ کیا جس کے نتیجے میں نر بندر کا بچہ پیدا ہوا۔

    ماہرین کے مطابق انہوں نے تجربے کے دوران بندروں کی نسل مکاؤ اور سرکلانی کے کلون (ڈی این اے) حاصل کیے جس کی وجہ سے ذہنی معذور بندر کا بچہ پیدا ہوا تھا جو زیادہ عرصے زندہ نہ رہ سکا۔

    مزید پڑھیں: ڈی این اے سے چھیڑ چھاڑ، سائنس دان نے معافی مانگ لی

    چین کے صوبے شنگھائی کے انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنس اینڈ چائنیز اکیڈمی آف سائنس کی جانب سے جاری آرٹیکل میں بتایا گیا کہ جین ایڈٹنگ کے نتیجے میں بھورے رنگ کا بندر کا بچہ پیدا ہوا۔

    تحقیقاتی ماہرین نے بی ایم اے ایل 1 میں چھیڑ چھاڑ بھی کی اور اُن کا یہ تجربہ بھی کامیاب رہا۔

    چینی ماہرین نے بائیوٹیکنالوجی کے ذریعے نر بندر کے بچے کی پیدائش کو انقلابی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے پہلا تجربہ دو سال قبل کیا مگر اُس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا‘۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈی این اے ایڈیٹنگ: پیدائش سے قبل بیماریوں کا علاج

    اسے بھی پڑھیں: اعضاء کی پیوند کاری۔ انسان اورجانورکے جینز کا خلطہ تیار

    ماہرین کے مطابق یہ بچہ عام بندروں کی طرح زندگی گزارے گا جبکہ ممکنہ طور پر اسے انسانوں والی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں، اس ضمن میں اُس کا علاج بھی اسی طرح کیا جائے گا۔

  • پاکستان کے خلا میں بھیجے گئے سیٹلائٹس نے کامیابی سے کام کا آغاز کردیا

    پاکستان کے خلا میں بھیجے گئے سیٹلائٹس نے کامیابی سے کام کا آغاز کردیا

    کراچی : پاکستان کے خلا میں بھیجے گئے سیٹلائٹس نے کامیابی سے اپنے کام کا آغاز کر دیا، سیٹلائیٹ ماحولیاتی تبدیلیوں ، قدرتی آفات اور زراعت کے شعبوں سے متعلق معلومات فراہم کریں‌ گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے چائنہ کی مدد سے تیار کردہ سیٹلائیٹ PRSS-1 اور پاکستانی انجینئرز کا تیار کردہ سیٹلائیٹ پاک ٹیس-1 اے خلا میں بھیجے جو کامیابی سے اپنے کام کا آغاز کر چکے ہیں۔

    سپارکو کے مطابق خلا میں بھیجے گئے سیٹلائیٹ ماحولیاتی تبدیلیوں ، قدرتی آفات اور زراعت کے شعبوں سے متعلق معلومات فراہم کریں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی سمیت مستقبل کی منصوبہ بندی میں بھی سیٹلائیٹ معاونت فراہم کریں گے۔

    چیئرمین سپارکو قیصر انیس خرم چیئرمین سپارکو نے بتایا کہ پاکستان اسپیس سینٹر کا منصوبہ مکمل ہوتے ہی پاکستان ہر قسم کے سیٹلائیٹ بنانے میں خود کفیل ہو جائے گا۔

    چائنہ میں تعینات پاکستانی سفیر مسعود خالد کا کہنا تھا کہ خلا میں بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائیٹ پوری دنیا کو کور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور سیٹلائیٹس کے خلامیں جانے سے پاکستان کے سپیس پروگرام کو تقویت ملے گی۔


    مزید پڑھیں : پاکستان نے اپنے پہلے سیٹلائٹس لانچ کردیے


    یاد رہے کہ 9 جولائی کو پاکستان نے خلا اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملکی تاریخ میں پہلی بار مقامی سطح پر تیار کیے گئے سیٹلائٹ لانچ کئے تھے۔

    اس سیٹلائٹ کی لانچنگ کے بعد پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہونے لگا، جو زمینی مدار میں اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ روانہ کر چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔